Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1237

Page 1237

ਕਿਉ ਨ ਅਰਾਧਹੁ ਮਿਲਿ ਕਰਿ ਸਾਧਹੁ ਘਰੀ ਮੁਹਤਕ ਬੇਲਾ ਆਈ ॥
॥ کِءُ ن ارادھہُ مِلِ کرِ سادھہُ گھریِ مُہتک بیلا آئیِ
ترجمہ:اولیاء کرام، چونکہ یہاں سے رخصت ہونے کا وقت ایک لمحے میں آنے والا ہے، آپ ایک دوسرے کی صحبت میں خدا کو کیوں یاد نہیں کرتے؟

ਅਰਥੁ ਦਰਬੁ ਸਭੁ ਜੋ ਕਿਛੁ ਦੀਸੈ ਸੰਗਿ ਨ ਕਛਹੂ ਜਾਈ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਹਰਿ ਆਰਾਧਹੁ ਕਵਨ ਉਪਮਾ ਦੇਉ ਕਵਨ ਬਡਾਈ ॥੨॥
॥ ارتھُ دربُ سبھُ جو کِچھُ دیِسےَ سنّگِ ن کچھہوُ جائیِ
॥2॥ کہُ نانک ہرِ ہرِ آرادھہُ کۄن اُپما دیءُ کۄن بڈائیِ
لفظی معنی:اپما ۔ تشبیح ۔ مچال ۔ کون نڈائی ۔ کونسی عظمت اور بلندی ۔ پورن ۔ بستا ہے ۔ سرب ٹھائی ۔ سب جگہ ۔ منموہن ۔ دلربا ۔ دل کو اپنی صحبت میں گرفتار کرلینے والا۔ گھٹ گھٹ سوہن۔ ہر دل کو سندر اچھا بنا دینے والا۔ کھنچے ۔ جب اس سے اپنا نور نکال لیتا ہے ۔ تب چھائی۔ تب راکھ باقی رہ جاتی ہے ۔ ارادہو۔ یاد کرو۔ سادہو ۔ پاکدامنوں کی صحبت میں۔ گھری مہت۔ تھوڑے سے عرصے کے لئے ۔ بیلا آئی ۔ وقت آئیا ہے ۔ ارتھ درب ۔ یعنی جتنا سرمایہ اور دنیاوی نعمتیں ۔ دیسے ۔ نظر آرہا ہے۔سنگ ساتھکچھہوکچھ بھی
ترجمہ:جو مال و دولت تم دیکھ رہے ہو ان میں سے کوئی بھی تمہارے ساتھ نہیں جائے گا(جب تم یہاں سے نکلو گے)۔اے نانک! ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرتا ہوں، لیکن میں نہیں جانتا کہ میں اس کا موازنہ کس سے کروں (اورکیسے)اس کیتسبیحکروں۔
॥2॥

ਪੂਛਉ ਸੰਤ ਮੇਰੋ ਠਾਕੁਰੁ ਕੈਸਾ ॥ ਹਂੀਉ ਅਰਾਪਉਂ ਦੇਹੁ ਸਦੇਸਾ ॥
॥ پوُچھءُ سنّت میرو ٹھاکُرُ کیَسا
॥ ہیِءُ اراپئُں دیہُ سدیسا
ترجمہ:میں سنت گرو سے پوچھتا ہوں کہ میرا آقا خدا کیسا لگتا ہے؟میں اپنے دل کو اس کے حوالے کرتا ہوں جو مجھے اس کی خبر لاتا ہے۔

ਦੇਹੁ ਸਦੇਸਾ ਪ੍ਰਭ ਜੀਉ ਕੈਸਾ ਕਹ ਮੋਹਨ ਪਰਵੇਸਾ ॥ ਅੰਗ ਅੰਗ ਸੁਖਦਾਈ ਪੂਰਨ ਬ੍ਰਹਮਾਈ ਥਾਨ ਥਾਨੰਤਰ ਦੇਸਾ ॥
॥ دیہُ سدیسا پ٘ربھ جیِءُ کیَسا کہ موہن پرۄیسا
॥ انّگ انّگ سُکھدائیِ پوُرن ب٘رہمائیِ تھان تھاننّتر دیسا
ترجمہ:براہِ کرم مجھے بتائیں کہ میرا خدا کیسا ہے اور اس سحر انگیز خدا کا ٹھکانہ کہاں ہے؟سکون دینے والا کامل خدا ہر ایک جاندار میں بسا ہوا ہے اور تمام جگہوں، خطوں اور ملکوں میں موجود ہے۔

ਬੰਧਨ ਤੇ ਮੁਕਤਾ ਘਟਿ ਘਟਿ ਜੁਗਤਾ ਕਹਿ ਨ ਸਕਉ ਹਰਿ ਜੈਸਾ ॥ ਦੇਖਿ ਚਰਿਤ ਨਾਨਕ ਮਨੁ ਮੋਹਿਓ ਪੂਛੈ ਦੀਨੁ ਮੇਰੋ ਠਾਕੁਰੁ ਕੈਸਾ ॥੩॥
॥ بنّدھن تے مُکتا گھٹِ گھٹِ جُگتا کہِ ن سکءُ ہرِ جیَسا
॥3॥ دیکھِ چرِت نانک منُ موہِئو پوُچھےَ دیِنُ میرو ٹھاکُرُ کیَسا
لفظی معنی:ہیوں ۔ دل ۔ ارایؤں۔ قربان کردو۔ بھینٹ دیدوں ۔ سویسا۔ سندیسا ۔ خبر ۔ پربھ جیؤ کیسا۔ خدا کیسا ہے ۔ کہہ موہن پرویسا۔ دل کو اپنی محبت میں گرفتار کر لینے والا کہاں رہتا ہے ۔ انگ انگ ۔ ہر ایک کو۔ سکھدائی ۔ آرام و آسائش پہنچانے والا۔ پورن ۔برہمائی ۔ مکمل یا کامل خدا ۔ تھان تھننتر ویسا ۔ ہر ملک اور ہر گجہ ۔ بندھن ۔ غلامی مکتا ۔آزاد۔ گھٹ گھٹ جگتا ۔ ہر دل سے منسلک ۔ ملا ہوا۔ کہہ نہ سکو ہر جیسا۔ یہ بتائیا کہ خدا کس جیسا ہے ۔ چرت ۔ چلن ۔ برتاؤ دین ۔ غریب (3)
॥3॥ ترجمہ:وہ ہر دل سے وابستہ ہے، پھر بھی دنیاوی بندھنوں سے آزاد ہے اور میں اس کا کسی اور سے موازنہ نہیں کرسکتا۔اے نانک، اس کے حیرت انگیز کھیل کو دیکھ کر میرا دماغ متوجہ ہو جاتا ہے اور میں عاجزی سے پوچھتا ہوں، میراآقاخداکیساہے۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਅਪੁਨੇ ਪਹਿ ਆਇਆ ॥ ਧੰਨਿ ਸੁ ਰਿਦਾ ਜਿਹ ਚਰਨ ਬਸਾਇਆ ॥
॥ کرِ کِرپا اپُنے پہِ آئِیا
॥ دھنّنِ سُ رِدا جِہ چرن بسائِیا
ترجمہ:اپنی رحمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے، خدا نے اپنے آپ کو اپنے بندوں پر ظاہر کیا ہے۔مبارک ہے وہ دل جس میں خدا نے ظاہر کیا ہے۔

ਚਰਨ ਬਸਾਇਆ ਸੰਤ ਸੰਗਾਇਆ ਅਗਿਆਨ ਅੰਧੇਰੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਭਇਆ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ਰਿਦੈ ਉਲਾਸੁ ਪ੍ਰਭੁ ਲੋੜੀਦਾ ਪਾਇਆ ॥
॥ چرن بسائِیا سنّت سنّگائِیا اگِیان انّدھیرُ گۄائِیا
॥ بھئِیا پ٘رگاسُ رِدےَ اُلاسُ پ٘ربھُ لوڑیِدا پائِیا
ترجمہ:جو شخص اولیاء کی صحبت میں شامل ہو کر خدا کے نام کو اپنے دل میں بسا لیتا ہے، اس کی روحانی جہالت کے اندھیرے دور ہو جاتے ہیں۔تب اس کا دماغ خدائی حکمت سے روشن ہو جاتا ہے اور اس کا دل مسرور رہتا ہے کیونکہ اس نے خدا کو پہچان لیا ہے جس کی وہ طویل عرصے سے تلاش کر رہا تھا۔

ਦੁਖੁ ਨਾਠਾ ਸੁਖੁ ਘਰ ਮਹਿ ਵੂਠਾ ਮਹਾ ਅਨੰਦ ਸਹਜਾਇਆ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਮੈ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਅਪੁਨੇ ਪਹਿ ਆਇਆ ॥੪॥੧॥
॥ دُکھُ ناٹھا سُکھُ گھر مہِ ۄوُٹھا مہا اننّد سہجائِیا
॥4॥1॥ کہُ نانک مےَ پوُرا پائِیا کرِ کِرپا اپُنے پہِ آئِیا
لفظی معنی:دھن۔ خوش قسمت۔ ردا۔ دل ۔ حہہ۔ جسنے ۔ سنت ۔ سنگائیا۔ صحبت پاکدامن ۔ کی ۔ اگیان ۔ اندھیر۔ لا علمی ۔ کا اندھیرا مٹائیا ۔ پرگاس۔ روشنی ۔ ردے الاس۔ اتشاہ ۔ جوش۔ ووٹھا۔ بسا۔ انند سہجائیا۔ روحانی سکون پائیا۔
ترجمہ:اذیت ختم ہو جاتی ہے، اس کے دل میں سکون چھا جاتا ہے اور وہ انتہائی خوشی اور استحکام کی حالت میں خوش ہوتا ہے۔اے نانک! کہو، میں نے بھی اس کامل خدا کو پہچان لیا ہے، جس نے اپنی مہربانی سے اپنے بندوں کے دل میں ظاہر کر دیا ॥4॥1॥ ہے۔

ਸਾਰੰਗ ਕੀ ਵਾਰ ਮਹਲਾ ੪ ਰਾਇ ਮਹਮੇ ਹਸਨੇ ਕੀ ਧੁਨਿ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੨ ॥ ਗੁਰੁ ਕੁੰਜੀ ਪਾਹੂ ਨਿਵਲੁ ਮਨੁ ਕੋਠਾ ਤਨੁ ਛਤਿ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਮਨ ਕਾ ਤਾਕੁ ਨ ਉਘੜੈ ਅਵਰ ਨ ਕੁੰਜੀ ਹਥਿ ॥੧॥
سارنّگ کیِ ۄار مہلا 4
راءِ مہمے ہسنے کیِ دھُنِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
॥2॥ سلوک مہلا
॥ گُرُ کُنّجیِ پاہوُ نِۄلُ منُ کوٹھا تنُ چھتِ
॥1॥ نانک گُر بِنُ من کا تاکُ ن اُگھڑےَ اۄر ن کُنّجیِ ہتھِ
لفظی معنی:گر ۔ مرشد۔ پاہو۔ اثر۔ بول۔ نیولا۔ ایسا سنگل جو مویشی کے پاوں میں لگائیا جاتا ہے ۔ تاک ۔ دروازہ ۔ اگھڑے نہیں کھلتا۔ اور ۔ دوسرے ۔ ہتھ ۔پاس۔
ترجمہ:ہمارا دماغ ایک کمرے کی طرح ہے اور جسم اس کی چھت کی طرح ہے۔ مایا (مادیت) کا اثر کمرے (دماغ) پر ایک تالے کی طرح ہے اور اس تالے کو کھولنے کی چابی گرو کے پاس ہے۔اے نانک، گرو کی تعلیمات کے بغیر ذہن کا دروازہ نہیںکھل ॥1॥ سکتا کیونکہ چابی کسی اور کے پاس نہیں ہے۔

ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨ ਭੀਜੈ ਰਾਗੀ ਨਾਦੀ ਬੇਦਿ ॥ ਨ ਭੀਜੈ ਸੁਰਤੀ ਗਿਆਨੀ ਜੋਗਿ ॥
॥1॥ مہلا
॥ ن بھیِجےَ راگیِ نادیِ بیدِ
॥ ن بھیِجےَ سُرتیِ گِیانیِ جوگِ
ترجمہ:گانا گانے، موسیقی کی دھنیں بجانے یا وید (جیسے مذہبی کتابیں) پڑھنے سے خدا راضی نہیں ہو سکتا۔وہ غور کرنے سے، علم حاصل کرنے سے، یا یوگا پر عمل کرنے سے خوش نہیں ہو سکتا،

ਨ ਭੀਜੈ ਸੋਗੀ ਕੀਤੈ ਰੋਜਿ ॥ ਨ ਭੀਜੈ ਰੂਪਂੀ ਮਾਲਂੀ ਰੰਗਿ ॥
॥ ن بھیِجےَ سوگیِ کیِتےَ روجِ
॥ ن بھیِجےَ روُپیِ مالیِ رنّگِ
ترجمہ:اور ہمیشہ اداسی میں بیٹھ کر خوش نہیں کیا جا سکتا۔وہ کسی کی شکل وصورت کو سنوارنے سے، مال حاصل کرنے سے، یا رونقوں میں مشغول ہو کر خوش نہیں ہو سکتا،

ਨ ਭੀਜੈ ਤੀਰਥਿ ਭਵਿਐ ਨੰਗਿ ॥ ਨ ਭੀਜੈ ਦਾਤਂੀ ਕੀਤੈ ਪੁੰਨਿ ॥
॥ ن بھیِجےَ تیِرتھِ بھۄِئےَ ننّگِ
॥ ن بھیِجےَ داتیِ کیِتےَ پُنّنِ
ترجمہ:اور مقدس مزارات پر بے لباس گھومنے سے خوش نہیں کیا جا سکتا۔خیرات کے کام کر کے خوش نہیں ہو سکتا،

ਨ ਭੀਜੈ ਬਾਹਰਿ ਬੈਠਿਆ ਸੁੰਨਿ ॥ ਨ ਭੀਜੈ ਭੇੜਿ ਮਰਹਿ ਭਿੜਿ ਸੂਰ ॥
॥ ن بھیِجےَ باہرِ بیَٹھِیا سُنّنِ
॥ ن بھیِجےَ بھیڑِ مرہِ بھِڑِ سوُر
ترجمہ:اور بیابان میں خاموش بیٹھ کر خوش نہیں کیا جا سکتا۔جنگ میں بہادری سے لڑتے ہوئے مرنا خدا کو خوش نہیں کرتا۔

ਨ ਭੀਜੈ ਕੇਤੇ ਹੋਵਹਿ ਧੂੜ ॥ ਲੇਖਾ ਲਿਖੀਐ ਮਨ ਕੈ ਭਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਭੀਜੈ ਸਾਚੈ ਨਾਇ ॥੨॥
॥ ن بھیِجےَ کیتے ہوۄہِ دھوُڑ
॥ لیکھا لِکھیِئےَ من کےَ بھاءِ
॥2॥ نانک بھیِجےَ ساچےَ ناءِ
لفظی معنی:پھبحے ۔ الہٰی خوشنودی حاصل نہیں ہوتی ۔ راگی ۔ گانے گانے سے ۔ نادی ۔ سریلی آوازوں سے ۔ دید۔ مذہبی کتابیں پڑھنے سے ۔ سرتی ۔ ذہن نشین ہونسے ۔ گیان ۔ علم ۔ جوگ۔ الہٰی ملاپ کے لئے جہدو ترود۔ سوگ۔ غمگینی ۔ روپی ۔ مالی ۔ رنگ ۔ خوبصورتی ۔ زرو دولت ۔ کھیل تماشے ۔ تیرتھ بھوییئے ۔ نہ زیارت گاہوں کی زیارت کرنیسے ۔ تنگ ننگے پھیرنے سے ۔ داتی کہتے پن۔ نہ نمتوں کی خیرات کرنے سے ۔ سن ۔ نہ سنسان جنگلوں میں بیٹھنے سے ۔ بھیڑ ۔ مریہہ۔ بھڑ سور۔ نہ بہادر جنگجو ہوکر جنگ کرکے مرنے سے ۔ کینے ہوولے دہوڑ۔ خاک یا خاکسار ہوکر۔ لیکھا لکھیئے من کے بھائے ۔ مگر حساب اعمال دل کے نیک و بد کے ثاثرات سے ۔ ساچےنائے ۔ سچے نام کے ذریعے جو صدیوی ہے سچ ہے حق ہے حقیقت ہے۔
॥2॥ ترجمہ:اور ان لوگوں سے بھی راضی نہیں جو عوام کے ساتھ بالکل عاجزی اختیار کرتے ہیں۔اعمال کا حساب اس کے دماغ کی نیت کے مطابق لکھا جاتا ہے۔اے نانک، خُدا تب ہی خوش ہوتا ہے جب ہم اُس کے نام سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔

ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨਵ ਛਿਅ ਖਟ ਕਾ ਕਰੇ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਨਿਸਿ ਦਿਨ ਉਚਰੈ ਭਾਰ ਅਠਾਰ ॥
॥1॥ مہلا
॥ نۄ چھِء کھٹ کا کرے بیِچارُ
॥ نِسِ دِن اُچرےَ بھار اٹھار
ترجمہ:وہ جو سنسکرت کے تمام نو گرامر، چھ شاستروں، ویدوں کے چھ ذیلی حصوں پر غور کرتا ہے،اور رات دن مہابھارت پڑھتے رہتے ہیں جس کے اٹھارہ باب ہیں،

ਤਿਨਿ ਭੀ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ਤੋਹਿ ॥ ਨਾਮ ਬਿਹੂਣ ਮੁਕਤਿ ਕਿਉ ਹੋਇ ॥
॥ تِنِ بھیِ انّتُ ن پائِیا توہِ
॥ نام بِہوُنھ مُکتِ کِءُ ہوءِ
ترجمہ:اے خدا اس شخص نے بھی تیری صفات کی حد نہیں پائی،کیونکہ خدا کا نام یاد کیے بغیر دنیاوی بندھنوں سے کیسے آزاد ہو سکتا ہے۔

ਨਾਭਿ ਵਸਤ ਬ੍ਰਹਮੈ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣਿਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਪਛਾਣਿਆ ॥੩॥
॥ نابھِ ۄست ب٘رہمےَ انّتُ ن جانھِیا
॥3॥ گُرمُکھِ نانک نامُ پچھانھِیا
لفظی معنی:نو۔ نوگرائمر۔ جھیئہ۔ چھ شاشتر ۔ گھٹ ۔ چھ حصے ویدوں کے ۔ نس دن ۔ روز و شب۔ اچر کے ۔ بیان کرے ۔ بھار اٹھار۔ اٹھارہ حصول یا مضامین ولاا مہا بھارت کتاب۔ تن بھی ۔ اس نے بھی ۔ انت۔ آخر۔ توہے ۔ تیرا ۔ نام بہون ۔ نام کے بغیر ۔ مکت ۔ نجات ۔ نابھ ۔ درمیان۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ نام حقیقت ۔ (3)
ترجمہ:یہاں تک کہ دیوتا برہما (جس کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ) کمل کی ناف میں رہتے تھے، خدا کی خوبیوں کی حد نہیں پا سکے۔اے نانک، صرف گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہی کوئی شخص خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے کی ॥3॥ اہمیت کو سمجھ سکتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਆਪਿ ਨਿਰੰਜਨਾ ਜਿਨਿ ਆਪੁ ਉਪਾਇਆ ॥ ਆਪੇ ਖੇਲੁ ਰਚਾਇਓਨੁ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਸਬਾਇਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ آپے آپِ نِرنّجنا جِنِ آپُ اُپائِیا
॥ آپے کھیلُ رچائِئونُ سبھُ جگتُ سبائِیا
ترجمہ:وہ پاک خدا جس نے اپنے آپ کو اور ہر چیز کو پیدا کیا ہے، وہ خود ہی ہے۔ساری دنیا کا کھیل اس نے خود بنایا ہے۔

ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਆਪਿ ਸਿਰਜਿਅਨੁ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਵਧਾਇਆ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਉਬਰੇ ਜਿਨ ਭਾਣਾ ਭਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਵਰਤਦਾ ਸਭ ਸਚਿ ਸਮਾਇਆ ॥੧॥
॥ ت٘رےَ گُنھ آپِ سِرجِئنُ مائِیا موہُ ۄدھائِیا
॥ گُر پرسادیِ اُبرے جِن بھانھا بھائِیا
॥1॥ نانک سچُ ۄرتدا سبھ سچِ سمائِیا
لفظی معنی:نرنجنا۔ بیداغ۔ پاک۔ آپ اپائیا۔ اپنے آپ کو پیدا کیا۔ رچایون ۔ بنائیا۔ سرجین۔ پیدا کئے ۔ گر پرسادی۔ رحمت مرشد سے ۔ ابھرلے ۔ بچے ۔ بھانا۔ رضا ۔ بھائیا۔ اچھا لگا۔ سچ۔ حقیقت ۔ سچ سمائیا۔ سچ سچے خدا میں مجذوب۔
ترجمہ:اس نے خود مایا (مادیت) کی تین صفات (نائب، خوبی اور طاقت) پیدا کی ہیں اور ان کے ذریعے دنیاوی لگاؤ کی محبت کو بڑھایا ہے۔گرو کے فضل سے، وہ اکیلے ہی مایا (مادیت) کی محبت سے آزادی حاصل کرتے ہیں جو خوش دلی سے خدا کی ॥1॥ مرضی کو قبول کرتی ہے۔اے نانک، ابدی خدا ہر جگہ موجود ہے اور پوری کائنات اس میں ضم ہو گئی ہے، (اس کے حکم میں رہتی ہے۔)

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top