Page 1094
ਆਇਆ ਓਹੁ ਪਰਵਾਣੁ ਹੈ ਜਿ ਕੁਲ ਕਾ ਕਰੇ ਉਧਾਰੁ ॥
॥ آئِیا اوہُ پرۄانھُ ہےَ جِ کُل کا کرے اُدھارُ
ترجمہ:وہ اپنے پورے نسب کو آزاد کرتا ہے اور اس کی اس دنیا میں آمد کو منظور ہے۔
ਅਗੈ ਜਾਤਿ ਨ ਪੁਛੀਐ ਕਰਣੀ ਸਬਦੁ ਹੈ ਸਾਰੁ ॥ ਹੋਰੁ ਕੂੜੁ ਪੜਣਾ ਕੂੜੁ ਕਮਾਵਣਾ ਬਿਖਿਆ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੁ ॥
॥ اگےَ جاتِ ن پُچھیِئےَ کرنھیِ سبدُ ہےَ سارُ
॥ ہورُ کوُڑُ پڑنھا کوُڑُ کماۄنھا بِکھِیا نالِ پِیارُ
ترجمہ:اگلے جہان میں کسی سے سماجی حیثیت کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا۔ وہاں خدا کی یاد کو سب سے اعلیٰ عمل قرار دیا جاتا ہے۔خدا کو یاد کرنے کے علاوہ، باقی تمام پڑھائی یا رسومات ادا کرنا مایا (مادیت) سے محبت ہے۔
ਅੰਦਰਿ ਸੁਖੁ ਨ ਹੋਵਈ ਮਨਮੁਖ ਜਨਮੁ ਖੁਆਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਉਬਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਹੇਤਿ ਅਪਾਰਿ ॥੨॥
॥ انّدرِ سُکھُ ن ہوۄئیِ منمُکھ جنمُ کھُیارُ
॥2॥ نانک نامِ رتے سے اُبرے گُر کےَ ہیتِ اپارِ
لفظی معنی:پتری ۔ کتاب علم جیوتش یا نجوم۔ داچنی ۔ سمجھنی ۔ سار۔ اعلے ۔ بھلا ۔ نیک۔ بوجے ۔ سمجھے ۔ برہم وچار ۔ الہٰی خیالات کو سمجھنا ۔ پروان ۔ قبول۔ منظور۔ کل۔ خاندان۔ ادھار۔ کامیاب۔ وکھیا۔ دنیاوی دؤلت ۔ اندر سکھ ۔ ذہن سکون۔ خوآر۔ ذلیل۔ اُبھرے ۔ بچے۔
ترجمہ:اپنے ذہن کے مرید لوگ اپنی زندگی برباد کر دیتے ہیں، اپنے اندر سکون نہیں پاتے۔اے نانک، گرو سے بے پناہ محبت کی وجہ سے، جو لوگ خدا کے نام کی محبت سے رنگے ہوئے ہیں، وہ ॥2॥ مایا (مادیت) کی محبت سے بچ جاتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖਦਾ ਆਪੇ ਸਭੁ ਸਚਾ ॥ ਜੋ ਹੁਕਮੁ ਨ ਬੂਝੈ ਖਸਮ ਕਾ ਸੋਈ ਨਰੁ ਕਚਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ آپے کرِ کرِ ۄیکھدا آپے سبھُ سچا
॥ جو ہُکمُ ن بوُجھےَ کھسم کا سوئیِ نرُ کچا
ترجمہ:خدا خود مخلوق کو پیدا کرتا ہے اور ان کی دیکھ بھال کرتا ہے، ازلی خدا خود ہر جگہ موجودہے۔جو مالک خدا کی مرضی کو نہیں سمجھتا، وہ روحانی طور پر اتلی اور غیر مستحکم ہے۔
ਜਿਤੁ ਭਾਵੈ ਤਿਤੁ ਲਾਇਦਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਸਚਾ ॥ ਸਭਨਾ ਕਾ ਸਾਹਿਬੁ ਏਕੁ ਹੈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਰਚਾ ॥
جِتُ بھاۄےَ تِتُ لائِدا گُرمُکھِ ہرِ سچا ॥
سبھنا کا ساہِبُ ایکُ ہےَ گُر سبدیِ رچا ॥
ترجمہ:اپنی مرضی کی خوشنودی سے، خدا ہر ایک کو مختلف کاموں کا حکم دیتا ہے، جسے وہ گرو کی تعلیمات سے لگاتا ہے، وہ ابدی خدا کی طرح بن جاتا ہے۔سب کا صرف ایک ہیمالکخداہے،لیکن کوئی بھی اس کے ساتھ صرف گرو کے الہی کلام کے ذریعے متحد ہو سکتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਸਲਾਹੀਐ ਸਭਿ ਤਿਸ ਦੇ ਜਚਾ ॥ ਜਿਉ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਨਚਾਇਦਾ ਤਿਵ ਹੀ ਕੋ ਨਚਾ ॥੨੨॥੧॥ ਸੁਧੁ ॥
گُرمُکھِ سدا سلاہیِئےَ سبھِ تِس دے جچا ॥
جِءُ نانک آپِ نچائِدا تِۄ ہیِ کو نچا ॥੨੨॥੧॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:سچا۔ صدیوی خدا۔ حکم۔ رضا وفرمان۔ خصم۔ مالک خدا۔ کچا۔ متزلزل یقین و الا۔ جت بھاوے ۔ جیسا چاہتا ہے ۔ تت ۔ اسطرح۔ گورمکھ ہرسچا۔ سچا خدا مرید مرشد کی معرفت ۔ صاحب آقا۔ رچا۔ رچی ۔ شراکت ۔ نچا۔ کھیل۔
ترجمہ:ہمیں ہمیشہ گرو کی تعلیمات کے ذریعہ خدا کی تعریفیں گانا چاہئے، کیونکہ یہ سب اس کے حیرت انگیز کھیل تماشے ہیں۔اے نانک، ہر کوئی وہی کرتا ہے جو خدا کسی سے کرواتا ہے۔ ||22||1|| درست ||
ਮਾਰੂ ਵਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਤੂ ਚਉ ਸਜਣ ਮੈਡਿਆ ਡੇਈ ਸਿਸੁ ਉਤਾਰਿ ॥ ਨੈਣ ਮਹਿੰਜੇ ਤਰਸਦੇ ਕਦਿ ਪਸੀ ਦੀਦਾਰੁ ॥੧॥
ماروُ ۄار مہلا ੫ ڈکھنھے مਃ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
توُ چءُ سجنھ میَڈِیا ڈیئیِ سِسُ اُتارِ ॥
نیَنھ مہِنّجے ترسدے کدِ پسیِ دیِدارُ ॥੧॥
لفظی معنی:چؤ ۔ کہہ۔ بتا۔ سجن۔ دوست۔ میڈیا۔ میرے ۔ نین ۔ آنکھیں۔ ۔ مہنجے ۔ برے ۔ ڈیئی ۔ سس اتار۔ سیر اتارکر ویدوں ۔ کر پسی ۔ کب دیکھوں ۔ دیدار۔
ترجمہ:اے میرے پیارے خدا! اگر آپ کہیں گے تو میں اپنا سر کاٹ کر تیرے سامنے رکھ دوں گا۔میری آنکھیں تیرے لیے ترس رہی ہیں۔ میں تیرا بابرکت دیدار کب دیکھوں گا؟ ||1||
ਮਃ ੫ ॥ ਨੀਹੁ ਮਹਿੰਜਾ ਤਊ ਨਾਲਿ ਬਿਆ ਨੇਹ ਕੂੜਾਵੇ ਡੇਖੁ ॥ ਕਪੜ ਭੋਗ ਡਰਾਵਣੇ ਜਿਚਰੁ ਪਿਰੀ ਨ ਡੇਖੁ ॥੨॥
مਃ੫॥
نیِہُ مہِنّجا تئوُ نالِ بِیا نیہ کوُڑاۄے ڈیکھُ ॥
کپڑ بھوگ ڈراۄنھے جِچرُ پِریِ ن ڈیکھُ ॥੨॥
لفظی معنی:تئو ۔ پریم پیار۔ رشتہ۔ منجا۔ میرا۔ تو۔ تیرے ۔ بیا۔ دوسرے ۔ کوڑا دے ۔ جھوٹے ۔ ڈیکھ ۔ دیکھے ۔ گپڑ بھوگ ۔ کھانا پہننا ۔ ڈراونے ۔ خوف زدہ کرنے والے ۔ پری ۔ خاوند۔ ۔ نہ ڈیکھ دیدار کر لوں۔
ترجمہ:اے خدا، میری محبت صرف تجھ سے ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کسی اور سے محبت جھوٹی ہے۔جب تک مجھے اپنے شوہر (خدا) کا دیدار نصیب نہیں ہوتا، تب تک کپڑے اور کھانابھیمجھے ڈراتا ہے۔ ||2||
ਮਃ ੫ ॥ ਉਠੀ ਝਾਲੂ ਕੰਤੜੇ ਹਉ ਪਸੀ ਤਉ ਦੀਦਾਰੁ ॥ ਕਾਜਲੁ ਹਾਰੁ ਤਮੋਲ ਰਸੁ ਬਿਨੁ ਪਸੇ ਹਭਿ ਰਸ ਛਾਰੁ ॥੩॥
مਃ੫॥
اُٹھیِ جھالوُ کنّتڑے ہءُ پسیِ تءُ دیِدارُ ॥
کاجلُ ہار تمول رسُ بِنُ پسے ہبھِ رس چھارُ ॥੩॥
لفظی معنی:جھالو ۔ صبح سویرے ۔ کنتڑے ۔ اے خاوند۔ ہؤپسی ۔ دیدار ۔ کب تیرا دیدار کرؤں۔ کاجل۔ بڑھیا سرما۔ تحول۔ تینو ل۔ پان ۔ رس۔ ضائقہ۔ سوآد۔ بن پسے ۔ بغیر دیکھے ۔ ہبھ سارے ۔ چھار ۔ راکھ ۔ سوآہ ۔
ترجمہ:اے پیارے شوہر (خدا)! میں صبح اٹھنا چاہتا ہوں، اس امید کے ساتھ کہ میں آپ کا بابرکت دیدار کروں۔تیرے دیدار کے بغیر تمام دنیاوی لذتیں جیسے آنکھوں کا سجانا، ہار اور پان کا ذائقہراکھ کی طرح بے کار ہے۔ ||3||
ਪਉੜੀ ॥ ਤੂ ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚੁ ਸਚੁ ਸਭੁ ਧਾਰਿਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੀਤੋ ਥਾਟੁ ਸਿਰਜਿ ਸੰਸਾਰਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
توُ سچا ساہِبُ سچُ سچُ سبھُ دھارِیا ॥
گُرمُکھِ کیِتو تھاٹُ سِرجِ سنّسارِیا ॥
ترجمہ:اے خدا، تو ابدی مالک ہے اور تو نے ہر جگہ اپنا ابدی قانون قائم کیا ہے۔دنیا کی تخلیق کے بعد، آپ نے یہ اصول قائم کیا کہ انسانوں کو گرو کے دکھائے ہوئے راستے پر چلنا چاہیے۔
ਹਰਿ ਆਗਿਆ ਹੋਏ ਬੇਦ ਪਾਪੁ ਪੁੰਨੁ ਵੀਚਾਰਿਆ ॥ ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸੁ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਬਿਸਥਾਰਿਆ ॥
ہرِ آگِیا ہوۓ بید پاپُ پُنّنُ ۄیِچارِیا ॥
ب٘رہما بِسنُ مہیسُ ت٘رےَ گُنھ بِستھارِیا ॥
ترجمہ:اے خدا! آپ کے حکم سے، وید (ہندو صحیفہ) نیکی اور گناہ پر غور و فکر کرنے کے لیے وجود میں آئے۔آپ نے برہما، وشنو اور شو کو تخلیق کیا اور مایا کے تین طریقوں (نائب، خوبی اور طاقت) کی وسعت پیدا کی۔
ਨਵ ਖੰਡ ਪ੍ਰਿਥਮੀ ਸਾਜਿ ਹਰਿ ਰੰਗ ਸਵਾਰਿਆ ॥ ਵੇਕੀ ਜੰਤ ਉਪਾਇ ਅੰਤਰਿ ਕਲ ਧਾਰਿਆ ॥
نۄ کھنّڈ پ٘رِتھمیِ ساجِ ہرِ رنّگ سۄارِیا ॥
ۄیکیِ جنّت اُپاءِ انّترِ کل دھارِیا ॥
ترجمہ:اے خدا! نو براعظموں کی اس زمین کو بنانے کے بعد تو نے اسے بے شمار رنگوں سے مزین کیا۔ہزاروں قسم کی مخلوقات پیدا کرنے کے بعد، آپ نے ان میں اپنی طاقت ڈال دی۔
ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣੈ ਕੋਇ ਸਚੁ ਸਿਰਜਣਹਾਰਿਆ ॥ ਤੂ ਜਾਣਹਿ ਸਭ ਬਿਧਿ ਆਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਸਤਾਰਿਆ ॥੧॥
تیرا انّتُ ن جانھےَ کوءِ سچُ سِرجنھہارِیا ॥
توُ جانھہِ سبھ بِدھِ آپِ گُرمُکھِ نِستارِیا ॥੧॥
لفظی معنی:سچا صاحب۔ سچامک۔ آقا۔ صدیوی قائم دائم۔ سچ ۔ سبھ دھاریا۔ سچا صیوی سچ اپنائیا۔ گورمکھ کیتو تھاٹ۔ مرشدی راہ بنائیا۔ سرج سنساریا۔ عالم پیدا کرکے ۔ ہر آگیا ہوئے وید۔ الہٰی فرمان و منظوری سے وید ینے ۔ پاپ۔ گناہ۔ پن ۔ چواب۔ تریگن ۔ تین اوصاف۔ رجو تمو ۔ ستو۔ حکمرانی۔ لالچ اور سچائی۔ ستھرائیا۔ پھیلائے ۔ نوکھنڈ۔ نو بر اعظم۔ پرتھوی ۔ زمین۔ ساج۔ پیدا کر ۔ ہر رنگ سوریا۔ اسے بہت سے رنگوں سے آراستہ کیا۔ ویکھی جنت۔ اپائے ۔ بیشمار قسم کے جاندار۔ پیدا کئے ۔ انتر کل۔ وھریا۔ انکے اندر طارق پیدا کی ۔ سچ سرجنہاریا۔ پیدا کرنے والا خدا۔ بدھ ۔ طریقے ۔ گورمکھ نشاریا ۔ مرشد کے وسیلے سے کامیاب بناتا ہے ۔
ترجمہ:اے ابدی خالق، تیری حد کو کوئی نہیں جانتا۔اے خدا! آپ خود ہی تمام طریقوں کو جانتے ہیں، اور آپ خود ہی انسانوں کو گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے کے ذریعے برائیوں کے سمندر سے پار لے جاتے ہیں۔ ||1||
ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥ ਜੇ ਤੂ ਮਿਤ੍ਰੁ ਅਸਾਡੜਾ ਹਿਕ ਭੋਰੀ ਨਾ ਵੇਛੋੜਿ ॥ ਜੀਉ ਮਹਿੰਜਾ ਤਉ ਮੋਹਿਆ ਕਦਿ ਪਸੀ ਜਾਨੀ ਤੋਹਿ ॥੧॥
ڈکھنھےمਃ੫॥
جے توُ مِت٘رُ اساڈڑا ہِک بھوریِ نا ۄیچھوڑِ ॥
جیِءُ مہِنّجا تءُ موہِیا کدِ پسیِ جانیِ توہِ ॥੧॥
لفظی معنی:میز۔ دؤست۔ اساڈڑا۔ ہمارا۔ ہک بھوری ۔ زراسی دیر کے لئے ۔ چھوڑ۔ جدا کر۔ جیؤ۔ دل ۔ مہنجا۔ میرا۔ تؤ۔ تو نے ۔ موہیا۔ پیارا۔ بنالیا۔ کد یسی ۔ کب دیدار ہوگا۔ جانی۔م یری جان ۔ توہ ۔ تیرا ۔ترجمہ:اے خدا! اگر تو میرا دوست ہے تو مجھے ایک لمحے کے لیے بھی اپنے سے جدا نہ کر۔تو نے میرے دماغ کو موہ لیا ہے، اے میرے پیارے میں تجھے کب دیکھوں گا؟ ||1||
ਮਃ ੫ ॥ ਦੁਰਜਨ ਤੂ ਜਲੁ ਭਾਹੜੀ ਵਿਛੋੜੇ ਮਰਿ ਜਾਹਿ ॥ ਕੰਤਾ ਤੂ ਸਉ ਸੇਜੜੀ ਮੈਡਾ ਹਭੋ ਦੁਖੁ ਉਲਾਹਿ ॥੨॥
مਃ੫॥
دُرجن توُ جلُ بھاہڑیِ ۄِچھوڑے مرِ جاہِ ॥
کنّتا توُ سءُ سیجڑیِ میَڈا ہبھو دُکھُ اُلاہِ ॥੨॥
لفظی معنی:درجن۔ بد قماش۔ دشمن۔ جل بھاہڑی۔ وہکتی آگ۔ میں جل۔ وچھوڑے ۔ جدائی۔ کنتا۔ اے خاوند۔ خدا۔ سؤسیجری ۔ خفتگاہ میں سوجا۔ دل میں بس۔ میڈا۔ میرا۔ ہھو دکھ۔ میرا سارا عذا الا ہے ۔ اتار دے ۔ دور کر۔
ترجمہ:اے بُرے خیالات، تُو آگ میں جل جائے۔ اے خدا سے جدائی کا احساس، تیری موت ہو۔اے میرے شوہر (خدا)، میرے دل میں رہ اور میرے تمام دکھوں کو مٹا دے۔ ||2||
ਮਃ ੫ ॥ ਦੁਰਜਨੁ ਦੂਜਾ ਭਾਉ ਹੈ ਵੇਛੋੜਾ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ॥ ਸਜਣੁ ਸਚਾ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਜਿਸੁ ਮਿਲਿ ਕੀਚੈ ਭੋਗੁ ॥੩॥
مਃ੫॥
دُرجنُ دوُجا بھاءُ ہےَ ۄیچھوڑا ہئُمےَ روگُ ॥
سجنھُ سچا پاتِساہُ جِسُ مِلِ کیِچےَ بھوگُ ॥੩॥
لفظی معنی:درجن ۔ بر انسان ۔ دوجا بھاؤ۔ خدا کے علاوہ دنیاوی دؤلت سے محبتوچھوڑا۔ جدائی۔ ہونمے روگ۔ خودی کی مرض۔ سجن۔ دؤست۔ سچیا تساہ ۔ صدیوی سچا شہنشاہ مراد خدا۔ بھوگ۔سکون ۔
ترجمہ:دہریت (مادیت) سے محبت ایک برے شخص کی طرح ہے، انا کی بیماری خدا سے جدائی کا سبب ہے۔ابدی خدا، بادشاہ، ایک حقیقی دوست ملاقات ہے جس سے روحانی خوشی حاصل ہوتی ہے۔ ||3||
ਪਉੜੀ ॥ ਤੂ ਅਗਮ ਦਇਆਲੁ ਬੇਅੰਤੁ ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹੈ ਕਉਣੁ ॥ ਤੁਧੁ ਸਿਰਜਿਆ ਸਭੁ ਸੰਸਾਰੁ ਤੂ ਨਾਇਕੁ ਸਗਲ ਭਉਣ ॥
پئُڑیِ ॥
توُ اگم دئِیالُ بیئنّتُ تیریِ کیِمتِ کہےَ کئُنھُ ॥
تُدھُ سِرجِیا سبھُ سنّسارُ توُ نائِکُ سگل بھئُنھ ॥
ترجمہ:اے خدا! تو ناقابل رسائی، مہربان اور لامحدود ہے، کون تیری قدر کا اندازہ لگا سکتا ہے؟آپ نے پوری کائنات کو پیدا کیا۔ آپ تمام جہانوں کے مالک ہیں۔
ਤੇਰੀ ਕੁਦਰਤਿ ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੈ ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਸਗਲ ਰਉਣ ॥ ਤੁਧੁ ਅਪੜਿ ਕੋਇ ਨ ਸਕੈ ਤੂ ਅਬਿਨਾਸੀ ਜਗ ਉਧਰਣ ॥
تیریِ کُدرتِ کوءِ ن جانھےَ میرے ٹھاکُر سگل رئُنھ ॥
تُدھُ اپڑِ کوءِ ن سکےَ توُ ابِناسیِ جگ اُدھرنھ ॥
ترجمہ:اے میرے ہمہ گیر مالک خدا تیری قدرت کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔اے تمام دنیا کے لافانی نجات دہندہ تیری برابری کوئی نہیں کر سکتا۔