Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1243

Page 1243

ਲਿਖਿਆ ਹੋਵੈ ਨਾਨਕਾ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਸੁ ਹੋਇ ॥੧॥
لِکھِیا ہوۄےَ نانکا کرتا کرے سُ ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:کل ۔ موجود زمانے کا دور ۔ کتے موہی ۔ کتے کی مانند لالچی ۔ کھاج ۔ کھانا۔ مردار۔ بغیر حق و حلال۔ حرام۔ رشوت ۔ بلیک مارکیٹ یا نوٹ مار۔ کوڑ ۔ جھوٹ کفر ۔ بھؤکنا ۔ بکواس۔ چوکا۔ ختم ہوا۔ دھرم۔ حق ۔فرض انسنای۔ بیچار۔ خیال۔ جیو ندیا۔ دوران حیات۔ پت ۔ عزت۔ مندسوئے ۔ بدنامی ۔ لکھیا۔ تحریر۔ سوہوئے ۔ وہی ہوتا ہے ۔
ترجمہ:لیکن اے نانک، خدا جو کچھ کرتا ہے وہی ہوتا ہے جو ان کی تقدیر کے مطابق ہوتا ہے جو ان کے پچھلے اعمال کے مطابق ہوتا ہے۔ ||1||

ਮਃ ੧ ॥ ਰੰਨਾ ਹੋਈਆ ਬੋਧੀਆ ਪੁਰਸ ਹੋਏ ਸਈਆਦ ॥ ਸੀਲੁ ਸੰਜਮੁ ਸੁਚ ਭੰਨੀ ਖਾਣਾ ਖਾਜੁ ਅਹਾਜੁ ॥
مਃ੧॥
رنّنا ہوئیِیا بودھیِیا پُرس ہوۓ سئیِیاد ॥
سیِلُ سنّجمُ سُچ بھنّنیِ کھانھا کھاجُ اہاجُ ॥
ترجمہ:اب مرد شکاری کی طرح ظالم ہو گئے ہیں اور عورتیں ایسے ظلم کی مشیر بن گئی ہیں۔ان لوگوں نے تمام تہذیب، ضبط نفس اور ذہنی پاکیزگی کو ترک کر دیا ہے، اور وہ بدعنوان طریقوں سے حاصل کی گئی چیزیں کھاتے ہیں۔

ਸਰਮੁ ਗਇਆ ਘਰਿ ਆਪਣੈ ਪਤਿ ਉਠਿ ਚਲੀ ਨਾਲਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚਾ ਏਕੁ ਹੈ ਅਉਰੁ ਨ ਸਚਾ ਭਾਲਿ ॥੨॥
سرمُ گئِیا گھرِ آپنھےَ پتِ اُٹھِ چلیِ نالِ ॥
نانک سچا ایکُ ہےَ ائُرُ ن سچا بھالِ ॥੨॥
لفظی معنی:رنا۔ عورتیں۔ بودھیا۔ سمجھدار۔ پرس۔ مرد۔ صیاد۔ شکاری ۔ ظالم۔ سیل شرافت۔ نیکی ۔ سنجم۔ ضبط ۔ پرہیزگاری ۔ سچ ۔ پاکیزگی ۔ بھنی ۔ دور ہوئی ۔ کھان ۔ دل کو اچھا لگنے والا۔ اہاج۔ نا ہضم ہونیوالا ، مردار، حرام۔ سرم ۔ جہد۔ کوشش۔ پت ۔ عزت۔ سچا ۔ صدیوی رہنے والا سچا خدا۔ ۔ بھال تلاش کر۔
ترجمہ:ان کی حیا جاتی رہی اور ساتھ ہی ان کی عزت بھی جاتی رہی۔اے نانک، خدا واحد سچائی ہونے کے ناطے انسان کو کسی دوسری سچائی (ان خوبیوں کے ماخذ کے طور پر) تلاش کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਬਾਹਰਿ ਭਸਮ ਲੇਪਨ ਕਰੇ ਅੰਤਰਿ ਗੁਬਾਰੀ ॥ ਖਿੰਥਾ ਝੋਲੀ ਬਹੁ ਭੇਖ ਕਰੇ ਦੁਰਮਤਿ ਅਹੰਕਾਰੀ ॥
پئُڑیِ ॥
باہرِ بھسم لیپن کرے انّترِ گُباریِ ॥
کھِنّتھا جھولیِ بہُ بھیکھ کرے دُرمتِ اہنّکاریِ ॥
ترجمہ:ایک یوگی جو اپنے جسم کو راکھ سے آلودہ کرتا ہے، لیکن اس کا دماغ جہالت کے اندھیروں سے بھرا ہوا ہے،وہ مختلف مقدس ملبوسات پہنتا ہے جیسے کوٹ پہننا، اور (بھیک کے لیے) کپڑے کا تھیلا لیکن وہ بد دماغی اور انا پرستی سے بھرا ہوا ہے،

ਸਾਹਿਬ ਸਬਦੁ ਨ ਊਚਰੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਪਸਾਰੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਲਾਲਚੁ ਭਰਮੁ ਹੈ ਭਰਮੈ ਗਾਵਾਰੀ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨ ਚੇਤਈ ਜੂਐ ਬਾਜੀ ਹਾਰੀ ॥੧੪॥
ساہِب سبدُ ن اوُچرےَ مائِیا موہ پساریِ ॥
انّترِ لالچُ بھرمُ ہےَ بھرمےَ گاۄاریِ ॥
نانک نامُ ن چیتئیِ جوُئےَ باجیِ ہاریِ ॥੧੪॥
لفظی معنی:بھسم ۔ راکھ۔ سوآہ۔ لیپن۔ لگائے ۔ غباری ۔ لاعلمی ۔ کھنتھا۔ گودڑی ۔ گننی ۔ چوالا۔ بھینکھ ۔ دکھاوالا ۔ درمت ۔ بد عقلی۔ اہنکاری ۔ غرور ۔ تکبر۔ صاحب سنبد۔ الہٰی حمد و ثناہ ۔ مائیا موہ پساری دنیاوی دولت کی محبت کا پسار ا ہے ۔ بھرم بھٹکن ۔ گاواری ۔ جاہل ۔ نام نہ چیئی ۔ نام دل میں نہیں۔ جوئے بازی ہاری ۔زندگی کا کھیل فضول گنوا دیا ہے ۔
ترجمہ:وہ پیار سے آقا خدا کی تعریف میں گرو کے کلام کی تلاوت نہیں کرتا، اس کے چاروں طرف دنیاوی وابستگیوں کا پھیلاؤ ہے۔اس کے اندر لالچ اور شک ہوتا ہے، اور وہ احمقوں کی طرح گھومتا رہتا ہے۔وہ نام پر غور نہیں کرتا: اے نانک، وہ زندگی کا کھیل ہار جاتا ہے۔ ||14||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਲਖ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਹੋਵੈ ਲਖ ਜੀਵਣੁ ਕਿਆ ਖੁਸੀਆ ਕਿਆ ਚਾਉ ॥ ਵਿਛੁੜਿਆ ਵਿਸੁ ਹੋਇ ਵਿਛੋੜਾ ਏਕ ਘੜੀ ਮਹਿ ਜਾਇ ॥
سلوک مਃ੧॥
لکھ سِءُ پ٘ریِتِ ہوۄےَ لکھ جیِۄنھُ کِیا کھُسیِیا کِیا چاءُ ॥
ۄِچھُڑِیا ۄِسُ ہوءِ ۄِچھوڑا ایک گھڑیِ مہِ جاءِ ॥
ترجمہ:کسی کے ایک لاکھ دوست ہو سکتے ہیں اور ایک لاکھ سال زندہ رہ سکتے ہیں، یہ خوشیاں اور عزائم کیا ہیں؟موت کے وقت جب یہاں سے ایک پل میں چلا جاتا ہے تو ان سے جدائی بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔

ਜੇ ਸਉ ਵਰ੍ਹਿਆ ਮਿਠਾ ਖਾਜੈ ਭੀ ਫਿਰਿ ਕਉੜਾ ਖਾਇ ॥ ਮਿਠਾ ਖਾਧਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵੈ ਕਉੜਤਣੁ ਧਾਇ ਜਾਇ ॥
جے سءُ ۄر٘ہِیا مِٹھا کھاجےَ بھیِ پھِرِ کئُڑا کھاءِ ॥
مِٹھا کھادھا چِتِ ن آۄےَ کئُڑتنھُ دھاءِ جاءِ ॥
ترجمہ:اگر کوئی سو سال تک ایسی لذتیں حاصل کرے تو آخرکار جدائی کی تلخی کو ہی سہنا پڑتا ہے۔کسی کو وہ لذتیں یاد نہیں رہتیں جو اس نے حاصل کی تھیں لیکن تلخی اس کے دماغ میں اتر جاتی ہے۔

ਮਿਠਾ ਕਉੜਾ ਦੋਵੈ ਰੋਗ ॥ ਨਾਨਕ ਅੰਤਿ ਵਿਗੁਤੇ ਭੋਗ ॥
مِٹھا کئُڑا دوۄےَ روگ ॥
نانک انّتِ ۄِگُتے بھوگ ॥
ترجمہ:لذت سے لطف اندوز ہونا اور لذت کھونے کی تلخی دونوں ہی تکلیف دہ ہیں۔اے نانک، جو صرف دنیاوی لذتوں میں مگن رہتے ہیں آخرکار برباد ہو جاتے ہیں۔

ਝਖਿ ਝਖਿ ਝਖਣਾ ਝਗੜਾ ਝਾਖ ॥ ਝਖਿ ਝਖਿ ਜਾਹਿ ਝਖਹਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਪਾਸਿ ॥੧॥
جھکھِ جھکھِ جھکھنھا جھگڑا جھاکھ ॥
جھکھِ جھکھِ جاہِ جھکھہِ تِن٘ہ٘ہ پاسِ ॥੧॥
لفظی معنی:پریت۔ پیار۔ لکھ جیون۔ خوآہ کتنی لمبی عمر ہو۔ وچھڑیا۔ جدا ہونسے ۔ دس ۔ زہر۔ وچھورا۔ جدائ ۔ پھر کوڑا کھائے ۔ مراد جدائی گڑوی لگتی ہے ۔ دھائے ۔ زیادہ متاثر ۔ گوڑا۔ ملا پ اور جدائی ۔ وگوتے ۔ خوآر۔ ذلیل بھوک ۔ صرفکرنا۔ جھکھ جھکھنا جھگڑا حجا کھ ۔ فضول بار بار دیوانگی فضول جھگڑا ہے ۔ جھکھ جھکھ جا ہے جھکھیہہ تن پاس۔ تب بھی نعمتوں کی خواہشات میں دیوانے بنے رہتے ہیں۔
ترجمہ:دوسروں کے ساتھ جھگڑا کرنا (جھوٹی لذتوں کے لیے) بیکار جھگڑا ہے،انہی جھوٹی لذتوں کے لیے لوگ آپس میں لڑتے رہتے ہیں اور دوسروں سے جھگڑتے رہتے ہیں۔ ||1||

ਮਃ ੧ ॥ ਕਾਪੜੁ ਕਾਠੁ ਰੰਗਾਇਆ ਰਾਂਗਿ ॥ ਘਰ ਗਚ ਕੀਤੇ ਬਾਗੇ ਬਾਗ ॥
مਃ੧॥
کاپڑُ کاٹھُ رنّگائِیا راںگِ ॥
گھر گچ کیِتے باگے باگ ॥
ترجمہ:اگر کوئی شخص اپنے کپڑے اور لکڑی کی چیزیں خوبصورت رنگوں میں رنگے،اپنے گھر کو چونے سے رنگے اور پھر سفید کرے،

ਸਾਦ ਸਹਜ ਕਰਿ ਮਨੁ ਖੇਲਾਇਆ ॥ ਤੈ ਸਹ ਪਾਸਹੁ ਕਹਣੁ ਕਹਾਇਆ ॥
ساد سہج کرِ منُ کھیلائِیا ॥
تےَ سہ پاسہُ کہنھُ کہائِیا ॥
ترجمہ:اور اپنے ذہن کو لذتوں سے مشغول رکھے،پھر اے خدا، اس نے تیری طرف سے نصیحت حاصل کی کہ تجھے یاد کرنے کے لیے انسانی زندگی کو استعمال نہ کرنا۔

ਮਿਠਾ ਕਰਿ ਕੈ ਕਉੜਾ ਖਾਇਆ ॥ ਤਿਨਿ ਕਉੜੈ ਤਨਿ ਰੋਗੁ ਜਮਾਇਆ ॥
مِٹھا کرِ کےَ کئُڑا کھائِیا ॥
تِنِ کئُڑےَ تنِ روگُ جمائِیا ॥
ترجمہ:اس طرح اس نے کڑوی چیز کو میٹھا سمجھ کر کھا کر اپنی زندگی برباد کر دی (وہ ان کو اچھا سمجھ کر برے کام کرنے لگا)اور پھر برائیوں میں مبتلا ہونے سے روحانی بگاڑ اور بیماریاں پیدا ہوئیں۔

ਜੇ ਫਿਰਿ ਮਿਠਾ ਪੇੜੈ ਪਾਇ ॥ ਤਉ ਕਉੜਤਣੁ ਚੂਕਸਿ ਮਾਇ ॥
جے پھِرِ مِٹھا پیڑےَ پاءِ ॥
تءُ کئُڑتنھُ چوُکسِ ماءِ ॥
ترجمہ:صرف اس صورت میں جب کسی کو خدا کا نام نصیب ہو، جو واقعی پیاری چیز ہے،پھر اے ماں، جھوٹی دنیاوی لذتوں سے جو کڑوا ذائقہ لایا جاتا ہے وہ دور ہو جاتا ہے۔

ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਵੈ ਸੋਇ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਪ੍ਰਾਪਤਿ ਲਿਖਿਆ ਹੋਇ ॥੨॥
نانک گُرمُکھِ پاۄےَ سوءِ ॥
جِس نو پ٘راپتِ لِکھِیا ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:کاپڑ ۔ کپڑے ۔ کاٹھ ۔ لکڑی ۔ رانگ ۔ رنگ ۔ گچ ۔ سفیدی ۔ چونا۔ باگے باگ۔ سفید ۔ سفید ۔ ساد ۔ لطف ۔ مزہ ۔ سہج ۔ سکون ۔ سیہہ۔ مالک ۔ شاہوکار۔ کہن گہائیا ۔ الانبا۔ الزام ۔مٹھا کرکے ۔ میٹھا سمجھ کر۔ رتن ۔ جسم ۔ روگ ۔ بیماری ۔ مٹھا ۔ الہٰی نام۔ پیڑے ۔ دامن ۔ چوکس ۔ مٹ جاتی ہے ۔ گور مکھ ۔ مرید مرشد ہوکر۔ پراپت۔ حاصل ۔
ترجمہ:اے نانک، صرف گرو کے پیروکار کو یہ میٹھا نام ملتا ہے،جس کی قسمت میں ایسا لکھا ہے ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨ ਕੈ ਹਿਰਦੈ ਮੈਲੁ ਕਪਟੁ ਹੈ ਬਾਹਰੁ ਧੋਵਾਇਆ ॥ ਕੂੜੁ ਕਪਟੁ ਕਮਾਵਦੇ ਕੂੜੁ ਪਰਗਟੀ ਆਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
جِن کےَ ہِردےَ میَلُ کپٹُ ہےَ باہرُ دھوۄائِیا ॥
کوُڑُ کپٹُ کماۄدے کوُڑُ پرگٹیِ آئِیا ॥
ترجمہ:جن کے دل غلاظتوں سے بھرے ہوئے ہیں اور اپنے آپ کو باہر سے پاک صاف رکھتے ہیں۔وہ اپنے معاملات میں جھوٹ اور فریب کا مظاہرہ کرتے ہیں، لیکن بالآخر ان کا جھوٹ ظاہر ہو جاتا ہے۔

ਅੰਦਰਿ ਹੋਇ ਸੁ ਨਿਕਲੈ ਨਹ ਛਪੈ ਛਪਾਇਆ ॥ ਕੂੜੈ ਲਾਲਚਿ ਲਗਿਆ ਫਿਰਿ ਜੂਨੀ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਜੋ ਬੀਜੈ ਸੋ ਖਾਵਣਾ ਕਰਤੈ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ॥੧੫॥
انّدرِ ہوءِ سُ نِکلےَ نہ چھپےَ چھپائِیا ॥
کوُڑےَ لالچِ لگِیا پھِرِ جوُنیِ پائِیا ॥
نانک جو بیِجےَ سو کھاۄنھا کرتےَ لِکھِ پائِیا ॥੧੫॥
لفظی معنی:ہروے ۔ دل ذہن ۔ میل ۔ ناپک ۔ کپٹ۔ فریب ۔ باہر۔ بیروی ۔ جسمانی ۔ دہووائیا۔ صاف۔ پاک ۔ مراد جسمانی پاکیزگی۔ کوڑ کپٹ ۔۔ جھوت فریب۔ کوڑ پرگٹ ۔ جھوٹ ظاہر۔ کوڑے لالچ۔ چھوٹے لالچ۔ جونی ۔ جنم ۔ تناسخ ۔ کرتے ۔ کرتار ۔ کدا۔
ترجمہ:جو کچھ ذہن میں ہوتا ہے آخرکار ظاہر ہو جاتا ہے اور چھپانے کی کوشش کر کے بھی پوشیدہ نہیں رہتا۔جھوٹ اور لالچ میں مبتلا ہو کر پیدائش اور موت کے چکروں سے گزرتا ہے۔اے نانک جو بوتا ہے وہی کھاتا ہے (اپنے اعمال کا خمیازہ بھگتتا ہے)، خالق نے انسانوں کی قسمت میں یہی لکھا ہے۔ ||15||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੨ ॥ ਕਥਾ ਕਹਾਣੀ ਬੇਦਂੀ ਆਣੀ ਪਾਪੁ ਪੁੰਨੁ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਦੇ ਦੇ ਲੈਣਾ ਲੈ ਲੈ ਦੇਣਾ ਨਰਕਿ ਸੁਰਗਿ ਅਵਤਾਰ ॥
سلوک مਃ੨॥
کتھا کہانھیِ بیدیِ آنھیِ پاپُ پُنّنُ بیِچارُ ॥
دے دے لیَنھا لےَ لےَ دینھا نرکِ سُرگِ اۄتار ॥
ترجمہ:ویدوں نے اس بارے میں روایات پیش کی ہیں کہ برائی کیا ہے اور خوبی کیا ہے،اور اگلی زندگی میں انسان وہی کچھ وصول کرتے ہیں جو وہ اس زندگی میں دوسروں کو دیتے ہیں، اور جو کچھ وہ دوسروں سے وصول کرتے ہیں اسے واپس کرتے ہیں۔ وہ اپنے اعمال کے مطابق جہنم یا جنت میں جائیں گے۔

ਉਤਮ ਮਧਿਮ ਜਾਤੀਂ ਜਿਨਸੀ ਭਰਮਿ ਭਵੈ ਸੰਸਾਰੁ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਤਤੁ ਵਖਾਣੀ ਗਿਆਨ ਧਿਆਨ ਵਿਚਿ ਆਈ ॥
اُتم مدھِم جاتیِں جِنسیِ بھرمِ بھۄےَ سنّسارُ ॥
انّم٘رِت بانھیِ تتُ ۄکھانھیِ گِیان دھِیان ۄِچِ آئیِ ॥
ترجمہ:ان نظریات کے مطابق انسان اونچی اور نیچی ذاتوں اور طبقات کے توہمات میں بھٹکتا رہتا ہے۔گرو کا آب حیاتی کلام الہی حکمت کے جوہر کو ظاہر کرتا ہے جو خدا پر مکمل ارتکاز کے ساتھ الہی علم پر غور کرنے سے ظاہر ہوا ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਖੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤੀ ਸੁਰਤਂੀ ਕਰਮਿ ਧਿਆਈ ॥ ਹੁਕਮੁ ਸਾਜਿ ਹੁਕਮੈ ਵਿਚਿ ਰਖੈ ਹੁਕਮੈ ਅੰਦਰਿ ਵੇਖੈ ॥ ਨਾਨਕ ਅਗਹੁ ਹਉਮੈ ਤੁਟੈ ਤਾਂ ਕੋ ਲਿਖੀਐ ਲੇਖੈ ॥੧॥
گُرمُکھِ آکھیِ گُرمُکھِ جاتیِ سُرتیِ کرمِ دھِیائیِ ॥
ہُکمُ ساجِ ہُکمےَ ۄِچِ رکھےَ ہُکمےَ انّدرِ ۄیکھےَ ॥
نانک اگہُ ہئُمےَ تُٹےَ تاں کو لِکھیِئےَ لیکھےَ ॥੧॥
لفظی معنی:کتھیا کہانی ۔ کہانیاں اور خیال آرائیاں۔ پاپ پن۔ ثواب۔ گناہ ۔ وچار۔ سمجھ خیال۔ دے دے لینا۔ مراد یہاںخیرات کروے گے تو آئندہ ملے گا۔ لے لے دینا۔ جو لوگے دینا پڑیگا۔ نرک ۔ دوزخ سورگ۔ بہشت ۔ اتم ۔ بلندی ۔ مدھم۔ نیچی ۔ جاتی جنسی ذاتوں اور قسموں ۔ بھرم بھولے سنسار کے وہم وگمان میں عالم بھٹکتا ہے ۔ انمرت بانی۔ آب حیات کلام ۔ تت دکھانی ۔ حقیقت اصلیت بیان کرتی ہے ۔ گیان ۔ علم دھیان ۔ توجہی ۔ گور مکھ آکھی ۔ مریر مرشد نے کہی ۔ جاتی ۔ حانی سمجھی ۔ سرتی ۔ باہوش۔ کرم ۔ بخشش۔ ساج ۔ بناکر۔ سادا ۔ ویکھے ۔ نگرانی کرتا ہے ۔ ہونمے تتٹے ۔ خودی مٹے ۔ تاکو لکھیئے لیکھے ۔ اعمالنامے میں تحریر ہوتا ہے ۔ عدالت عالیہ الہٰی منظور ہوتا ہے ۔
ترجمہ:یہ خدائی کلام خود گرو نے بولا اور سمجھا ہے اور خدا کے فضل سے عقلمندوں نے اس پر غور کیا ہے۔گرو کا کلام کہتا ہے کہ دنیا کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے کے بعد، خدا اسے اپنی مرضی کے مطابق قابو کرتا ہے اور اس کی دیکھ بھال بھی اپنی مرضی کے مطابق کرتا ہے۔اے نانک، پہلے (گرو کے کلام کے ذریعے) اس کی انا منہدم ہو جاتی ہے، اور پھر وہ خدا کی بارگاہ میں منظور ہوتا ہے۔ ||1||

ਮਃ ੧ ॥ ਬੇਦੁ ਪੁਕਾਰੇ ਪੁੰਨੁ ਪਾਪੁ ਸੁਰਗ ਨਰਕ ਕਾ ਬੀਉ ॥ ਜੋ ਬੀਜੈ ਸੋ ਉਗਵੈ ਖਾਂਦਾ ਜਾਣੈ ਜੀਉ ॥
مਃ੧॥
بیدُ پُکارے پُنّنُ پاپُ سُرگ نرک کا بیِءُ ॥
جو بیِجےَ سو اُگۄےَ کھاںدا جانھےَ جیِءُ ॥
ترجمہ:ویدوں کا اعلان ہے کہ برائی اور خوبی اس بات کا تعین کرنے کی بنیاد ہے کہ آیا کوئی جہنم میں جا رہا ہے یا جنت میں۔انسانی دماغ جانتا ہے کہ جو بوتا ہے وہی کاٹتا اور کھاتا ہے۔

ਗਿਆਨੁ ਸਲਾਹੇ ਵਡਾ ਕਰਿ ਸਚੋ ਸਚਾ ਨਾਉ ॥ ਸਚੁ ਬੀਜੈ ਸਚੁ ਉਗਵੈ ਦਰਗਹ ਪਾਈਐ ਥਾਉ ॥
گِیانُ سلاہے ۄڈا کرِ سچو سچا ناءُ ॥
سچُ بیِجےَ سچُ اُگۄےَ درگہ پائیِئےَ تھاءُ ॥
ترجمہ:الہی علم خدا کی تعریف کرتا ہے، اسے عظیم قرار دیتا ہے اور بتاتا ہے کہ ابدی خدا کا نام ہے۔جو خدا کا نام اپنے دل میں بوتا ہے، اس میں خدا کا نام لیتا ہے، اور وہ خدا کی بارگاہ میں جگہ پاتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top