Page 14
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਰਾਗੁ ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ਪਹਿਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ॥ ਮੋਤੀ ਤ ਮੰਦਰ ਊਸਰਹਿ ਰਤਨੀ ਤ ਹੋਹਿ ਜੜਾਉ ॥ ਕਸਤੂਰਿ ਕੁੰਗੂ ਅਗਰਿ ਚੰਦਨਿ ਲੀਪਿ ਆਵੈ ਚਾਉ ॥ ਮਤੁ ਦੇਖਿ ਭੂਲਾ ਵੀਸਰੈ ਤੇਰਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾਉ ॥੧॥
॥ ستِگُر پ٘رسادِ ੴ
੧॥گھرُ ੧ راگُ سِریِراگُ مہلا پہِلا
॥موتیِ ت منّدر اوُسرہِ رتنیِ ت ہوہِ جڑاءُ
॥کستوُرِ کُنّگوُ اگرِ چنّدنِ لیِپِ آۄےَ چاءُ
॥੧॥متُ دیکھِ بھوُلا ۄیِسرےَ تیرا چِتِ ن آۄےَ ناءُ
لفظی معنی:۔موتی تے مندرہ ۔ اوسرے ۔ اگر موتی جِڑے محِلات ہوں ۔رَتِنی تے ہوئے جڑاؤ۔ اور ہیرے جڑے مخلات ہوں ۔کتوری ۔ ایک خوشبُودار شے ۔ جو ہرن کی نابھی یاد ھنی میں ہوتی ہے جو ادویات میں بھی اِستِعمال ہوتی ہے ۔کنگو ۔کیسر ۔خوشی اورطاقت کے لیئے اِستِعمال ہوتا ہے ۔چندن ۔ ایک درخت جِسِکی لکڑی خوشبُو دار ہوتی ہے ایسے اگر کا درخت جِس کے رَسِ سے دُھُوپ اور عطر بنتا ہے ۔
ترجُمہ:۔اگر موتیوں سے جڑے ہُوئے محلات ہوں اور اُنمیں ہِیرے جَڑے ہوں ۔اُنہیں خوشبُودار ۔کستُوری ۔ کیسر ۔چندن کی لکڑیوں سے ڈھانپے ہُوئے ہیں ، (مجھ میں) چاؤ چڈے اور اُسکی خوشی ہو ۔ اے خُدا ایسا نہ ہو کہ تُجہے بُھلا بیٹھو ں اور تُو مُہجے بھُلا دے اور تیرا دِل میں نہ بسے ۔
ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਜੀਉ ਜਲਿ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥ ਮੈ ਆਪਣਾ ਗੁਰੁ ਪੂਛਿ ਦੇਖਿਆ ਅਵਰੁ ਨਾਹੀ ਥਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ہرِ بِنُ جیِءُ جلِ بلِ جاءُ
॥رہاءُ ॥੧॥ مےَ آپنھا گُرُ پوُچھِ دیکھِیا اۄرُ ناہیِ تھاءُ
ترجُمہ۔خُداوند سے جُدا ہو کر ، رُوح جل جاتی ہے۔
میں نے اپنے مُرشد سے پُوچھا ہے اور مُجھے یقین ہے کہ ربّ کی یاد کے بغیر کوئی جگہ نہیں ہے (جہاں وہ جلن ختم ہو سکے)۔
ਧਰਤੀ ਤ ਹੀਰੇ ਲਾਲ ਜੜਤੀ ਪਲਘਿ ਲਾਲ ਜੜਾਉ ॥ ਮੋਹਣੀ ਮੁਖਿ ਮਣੀ ਸੋਹੈ ਕਰੇ ਰੰਗਿ ਪਸਾਉ ॥ ਮਤੁ ਦੇਖਿ ਭੂਲਾ ਵੀਸਰੈ ਤੇਰਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾਉ ॥੨॥
॥دھرتیِ ت ہیِرے لال جڑتیِ پلگھِ لال جڑاءُ
॥موہنھیِ مُکھِ منھیِ سوہےَ کرے رنّگِ پساءُ
॥੨॥متُ دیکھِ بھوُلا ۄیِسرےَ تیرا چِتِ ن آۄےَ ناءُ
لفظی معنی:۔موہنی۔ دِل کو پِیاری لگنے والی عورت ۔پساؤ ۔پھیلاؤ۔
ترجُمہ:۔اگر (میرے زِندہ رہنے کے لیئے) زمین ہِیرے سرخ رنگ سے بھری ہُوئی ہو ، اگر (میرے سوتے ہُوئے) بِستر پر سُرخ رنگ لگا ہُوا ہو ۔ اگر (میرے سامنے) ایک خُوبصُورت عورت اپنے ماتھے پر موتی کے ساتھ اِشارہ کرے ۔ (اے خُداوند!) مُجھے ڈر ہے کہ ایسی خُوبصُورت جگہ اور عورت کو دیکھ کر میں تُجھے بُھلا نَ بھیٹُھوں۔
ਸਿਧੁ ਹੋਵਾ ਸਿਧਿ ਲਾਈ ਰਿਧਿ ਆਖਾ ਆਉ ॥ ਗੁਪਤੁ ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ਬੈਸਾ ਲੋਕੁ ਰਾਖੈ ਭਾਉ ॥ ਮਤੁ ਦੇਖਿ ਭੂਲਾ ਵੀਸਰੈ ਤੇਰਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾਉ ॥੩॥
॥سِدھُ ہوۄا سِدھِ لائیِ رِدھِ آکھا آءُ
॥گُپتُ پرگٹُ ہوءِ بیَسا لوکُ راکھےَ بھاءُ
॥੩॥متُ دیکھِ بھوُلا ۄیِسرےَ تیرا چِتِ ن آۄےَ ناءُ
لفظی معنی:۔سِدھ ۔ جِسنے یوگ سادِھنا مُکَمل کرلی ۔رِدھ ۔ برکتیں ۔بھاؤ۔ پِیارا۔
ترجُمہ:۔اگر میں ایک پُختہ یوگی بن جاتا ہُوں ، اگر میں یوگ سمادھی کے کارنامے حاصِل کرلُوں ، اگر میں اِن نِعمتوں کا نعرہ لگاؤں جو یوگ سے حاصِل ہوسکتی ہیں اور وہ (میرے پاس آئیں) ، اگر میں کبھی چُھپ سکتا اور کبھی کُھلے عام بیٹھ سکتا ، اگر (پُوری) دُنیا میرا احترام کرتی ، (اے خُداوند!) مُجھے خطرہ ہے کہ میں اِن رِدیوں سدِھیوں کو دیکھ کر تُجھے بُھول نہ جاؤں۔
ਸੁਲਤਾਨੁ ਹੋਵਾ ਮੇਲਿ ਲਸਕਰ ਤਖਤਿ ਰਾਖਾ ਪਾਉ ॥ ਹੁਕਮੁ ਹਾਸਲੁ ਕਰੀ ਬੈਠਾ ਨਾਨਕਾ ਸਭ ਵਾਉ ॥ ਮਤੁ ਦੇਖਿ ਭੂਲਾ ਵੀਸਰੈ ਤੇਰਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾਉ ॥੪॥੧॥
॥سُلتانُ ہوۄا میلِ لسکر تکھتِ راکھا پاءُ
॥ ہُکمُ ہاسلُ کریِ بیَٹھا نانکا سبھ ۄاءُ
॥੪॥੧॥متُ دیکھِ بھوُلا ۄیِسرےَ تیرا چِتِ ن آۄےَ ناءُ
لفظی معنی:۔سُلطان بادشاہ ۔داؤ ۔ ہُوا
ترجُمہ:۔اگر میں فوج جمع کرتا ہُوں اور بادشاہ بن جاؤں اور تخت پر بیٹُھوں (دُنیا کی حُکمرانی حاصِل کرلُوں) ، یہاں تک کہ اگر میں تخت پر بیٹھ کر بادشاہی کے حُکم پر عمل کرسکتا ، پِھر بھی ، اے نانک! یہ سب کُچھ بیکار ہے۔ (اے خُداوند!) مُجھے یہ ڈر ہے کہ میں اِس مُملکت کو دیکھ کر تُجھ کو بُھلا نَ دُوں۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਕੋਟਿ ਕੋਟੀ ਮੇਰੀ ਆਰਜਾ ਪਵਣੁ ਪੀਅਣੁ ਅਪਿਆਉ ॥ ਚੰਦੁ ਸੂਰਜੁ ਦੁਇ ਗੁਫੈ ਨ ਦੇਖਾ ਸੁਪਨੈ ਸਉਣ ਨ ਥਾਉ ॥ ਭੀ ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਹਉ ਕੇਵਡੁ ਆਖਾ ਨਾਉ ॥੧॥
੧॥سِریِراگُ مہلا
॥کوٹِ کوٹیِ میریِ آرجا پۄنھُ پیِئنھُ اپِیاءُ
॥چنّدُ سوُرجُ دُءِ گُپھےَ ن دیکھا سُپنےَ سئُنھ ن تھاءُ
॥੧॥بھیِ تیریِ کیِمتِ نا پۄےَ ہءُ کیۄڈُ آکھا ناءُ
لفظی معنی :۔کوٹ کوٹی ۔ کروڑوں سال۔ آرجا ۔ عُمر ۔تج تھائے ۔ اپنے شکل شباہت میں ۔پِیئن ۔ پِینا ۔اپیاؤ ۔ کھانا ۔گُھپا ۔ غار۔ آکھا ۔ بیان ،تشرِیح ۔
ترجُمہ:۔اگر میں لاکھوں سال تک زِندہ رہُوں ، اگر ہوا میرا کھانابن جائے (اگر میں ہوا میں رہ سکُوں) ۔ اگر کِسی غار میں بیٹھے ہُوئے میں کبھی بھی چاند اور سُورج دونوں کو نہیں دیکھتا (یعنی میں دِن رات غار میں بیٹُھ کر گُذارُوں) ، اگر مُجھے خواب میں بھی سونے کی جگہ نہیں مِلے( اگر میں کبھی سو نہیں سکُوں)۔ یہاں تک کہ اِتنے لمبے مراقبے کے باوجُود میں تیری قدر نہیں کرسکتا ، میں تُمہاری کِتنی عظمت بیان کرُوں۔
ਸਾਚਾ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਨਿਜ ਥਾਇ ॥ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਆਖਣੁ ਆਖਣਾ ਜੇ ਭਾਵੈ ਕਰੇ ਤਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ساچا نِرنّکارُ نِج تھاءِ
رہاءُ॥੧॥سُنھِ سُنھِ آکھنھُ آکھنھا جے بھاۄےَ کرے تماءِ
لفظی معنی :۔آکھنھُ ۔ اُپدیش ۔ واعِظ ۔تمائے ۔ خُواہِش ۔
ترجُمہ:۔لازوال بے نِیاز خُدا اپنے آپ میں وابستہ ہے۔ ہم مخلُوق اُس کی عظمت کی صِرف ایک دُوسرے سے سُن کر باتیں کرتے ہیں۔ اگر یہ خُداوند کو راضی کرتا ہے تو وہ اِنسان کے دِل میں اپنی حمد کی خواہِش پیدا کرتا ہے۔
ਕੁਸਾ ਕਟੀਆ ਵਾਰ ਵਾਰ ਪੀਸਣਿ ਪੀਸਾ ਪਾਇ ॥ ਅਗੀ ਸੇਤੀ ਜਾਲੀਆ ਭਸਮ ਸੇਤੀ ਰਲਿ ਜਾਉ ॥ ਭੀ ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਹਉ ਕੇਵਡੁ ਆਖਾ ਨਾਉ ॥੨॥
॥کُسا کٹیِیا ۄار ۄار پیِسنھِ پیِسا پاءِ
॥اگیِ سیتیِ جالیِیا بھسم سیتیِ رلِ جاءُ
॥੨॥بھیِ تیریِ کیِمتِ نا پۄےَ ہءُ کیۄڈُ آکھا ناءُ
لفظی معنی :۔کُسا ۔ ٹوٹے ٹوٹے ہونا، ٹُکڑے ٹُکڑے ہونا ۔کٹِیا ۔ کاٹِیا جاؤں ۔ وار وار ۔ باربار۔دوبارہ ۔ پِیسن پائے ۔ چکی میں پیِسا جاؤں سیتی۔ ساتُھ ۔ جالِیا ۔ جل جاؤں ۔
ترجُمہ:۔اے رب اگر میں اپنے جِسم کو پھینک دیتا ہُوں اور اُسے ٹُکڑے ٹکڑے کاٹ دُوں ، چکی میں ڈال کر پِیس لُوں ۔ آگ سے جلاؤں اور خُود کو راکھ بنا دُوں۔ اِتنی ساری تپسِیا کے باوجُود بھی میں آپ کی قدر بیان نہیں کرسکتا ، میں آپ کی کِتنی تِعریف کرُوں۔
ਪੰਖੀ ਹੋਇ ਕੈ ਜੇ ਭਵਾ ਸੈ ਅਸਮਾਨੀ ਜਾਉ ॥ ਨਦਰੀ ਕਿਸੈ ਨ ਆਵਊ ਨਾ ਕਿਛੁ ਪੀਆ ਨ ਖਾਉ ॥ ਭੀ ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਹਉ ਕੇਵਡੁ ਆਖਾ ਨਾਉ ॥੩॥
॥پنّکھیِ ہوءِ کےَ جے بھۄا سےَ اسمانیِ جاءُ
॥ندریِ کِسےَ ن آۄئوُ نا کِچھُ پیِیا ن کھاءُ
॥੩॥بھیِ تیریِ کیِمتِ نا پۄےَ ہءُ کیۄڈُ آکھا ناءُ
ترجُمہ:۔اگر میں پرِندے کی طرح اُڑ سکتا اور سینکڑوں آسمانوں تک پہُنچ جاتا۔ اگر میں اُڑ کر اور اِتنا اُونچا ہو جاؤں کہ میں کِسی کو نہیں دیکھ سکُوں اور میں کُچھ بِھی نہ کھاؤں پِیؤں۔