Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 147

Page 147

ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਨੀਸਾਣਿ ਠਾਕ ਨ ਪਾਈਐ ॥ ਸਚੁ ਸੁਣਿ ਬੁਝਿ ਵਖਾਣਿ ਮਹਲਿ ਬੁਲਾਈਐ ॥੧੮॥
॥ سچےَ سبدِ نیِسانھِ ٹھاک ن پائیِئےَ
॥੧੮॥ سچُ سُنھِ بُجھِ ۄکھانھِ مہلِ بُلائیِئےَ
لفظی معنی:بھوجن ۔ کھان ۔ بھاؤ ۔ پریم پیار۔ ستگر ۔ سچا مرشد ۔ پتیائے ۔ یقین و شواس۔ وگیسا۔ خوش ہوا۔ کوٹ۔ قلعہ ۔ گرائیں۔ گاؤں ۔ دیہہ۔ موضع۔ رہبیا ۔ پر لطف ہوا تٹھے ۔ مہربان ۔ دیبان ۔ ویوان ۔ دربار۔ کوڑ۔ جھوٹ ۔ کہو آیئے ۔ گنوا لیتے ہیں۔ بھٹاک ۔ روک۔ بھاؤ ۔ پریم
ترجمہ:۔ سچے کلام کی راہداری ہوا گر تو روک نہیںآتی ۔ سچائی سنکے سمجھ کے اور کہنے سے الہٰی محلات سے بلاوے آتے ہیں۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਪਹਿਰਾ ਅਗਨਿ ਹਿਵੈ ਘਰੁ ਬਾਧਾ ਭੋਜਨੁ ਸਾਰੁ ਕਰਾਈ ॥ ਸਗਲੇ ਦੂਖ ਪਾਣੀ ਕਰਿ ਪੀਵਾ ਧਰਤੀ ਹਾਕ ਚਲਾਈ ॥
੧॥سلوکُ مਃ
॥ پہِرا اگنِ ہِۄےَ گھرُ بادھا بھوجنُ سارُ کرائیِ
॥ سگلے دوُکھ پانھیِ کرِ پیِۄا دھرتیِ ہاک چلائیِ
اگر آگ کے کپڑے ہوں اور برف کا گھر ہوا اور لوہا میرا کھانا ہو اور تمام عذاب پانی کی مانند پی لوں۔ ساری زمین اپنے فرمان میں چلا سکوں

ਧਰਿ ਤਾਰਾਜੀ ਅੰਬਰੁ ਤੋਲੀ ਪਿਛੈ ਟੰਕੁ ਚੜਾਈ ॥ ਏਵਡੁ ਵਧਾ ਮਾਵਾ ਨਾਹੀ ਸਭਸੈ ਨਥਿ ਚਲਾਈ ॥
॥ دھرِ تاراجیِ انّبرُ تولیِ پِچھےَ ٹنّکُ چڑائیِ
॥ ایۄڈُ ۄدھا ماۄا ناہیِ سبھسےَ نتھِ چلائیِ
ترجمہ:اور سارے آسمان کو ترازوں میں رکھ کر چار ماشے یعنی تن کے پٹے سے تول یا وزن کر سکوں ۔ اور اپنے جسم کو اتنا بڑا کر سکوں کہیں نہ ٹک سکوں اور سارے جانداروں گو اپنے حکم یں چلاں سکوں

ਏਤਾ ਤਾਣੁ ਹੋਵੈ ਮਨ ਅੰਦਰਿ ਕਰੀ ਭਿ ਆਖਿ ਕਰਾਈ ॥
॥ ایتا تانھُ ہوۄےَ من انّدرِ کریِ بھِ آکھِ کرائیِ
ترجمہ:اور مجھ میں اتنی طاقت ہو جائے جو چاہوں کروں اور دوسروں سے کراوں ۔ دل میں اتنی طاقت ہو جائے۔

ਜੇਵਡੁ ਸਾਹਿਬੁ ਤੇਵਡ ਦਾਤੀ ਦੇ ਦੇ ਕਰੇ ਰਜਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਉਪਰਿ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਵਡਿਆਈ ॥੧॥
॥ جیۄڈُ ساہِبُ تیۄڈ داتیِ دے دے کرے رجائیِ
॥੧॥ نانک ندرِ کرے جِسُ اُپرِ سچِ نامِ ۄڈِیائیِ
لفظی معنی:ہوئے ۔ ہم ۔برف۔ سارے ۔ لاہا۔ ہاک ۔ آواز۔ ۔ حکم ۔ تاوازی ۔ ترازو۔ تکڑی ۔ گنڈا ۔ انبر۔ آسمان۔ تنک ۔ چار ماشے ۔ ودھا۔ بڑا ہونا۔ ماوا۔ سما نہ سکوں۔ تان ۔ طاقت۔ کری بھی آکہہ کرائی ۔ خود کراں اور کہہ کراواں۔ رضائی ۔ رضا کا مالکترجمہ:خدا جتنا بڑا ہے ۔ اسکی بخششیں بھی اتنی بڑی ہیں۔ اگر خدا اسکے علاوہ بھی بہت سے داتیں بخشش عنایت فرمائے ۔
اے نانک خدا جس پر اپنی نظر عنایت کرتا ہے ۔ اسے سچا نام (سچیار زندگی) او ر عظمت وحشمت عنایت کرتا ہے ۔

ਮਃ ੨ ॥ ਆਖਣੁ ਆਖਿ ਨ ਰਜਿਆ ਸੁਨਣਿ ਨ ਰਜੇ ਕੰਨ ॥ ਅਖੀ ਦੇਖਿ ਨ ਰਜੀਆ ਗੁਣ ਗਾਹਕ ਇਕ ਵੰਨ ॥
੨॥ مਃ
॥ آکھنھُ آکھِ ن رجِیا سُننھِ ن رجے کنّن
॥ اکھیِ دیکھِ ن رجیِیا گُنھ گاہک اِک ۄنّن
ترجمہ:زبان بیان کرتے کرتے اسکی بیان کر نیکی خواہش ختم نہیں نہ کان سن سن کر خواہش مٹتی ہے اور نہ آنکھوں کی خواہش دیدار اور نظارے دیکھ دیکھ مزید دیکھنے کی خواہش ختم ہوتی ہے ۔ یہ سارے اعضا ایک ہی اوصاف کے چاہنے والے ہیں۔

ਭੁਖਿਆ ਭੁਖ ਨ ਉਤਰੈ ਗਲੀ ਭੁਖ ਨ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਭੁਖਾ ਤਾ ਰਜੈ ਜਾ ਗੁਣ ਕਹਿ ਗੁਣੀ ਸਮਾਇ ॥੨॥
॥ بھُکھِیا بھُکھ ن اُترےَ گلیِ بھُکھ ن جاءِ
॥੨॥ نانک بھُکھا تا رجےَ جا گُنھ کہِ گُنھیِ سماءِ
لفظی معنی:آکھن۔ زبان۔ منہ ۔ گن ۔ وصف۔ گاہک ۔ چاہتے والے ۔ اک ون ۔ اک قسم دے ۔ بھکھیاں۔ بھوکوں کی بھوک ۔ گلیں۔ باتوں سے ۔ گن کہہ گنی سمائے ۔ اس وصف کے وصف کہہ اس وصف کو اپنالے
ترجمہ:بھوکوں کی بھوک صرف زبان باتوں سے ختم نہیں ہوتی
۔ اے نانک بھوکوں کی بھوک تب ختم ہوگی جب اوصاف کے مالک کے اوصاف اپنا کر اور بیان کرکے اپنا ؤ گے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਵਿਣੁ ਸਚੇ ਸਭੁ ਕੂੜੁ ਕੂੜੁ ਕਮਾਈਐ ॥ ਵਿਣੁ ਸਚੇ ਕੂੜਿਆਰੁ ਬੰਨਿ ਚਲਾਈਐ ॥ ਵਿਣੁ ਸਚੇ ਤਨੁ ਛਾਰੁ ਛਾਰੁ ਰਲਾਈਐ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ۄِنھُ سچے سبھُ کوُڑُ کوُڑُ کمائیِئےَ
॥ ۄِنھُ سچے کوُڑِیارُ بنّنِ چلائیِئےَ
॥ ۄِنھُ سچے تنُ چھارُ چھارُ رلائیِئےَ
ترجمہ:بغیر سچ سچے خدا کے سب جھوٹ اور جھوٹی کار ہے ۔ اورجھوٹے کام کئے جا رہے ہیں اور سچے خدا اور سچ کے بغیر جھوٹ میں جھوٹے دنیاوی بندھتوں میں گرفتار بھٹکتے رہتے ہیں۔ بغیر سچے اور سچ یہ جسم ناکارہ ہو کر خان بن کر خان میں رلتا ہے مراد ذلیل وخوار بے عزت بے حرمت ہوکر زندگی گذارتا ہے ۔

ਵਿਣੁ ਸਚੇ ਸਭ ਭੁਖ ਜਿ ਪੈਝੈ ਖਾਈਐ ॥ ਵਿਣੁ ਸਚੇ ਦਰਬਾਰੁ ਕੂੜਿ ਨ ਪਾਈਐ ॥
॥ ۄِنھُ سچے سبھ بھُکھ جِ پیَجھےَ کھائیِئےَ
॥ ۄِنھُ سچے دربارُ کوُڑِ ن پائیِئےَ
ترجمہ:بغیر سچ اور سچے کے جو پہنتا اور کھاتا ہے ۔ یہ سب ایک بھوک اور پیاس ہے اس سے خواہشات بڑھتی ہیں۔ بغیر سچ اور سچے جھوٹ سے الہٰی دربار حاصل نہیں ہو سکتا۔

ਕੂੜੈ ਲਾਲਚਿ ਲਗਿ ਮਹਲੁ ਖੁਆਈਐ ॥ ਸਭੁ ਜਗੁ ਠਗਿਓ ਠਗਿ ਆਈਐ ਜਾਈਐ ॥ ਤਨ ਮਹਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਿ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈਐ ॥੧੯॥
॥ کوُڑےَ لالچِ لگِ مہلُ کھُیائیِئےَ
॥ سبھُ جگُ ٹھگِئو ٹھگِ آئیِئےَ جائیِئےَ
॥੧੯॥ تن مہِ ت٘رِسنا اگِ سبدِ بُجھائیِئےَ
لفظی معنی:بن۔ ون ۔ بغیر ۔ سچے ۔سچا خدا ۔ کوڑ۔ جھوٹ ۔ کوڑ یارا۔ جھوڑ ۔ جھوٹے کام کرنیوالا۔ بن چلایئے ۔ گرفتار ہوتا ہے ۔ پکڑا جاتا ہے ۔ چھار۔ راکھ ۔ رلا لیے ۔ رلانا ہے ۔ پیجے ۔ پہننا۔ محل ۔ٹھکانہ ۔ کہو آیئے ۔ کہویا جاتا ہے ۔ ٹھک دہوکا باز۔ آیئئے ۔ جایئے ۔ تناسخ۔ آواگون ۔ آک آگ
ترجمہ:جھوٹے لالچ میں انسان ٹھکانہ گنوا لیتا ہے ۔ تمام عالم اس دہوکا باز نے دہوکے سے تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔
اس جسم میں خواہشات کی آگ جل رہی ہے۔ جو صرف کام یا درس مرشد سے ہی بجھائی جا سکتی ہے ۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰੁ ਸੰਤੋਖੁ ਰੁਖੁ ਧਰਮੁ ਫੁਲੁ ਫਲ ਗਿਆਨੁ ॥ ਰਸਿ ਰਸਿਆ ਹਰਿਆ ਸਦਾ ਪਕੈ ਕਰਮਿ ਧਿਆਨਿ ॥ ਪਤਿ ਕੇ ਸਾਦ ਖਾਦਾ ਲਹੈ ਦਾਨਾ ਕੈ ਸਿਰਿ ਦਾਨੁ ॥ ੧॥
سلوک مਃ੧॥
॥ نانک گُرُ سنّتوکھُ رُکھُ دھرمُ پھُلُ پھل گِیانُ
॥ رسِ رسِیا ہرِیا سدا پکےَ کرمِ دھِیانِ
॥੧॥ پتِ کے ساد کھادا لہےَ دانا کےَ سِرِ دانُ
لفظی معنی:گر۔ طریقہ ۔ مرشد۔ سنتوکھ۔ صبر۔ رخ۔ رکھ ۔ شجر۔ درخت۔ رس۔ پریم۔ رسیا ۔ پریم ۔ سے بھرا ہوا۔ ہر یا ۔ ہرا بھرا۔ گرم۔ بخشش ۔ دھیان ۔ توجہ ۔ دانا سردان ۔ سب سے اونچادان
ترجمہ:اے نانک صبر ایک ایسا وصف ہے جو ایک ایسے درخت کی مانند ہے جیسے دھرم یا انسانی فرض شناشی کا بھول آتا ہے ۔ اور علم یا گیان کا پھل لگاتا ہے جو پریم اور پیار کے پانی سے ہرا بھرا رہتا ہے ۔ جو نیک اعمال اور الہٰی دھیان یا خدا میں دھیان لگانے سے پکتا ہے ۔ جو انسان کو کامل حصول سے ملتا ہے اور خدا کی طرف سے عنایت ہوتا ہے ۔ بطور عزت و حشمت ۔ جیسے فرمان ہے نانک گر بن نا ہےپت بن پار نہ پاہے ۔ سچ نام پت اُیجے کرم نام کرتار۔ مراد با عزت یا لذت کھائیں تو یہ کھان ملتا ہے اور یہی سب سے اعلے اور بھاری بخشش ہے ۔

ਮਃ ੧ ॥ ਸੁਇਨੇ ਕਾ ਬਿਰਖੁ ਪਤ ਪਰਵਾਲਾ ਫੁਲ ਜਵੇਹਰ ਲਾਲ ॥ ਤਿਤੁ ਫਲ ਰਤਨ ਲਗਹਿ ਮੁਖਿ ਭਾਖਿਤ ਹਿਰਦੈ ਰਿਦੈ ਨਿਹਾਲੁ ॥
੧॥ مਃ
॥ سُئِنے کا بِرکھُ پت پرۄالا پھُل جۄیہر لال
॥ تِتُ پھل رتن لگہِ مُکھِ بھاکھِت ہِردےَ رِدےَ نِہالُ
ترجمہ:ایک درخت سونے کا ہے جسکے پتے مونگے ہیں۔ لعل و جواہرات کے اسکے پھول ہیں۔ اسکا پھل زبان سے نکلا ہو آکلام ہے جو اپنے دل میں ہمیشہ خوش وحرم رہتا ہے ۔

ਨਾਨਕ ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਮੁਖਿ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਆ ਹੋਵੈ ਲੇਖੁ ॥ ਅਠਿਸਠਿ ਤੀਰਥ ਗੁਰ ਕੀ ਚਰਣੀ ਪੂਜੈ ਸਦਾ ਵਿਸੇਖੁ ॥
॥ نانک کرمُ ہوۄےَ مُکھِ مستکِ لِکھِیا ہوۄےَ لیکھُ
॥ اٹھِسٹھِ تیِرتھ گُر کیِ چرنھیِ پوُجےَ سدا ۄِسیکھُ
ترجمہ:اے نانک جس پر الہٰی کرم و عنایت ہوگی جسکے مقدر میں اسکی پیشانی پر تحریر ہوگا ۔ حضوما ۔ پائے مرشد اڑسٹھ زیارت گاہوں کو خاص سمجھ کر پرستش کرتا ہے ۔

ਹੰਸੁ ਹੇਤੁ ਲੋਭੁ ਕੋਪੁ ਚਾਰੇ ਨਦੀਆ ਅਗਿ ॥ ਪਵਹਿ ਦਝਹਿ ਨਾਨਕਾ ਤਰੀਐ ਕਰਮੀ ਲਗਿ ॥੨॥
॥ ہنّسُ ہیتُ لوبھُ کوپُ چارے ندیِیا اگِ
॥੨॥ پۄہِ دجھہِ نانکا تریِئےَ کرمیِ لگِ
لفظی معنی:برکھ ۔ شجر ۔ درخت ۔ پت۔ پتے ۔ پر والا۔ مونگا۔ مکھ بھاکھت۔ زبان سے نکلا ۔ کلام ۔ نہال خوش۔ کرم۔ بخشش ۔ مکھ ۔ مونہہ۔ رخ ۔ چہرہ ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ اٹھسٹھ ۔ اڑسٹھ ۔ اٹھاہٹ۔ وسیکہہ۔ و شیش ۔ خاص۔ ہنس ۔ ہنسا ۔ زہر۔ ظلم ۔ ہیت۔ موہ ۔ لوبھ۔ لالچ۔ کوپ۔ کرودھ ۔غصہ ۔ وجھیہہ۔ سٹرتے ہیں۔ کرمی لگ ۔ عنایت و شفقت سے
ترجمہ:بے رحمی محبت لالچ۔ اورغصہ چاروں آ گ کے دریا ہیں۔ جو انسان ان دریاؤں میں جاتے ہیں جلتے ہیں۔ اے نانک ان کو عبور الہٰی رحمت و کرم وعنایت کیا جاتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜੀਵਦਿਆ ਮਰੁ ਮਾਰਿ ਨ ਪਛੋਤਾਈਐ ॥ ਝੂਠਾ ਇਹੁ ਸੰਸਾਰੁ ਕਿਨਿ ਸਮਝਾਈਐ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جیِۄدِیا مرُ مارِ ن پچھوتائیِئےَ
॥ جھوُٹھا اِہُ سنّسارُ کِنِ سمجھائیِئےَ
ترجمہ:آپ انسان سے مخاطب ہوکر فرماتے ہیں کہ خواہشات ختم کرنا ۔ احساسات بد ختم کرنا۔ دوران حیات نجات ہے ۔ تاکہ بعد میں پچھتا نا نہ پڑے ۔ یہ دنیا یہ عالم جھوٹا اور مٹ جانے والا ہے کسے اور کیسے سمجھایا جائے

ਸਚਿ ਨ ਧਰੇ ਪਿਆਰੁ ਧੰਧੈ ਧਾਈਐ ॥ ਕਾਲੁ ਬੁਰਾ ਖੈ ਕਾਲੁ ਸਿਰਿ ਦੁਨੀਆਈਐ ॥
॥ سچِ ن دھرے پِیارُ دھنّدھےَ دھائیِئےَ
॥ کالُ بُرا کھےَ کالُ سِرِ دُنیِیائیِئےَ
ترجمہ:کاروبار کی دہوڑ د ھوپ میں سچ اور سچائی سے پیار نہیں۔ خوفناک ظالم موت اس عالم کے سر پر منڈلا رہی ہے ۔

ਹੁਕਮੀ ਸਿਰਿ ਜੰਦਾਰੁ ਮਾਰੇ ਦਾਈਐ ॥ ਆਪੇ ਦੇਇ ਪਿਆਰੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈਐ ॥
॥ ہُکمیِ سِرِ جنّدارُ مارے دائیِئےَ
॥ آپے دےءِ پِیارُ منّنِ ۄسائیِئےَ
ترجمہ:یہ خوفناک ظالم موت کا فرشتہ ہر وقت ناک میں سر پر گھڑا ہے ۔
خدا خود ہی پیار کرتا ہے اور پیار عنایت کرتا ہے ۔ اور پیار دل میں بساتا ہے

ਮੁਹਤੁ ਨ ਚਸਾ ਵਿਲੰਮੁ ਭਰੀਐ ਪਾਈਐ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਬੁਝਿ ਸਚਿ ਸਮਾਈਐ ॥੨੦॥
॥ مُہتُ ن چسا ۄِلنّمُ بھریِئےَ پائیِئےَ
॥੨੦॥ گُر پرسادیِ بُجھِ سچِ سمائیِئےَ
لفظی معنی:جیوویاں ۔ دوران حیات۔ زندہ ہوتے ہوئے ۔ مرمار۔ احساسات بد ختم کرکے ۔ خیالات بد۔ کن ۔ کسے ۔ دھندے ۔ دنیاوی کاروبار۔ دھایئے ۔ دؤڑ دہوپ۔ کھے کال۔ خاتمہ کرنیوالی موت۔ جندار۔ گنوار جمدوت۔ داییئے ۔ داع پیچ موقع کی تلاش ۔ تکا ۔ مہت نہ چسا لگھر نہ پل۔ وتم ویرا۔ پن گھڑی ۔ بھریئے پایئ ۔ جب عمر اور آخری ۔ سانس ختم ہو جاتا ہے ۔ گر پر ساد۔ رحمت مرشد سے
ترجمہ:۔ جب سانسوں کا پیمانہ بھر جاتا ہے ۔ سانس ختم ہو جاتے ہیں نورتی بھر دیر نہیں لگتی ۔ رحمت مرشد سے اسے سمجھ کر سچائی اپنائی جاتی ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਤੁਮੀ ਤੁਮਾ ਵਿਸੁ ਅਕੁ ਧਤੂਰਾ ਨਿਮੁ ਫਲੁ ॥ ਮਨਿ ਮੁਖਿ ਵਸਹਿ ਤਿਸੁ ਜਿਸੁ ਤੂੰ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਹੀ ॥ ਨਾਨਕ ਕਹੀਐ ਕਿਸੁ ਹੰਢਨਿ ਕਰਮਾ ਬਾਹਰੇ ॥੧॥
੧॥ سلوکُ مਃ
॥ تُمیِ تُما ۄِسُ اکُ دھتوُرا نِمُ پھلُ
॥ منِ مُکھِ ۄسہِ تِسُ جِسُ توُنّ چِتِ ن آۄہیِ
نانک کہیِئےَ کِسُ ہنّڈھنِ کرما باہرے ॥੧॥
لفظی معنی:من۔ دل۔ ذہن۔ دماغ۔ مکھ ۔ منہ ۔ زبان۔ ہنڈن۔ برداشت۔ بھٹکن ۔ کرماں باہرے ۔ بلا نیک اعمال ۔ وسیہہتس۔ بستا ہے ۔
ترجمہ:اے خدا جو تجھے یاد یاد نہیں کرتے ہیں انکے دل اور زبان پر اک ۔ دھورا۔ اور نیم جیسے کڑوے پھل اور زہر بستے ہیں۔ اے نانک کسے کہیں بتائیں جو بد نصیب بلا نیک اعمال بھٹکتے رہتے ہیں

ਮਃ ੧ ॥ ਮਤਿ ਪੰਖੇਰੂ ਕਿਰਤੁ ਸਾਥਿ ਕਬ ਉਤਮ ਕਬ ਨੀਚ ॥
੧॥ مਃ
॥ متِ پنّکھیروُ کِرتُ ساتھِ کب اُتم کب نیِچ
ترجمہ:انسان عقل و ہوش ایک اُڑنے والے پرندے کی مانند ہیں انسان کے ہوے اعمال اسنان کے ساتھ رہتے ہیں ۔ جو کبھی اخلاقی بلندیوں پر ہوتے ہیں اور کبھی اخلاق سے گرے ہوئے

Scroll to Top
https://csrku.kulonprogokab.go.id/jpeg/toto/ https://pasca.umb.ac.id/thain/ slot gacor hari ini https://simklinik.uinfasbengkulu.ac.id/rektorat/ https://e-doc.upstegal.ac.id/img/gacor/ https://kerjasama.wdh.ac.id/sthai/ https://kerjasama.wdh.ac.id/fire/
jp1131 https://login-bobabet. net/ https://sugoi168daftar.com/
http://bpkad.sultengprov.go.id/belibis/original/
https://csrku.kulonprogokab.go.id/jpeg/toto/ https://pasca.umb.ac.id/thain/ slot gacor hari ini https://simklinik.uinfasbengkulu.ac.id/rektorat/ https://e-doc.upstegal.ac.id/img/gacor/ https://kerjasama.wdh.ac.id/sthai/ https://kerjasama.wdh.ac.id/fire/
jp1131 https://login-bobabet. net/ https://sugoi168daftar.com/
http://bpkad.sultengprov.go.id/belibis/original/