Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1246

Page 1246

ਮਃ ੧ ॥ ਮਨਹੁ ਜਿ ਅੰਧੇ ਕੂਪ ਕਹਿਆ ਬਿਰਦੁ ਨ ਜਾਣਨ੍ਹ੍ਹੀ ॥ ਮਨਿ ਅੰਧੈ ਊਂਧੈ ਕਵਲਿ ਦਿਸਨ੍ਹ੍ਹਿ ਖਰੇ ਕਰੂਪ ॥
مਃ੧॥
منہُ جِ انّدھے کوُپ کہِیا بِردُ ن جانھن٘ہ٘ہیِ ॥
منِ انّدھےَ اوُݩدھےَ کۄلِ دِسن٘ہ٘ہِ کھرے کروُپ ॥
ترجمہ:جو لوگ بالکل جاہل ہیں، وہ انسانی ذمہ داری کو بتاتے ہوئے بھی نہیں سمجھتے۔جاہل ہونے کی وجہ سے ان کے دل جیسے کمل الٹے (روحانیت سے عاری) اور بہت بدصورت نظر آتے ہیں۔

ਇਕਿ ਕਹਿ ਜਾਣਹਿ ਕਹਿਆ ਬੁਝਹਿ ਤੇ ਨਰ ਸੁਘੜ ਸਰੂਪ ॥ ਇਕਨਾ ਨਾਦ ਨ ਬੇਦ ਨ ਗੀਅ ਰਸੁ ਰਸ ਕਸ ਨ ਜਾਣੰਤਿ ॥
اِکِ کہِ جانھہِ کہِیا بُجھہِ تے نر سُگھڑ سروُپ ॥
اِکنا ناد ن بید ن گیِء رسُ رس کس ن جانھنّتِ ॥
ترجمہ:بہت سے لوگ بولنا جانتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان سے کیا کہا جاتا ہے، وہ عقلمند اور خوبصورت لگتے ہیں۔بہت سے ایسے ہیں جنہیں الہی موسیقی، ویدوں کا علم، مقدس بھجن اور نیکی اور بدی کے درمیان فرق کی کوئی سمجھ نہیں ہے،

ਇਕਨਾ ਸੁਧਿ ਨ ਬੁਧਿ ਨ ਅਕਲਿ ਸਰ ਅਖਰ ਕਾ ਭੇਉ ਨ ਲਹੰਤਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸੇ ਨਰ ਅਸਲਿ ਖਰ ਜਿ ਬਿਨੁ ਗੁਣ ਗਰਬੁ ਕਰੰਤਿ ॥੨॥
اِکنا سُدھِ ن بُدھِ ن اکلِ سر اکھر کا بھیءُ ن لہنّتِ ॥
نانک سے نر اسلِ کھر جِ بِنُ گُنھ گربُ کرنّتِ ॥੨॥
لفظی معنی:منہو۔ دل سے ۔ اندھے کوپ۔ اندھیرے کوئیں۔ کہیا برو۔ پانے کہنے کی لاج۔ اوندھے کول۔ اٹھے غیر واجب ۔ دسن گھر لے گروپ۔ نہایت ۔ بد شکل۔ سگھڑ سروپ ۔ باعقل ۔با شعور ۔ دانشمند خوبصورت ۔ ناد۔ آزاد۔ سنگی ۔ سنکھ ۔ گیدرس۔ گانے کا لطف۔ رس کس پر لطف وبدمزہ نہ جاننت۔ نہیں جانتا۔ سدھ ۔ ہوش۔ بدھ ۔ عقل۔ سر ۔ سار ۔ سمجھ ۔ بھؤ۔ بھید۔ سے نر۔ ایسے ادمی ۔ اصل خر ۔ صاف گدھے ۔ گربھ ۔ غرور ۔
ترجمہ:اور بہت سے ایسے ہیں جن کے پاس کوئی روحانی سمجھ، علم، یا حکمت نہیں ہے، اور وہ گرو کے کلام کے اسرار کو نہیں سمجھتے ہیں۔اے نانک، وہ لوگ جن میں کوئی خوبی نہیں ہے لیکن وہ خود پر فخر محسوس کرتے ہیں، وہ گدھے کی طرح بے وقوف ہیں۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਭ ਪਵਿਤੁ ਹੈ ਧਨੁ ਸੰਪੈ ਮਾਇਆ ॥ ਹਰਿ ਅਰਥਿ ਜੋ ਖਰਚਦੇ ਦੇਂਦੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
گُرمُکھِ سبھ پۄِتُ ہےَ دھنُ سنّپےَ مائِیا ॥
ہرِ ارتھِ جو کھرچدے دیݩدے سُکھُ پائِیا ॥
ترجمہ:جو لوگ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، ان کی جمع شدہ دولت اور جائیدادیں مقدس ہیں،کیونکہ وہ اس دولت کو مذہبی مقاصد کے لیے اور ضرورت مندوں کو دینے کے لیے خرچ کرتے ہیں اور اس طرح اندرونی سکون حاصل کرتے ہیں۔

ਜੋ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਦੇ ਤਿਨ ਤੋਟਿ ਨ ਆਇਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਾਂ ਨਦਰੀ ਆਵਦਾ ਮਾਇਆ ਸੁਟਿ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਭਗਤਾਂ ਹੋਰੁ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਈ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥੨੨॥
جو ہرِ نامُ دھِیائِدے تِن توٹِ ن آئِیا ॥
گُرمُکھاں ندریِ آۄدا مائِیا سُٹِ پائِیا ॥
نانک بھگتاں ہورُ چِتِ ن آۄئیِ ہرِ نامِ سمائِیا ॥੨੨॥
لفظی معنی:گور مکھ۔ مریدان مرشد ۔ پوت۔ پاک۔ دھن سنپے ۔ دولت و اچاثہ ۔ برارتھ ۔ خدا کے لئے ۔ توٹ ۔کمی ۔ ندری ۔ نظر۔ سٹ پائیا۔ ہاتھوں سے دیتے ہیں۔ چت۔ دل میں۔ ہر نام۔ الہٰی نام۔ سمائیا۔ محو ومجذوب۔
ترجمہ:جو خدا کا نام پیار سے یاد کرتے ہیں، وہ کبھی کسی چیز سے محروم نہیں ہوتے۔گرو کے پیروکار ہمیشہ خدا کی موجودگی کا تصور کرنے کے قابل ہیں، وہ اپنی دولت دوسروں کے ساتھ بانٹتے ہیں۔اے نانک، ان عقیدت مندوں کے ذہن میں اور کچھ نہیں آتا اور وہ خدا کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔ ||22||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਏਕ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥
سلوک مਃ੪॥
ستِگُرُ سیۄنِ سے ۄڈبھاگیِ ॥
سچےَ سبدِ جِن٘ہ٘ہا ایک لِۄ لاگیِ ॥
ترجمہ:خوش نصیب ہیں وہ جو سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں،جو گرو کے سچے کلام کے ذریعے خدا پر مرکوز رہتے ہیں،

ਗਿਰਹ ਕੁਟੰਬ ਮਹਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧੀ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਸਚੇ ਬੈਰਾਗੀ ॥੧॥
گِرہ کُٹنّب مہِ سہجِ سمادھیِ ॥
نانک نامِ رتے سے سچے بیَراگیِ ॥੧॥
لفظی معنی:سیون ۔ خدمت کرتے ہیں۔ رڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ سچے سبد۔ سچے کلام ۔ لو ۔ محبت ۔ لگن ۔ گریہہ ۔ گھر ۔ کٹب ۔ قبیلے پر یوار۔ سہج سمادھی ۔ روحانی وزہنی سکون ۔ نام رتے ۔ نام میں محو و مجذوب ۔ بیراگی ۔ ورکت ۔ طارق پریمی ۔
ترجمہ:اور یہاں تک کہ اپنے گھر میں اور خاندان کے ساتھ رہتے ہوئے بھی وہ یکسوئی کی حالت میں رہتے ہیں۔اے نانک، جو خدا کے نام سے رنگے ہوئے ہیں، وہ حقیقی معنوں میں الہیٰ عاشق ہیں۔ ||1||

ਮਃ ੪ ॥ ਗਣਤੈ ਸੇਵ ਨ ਹੋਵਈ ਕੀਤਾ ਥਾਇ ਨ ਪਾਇ ॥ ਸਬਦੈ ਸਾਦੁ ਨ ਆਇਓ ਸਚਿ ਨ ਲਗੋ ਭਾਉ ॥
مਃ੪॥
گنھتےَ سیۄ ن ہوۄئیِ کیِتا تھاءِ ن پاءِ ॥
سبدےَ سادُ ن آئِئو سچِ ن لگو بھاءُ ॥
ترجمہ:خدا کی حقیقی عبادت حساب میں ڈال کر نہیں کی جاتی اور جو کچھ بھی اس طرح کیا جاتا ہے، خدا کی بارگاہ میں منظور نہیں ہوتا۔ایسا حساب کرنے والا شخص گرو کے کلام کے لذت سے خوش نہیں ہوتا، اس کے اندر خدا سے محبت نہیں رہتی۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਿਆਰਾ ਨ ਲਗਈ ਮਨਹਠਿ ਆਵੈ ਜਾਇ ॥ ਜੇ ਇਕ ਵਿਖ ਅਗਾਹਾ ਭਰੇ ਤਾਂ ਦਸ ਵਿਖਾਂ ਪਿਛਾਹਾ ਜਾਇ ॥
ستِگُرُ پِیارا ن لگئیِ منہٹھِ آۄےَ جاءِ ॥
جے اِک ۄِکھ اگاہا بھرے تاں دس ۄِکھاں پِچھاہا جاءِ ॥
ترجمہ:ایسے شخص کو سچا گرو پیارا نہیں لگتا، اپنے دماغ کی سختی سے گرو کے گھر سے آتے جاتے رہتے ہیں۔روحانی لحاظ سے ایسا شخص اگر ایک قدم آگے بڑھتا ہے تو دس قدم پیچھے چلا جاتا ہے۔

ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਚਾਕਰੀ ਜੇ ਚਲਹਿ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ਸਤਿਗੁਰੂ ਨੋ ਮਿਲੈ ਸਹਜੇ ਰਹੈ ਸਮਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਨਾਮੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਸਚੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
ستِگُر کیِ سیۄا چاکریِ جے چلہِ ستِگُر بھاءِ ॥
آپُ گۄاءِ ستِگُروُ نو مِلےَ سہجے رہےَ سماءِ ॥
نانک تِن٘ہ٘ہا نامُ ن ۄیِسرےَ سچے میلِ مِلاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:گنتے ۔ گننے سے ۔ حساب کرنیسے ۔ سیو۔ خدمت۔ تھائے ۔ ٹھکانہ ۔ ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ سچ ۔ حققت ۔ بھاؤ۔ پیار۔ ہٹھ ۔ ضد۔ وکھ ۔ قدم۔ بھائے ۔ رضا۔ آپ گوائے ۔خودی مٹائے ۔ سہجے روحانی و ذہنی سکون۔ تنا۔ انہیں سچے ۔ میل ملائے جنکا ملاپ سچے خدا نے کرادیا۔
ترجمہ:اگر کوئی سچے گرو کی مرضی (تعلیمات) کے مطابق زندگی گزارتا ہے، تب ہی وہ صحیح معنوں میں سچے گرو کی تعلیمات پر عمل پیرا ہے۔جو شخص خود پسندی کو ترک کرتا ہے اور سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، وہ روحانی استحکام کی حالت میں جذب رہتا ہے۔اے نانک، ایسے لوگ کبھی بھی ابدی خدا کے نام کو نہیں چھوڑتے اور اس کے ساتھ جڑے رہتے ہیں۔

ਪਉੜੀ ॥ ਖਾਨ ਮਲੂਕ ਕਹਾਇਦੇ ਕੋ ਰਹਣੁ ਨ ਪਾਈ ॥ ਗੜ੍ਹ੍ਹ ਮੰਦਰ ਗਚ ਗੀਰੀਆ ਕਿਛੁ ਸਾਥਿ ਨ ਜਾਈ ॥
پئُڑیِ ॥
کھان ملوُک کہائِدے کو رہنھُ ن پائیِ ॥
گڑ٘ہ٘ہ منّدر گچ گیِریِیا کِچھُ ساتھِ ن جائیِ ॥
ترجمہ:یہاں تک کہ جو سردار یا بادشاہ کے طور پر جانے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی بھی اس دنیا میں ہمیشہ نہیں رہ سکتا۔مرنے کے بعد ان کے ساتھ چونے سے رنگے ہوئے قلعے یا حویلیوں میں سے کوئی نہیں جاتا۔

ਸੋਇਨ ਸਾਖਤਿ ਪਉਣ ਵੇਗ ਧ੍ਰਿਗੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਚਤੁਰਾਈ ॥ ਛਤੀਹ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਪਰਕਾਰ ਕਰਹਿ ਬਹੁ ਮੈਲੁ ਵਧਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਜੋ ਦੇਵੈ ਤਿਸਹਿ ਨ ਜਾਣਨ੍ਹ੍ਹੀ ਮਨਮੁਖਿ ਦੁਖੁ ਪਾਈ ॥੨੩॥
سوئِن ساکھتِ پئُنھ ۄیگ دھ٘رِگُ دھ٘رِگُ چتُرائیِ ॥
چھتیِہ انّم٘رِت پرکار کرہِ بہُ میَلُ ۄدھائیِ ॥
نانک جو دیۄےَ تِسہِ ن جانھن٘ہ٘ہیِ منمُکھِ دُکھُ پائیِ ॥੨੩॥
لفظی معنی:ملوک ۔ بادشاہ ۔ گچ گیریا۔ چونے میں بنائی ہوئیں۔ سوئین ۔ ساکھت ۔ سونے کی بنی ہوئی ذم کارسا و مچی ۔ پون ۔ بیک ۔ ہوا کی رفتار چلنے والے گھوڑے ۔ دھرگ چترای ۔ لعنت ہے چاکی یا ہوشیاری ۔ جو دیوے ۔ جو دیتا ہے ۔
ترجمہ:اُن کی ساری چالاکیاں اور سونے کی پٹیوں سے جُڑے گھوڑوں پر جو ہوا کی رفتار سے چلتے ہیں۔کیونکہ وہ پکوان کثرت سے کھاتے ہیں، وہ صرف گندگی کو بڑھا رہے ہیں۔اے نانک، مرید من لوگ خدا کو نہیں پہچانتے جو ان کو ایسی تمام نعمتیں دیتا ہے، اور وہ مصائب برداشت کرتے ہیں۔ ||23||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਪੜ੍ਹ੍ਹਿ ਪੜ੍ਹ੍ਹਿ ਪੰਡਿਤ ਮਨੀ ਥਕੇ ਦੇਸੰਤਰ ਭਵਿ ਥਕੇ ਭੇਖਧਾਰੀ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਨਾਉ ਕਦੇ ਨ ਪਾਇਨਿ ਦੁਖੁ ਲਾਗਾ ਅਤਿ ਭਾਰੀ ॥
سلوک مਃ੩॥
پڑ٘ہ٘ہِ پڑ٘ہ٘ہِ پنّڈِت مد਼نیِ تھکے دیسنّتر بھۄِ تھکے بھیکھدھاریِ ॥
دوُجے بھاءِ ناءُ کدے ن پائِنِ دُکھُ لاگا اتِ بھاریِ ॥
ترجمہ:پنڈت اور بابا مقدس کتابیں پڑھتے ہوئے تھک گئے، اور جو لوگ اپنے آپ کو مقدس لباس سے آراستہ کرتے ہیں وہ مختلف جگہوں پر گھومتے پھرتے تھک گئے۔لیکن دہریت (مادیت پرستی) سے محبت کرتے ہوئے، وہ کبھی بھی خدا کے نام کا ادراک نہیں کرتے اور انتہائی سخت دکھوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

ਮੂਰਖ ਅੰਧੇ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਸੇਵਹਿ ਮਾਇਆ ਕੈ ਬਿਉਹਾਰੀ ॥ ਅੰਦਰਿ ਕਪਟੁ ਉਦਰੁ ਭਰਣ ਕੈ ਤਾਈ ਪਾਠ ਪੜਹਿ ਗਾਵਾਰੀ ॥
موُرکھ انّدھے ت٘رےَ گُنھ سیۄہِ مائِیا کےَ بِئُہاریِ ॥
انّدرِ کپٹُ اُدرُ بھرنھ کےَ تائیِ پاٹھ پڑہِ گاۄاریِ ॥
ترجمہ:مایا (مادیت) کے یہ سوداگر روحانی طور پر جاہل احمق ہیں اور یہ مایا (مادیت) کے تین طریقوں (طاقت، برائی اور خوبی) کی پوجا کرتے رہتے ہیں۔یہ احمق اپنی روزی کمانے کے لیے مقدس کتابیں پڑھتے ہیں لیکن ان کے ذہنوں میں دھوکہ ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸੋ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਜਿਨ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਮਾਰੀ ॥ ਨਾਨਕ ਪੜਣਾ ਗੁਨਣਾ ਇਕੁ ਨਾਉ ਹੈ ਬੂਝੈ ਕੋ ਬੀਚਾਰੀ ॥੧॥
ستِگُرُ سیۄے سو سُکھُ پاۓ جِن ہئُمےَ ۄِچہُ ماریِ ॥
نانک پڑنھا گُننھا اِکُ ناءُ ہےَ بوُجھےَ کو بیِچاریِ ॥੧॥
لفظی معنی:مونی ۔ خاموشی اختیار کرنے والے سنت یافقیر ۔ دینتر۔ دور دراز۔ بھیکھد ھاری ۔ دکھاوا۔ کرنیوالے ۔ دوجے بھائے ۔ خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت ۔ تریگن ۔ تینوں اوصاف ۔ رجو۔ جب ۔ انسان ترقی ۔ برتری و بلندی کے لئے جہدو وکوشش میں ہو تو وہ اوصاف رجوگن کہلاتا ہے ۔ جب ۔ حسب بغض کینہ اور غصے میں مشغول ہوتا ہے اسے تمو گن کہتے ہیں جب سب کچھ چھوڑ کر طارق ہو جاتا ہے ۔ اس حالت کو ستو گن کہتے ہیں ۔ بیو ہاری ۔ تعلق ۔ کپٹ ۔ دہوکا۔ فریب۔ اور پیٹ۔ پاٹھ پڑیہہ گاواری جاہل پڑھتا ہے ۔ گننا ۔ سمجھان ۔ پوچھے ۔ سمجھے ۔
ترجمہ:جس نے اپنی انا کو مٹا دیا، وہ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور اندرونی سکون حاصل کرتا ہے۔اے نانک، صرف خدا کا نام ہی مطالعہ اور غور و فکر کے لائق ہے، لیکن اس بات کو کوئی کم ہی سمجھتا ہے۔ ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਨਾਂਗੇ ਆਵਣਾ ਨਾਂਗੇ ਜਾਣਾ ਹਰਿ ਹੁਕਮੁ ਪਾਇਆ ਕਿਆ ਕੀਜੈ ॥ ਜਿਸ ਕੀ ਵਸਤੁ ਸੋਈ ਲੈ ਜਾਇਗਾ ਰੋਸੁ ਕਿਸੈ ਸਿਉ ਕੀਜੈ ॥
مਃ੩॥
ناںگے آۄنھا ناںگے جانھا ہرِ ہُکمُ پائِیا کِیا کیِجےَ ॥
جِس کیِ ۄستُ سوئیِ لےَ جائِگا روسُ کِسےَ سِءُ کیِجےَ ॥
ترجمہ:اس دنیا میں ہر کوئی خالی ہاتھ آتا ہے اور خالی ہاتھ چلا جاتا ہے۔ یہ وہی ہے جو خدا نے مقرر کیا ہے، کوئی اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتا.جس خدا کی یہ زندگی ہے وہ اسے واپس لے گا تو اس کی شکایت کس سے کی جائے؟

ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਭਾਣਾ ਮੰਨੇ ਸਹਜੇ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਜੈ ॥ ਨਾਨਕ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਦਾ ਸਲਾਹਿਹੁ ਰਸਨਾ ਰਾਮੁ ਰਵੀਜੈ ॥੨॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ بھانھا منّنے سہجے ہرِ رسُ پیِجےَ ॥
نانک سُکھداتا سدا سلاہِہُ رسنا رامُ رۄیِجےَ ॥੨॥
ترجمہ:جو گرو کا پیروکار ہے وہ ہر حال میں خدا کی مرضی کو قبول کرتا ہے اور یکسوئی کی حالت میں خدا کے نام (خدا کو یاد کرتے ہوئے) پیتا رہتا ہے۔اے نانک، ہمیشہ سکون دینے والے خدا کی تعریف کرو، اور اپنی زبان سے خدا کا نام لو۔ ||2||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top