Page 1240
ਆਖਣਿ ਅਉਖਾ ਨਾਨਕਾ ਆਖਿ ਨ ਜਾਪੈ ਆਖਿ ॥੨॥
آکھنھِ ائُکھا نانکا آکھِ ن جاپےَ آکھِ ॥੨॥
لفظی معنی:آکھن ۔ کہنا۔ اوکھا۔ مشکل۔ آکھ نہا جاپی ۔ صرف کہنے سے سمجھ نہیں آتی ۔ سبد بھاکھیہہ۔ کلام کہتے ہیں۔ اردھ اردھ ۔ الٹے سیدھے ہوکر۔ بے کہہ۔ ہوئے ۔ تے کہہ وسے جاپے روپ نہ جات۔ اگر کچھ ہوئے تبھی کچھ دسے ۔ جاپے ۔ سمجھ آئے ۔ روپ ۔ شکل۔ جات۔ ذات۔ کارن ۔ سبب ۔ کرتا کرنیوالا۔ کارساز۔ گھٹ ۔ اوگھٹ ۔ دل ۔ بوقت مصیبت۔ تھاپ۔ پیدا کرکے ۔ آکھ نہ جاپے کہنے سے سمجھ نہیں آتا۔
ترجمہ:لیکن اے نانک، اس کی شکل بیان کرنا مشکل ہے اور کتنی ہی بار کوشش کی جائے سمجھ نہیں آتی۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਮਨੁ ਰਹਸੀਐ ਨਾਮੇ ਸਾਂਤਿ ਆਈ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੀਐ ਸਭ ਦੁਖ ਗਵਾਈ ॥
پئُڑیِ ॥
ناءِ سُنھِئےَ منُ رہسیِئےَ نامے ساںتِ آئیِ ॥
ناءِ سُنھِئےَ منُ ت٘رِپتیِئےَ سبھ دُکھ گۄائیِ ॥
ترجمہ:ارتکاز کے ساتھ خدا کا نام سننے سے ذہن پر سکون ہوتا ہے اور اندرونی سکون حاصل ہوتا ہے۔ارتکاز کے ساتھ خدا کا نام سننے سے دماغ سیر ہو جاتا ہے اور تمام تکلیفیں دور ہو جاتی ہیں۔
ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਨਾਉ ਊਪਜੈ ਨਾਮੇ ਵਡਿਆਈ ॥ ਨਾਮੇ ਹੀ ਸਭ ਜਾਤਿ ਪਤਿ ਨਾਮੇ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਨਾਨਕ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੬॥
ناءِ سُنھِئےَ ناءُ اوُپجےَ نامے ۄڈِیائیِ ॥
نامے ہیِ سبھ جاتِ پتِ نامے گتِ پائیِ ॥
گُرمُکھِ نامُ دھِیائیِئےَ نانک لِۄ لائیِ ॥੬॥
لفظی معنی:من رہیئے ۔ دل باذن سکون پاتا ہے ۔ ترپیتئے ۔ خواہشات کی تشنگی ختم ہوتی ہے صبر و سکون ملتا ہے ۔ دکھ گوائی عذاب مٹتے ہیں۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ جات پت۔ ذات و عزت ۔ گت ۔ روھانی و ذہنی بلند ھالت ہوتی ہے زندگی کی ۔ لو دلچسپی ۔
ترجمہ:ارتکاز کے ساتھ خدا کے نام کو سننے پر ذہن میں نام پر غور کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے اور اس طرح انسان کو جلال نصیب ہوتا ہے۔ارتکاز کے ساتھ خدا کے نام کو سننے سے اعلیٰ نسب کی عزت کا احساس ہوتا ہے اور خدا کے نام کے ذریعے ہی اعلیٰ روحانی کیفیت حاصل ہوتی ہے۔اے نانک، گرو کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں توجہ کے ساتھ خدا کے نام پر پیار سے غور کرنا چاہیے۔ ||6||
ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜੂਠਿ ਨ ਰਾਗਂੀ ਜੂਠਿ ਨ ਵੇਦਂੀ ॥ ਜੂਠਿ ਨ ਚੰਦ ਸੂਰਜ ਕੀ ਭੇਦੀ ॥
سلوک مہلا ੧॥
جوُٹھِ ن راگیِ جوُٹھِ ن ۄیدیِ ॥
جوُٹھِ ن چنّد سوُرج کیِ بھیدیِ ॥
ترجمہ:دماغ کی آلودگی (برے خیالات) صرف موسیقی کے ساتھ دھنیں گانے سے ختم نہیں ہوتی، اور یہ وید پڑھنے سے بھی ختم نہیں ہوتی۔مخصوص ایام میں سورج اور چاند کی طرح طرح کی عبادت کرنے سے دماغ کی ناپاکی ختم نہیں ہوتی۔
ਜੂਠਿ ਨ ਅੰਨੀ ਜੂਠਿ ਨ ਨਾਈ ॥ ਜੂਠਿ ਨ ਮੀਹੁ ਵਰ੍ਹਿਐ ਸਭ ਥਾਈ ॥
جوُٹھِ ن انّنیِ جوُٹھِ ن نائیِ ॥
جوُٹھِ ن میِہُ ۄر٘ہِئےَ سبھ تھائیِ ॥
ترجمہ:دماغ کی ناپاکی کھانا چھوڑنے یا مقدس مقامات پر نہانے سے نہیں جاتی۔اور ہر طرف بارش ہونے سے ذہن کی ناپاکی دھلتی نہیں ہے۔
ਜੂਠਿ ਨ ਧਰਤੀ ਜੂਠਿ ਨ ਪਾਣੀ ॥ ਜੂਠਿ ਨ ਪਉਣੈ ਮਾਹਿ ਸਮਾਣੀ ॥
جوُٹھِ ن دھرتیِ جوُٹھِ ن پانھیِ ॥
جوُٹھِ ن پئُنھےَ ماہِ سمانھیِ ॥
ترجمہ:یہ نجاست زمین میں گھومنے یا پانی میں کھڑے ہو کر توبہ کرنے سے نہیں جاتی۔اور نہ ہی سانس کی مشقوں اور رسمی مراقبہ سے یہ نجاست دور ہوتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਿਗੁਰਿਆ ਗੁਣੁ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥ ਮੁਹਿ ਫੇਰਿਐ ਮੁਹੁ ਜੂਠਾ ਹੋਇ ॥੧॥
نانک نِگُرِیا گُنھُ ناہیِ کوءِ ॥
مُہِ پھیرِئےَ مُہُ جوُٹھا ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:راگیں ۔ گانے سے ۔ دیدی ۔ مذہبی کتابیں پڑہنے سے ۔ بھیدی جوٹھ ۔ ناپاکیزگی ۔ بھیدی ۔ فرق۔ انی ۔ اناج۔ نائی ۔ غسل ۔ میہہ بارش ۔ دھرتی ۔ زمین ۔ پونے ۔ ہوا۔ نگر یا بے مرشد۔ میہہ پھیریا۔ منکر ہونسے ۔
ترجمہ:اے نانک، جو لوگ گرو کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے، ان میں روحانی زندگی کو بہتر بنانے کی کوئی خوبی نہیں پیدا ہوتی،کیونکہ جب کوئی گرو کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتا ہے تو ذہن میں نجاست پھیل جاتی ہے۔ ||1||
ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਚੁਲੀਆ ਸੁਚੀਆ ਜੇ ਭਰਿ ਜਾਣੈ ਕੋਇ ॥ ਸੁਰਤੇ ਚੁਲੀ ਗਿਆਨ ਕੀ ਜੋਗੀ ਕਾ ਜਤੁ ਹੋਇ ॥
مہلا ੧॥
نانک چُلیِیا سُچیِیا جے بھرِ جانھےَ کوءِ ॥
سُرتے چُلیِ گِیان کیِ جوگیِ کا جتُ ہوءِ ॥
ترجمہ:اے نانک، گارگل (روحانی حکمت حاصل کرنا) ذہن کی صفائی کے لیے قیمتی ہیں اگر کوئی جانتا ہے کہ انہیں کیسے کرنا ہے۔ایک عقلمند شخص کے لیے صحیح طرز عمل روحانی علم حاصل کرنا ہے، اور خود نظم و ضبط یوگی کے لیے پاکیزگی ہے۔
ਬ੍ਰਹਮਣ ਚੁਲੀ ਸੰਤੋਖ ਕੀ ਗਿਰਹੀ ਕਾ ਸਤੁ ਦਾਨੁ ॥ ਰਾਜੇ ਚੁਲੀ ਨਿਆਵ ਕੀ ਪੜਿਆ ਸਚੁ ਧਿਆਨੁ ॥
ب٘رہمنھ چُلیِ سنّتوکھ کیِ گِرہیِ کا ستُ دانُ ॥
راجے چُلیِ نِیاۄ کیِ پڑِیا سچُ دھِیانُ ॥
ترجمہ:برہمن کے لیے طہارت قناعت ہے اور گھر بار والے کے لیے حسن سلوک سچائی زندگی اور صدقہ ہے۔بادشاہ کے لیے تزکیہ عدل کے ساتھ حکومت کرنے میں ہے اور عالم کے لیے خدا کی محبت بھری یاد میں ہے۔
ਪਾਣੀ ਚਿਤੁ ਨ ਧੋਪਈ ਮੁਖਿ ਪੀਤੈ ਤਿਖ ਜਾਇ ॥ ਪਾਣੀ ਪਿਤਾ ਜਗਤ ਕਾ ਫਿਰਿ ਪਾਣੀ ਸਭੁ ਖਾਇ ॥੨॥
پانھیِ چِتُ ن دھوپئیِ مُکھِ پیِتےَ تِکھ جاءِ ॥
پانھیِ پِتا جگت کا پھِرِ پانھیِ سبھُ کھاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:چلیا۔ سنکلپ۔ پر ۔ مصم۔ اراد۔ سچیا۔ پاک۔ جانے ۔ سمجھتا ہو۔ سرتے ۔ باہوش۔ عالم ۔ گیان۔ علم۔ جت۔ شہوت پر ضبط ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ گرہی ۔ خانہ دار۔ ست ۔ سچا۔ صدیوی بلند اخلاق۔ بنیاد۔ انصاف۔ دان ۔ سخاوت۔ خیرات۔ سچ دھیان۔ حقیقت میں دھیان لگانا۔ چت۔ دل ۔ذہن ۔ وہوپیئی ۔ پاک نہیں ہوتا۔ تکھ ۔ پیاس۔ پانی پتا جگت۔ کا ۔ سارے عالم و قائنات کا پیدا کرنیوالا۔ سب کو کھائے قیامت کا سبب بنتا ہے ۔
ترجمہ:پانی پینے سے پیاس تو جاتی ہے لیکن دماغ صاف نہیں ہوتا۔پانی پوری دنیا کا باپ (یا تخلیق کا ذریعہ) ہے، اور یہ پانی ہے جو ہر چیز کو کھا بھی جاتا ہے اور تباہ بھی کرتا ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਸਭ ਸਿਧਿ ਹੈ ਰਿਧਿ ਪਿਛੈ ਆਵੈ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਨਉ ਨਿਧਿ ਮਿਲੈ ਮਨ ਚਿੰਦਿਆ ਪਾਵੈ ॥
پئُڑیِ ॥
ناءِ سُنھِئےَ سبھ سِدھِ ہےَ رِدھِ پِچھےَ آۄےَ ॥
ناءِ سُنھِئےَ نءُ نِدھِ مِلےَ من چِنّدِیا پاۄےَ ॥
ترجمہ:نام کو سننے اور پیار سے خدا کو یاد کرنے سے، کوئی مافوق الفطرت طاقت کی پرواہ نہیں کرتا، بلکہ یہ اس کی پیروی کرتے ہیں۔ام سننے سے تمام نو خزانے حاصل ہو جاتے ہیں اور جو کچھ بھی من چاہے حاصل ہو جاتا ہے۔
ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਸੰਤੋਖੁ ਹੋਇ ਕਵਲਾ ਚਰਨ ਧਿਆਵੈ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਸਹਜੁ ਊਪਜੈ ਸਹਜੇ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਨਾਉ ਪਾਈਐ ਨਾਨਕ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥੭॥
ناءِ سُنھِئےَ سنّتوکھُ ہوءِ کۄلا چرن دھِیاۄےَ ॥
ناءِ سُنھِئےَ سہجُ اوُپجےَ سہجے سُکھُ پاۄےَ ॥
گُرمتیِ ناءُ پائیِئےَ نانک گُنھ گاۄےَ ॥੭॥
لفظی معنی:نائے ۔ نام ۔ ست۔ سچ حق و حقیقت ۔ سدھ ردھ ۔ کراماتی طاقتیں۔ نوندھ ۔ نو خزانے ۔ من چندیا۔ دلی خواہشات کے مطابق ۔ سنتو کھ ۔ صبر۔ کولا۔ دنیاوی دولت ۔ مال۔ سہج۔ اپجے ۔ سکون پیدا ہوت اہے ۔ گرمتی سبق مرشد سے ۔ ناؤں پاییئے ۔ نام ملتا ہے ۔ گن گاوے ۔ صفت صلاح حمدوثناہ۔
ترجمہ:نام سننے سے ذہن میں اطمینان حاصل ہوتا ہے اور مایا (مادیت) اس کی پکار پر رہتی ہے۔نام کو سننے سے، روحانی سکون کی کیفیت بہتر ہو جاتی ہے، اور انسان بدیہی طور پر اندرونی سکون حاصل کرتا ہے۔اے نانک، صرف گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہی ہم (نام کا تحفہ) حاصل کرتے ہیں اور پیار سے خدا کی تعریفیں گاتے ہیں۔ ||7||
ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਦੁਖ ਵਿਚਿ ਜੰਮਣੁ ਦੁਖਿ ਮਰਣੁ ਦੁਖਿ ਵਰਤਣੁ ਸੰਸਾਰਿ ॥ ਦੁਖੁ ਦੁਖੁ ਅਗੈ ਆਖੀਐ ਪੜ੍ਹ੍ਹਿ ਪੜ੍ਹ੍ਹਿ ਕਰਹਿ ਪੁਕਾਰ ॥
سلوک مہلا ੧॥
دُکھ ۄِچِ جنّمنھُ دُکھِ مرنھُ دُکھِ ۄرتنھُ سنّسارِ ॥
دُکھُ دُکھُ اگےَ آکھیِئےَ پڑ٘ہ٘ہِ پڑ٘ہ٘ہِ کرہِ پُکار ॥
ترجمہ:ایک بشر مصیبت میں پیدا ہوتا ہے، مصیبت میں مرتا ہے، اور مصیبت میں وہ دنیا کے ساتھ معاملہ کرتا ہے.کئی بار مقدس کتابیں پڑھنے کے بعد پنڈت یہ اعلان کرتے ہیں کہ خدا کو یاد کیے بغیر اگلی زندگی میں مصائب کے سوا کچھ نہیں۔
ਦੁਖ ਕੀਆ ਪੰਡਾ ਖੁਲ੍ਹ੍ਹੀਆ ਸੁਖੁ ਨ ਨਿਕਲਿਓ ਕੋਇ ॥ ਦੁਖ ਵਿਚਿ ਜੀਉ ਜਲਾਇਆ ਦੁਖੀਆ ਚਲਿਆ ਰੋਇ ॥
دُکھ کیِیا پنّڈا کھُل٘ہ٘ہیِیا سُکھُ ن نِکلِئو کوءِ ॥
دُکھ ۄِچِ جیِءُ جلائِیا دُکھیِیا چلِیا روءِ ॥
ترجمہ: (انسان کی پوری زندگی دکھوں سے بھری ہوئی نظر آتی ہے) گویا زندگی کا جائزہ لیا جائے تو دکھوں کے گٹھے نظر آتے ہیں اور خوشی کی ایک بھی قسط سامنے نہیں آتی۔(ساری زندگی) انسان دکھی رہتا ہے اور روتا ہوا یہاں سے چلا جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਿਫਤੀ ਰਤਿਆ ਮਨੁ ਤਨੁ ਹਰਿਆ ਹੋਇ ॥ ਦੁਖ ਕੀਆ ਅਗੀ ਮਾਰੀਅਹਿ ਭੀ ਦੁਖੁ ਦਾਰੂ ਹੋਇ ॥੧॥
نانک سِپھتیِ رتِیا منُ تنُ ہرِیا ہوءِ ॥
دُکھ کیِیا اگیِ ماریِئہِ بھیِ دُکھُ داروُ ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:جن۔ پیدائش۔ مرن۔ موت۔ ورتن سنسار۔ عالمی کاروبار ۔ اگے ۔ آئندہ بھی عذاب پکارتا ہے ۔ پڑھ پڑھ کریہہ پکار۔ پڑھ کر بھی آہ وزاری کرتا ہے ۔ پنڈا ۔ انبار۔ جیؤ۔ روھ۔ صفتی رتیا۔ اوصاف کے پیار سے ۔ من تن دل و جان۔ ہریا۔ خوشباش ۔ دکھ کیا اگی ماریئے ۔ اگر دکھ مزید دکھ دیں تو ۔ دارو دوائی۔
ترجمہ:اے نانک، اگر ہم خدا کی حمد و ثناہ میں مشغول ہو جائیں تو دل اور جسم خوشی سے پھول جاتے ہیں۔انسان غم کی آگ میں روحانی طور پر بگڑ جاتا ہے، لیکن غم خود ہی علاج بن جاتا ہے (اگر کوئی نام پر غور کرے)۔ ||1||
ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਦੁਨੀਆ ਭਸੁ ਰੰਗੁ ਭਸੂ ਹੂ ਭਸੁ ਖੇਹ ॥ ਭਸੋ ਭਸੁ ਕਮਾਵਣੀ ਭੀ ਭਸੁ ਭਰੀਐ ਦੇਹ ॥
مہلا ੧॥
نانک دُنیِیا بھسُ رنّگُ بھسوُ ہوُ بھسُ کھیہ ॥
بھسو بھسُ کماۄنھیِ بھیِ بھسُ بھریِئےَ دیہ ॥
ترجمہ:اے نانک، دنیاوی عیش و عشرت خاک اور راکھ کے سوا کچھ نہیں۔اس طرح انسان برائیوں کی زیادہ سے زیادہ دھول حاصل کرتا ہے اور اپنے جسم کو اس سے بھرتا ہے۔
ਜਾ ਜੀਉ ਵਿਚਹੁ ਕਢੀਐ ਭਸੂ ਭਰਿਆ ਜਾਇ ॥ ਅਗੈ ਲੇਖੈ ਮੰਗਿਐ ਹੋਰ ਦਸੂਣੀ ਪਾਇ ॥੨॥
جا جیِءُ ۄِچہُ کڈھیِئےَ بھسوُ بھرِیا جاءِ ॥
اگےَ لیکھےَ منّگِئےَ ہور دسوُنھیِ پاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:بھس۔ راکھ ۔ سوآہ۔ بھس رنگ۔ راکھ سے محبت۔ بھسو بھریا۔ خاک یا ر اکھ آلودہ۔ لیکھے ۔ حساب۔ دسونی وس گناریا۔
ترجمہ:جب روح جسم سے نکلتی ہے تو اس غبار کے ساتھ نکل جاتی ہے،اور جب (خدا کی بارگاہ میں) حساب دینے کو کہا جاتا ہے تو اس سے دس گنا زیادہ ذلت ہوتی ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਸੁਚਿ ਸੰਜਮੋ ਜਮੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਘਟਿ ਚਾਨਣਾ ਆਨ੍ਹ੍ਹੇਰੁ ਗਵਾਵੈ ॥
پئُڑیِ ॥
ناءِ سُنھِئےَ سُچِ سنّجمو جمُ نیڑِ ن آۄےَ ॥
ناءِ سُنھِئےَ گھٹِ چاننھا آن٘ہ٘ہیرُ گۄاۄےَ ॥
ترجمہ:نام سننے سے ہمیں پاکیزگی اور ضبط نفس نصیب ہوتا ہے اور موت کا خوف قریب نہیں آتا۔نام سننے سے ذہن الہی حکمت سے روشن ہوتا ہے، جو جہالت کے اندھیرے کو دور کرتا ہے۔
ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਆਪੁ ਬੁਝੀਐ ਲਾਹਾ ਨਾਉ ਪਾਵੈ ॥ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਪਾਪ ਕਟੀਅਹਿ ਨਿਰਮਲ ਸਚੁ ਪਾਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਇ ਸੁਣਿਐ ਮੁਖ ਉਜਲੇ ਨਾਉ ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਿਆਵੈ ॥੮॥
ناءِ سُنھِئےَ آپُ بُجھیِئےَ لاہا ناءُ پاۄےَ ॥
ناءِ سُنھِئےَ پاپ کٹیِئہِ نِرمل سچُ پاۄےَ ॥
نانک ناءِ سُنھِئےَ مُکھ اُجلے ناءُ گُرمُکھِ دھِیاۄےَ ॥੮॥
لفظی معنی:سچ ۔ پاکیزگی ۔ سنجمو۔ ضبط۔ جسم ۔ اخلاق۔ موت۔ نیڑ۔ نزدیک۔ گھٹ چاننا۔ ذہن روشن ۔ انیر۔ لا علمی ۔ جہالت۔ آپ بجھیئے ۔ خویشتا و خوئش کردار۔ بھجیئے ۔ پتہ چلتا ہے سمجھ آتا ہے ۔ لاہا۔ لابھ ۔ منافع۔ پاپ۔ گناہ۔ نرمل۔ پاکیزگی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ اجلے پاک۔ دھیاوے ۔ دھیان لگائے ۔ اجلے ۔ سرخرو۔ سچ ۔ پاک خدا۔
ترجمہ:خدا کے نام کو سن کر ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم الہی کی چنگاری ہیں اور نام کا نفع حاصل کرتے ہیں۔نام کو سن کر، ہم اپنے گناہوں کو دھوتے ہیں، اور بے عیب خُدا کا ادراک کرتے ہیں۔اے نانک، ایک گرو کا پیروکار خلوص دل سے نام کو سن کر توجہ کے ساتھ نام کو یاد کرتا ہے اور خدا کی بارگاہ میں عزت پاتا ہے۔ ||8||
ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਘਰਿ ਨਾਰਾਇਣੁ ਸਭਾ ਨਾਲਿ ॥
سلوک مہلا ੧॥
گھرِ نارائِنھُ سبھا نالِ ॥
ترجمہ:پنڈت دوسرے دیوتاؤں کے مجسموں کے ساتھ اپنے دیوتا وشنو کی مورتی بھی قائم کرتا ہے۔