Page 141
ਮਃ ੧ ॥ ਹਕੁ ਪਰਾਇਆ ਨਾਨਕਾ ਉਸੁ ਸੂਅਰ ਉਸੁ ਗਾਇ ॥ ਗੁਰੁ ਪੀਰੁ ਹਾਮਾ ਤਾ ਭਰੇ ਜਾ ਮੁਰਦਾਰੁ ਨ ਖਾਇ ॥ ਗਲੀ ਭਿਸਤਿ ਨ ਜਾਈਐ ਛੁਟੈ ਸਚੁ ਕਮਾਇ ॥
੧॥ مਃ
॥ ہکُ پرائِیا نانکا اُسُ سوُئر اُسُ گاءِ
॥ گُرُ پیِرُ ہاما تا بھرے جا مُردارُ ن کھاءِ
॥ گلیِ بھِستِ ن جائیِئےَ چھُٹےَ سچُ کماءِ
ترجمہ: اے نانک: دوسروں کا حق دبانا یا کھانا مسلمان کے لئے سور ہندو کے لئے گائے گوشت کے برابر ہے ۔ مرشد یا پیر ۔ پیغمبر اسکی سفارش کرنیوالا یا مدد گار تبھی ہوتا ہے ۔اگر حرام کا نہ کھائے۔ باتوں سے بہشت حاصل نہیں ہوتاسچی کمائی سے نجات حاصل ہو سکتی ہے ۔
ਮਾਰਣ ਪਾਹਿ ਹਰਾਮ ਮਹਿ ਹੋਇ ਹਲਾਲੁ ਨ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗਲੀ ਕੂੜੀਈ ਕੂੜੋ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥੨॥
॥ مارنھ پاہِ ہرام مہِ ہوءِ ہلالُ ن جاءِ
॥੨॥ نانک گلیِ کوُڑیِئیِ کوُڑو پلےَ پاءِ
لفظی معنی:حق پرائیا۔ دوسروں کا حق۔ اس سور۔ مراد مسلمان کے لئے سور۔ خنیر۔ اس گائے ۔ ہندو کے لئے گائے ۔ پیر۔ بلند عظمت۔ مانا ہوا بزرگ ۔ ہاما۔ سفارش۔ شہادت ۔ مردار ۔ حرام کی کمائی ۔ بہشت ۔ سورگ ۔ باتوں سے ۔ مارن ۔ معجوں ۔ مصالحے کوڑ
ترجمہ:حرام کے گوش میں مصالحہ پانے سے وہ حلال نہیں ہوسکتا ۔ اے نانک: جھوٹی باتوں سے جھوٹ ہی حاصل ہوگا
ਮਃ ੧ ॥ ਪੰਜਿ ਨਿਵਾਜਾ ਵਖਤ ਪੰਜਿ ਪੰਜਾ ਪੰਜੇ ਨਾਉ ॥ ਪਹਿਲਾ ਸਚੁ ਹਲਾਲ ਦੁਇ ਤੀਜਾ ਖੈਰ ਖੁਦਾਇ ॥
੧॥ مਃ
॥ پنّجِ نِۄاجا ۄکھت پنّجِ پنّجا پنّجے ناءُ
॥ پہِلا سچُ ہلال دُءِ تیِجا کھیَر کھُداءِ
ترجمہ: اسلام میں پانچ نمازیں پانچوں وقتو ں کے لئے لازم ہیں اور پانچوں کے پانچ نام ہیں ۔ پہلی نماز سچ۔ بولنا نماز کا پہلا نام ہے ۔ دوسرا حق پہچان کر ۔ حقیقی یا حقیقت اور حق کمانا دوسری نماز ہے ۔ تیرا خدا سے سب کی بھلائی کے لئے دعا کرنا۔
ਚਉਥੀ ਨੀਅਤਿ ਰਾਸਿ ਮਨੁ ਪੰਜਵੀ ਸਿਫਤਿ ਸਨਾਇ ॥ ਕਰਣੀ ਕਲਮਾ ਆਖਿ ਕੈ ਤਾ ਮੁਸਲਮਾਣੁ ਸਦਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜੇਤੇ ਕੂੜਿਆਰ ਕੂੜੈ ਕੂੜੀ ਪਾਇ ॥੩॥
॥ چئُتھیِ نیِئتِ راسِ منُ پنّجۄیِ سِپھتِ سناءِ
॥ کرنھیِ کلما آکھِ کےَ تا مُسلمانھُ سداءِ
॥੩॥ نانک جیتے کوُڑِیار کوُڑےَ کوُڑیِ پاءِ
لفظی معنی:وکھت۔ وقت ۔ دوئے ۔ دوسری ۔ خیر خدائے۔ خدا سے سب کے لئے خیر و عافیت مانگتا ہے ۔ نیئیت راس من۔ صحیح ارادہ اور ٹھیک من۔ صفت ثناہ ۔حمد اور تعریف
ترجمہ:چوتھی نماز نیک ارادہ اور دل کو صاف اور پاک رکھنا اور بنانا۔ پانچویں نماز الہٰی صفت ثناہ ہے ۔ بلند پاک اخلاق بنانا کلمہ پڑھنا ہے
۔ اگر مسلمان اتنی صفتوں اور اوصاف بناتا ہے اور رکھتا ہے تب ہی مسلمان کہلا سکتا ہے ۔ ورنہ اے نانک جھوٹی باتوں سے جھوٹ ہی حاصل ہوتا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਇਕਿ ਰਤਨ ਪਦਾਰਥ ਵਣਜਦੇ ਇਕਿ ਕਚੈ ਦੇ ਵਾਪਾਰਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਤੁਠੈ ਪਾਈਅਨਿ ਅੰਦਰਿ ਰਤਨ ਭੰਡਾਰਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ اِکِ رتن پدارتھ ۄنھجدے اِکِ کچےَ دے ۄاپارا
॥ ستِگُرِ تُٹھےَ پائیِئنِ انّدرِ رتن بھنّڈارا
ایک قیمتی چیزوں کی سودا گری کرتے ہیں اور بہت سے کانچ یعنی گھٹیا اشیاکی سوداگری کرتے ہیں اگر مرشد مہربان ہو جائے تو قیمتی رتنوں کے خزانے انسان کے اندر ہیں۔
ਵਿਣੁ ਗੁਰ ਕਿਨੈ ਨ ਲਧਿਆ ਅੰਧੇ ਭਉਕਿ ਮੁਏ ਕੂੜਿਆਰਾ ॥ ਮਨਮੁਖ ਦੂਜੈ ਪਚਿ ਮੁਏ ਨਾ ਬੂਝਹਿ ਵੀਚਾਰਾ ॥
॥ ۄِنھُ گُر کِنےَ ن لدھِیا انّدھے بھئُکِ مُۓ کوُڑِیارا
॥ منمُکھ دوُجےَ پچِ مُۓ نا بوُجھہِ ۄیِچارا
مرشد کے بغیر یہ خزانہ کسے نہیں ملتا۔ نادان اندھے جھوٹے آہ و زاری کرتے فوت ہو جاتے ہیں۔ من کے مرید حقیقت نہیں سمجھتے دنیاوی دولت کے لئے ذلیل وخوار ہوتے ہوتے فوت ہو جاتے ہیں ۔
ਇਕਸੁ ਬਾਝਹੁ ਦੂਜਾ ਕੋ ਨਹੀ ਕਿਸੁ ਅਗੈ ਕਰਹਿ ਪੁਕਾਰਾ ॥ ਇਕਿ ਨਿਰਧਨ ਸਦਾ ਭਉਕਦੇ ਇਕਨਾ ਭਰੇ ਤੁਜਾਰਾ ॥
॥ اِکسُ باجھہُ دوُجا کو نہیِ کِسُ اگےَ کرہِ پُکارا
॥ اِکِ نِردھن سدا بھئُکدے اِکنا بھرے تُجارا
ترجمہ: کسے حقیقت بیان کی جائے اس واحد خدا کے بغیر دوسری کوئی ہستی نہیں۔ جس سے فریاد کریں ایک روحانی دولت ایک مفلسی کی حآلت میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔
ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਹੋਰੁ ਧਨੁ ਨਾਹੀ ਹੋਰੁ ਬਿਖਿਆ ਸਭੁ ਛਾਰਾ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ਕਰੇ ਆਪਿ ਹੁਕਮਿ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥੭॥
॥ ۄِنھُ ناۄےَ ہورُ دھنُ ناہیِ ہورُ بِکھِیا سبھُ چھارا
॥੭॥ نانک آپِ کراۓ کرے آپِ ہُکمِ سۄارنھہارا
لفظی معنی:رتن۔ قیمتی اشیا۔ ونجدے ۔ سوداگری کرتے ہیں۔ تٹھے ۔ مہربانی ۔ لدھیا۔ حاصل کیا۔ چھارا۔ راکھ ۔ وکھیا۔ زہر ۔ تجارا ۔ تجوری ۔ خذانہ رکھنے کا آلہ
ترجمہ:جبکہ ایک روحانی دولت سے مالا مال ہیں خزانے بھرے پڑے ہیں۔ نام سچ حق وحقیقت کے بغیر دوسری دولت نہیں باقی سب مایا والی دولت راکھ ہے ۔ اے نانک آپ ہی خدا کرنے اور کرانے والا ہے ۔ اور خود ہی اپنے حکم سے راہ راست پر لاتا ہے (7)
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਮੁਸਲਮਾਣੁ ਕਹਾਵਣੁ ਮੁਸਕਲੁ ਜਾ ਹੋਇ ਤਾ ਮੁਸਲਮਾਣੁ ਕਹਾਵੈ ॥ ਅਵਲਿ ਅਉਲਿ ਦੀਨੁ ਕਰਿ ਮਿਠਾ ਮਸਕਲ ਮਾਨਾ ਮਾਲੁ ਮੁਸਾਵੈ ॥
੧॥ سلوکُ مਃ
॥ مُسلمانھُ کہاۄنھُ مُسکلُ جا ہوءِ تا مُسلمانھُ کہاۄےَ
॥ اۄلِ ائُلِ دیِنُ کرِ مِٹھا مسکل مانا مالُ مُساۄےَ
ترجمہ: مسلمان کہلانا بھاری مشکل ہے ۔ سب سے پہلے مذہب اسلام سے پیار ہو۔ اور مسکل کی مانند ذہنی پاکیزگی کے لئے مال و دولت تقسیم کرے
ਹੋਇ ਮੁਸਲਿਮੁ ਦੀਨ ਮੁਹਾਣੈ ਮਰਣ ਜੀਵਣ ਕਾ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਵੈ ॥ ਰਬ ਕੀ ਰਜਾਇ ਮੰਨੇ ਸਿਰ ਉਪਰਿ ਕਰਤਾ ਮੰਨੇ ਆਪੁ ਗਵਾਵੈ ॥
॥ ہوءِ مُسلِمُ دیِن مُہانھےَ مرنھ جیِۄنھ کا بھرمُ چُکاۄےَ
॥ رب کیِ رجاءِ منّنے سِر اُپرِ کرتا منّنے آپُ گۄاۄےَ
ترجمہ: مسلمان ہوکر مذہب کے لئے زندگی اور موت کا شک شبہ مٹا وے ۔ الہٰی رضا کا شاکر ہوا کار ساز کرتار پر یقین لائےاورخودی مٹائے
ਤਉ ਨਾਨਕ ਸਰਬ ਜੀਆ ਮਿਹਰੰਮਤਿ ਹੋਇ ਤ ਮੁਸਲਮਾਣੁ ਕਹਾਵੈ ॥੧॥
॥੧॥ تءُ نانک سرب جیِیا مِہرنّمتِ ہوءِ ت مُسلمانھُ کہاۄےَ
لفظی معنی:اول ۔ اؤل۔ سب سے پہلے ۔ مسکل۔ ریتی ۔ یا جنگال اُتارنے کا آلہ ۔ مساوے ۔ لٹائے تقسیم کرے ۔ دین مہانے ۔ مذہب کے لئے ۔ اسلام کے لئے ۔ مرن جیون ۔ زندگی اور موت ۔ آپ خودی ۔ اپنا پن ۔ محرمنت۔ ترس ۔مہربانی
ترجمہ:اے نانک:- ایسے سب انسانوں سے رحمت بھرا پیار کرئے اور سب سے یکسا پیار ہو تب مسلمان مسلمان کہلاسکتا ہے ۔
ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਪਰਹਰਿ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧੁ ਝੂਠੁ ਨਿੰਦਾ ਤਜਿ ਮਾਇਆ ਅਹੰਕਾਰੁ ਚੁਕਾਵੈ ॥ ਤਜਿ ਕਾਮੁ ਕਾਮਿਨੀ ਮੋਹੁ ਤਜੈ ਤਾ ਅੰਜਨ ਮਾਹਿ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਾਵੈ ॥
੪॥ مہلا
॥ پرہرِ کام ک٘رودھُ جھوُٹھُ نِنّدا تجِ مائِیا اہنّکارُ چُکاۄےَ
॥ تجِ کامُ کامِنیِ موہُ تجےَ تا انّجن ماہِ نِرنّجنُ پاۄےَ
ترجمہ:اگر انسان شہوت پرستی ، غصہ ، جھوٹ اور بد گوئی چھوڑ دے دولت کا لالچ چھوڑ دے اور غرور ختم کردے ۔ شہوت پرستی اور عورت کی محبت چھوڑ دے یعنی ایساپرہیز گار ہو جائے تو اس کا لخ بھرے ماہول میں بھی اس بیداغ خدا اور پاک اخلاق اور پاکیزگی حاصل کر سکتا ہے
ਤਜਿ ਮਾਨੁ ਅਭਿਮਾਨੁ ਪ੍ਰੀਤਿ ਸੁਤ ਦਾਰਾ ਤਜਿ ਪਿਆਸ ਆਸ ਰਾਮ ਲਿਵ ਲਾਵੈ ॥
॥ تجِ مانُ ابھِمانُ پ٘ریِتِ سُت دارا تجِ پِیاس آس رام لِۄ لاۄےَ
ترجمہ:۔ غرور اور تکبر چھوڑ کر عورت اور اولاد کی محبت چھوڑ کر خواہشات کو تلانجلی دیکر خدا سے پیار کرئے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚਾ ਮਨਿ ਵਸੈ ਸਾਚ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵੈ ॥੨॥
॥੨॥ نانک ساچا منِ ۄسےَ ساچ سبدِ ہرِ نامِ سماۄےَ
لفظی معنی:پرہر۔ چھوڑ کر۔ کام شہوت۔ کرؤدھ ۔ غصہ ۔ نندا۔ بد گوئی ۔ تج ۔ چھوڑنا۔ مائیا ۔ دنیاوی دولت ۔ اہنکار۔ تکبر ۔ گھمنڈ ۔ غرور ۔ انجن ماہے نرنجن۔ نا پاکیزگی میں پاکیزگی ۔ مان ۔ وقار۔ ابھیمان ۔ غرور۔ تکبر ۔ پریت ۔پیار ۔ ست۔ بیٹا ۔ دارا۔ عورت۔ پیاس۔ خواہش بھوک
ترجمہ:تو اے نانک تو ساچا خدا دل میں بستا ہے ۔ سچا کلام الہٰی نام سچ۔حق وحقیقت دل میں بس جاتا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਰਾਜੇ ਰਯਤਿ ਸਿਕਦਾਰ ਕੋਇ ਨ ਰਹਸੀਓ ॥ ਹਟ ਪਟਣ ਬਾਜਾਰ ਹੁਕਮੀ ਢਹਸੀਓ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ راجے رزتِ سِکدار کوءِ ن رہسیِئو
॥ ہٹ پٹنھ باجار ہُکمیِ ڈھہسیِئو
ترجمہ:حکمران محکوم ، رعیت و رعایا، چودھری ہمیشہ کوئی نہ رہیگا ۔ دکان ۔ شہر بازار حکم سے ختم ہو جائیں گے ۔
ਪਕੇ ਬੰਕ ਦੁਆਰ ਮੂਰਖੁ ਜਾਣੈ ਆਪਣੇ ॥ ਦਰਬਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰ ਰੀਤੇ ਇਕਿ ਖਣੇ ॥
॥ پکے بنّک دُیار موُرکھُ جانھےَ آپنھے
॥ دربِ بھرے بھنّڈار ریِتے اِکِ کھنھے
ترجمہ:نادان خوبصورت گھروں کو اپنا سمجھتا ہے ۔ دولت کے انبار اور خزانے آنکھ جھیکنے خالی ہو جاتے ہیں۔
ਤਾਜੀ ਰਥ ਤੁਖਾਰ ਹਾਥੀ ਪਾਖਰੇ ॥ ਬਾਗ ਮਿਲਖ ਘਰ ਬਾਰ ਕਿਥੈ ਸਿ ਆਪਣੇ ॥
॥ تاجیِ رتھ تُکھار ہاتھیِ پاکھرے
॥ باگ مِلکھ گھر بار کِتھےَ سِ آپنھے
ترجمہ: گہوڑے ۔رتھ۔ اونٹ اور حودے ،ہاتھی کاٹھیاں ، باغ ، جائیداد ، گھر باز، تنبو، پلنگ، مخملی فناتاں جنہیں انسان اپنے سمجھا ہے
ਤੰਬੂ ਪਲੰਘ ਨਿਵਾਰ ਸਰਾਇਚੇ ਲਾਲਤੀ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚ ਦਾਤਾਰੁ ਸਿਨਾਖਤੁ ਕੁਦਰਤੀ ॥੮॥
॥ تنّبوُ پلنّگھ نِۄار سرائِچے لالتیِ
॥੮॥ نانک سچ داتارُ سِناکھتُ کُدرتیِ
لفظی معنی:راجے ۔ حکمران ۔ رعیت ۔ رعایا۔ سکدار ۔ چودھری ۔ نہ رہیو ۔ نہ رہیگا۔ ہٹ ۔ دکان ۔ پٹن۔ شہر۔ ڈھیسیو۔ مٹ جائیں گے ۔ گر جائیں گے ۔ بتک ۔ بانکے ۔ سوہنے ۔ دوآر ۔ دروازے ۔ دربھ ۔ دولت۔ بھنڈار ۔ ذخیرے ۔ خزانے ۔ ریتے ۔ خالی ۔ اک کھنے ۔ آنکھ جھپکنے میں ۔ تاجی ۔ عربی نسل کے گھوڑے ۔ تکھار۔ اونٹ ۔ پاکھرے ۔ حودے اور کاٹھیاں ۔ ملکھ ۔ جائیداد ۔ سرایپے ۔ قناتاں ۔ لالتی ۔ مخملی ۔ اطلسی ۔ سناخت۔ پہچان
ترجمہ:کہاں چلے جاتے ہیں نہیں ملتے
اے نانک:- سچا سچی ان نعمتوں کو دینے والا ہے اسکی پہچان اسکی بنائی قائنات قدرت سے ہوتی ہے۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਨਦੀਆ ਹੋਵਹਿ ਧੇਣਵਾ ਸੁੰਮ ਹੋਵਹਿ ਦੁਧੁ ਘੀਉ ॥ ਸਗਲੀ ਧਰਤੀ ਸਕਰ ਹੋਵੈ ਖੁਸੀ ਕਰੇ ਨਿਤ ਜੀਉ ॥
੧॥ سلوکُ مਃ
॥ ندیِیا ہوۄہِ دھینھۄا سُنّم ہوۄہِ دُدھُ گھیِءُ
॥ سگلیِ دھرتیِ سکر ہوۄےَ کھُسیِ کرے نِت جیِءُ
ترجمہ: اگرتمام ندیاں دودھ کی ہو جائیں (گاؤں) گائیوں کیطرح اور چشموں سے دودھ اور گھی آنےلگے ساری زمین میٹھیشکر کی مانند ہو جائے