Page 1248
ਪਾਪ ਬਿਕਾਰ ਮਨੂਰ ਸਭਿ ਲਦੇ ਬਹੁ ਭਾਰੀ ॥ ਮਾਰਗੁ ਬਿਖਮੁ ਡਰਾਵਣਾ ਕਿਉ ਤਰੀਐ ਤਾਰੀ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਉਬਰੇ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਉਧਾਰੀ ॥੨੭॥
پاپ بِکار منوُر سبھِ لدے بہُ بھاریِ ॥
مارگُ بِکھمُ ڈراۄنھا کِءُ تریِئےَ تاریِ ॥
نانک گُرِ راکھے سے اُبرے ہرِ نامِ اُدھاریِ ॥੨੭॥
لفظی معنی :منمکھ ۔ مرید من ۔ خودی پسند ۔ اہنکاری ۔ مغرور ۔ چیتی ۔ یاد کرتا ۔ لیکھے ۔ حساب میں۔ سر ۔ زمے ۔ منور۔ بوسیدہ لوہا۔ مارگ ۔ راستہ ۔ وکھم ۔ دشوار ۔ بکار ۔ یکما۔ ڈراونا۔ خوفناک۔ کیوتر یئے تاری ۔ کیسے عبور کیا جائے ۔ کامیابی کیسے حاصل ہو ۔ گر راکھے ۔ جسکا محافظ مرشد۔ ابھرے ۔ بچے ۔ ہر نام ادھاری ۔ الہٰی نام سچ و حقت کے اسرے ۔
ترجمہ:گناہوں اور برائیوں کا بوجھ اٹھانے والوں کے لیے زنگ آلود لوہے کا بیکار اور بھاری بوجھ اٹھانے کے مترادف ہے۔زندگی کا راستہ بہت کٹھن ہو جاتا ہے تو وہ دنیاوی بحرِ برائیوں سے کیسے گزر سکتے ہیں؟اے نانک، جن کی گرو نے حفاظت کی ہے، وہ برائیوں سے آزاد ہیں اور خدا کے نام نے انہیں بچایا ہے۔ ||27||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਸੁਖੁ ਨਹੀ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥ ਮੋਹ ਠਗਉਲੀ ਪਾਈਅਨੁ ਬਹੁ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਵਿਕਾਰ ॥
سلوک مਃ੩॥
ۄِنھُ ستِگُر سیۄے سُکھُ نہیِ مرِ جنّمہِ ۄارو ۄار ॥
موہ ٹھگئُلیِ پائیِئنُ بہُ دوُجےَ بھاءِ ۄِکار ॥
ترجمہ:سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر، کوئی اندرونی سکون نہیں ہے، اور وہ بار بار پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے ہیں۔خدا نے ایسی دوا دی ہے کہ (خدا سے محبت کرنے کی بجائے) وہ مایا (مادیت) کی محبت میں پڑ جاتے ہیں اور بہت سے برے کام انجام دیتے ہیں۔
ਇਕਿ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਉਬਰੇ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕਉ ਕਰਹਿ ਸਭਿ ਨਮਸਕਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਤੂ ਅੰਤਰਿ ਜਿਤੁ ਪਾਵਹਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰ ॥੧॥
اِکِ گُر پرسادیِ اُبرے تِسُ جن کءُ کرہِ سبھِ نمسکار ॥
نانک اندِنُ نامُ دھِیاءِ توُ انّترِ جِتُ پاۄہِ موکھ دُیار ॥੧॥
لفظی معنی:دن ستگر سیوے ۔ بغیر خدمت مرشد۔ دار و دار ۔ دوبار ہ دوبارہ ۔ ٹھگولی ۔ وہ دوائی جس سے بیہوش کرکے لوٹا جاتا ہے ۔ دوئے بھائے ۔ خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت سے ۔ بھرے ۔ بچے انمسکار۔ سجدے ۔ سر جھکاتے ہین۔ نام دھیائے ۔ الہٰی نام میں توجہ کرؤ۔ موکھ دو آر۔ نجات یا آزدی کا در۔
ترجمہ:لیکن بہت سے ایسے ہیں، جو گرو کی مہربانی سے مایا (مادیت) کے اثر سے آزاد ہوئے ہیں۔ ایسا عقیدت مند جو اس طرح بچ جاتا ہے اس کی ہر کوئی عزت کرتا ہے۔اے نانک، آپ کو (بھی) اپنے دل کی گہرائیوں سے خدا کے نام کو (بھی) پیار سے یاد کرنا چاہئے، جس سے آپ کو برائیوں سے نجات ملے گی۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਸਾਰਿਆ ਸਚੁ ਮਰਣਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ॥ ਧੰਧਾ ਕਰਤਿਆ ਜਨਮੁ ਗਇਆ ਅੰਦਰਿ ਦੁਖੁ ਸਹਾਮੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਕਰਾਮੁ ॥੨॥
مਃ੩॥
مائِیا موہِ ۄِسارِیا سچُ مرنھا ہرِ نامُ ॥
دھنّدھا کرتِیا جنمُ گئِیا انّدرِ دُکھُ سہامُ ॥
نانک ستِگُرُ سیۄِ سُکھُ پائِیا جِن٘ہ٘ہ پوُربِ لِکھِیا کرامُ ॥੨॥
لفظی معنی:وساریا۔ بھلائیا۔ سچ ۔ صدیوی ۔ سچ۔ مرنا۔ موت۔ ہر نام۔ الہٰی نام۔ وھندا۔ مشفولیت۔ کاروبار ۔ کھ سہام ۔ عذاب برداشت کیا۔ پورپ پہلے سے ۔ کرام ۔ کرم ۔ بخشش۔
ترجمہ:موت ناگزیر ہے اور خدا ابدی ہے لیکن دنیاوی لگاؤ کے زیر اثر، جو اسے بھول گیا ہے۔اس کی ساری زندگی دنیاوی مشاغل میں ضائع ہو جاتی ہے اور وہ اندر ہی اندر تکالیف برداشت کرتا ہے۔اے نانک، وہ لوگ جو پہلے سے طے شدہ ہیں، سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے اندرونی سکون سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਲੇਖਾ ਪੜੀਐ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਫਿਰਿ ਲੇਖੁ ਨ ਹੋਈ ॥ ਪੁਛਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਇ ਹਰਿ ਦਰਿ ਸਦ ਢੋਈ ॥
پئُڑیِ ॥
لیکھا پڑیِئےَ ہرِ نامُ پھِرِ لیکھُ ن ہوئیِ ॥
پُچھِ ن سکےَ کوءِ ہرِ درِ سد ڈھوئیِ ॥
ترجمہ:اگر وہ خدا کا نام پیار سے یاد کرتا ہے تو اسے اپنے اعمال کا کوئی حساب نہیں دینا پڑتا۔اس صورت میں، ایک ہمیشہ خدا کی بارگاہ میں پناہ حاصل کر سکتا ہے، اور کوئی بھی کسی بھی عمل کے بارے میں سوال نہیں کر سکتا؛
ਜਮਕਾਲੁ ਮਿਲੈ ਦੇ ਭੇਟ ਸੇਵਕੁ ਨਿਤ ਹੋਈ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਮਹਲੁ ਪਾਇਆ ਪਤਿ ਪਰਗਟੁ ਲੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਅਨਹਦ ਧੁਨੀ ਦਰਿ ਵਜਦੇ ਮਿਲਿਆ ਹਰਿ ਸੋਈ ॥੨੮॥
جمکالُ مِلےَ دے بھیٹ سیۄکُ نِت ہوئیِ ॥
پوُرے گُر تے مہلُ پائِیا پتِ پرگٹُ لوئیِ ॥
نانک انہد دھُنیِ درِ ۄجدے مِلِیا ہرِ سوئیِ ॥੨੮॥
لفظی معنی:لیکھا پڑییئے ہر نام۔ ۔ اگر الہٰی حقیقت کے حساب کو پڑھیں۔ پھر لیکھ نہ ہوئی ۔ تو حساب اعمال کی ضرورت نہیں ۔ پچھ نہ سکے کوئے ۔ کوئی جواب طلبی نہیں کر سکتا ے ۔ جمکال دے بھیٹ۔ فرشتہ موت۔ بھیٹ پیش کرتا ہے ۔ سیوک نت ہوئی۔ وہ خدمتگار ہو جاتا ہے ۔ پورے گرتے محل پائیا ۔ کامل مرشد کے ذریعے یہ منزل حاصل ہوتی ہے ۔ پت پرگٹ ہوئی ۔ یہ عزت لوگوں میں شہرت پاتی ہے ۔ نانک انحد دھنی ہر وجدے ۔ اے نانک تب لگاتار روحانی سنگیت ہوتے رہتے ہیں۔
ترجمہ:اور اذیت دینے کے بجائے موت کا عفریت احترام سے اس سے ملتا ہے اور ہمیشہ کے لیے اس کا بندہ بن جاتا ہے۔اس طرح، کامل گرو کے ذریعے خدا کی بارگاہ میں جانا ہوتا ہے، اور اس کی شان پوری دنیا میں ظاہر ہو جاتی ہے۔اے نانک جب اسے خدا کا ادراک ہوتا ہے تو اس کے دماغ میں ایک مسلسل الہی راگ بجنے لگتا ہے۔ ||28||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਕਹਿਆ ਜੇ ਕਰੇ ਸੁਖੀ ਹੂ ਸੁਖੁ ਸਾਰੁ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਕਰਣੀ ਭਉ ਕਟੀਐ ਨਾਨਕ ਪਾਵਹਿ ਪਾਰੁ ॥੧॥
سلوک مਃ੩॥
گُر کا کہِیا جے کرے سُکھیِ ہوُ سُکھُ سارُ ॥
گُر کیِ کرنھیِ بھءُ کٹیِئےَ نانک پاۄہِ پارُ ॥੧॥
لفطی معنی:سکھی ۔ آرام و آسائش ۔ سکھ سار۔ بلند آرام و آسائش ۔ بھوکٹیے ۔ خوف متتا ہے ۔ پاویہہ پار ۔ کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔
ترجمہ:اگر کوئی گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، تو وہ سب سے اعلیٰ اطمینان حاصل کرتا ہے۔گرو کی تعلیمات کے مطابق عمل کرنے سے، تمام دنیاوی خوف دور ہو جاتے ہیں، اور اے نانک، آپ برائیوں کے خوفناک دنیا کے سمندر کو پار کر جاتے ہیں۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਸਚੁ ਪੁਰਾਣਾ ਨਾ ਥੀਐ ਨਾਮੁ ਨ ਮੈਲਾ ਹੋਇ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਜੇ ਚਲੈ ਬਹੁੜਿ ਨ ਆਵਣੁ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਵਿਸਾਰਿਐ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਦੋਇ ॥੨॥
مਃ੩॥
سچُ پُرانھا نا تھیِئےَ نامُ ن میَلا ہوءِ ॥
گُر کےَ بھانھے جے چلےَ بہُڑِ ن آۄنھُ ہوءِ ॥
نانک نامِ ۄِسارِئےَ آۄنھ جانھا دوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:سچ ۔ حقیقت ۔ پرانا۔ بوسیدہ ۔ تھیئے ۔ ہوتا ۔ نام نہ میلا۔ سچ حق و حقیقت ناپاک نہیں ہوتا۔ بھانے ۔ رضا ۔ بہوڑ ۔ دوبارہ ۔ وساریئے ۔
ترجمہ:سچائی کبھی اپنا جواز نہیں کھوتی، اور خدا کا نام کبھی ناپاک نہیں ہوتا۔اگر کوئی گرو کی مرضی کے مطابق زندگی گزارتا ہے، تو اسے دوبارہ کبھی پیدائش اور موت کے چکر سے نہیں گزرنا پڑتا۔اے نانک، اگر ہم خدا کے نام کو چھوڑ دیتے ہیں، تو ہم پیدائش اور موت دونوں سے گزرتے رہتے ہیں۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਮੰਗਤ ਜਨੁ ਜਾਚੈ ਦਾਨੁ ਹਰਿ ਦੇਹੁ ਸੁਭਾਇ ॥ ਹਰਿ ਦਰਸਨ ਕੀ ਪਿਆਸ ਹੈ ਦਰਸਨਿ ਤ੍ਰਿਪਤਾਇ ॥
پئُڑیِ ॥
منّگت جنُ جاچےَ دانُ ہرِ دیہُ سُبھاءِ ॥
ہرِ درسن کیِ پِیاس ہےَ درسنِ ت٘رِپتاءِ ॥
ترجمہ:اے خدا، تیرا یہ بندہ خیر خواہی کا طالب ہے۔ براہِ کرم مجھے اپنے فضل سے نوازیں۔اے خدا، میں تیرے دیدار کے لیے ترستا ہوں، اور صرف تیرا بابرکت دیدار ہی میری اس پیاس کو بجھ سکتا ہے۔
ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਘੜੀ ਨ ਜੀਵਊ ਬਿਨੁ ਦੇਖੇ ਮਰਾਂ ਮਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਨਾਲਿ ਦਿਖਾਲਿਆ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਥਾਇ ॥ ਸੁਤਿਆ ਆਪਿ ਉਠਾਲਿ ਦੇਇ ਨਾਨਕ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੨੯॥
کھِنُ پلُ گھڑیِ ن جیِۄئوُ بِنُ دیکھے مراں ماءِ ॥
ستِگُرِ نالِ دِکھالِیا رۄِ رہِیا سبھ تھاءِ ॥
سُتِیا آپِ اُٹھالِ دےءِ نانک لِۄ لاءِ ॥੨੯॥
لفظی معنی:منگت ۔ بھکاری ۔ چاپے ۔ مانگتا ہے ۔ دان ۔ خیرات۔ سبھائے ۔ پریم پیار سے ۔ درسن ۔ یدار ۔ پیاس۔ بھاری خواہش۔ ترپتائے ۔ بھوک مٹی ہے ۔ دکھالیا۔ دیدار کرائیا۔ ستیا ۔ خفتگی میں۔ اُٹھال بیدار کر۔
ترجمہ:اے میری ماں، خدا کو دیکھے بغیر ایسا لگتا ہے جیسے میں روحانی طور پر مر رہا ہوں، اور میں ایک لمحہ بھی زندہ نہیں رہ سکتا۔جب سچے گرو نے میرے ساتھ ہی خدا کو ظاہر کیا تو میں نے اسے ہر جگہ موجود تصور کیا۔
اے نانک، خدا خود ان کو مایا (مادیت) کی محبت کی نیند سے بیدار کرتا ہے اور انہیں نام پر توجہ مرکوز کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ ||29||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਮਨਮੁਖ ਬੋਲਿ ਨ ਜਾਣਨ੍ਹ੍ਹੀ ਓਨਾ ਅੰਦਰਿ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਅਹੰਕਾਰੁ ॥ ਥਾਉ ਕੁਥਾਉ ਨ ਜਾਣਨੀ ਸਦਾ ਚਿਤਵਹਿ ਬਿਕਾਰ ॥
سلوک مਃ੩॥
منمُکھ بولِ ن جانھن٘ہ٘ہیِ اونا انّدرِ کامُ ک٘رودھُ اہنّکارُ ॥
تھاءُ کُتھاءُ ن جانھنیِ سدا چِتۄہِ بِکار ॥
ترجمہ:مرید من لوگ بات کرتے وقت مناسب الفاظ استعمال کرنا نہیں جانتے کیونکہ ہوس، غصہ اور انا پرستی ان کے ذہنوں میں غالب ہے۔وہ ہمیشہ برے خیالات سوچتے ہیں اور نہیں جانتے کہ کچھ کہنے کے لیے مناسب جگہ کیا ہے؛
ਦਰਗਹ ਲੇਖਾ ਮੰਗੀਐ ਓਥੈ ਹੋਹਿ ਕੂੜਿਆਰ ॥ ਆਪੇ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਈਅਨੁ ਆਪਿ ਕਰੇ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਕਿਸ ਨੋ ਆਖੀਐ ਸਭੁ ਵਰਤੈ ਆਪਿ ਸਚਿਆਰੁ ॥੧॥
درگہ لیکھا منّگیِئےَ اوتھےَ ہوہِ کوُڑِیار ॥
آپے س٘رِسٹِ اُپائیِئنُ آپِ کرے بیِچارُ ॥
نانک کِس نو آکھیِئےَ سبھُ ۄرتےَ آپِ سچِیارُ ॥੧॥
لفظی معنی:منمکھ ۔ مرید من۔ بو ل نہ جاننی ۔ طرز گفتار نہیں جانتا ۔ اندر کام کرؤدھ ۔ اہنکار۔ انکے دل میں شہوت۔ غصہ اور تکبر ہے ۔ تھاؤ کتھاؤ۔ نیک و بد ٹھکان ہ ۔ چتو یہہ۔ سوچتے ہیں درگیہہ عدالت الہٰی ۔ لیکھا۔ حساب۔ کوڑیار۔ جھوٹے ۔ سر شٹ ۔ عالم ۔ دنیا۔ بیچار۔ سوچ سمجھ ۔ خیال آرائی ۔ سچیار۔ سچائی ۔
ترجمہ:جب اُن سے اُن کے اعمال کا حساب مانگا جاتا ہے، تو اُنہیں خُدا کی موجودگی میں جھوٹا قرار دیا جاتا ہے۔لیکن خدا نے خود کائنات کو بنایا ہے اور وہ خود ہر چیز پر غور کرتا ہے۔اے نانک، جب خدا خود تمام مخلوقات اور جگہوں پر موجود ہے تو ہم کس کو برا سمجھیں؟ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਅਰਾਧਿਆ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਰਮਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸੋਇ ॥੨॥
مਃ੩॥
ہرِ گُرمُکھِ تِن٘ہ٘ہیِ ارادھِیا جِن٘ہ٘ہ کرمِ پراپتِ ہوءِ ॥
نانک ہءُ بلِہاریِ تِن٘ہ٘ہ کءُ جِن٘ہ٘ہ ہرِ منِ ۄسِیا سوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:گور مکھ ۔ ۔ مرید مرشد۔ یا مرشد کے وسیلے سے ۔ ارادھیا۔ یاد کیا ۔ تنہی ۔ انہوں نے ۔ کرم ۔ بخشش ۔ تنہہ۔ انکے ہر من وسیاسوئے ۔ جنکے دل میں وہی خدا بس گیا۔
ترجمہ:صرف گرو کے پیروکاروں نے ہی پیار سے خدا کو یاد کیا ہے جنہیں خدا کی یاد سے نوازا گیا ہے۔اے نانک، میں ان پر صدقہ جاتا ہوں، جن کے ذہن میں خدا بستا ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਆਸ ਕਰੇ ਸਭੁ ਲੋਕੁ ਬਹੁ ਜੀਵਣੁ ਜਾਣਿਆ ॥ ਨਿਤ ਜੀਵਣ ਕਉ ਚਿਤੁ ਗੜ੍ਹ੍ਹ ਮੰਡਪ ਸਵਾਰਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
آس کرے سبھُ لوکُ بہُ جیِۄنھُ جانھِیا ॥
نِت جیِۄنھ کءُ چِت گڑ٘ہ٘ہ منّڈپ سۄارِیا ॥
ترجمہ:اپنی زندگی کو طویل سمجھ کر، تمام لوگ بہت سی امیدیں باندھتے ہیں،ہمیشہ زندہ رہنے کی امید کے ساتھ، وہ اپنے قلعوں اور حویلیوں کو سجاتے ہیں،
ਵਲਵੰਚ ਕਰਿ ਉਪਾਵ ਮਾਇਆ ਹਿਰਿ ਆਣਿਆ ॥ ਜਮਕਾਲੁ ਨਿਹਾਲੇ ਸਾਸ ਆਵ ਘਟੈ ਬੇਤਾਲਿਆ ॥
ۄلۄنّچ کرِ اُپاۄ مائِیا ہِرِ آنھِیا ॥
جمکالُ نِہالے ساس آۄ گھٹےَ بیتالِیا ॥
ترجمہ:ہر طرح کے فریب کار طریقے سے دوسروں کا مال چرا کر گھر لے جاتے ہیں،موت کا عفریت سانسوں پر نظریں جمائے بیٹھا ہے، کیونکہ ان بے حس لوگوں کی عمر دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے۔