Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 132

Page 132

ਅੰਧ ਕੂਪ ਤੇ ਕੰਢੈ ਚਾੜੇ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਦਾਸ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੇ ॥
॥ انّدھ کوُپ تے کنّڈھےَ چاڑے
کرِ کِرپا داس ندرِ نِہالے ॥
ترجُمہ:خدا انسان کو جہالت کے اندھیرے بھرے کو یں سے نکال کر کنارے پر لاتا ہے ۔ اپنی کرم و عنایت سے اس پر اپنی نگاہ شفقت ڈال کر اسے نہایت خوشی عنایت کرتا ہے۔

ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਪੂਰਨ ਅਬਿਨਾਸੀ ਕਹਿ ਸੁਣਿ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵਣਿਆ ॥੪॥
॥੪॥ گُنھ گاۄہِ پوُرن ابِناسیِ کہِ سُنھِ توٹِ ن آۄنھِیا
لفظی معنی:اندھ کوپ۔ اندھیرے کو نہیں سے ۔ کنڈھے ۔کنارے ۔ ندرنہاے ۔ نگاہ شفقت سے خوشی عنایت فرماے ۔ توٹ ۔ کمی(4)
ترجُمہ:وہ کامل ناگزیر خدا کی حمد گاتے رہتے ہیں ، جس کی کوئی انتہا یا حد نہیں ہے۔ (4)

ਐਥੈ ਓਥੈ ਤੂੰਹੈ ਰਖਵਾਲਾ ॥ ਮਾਤ ਗਰਭ ਮਹਿ ਤੁਮ ਹੀ ਪਾਲਾ ॥
॥ ایَتھےَ اوتھےَ توُنّہےَ رکھۄالا
॥ مات گربھ مہِ تُم ہیِ پالا
ترجُمہ:اے خدا تو ہی ہر دو عالموں میں حفاظت کرنے والا محافظ ہے ۔ ماں کے پیٹ میں بھی تو ہی پرورش کرنیوالا ہے ۔

ਮਾਇਆ ਅਗਨਿ ਨ ਪੋਹੈ ਤਿਨ ਕਉ ਰੰਗਿ ਰਤੇ ਗੁਣ ਗਾਵਣਿਆ ॥੫॥
॥੫॥ مائِیا اگنِ ن پوہےَ تِن کءُ رنّگِ رتے گُنھ گاۄنھِیا
لفظی معنی:مات گربھ۔ ماں کے پیٹ میں۔ مایا اگن ۔ دنیاوی دولت کی آگ۔ پوہے ۔ اثر نہیں کرتی ۔ رنگ رتے ۔ جو الہٰی پیار میں محو و مجذوب (5)
ترجُمہ:اے خدا جو تیرے پیار پریم سے تیری صفت صلاح کرتے ہیں ان پر دنیاوی دولت اپنا تاثر نہیں ڈال سکتی ۔(5)

ਕਿਆ ਗੁਣ ਤੇਰੇ ਆਖਿ ਸਮਾਲੀ ॥ ਮਨ ਤਨ ਅੰਤਰਿ ਤੁਧੁ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੀ ॥
॥ کِیا گُنھ تیرے آکھِ سمالیِ
॥ من تن انّترِ تُدھُ ندرِ نِہالیِ
ترجُمہ:اے خدا میں تیرے کون کونسے اوصاف کہوں اور یاد کروں، میں اپنے دل و جان میں تجھے ہی بستا ہوا دیکھتا ہوں ۔

ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਮੀਤੁ ਸਾਜਨੁ ਮੇਰਾ ਸੁਆਮੀ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਨਣਿਆ ॥੬॥
॥੬॥ توُنّ میرا میِتُ ساجنُ میرا سُیامیِ تُدھُ بِنُ اۄرُ ن جاننھِیا
لفظی معنی:سمالی ۔ یاد کرنا۔ تدھ ۔ تجھے (6)
ترجُمہ:تو ہی میرا دوست، تو ہی میرا آقا ہے۔ میں تیرے بغیر دوسرے کسی کو نہیں جانتا۔ (6)

ਜਿਸ ਕਉ ਤੂੰ ਪ੍ਰਭ ਭਇਆ ਸਹਾਈ ॥ ਤਿਸੁ ਤਤੀ ਵਾਉ ਨ ਲਗੈ ਕਾਈ ॥
॥ جِس کءُ توُنّ پ٘ربھ بھئِیا سہائیِ
॥ تِسُ تتیِ ۄاءُ ن لگےَ کائیِ
ترجُمہ:اے خدا جس کا تو مدد گار ہے ۔ اس پر کوئی بھی عذاب اثر انداز نہیں ہوتے ۔

ਤੂ ਸਾਹਿਬੁ ਸਰਣਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਤਸੰਗਤਿ ਜਪਿ ਪ੍ਰਗਟਾਵਣਿਆ ॥੭॥
॥੭॥ توُ ساہِبُ سرنھِ سُکھداتا ستسنّگتِ جپِ پ٘رگٹاۄنھِیا
لفظی معنی:صاحب ۔ مالک ۔آقا ۔ سرن۔ حفاظت ۔ پناہ ۔ سہائی ۔ مددگار (7)
ترجُمہ:خدا تو آقا ہے مالک ہے پناہ دینے والا ہے آرام پہنچا نے والا ہے ۔ صحبت و قربت پارسایاں میں یاد کرنے سے ظہور میں آتا ہے (7)

ਤੂੰ ਊਚ ਅਥਾਹੁ ਅਪਾਰੁ ਅਮੋਲਾ ॥ ਤੂੰ ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਦਾਸੁ ਤੇਰਾ ਗੋਲਾ ॥
॥ توُنّ اوُچ اتھاہُ اپارُ امولا
॥ توُنّ ساچا ساہِبُ داسُ تیرا گولا
ترجُمہ:اے خدا تو بلند عظمت ہے لامحدود اور تیرے اوصاف بیش قیمت ہیں۔ آپ ابدی مالک ہیں ، اور میں آپ کا عقیدت مند خادم ہوں۔

ਤੂੰ ਮੀਰਾ ਸਾਚੀ ਠਕੁਰਾਈ ਨਾਨਕ ਬਲਿ ਬਲਿ ਜਾਵਣਿਆ ॥੮॥੩॥੩੭॥
॥੮॥੩॥੩੭॥ توُنّ میِرا ساچیِ ٹھکُرائیِ نانک بلِ بلِ جاۄنھِیا
لفظی معنی:اتھاہ۔ سمجھ سے بعید ۔ اُپار۔ جسکا کوئی کنارہ نہ ہو۔ امولا۔ بیش قیمت۔ گولا۔ غلام ۔ میرا ۔ مالک ۔ ٹھکرائی ۔ مالکی (8)
ترجُمہ:اے نانک خدا ابدی مالک ہے تیری مالکی ابدی ہے ۔ میں تجھ پر قربان ہوں میرا تجھ پر صدقہ ہے (8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੨ ॥ ਨਿਤ ਨਿਤ ਦਯੁ ਸਮਾਲੀਐ ॥ ਮੂਲਿ ਨ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ॥ ਰਹਾਉ ॥
੫ گھرُ ੨॥ ماجھ مہلا
॥ نِت نِت دزُ سمالیِئےَ
॥ رہاءُ ॥ موُلِ ن منہُ ۄِساریِئےَ
لفظی معنی:سنگت۔ صحبت۔ جسم کے پنتھ ۔ جمدوت ۔ کے راستے ۔ فرشتہ موت کے راستے ۔ روحانی موت کی راہ پر ۔ تو سا۔ سفر خرچ۔ کللہ ۔ خاندان ۔ گال ۔ داغ۔
ترجُمہ:اس مہربان خدا کو ہر پل یاد کرنا چاہیئے۔اسے کبھی بھولنا نہیں چاہیے۔

ਸੰਤਾ ਸੰਗਤਿ ਪਾਈਐ ॥ ਜਿਤੁ ਜਮ ਕੈ ਪੰਥਿ ਨ ਜਾਈਐ ॥
॥ سنّتا سنّگتِ پائیِئےَ
॥ جِتُ جم کےَ پنّتھِ ن جائیِئےَ
ترجُمہ:عارفا ن الہٰی کی صحبت کرنے سے ہمیں روحانی موت کے راستے پر نہیں جانا پڑتا ۔

ਤੋਸਾ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਲੈ ਤੇਰੇ ਕੁਲਹਿ ਨ ਲਾਗੈ ਗਾਲਿ ਜੀਉ ॥੧॥
॥੧॥ توسا ہرِ کا نامُ لےَ تیرے کُلہِ ن لاگےَ گالِ جیِءُ
لفظی معنی:دئے ۔ خدا کو یاد کرؤ ۔ مول۔ بالکل۔ وساریئے ۔ بھلایئے (رہاؤ)
ترجُمہ:خدا کے دربار تک اپنے سفر کے لئے الہیٰ نام کی فراہمی اپنے ساتھ رکھیں ، تاکہ آپ کے کٹنب کے نام پر کوئی داغ نہ لگے۔

ਜੋ ਸਿਮਰੰਦੇ ਸਾਂਈਐ ॥ ਨਰਕਿ ਨ ਸੇਈ ਪਾਈਐ ॥
॥ جو سِمرنّدے ساںئیِئےَ
॥ نرکِ ن سیئیِ پائیِئےَ
ترجُمہ:جو خدا کو یاد کرتے ہیں انہیں دوزخ میں نہیں جانا پڑتا ۔

ਤਤੀ ਵਾਉ ਨ ਲਗਈ ਜਿਨ ਮਨਿ ਵੁਠਾ ਆਇ ਜੀਉ ॥੨॥
॥੨॥ تتیِ ۄاءُ ن لگئیِ جِن منِ ۄُٹھا آءِ جیِءُ
لفظی معنی:
سمر ندے ۔ یاد کرتے ۔ ساینئے ۔ مالک ۔آقا ۔ خدا۔ دٹھا۔ بسیا (2)
ترجُمہ:انہیں کوئی تکلیف برداشت نہیں کرنی پڑتی جنکے دل میں خدا بستا ہے (2)

ਸੇਈ ਸੁੰਦਰ ਸੋਹਣੇ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਿਨ ਬੈਹਣੇ ॥
॥ سیئیِ سُنّدر سوہنھے
॥ سادھسنّگِ جِن بیَہنھے
ترجُمہ:جنہیں صحبت عارفاں حاصل ہے وہی خوبصورت طرز زندگی والے ہیں ۔

ਹਰਿ ਧਨੁ ਜਿਨੀ ਸੰਜਿਆ ਸੇਈ ਗੰਭੀਰ ਅਪਾਰ ਜੀਉ ॥੩॥
॥੩॥ ہرِ دھنُ جِنیِ سنّجِیا سیئیِ گنّبھیِر اپار جیِءُ
لفظی معنی:بیہے۔ ساتھ ۔صحبت ۔ سنجیا۔ اکھٹا کیا۔ گنبھیر ۔ سنجیدہ (3)
ترجُمہ:وہ جنہوں نے الہیٰ نام کی دولت کمائی ہے ، وہ انتہائی سنجیدہ اور عقلمند ہیں۔ (3)

ਹਰਿ ਅਮਿਉ ਰਸਾਇਣੁ ਪੀਵੀਐ ॥ ਮੁਹਿ ਡਿਠੈ ਜਨ ਕੈ ਜੀਵੀਐ ॥
॥ ہرِ امِءُ رسائِنھُ پیِۄیِئےَ
॥ مُہِ ڈِٹھےَ جن کےَ جیِۄیِئےَ
ترجُمہ:جو الہٰی نام کا آب حیات نوش کرتے ہیں ۔ انکے دیدار سے ہی روحانی زندگی ملتی ہے۔

ਕਾਰਜ ਸਭਿ ਸਵਾਰਿ ਲੈ ਨਿਤ ਪੂਜਹੁ ਗੁਰ ਕੇ ਪਾਵ ਜੀਉ ॥੪॥
॥੪॥ کارج سبھِ سۄارِ لےَ نِت پوُجہُ گُر کے پاۄ جیِءُ
لفظی معنی:امیو۔ انمرت۔ آب حیات ۔ رسائن۔ کیمیا۔ لطف کا گھر۔ پاو۔ پاؤں (4)
ترجُمہ:جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے انکے تمام کام درست ہوجاتے ہیں (4)

ਜੋ ਹਰਿ ਕੀਤਾ ਆਪਣਾ ॥ ਤਿਨਹਿ ਗੁਸਾਈ ਜਾਪਣਾ ॥
॥ جو ہرِ کیِتا آپنھا
॥ تِنہِ گُسائیِ جاپنھا
ترجُمہ:جسے خدا نے اپنا بنا لیا، اپنا لیا وہی اپنے مالک کی حمد و ثناہ کرتے ہیں۔

ਸੋ ਸੂਰਾ ਪਰਧਾਨੁ ਸੋ ਮਸਤਕਿ ਜਿਸ ਦੈ ਭਾਗੁ ਜੀਉ ॥੫॥
॥੫॥ سو سوُرا پردھانُ سو مستکِ جِس دےَ بھاگُ جیِءُ
لفظی معنی:جاپنا ۔ یاد کرنا۔ ریاض ۔ مستک۔ پیشانی ۔ بھاگ۔ تقدیر۔ قیمت (5)
ترجُمہ:جس کو اچھی تقدیر نصیب ہوتی ہے ، وہ برائیوں کے خلاف جنگجو بن جاتا ہے ، اور اسے روحانی طور پر سربلند تسلیم کیا جاتا ہے۔

ਮਨ ਮੰਧੇ ਪ੍ਰਭੁ ਅਵਗਾਹੀਆ ॥ ਏਹਿ ਰਸ ਭੋਗਣ ਪਾਤਿਸਾਹੀਆ ॥
॥ من منّدھے پ٘ربھُ اۄگاہیِیا
॥ ایہِ رس بھوگنھ پاتِساہیِیا
ترجُمہ:اپنے من میں ہی سوچو سمجھو اور الہٰی دیدار پاؤ ۔ اس کا لطف لینا ہی دنیا کی بادشاہت ہے ۔

ਮੰਦਾ ਮੂਲਿ ਨ ਉਪਜਿਓ ਤਰੇ ਸਚੀ ਕਾਰੈ ਲਾਗਿ ਜੀਉ ॥੬॥
॥੬॥ منّدا موُلِ ن اُپجِئو ترے سچیِ کارےَ لاگِ جیِءُ
لفظی معنی:اوگاہیا۔ وچار کیا (6)
ترجُمہ:انکے دل میں کبھی گناہگاریاں اور برائیاں جنم نہیں لیتیں ۔ وہ الہٰی سچی یاد میں دل لگا کر دنیاوی برائیوں کے سمندر کو عبار کر لیتے ہیں (6)

ਕਰਤਾ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਆ ॥ ਜਨਮੈ ਕਾ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ॥
॥ کرتا منّنِ ۄسائِیا
॥ جنمےَ کا پھلُ پائِیا
ترجُمہ:جسے کار ساز کرتار خدا کو دل میں بسایا ۔اسے پیدا ہونے کا صلہ مل گیا مراد اس نے اپنی زندگی مقصد کو پالیا ۔

ਮਨਿ ਭਾਵੰਦਾ ਕੰਤੁ ਹਰਿ ਤੇਰਾ ਥਿਰੁ ਹੋਆ ਸੋਹਾਗੁ ਜੀਉ ॥੭॥
॥੭॥ منِ بھاۄنّدا کنّتُ ہرِ تیرا تھِرُ ہویا سوہاگُ جیِءُ
لفظی معنی:سورا ۔ بہادر۔ جنگجو ۔ من بھاوندا۔ دلپسند ۔ تھر۔ قائم (7)
ترجُمہ:اے انسان اگر خدا وند کریم تیرے دل کو پیارا لگنے لگ جائے ۔ تو ہمیشہ کے لیئے خدا والا ہو جائیگا۔(7)

ਅਟਲ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਇਆ ॥ ਭੈ ਭੰਜਨ ਕੀ ਸਰਣਾਇਆ ॥
॥ اٹل پدارتھُ پائِیا
॥ بھےَ بھنّجن کیِ سرنھائِیا
ترجُمہ:جنہوں نے صدیوی قائم دائم الہیٰ نام کی دولت پالی اور خوف مٹانے والے خدا کی پناہ لے لی ۔

ਲਾਇ ਅੰਚਲਿ ਨਾਨਕ ਤਾਰਿਅਨੁ ਜਿਤਾ ਜਨਮੁ ਅਪਾਰ ਜੀਉ ॥੮॥੪॥੩੮॥
॥੮॥੪॥੩੮॥ لاءِ انّچلِ نانک تارِئنُ جِتا جنمُ اپار جیِءُ
لفظی معنی:اٹل ۔ نہ ٹلنے والا۔ بھے بھنجں ۔ خوف دور کرنے والا ۔ انچل۔ دامن۔ تارین ۔ کامیاب کیا(8)
ترجُمہ:اے نانک ، ان انسانوں کو خود سے منسلک کرکے خدا نے انہیں بچایا ہے۔ انہوں نے انسانی زندگی کا کھیل جیت لیا ہے۔ (8)

ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੩ ॥ ਹਰਿ ਜਪਿ ਜਪੇ ਮਨੁ ਧੀਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਗੁਰਦੇਉ ਮਿਟਿ ਗਏ ਭੈ ਦੂਰੇ ॥੧॥
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
੩॥ ماجھ مہلا ੫ گھرُ
॥੧॥ رہاءُ ॥ ہرِ جپِ جپے منُ دھیِرے
॥੧॥ سِمرِ سِمرِ گُردیءُ مِٹِ گۓ بھےَ دوُرے
لفظی معنی:چکے ۔ یاد کرکے ۔ دھیرے ۔ سکون ۔ صبر ۔ بھے ۔خوف (رہاؤ)
ترجُمہ:الہٰی یاد سے دل کو تسکین ملتی ہے (رہاؤ)
الہٰی ریاض سے تمام خوف مٹ جاتے ہیں ۔

ਸਰਨਿ ਆਵੈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੀ ਤਾ ਫਿਰਿ ਕਾਹੇ ਝੂਰੇ ॥੨॥
॥੨॥ سرنِ آۄےَ پارب٘رہم کیِ تا پھِرِ کاہے جھوُرے
لفظی معنی:۔ ودرے ۔ دور ہو گئے جھوڑ۔ فکر (2)
ترجُمہ:جب انسان الہٰی پناہ لیتا ہے، تو کیا فکر ہو سکتی ہے (2)

© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top