Page 1093
ਬੂਝਹੁ ਗਿਆਨੀ ਬੂਝਣਾ ਏਹ ਅਕਥ ਕਥਾ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਤਤੁ ਨ ਪਾਈਐ ਅਲਖੁ ਵਸੈ ਸਭ ਮਾਹਿ ॥
بوُجھہُ گِیانیِ بوُجھنھا ایہ اکتھ کتھا من ماہِ ॥
بِنُ گُر تتُ ن پائیِئےَ الکھُ ۄسےَ سبھ ماہِ ॥
ترجمہ:اے عقلمندو، خدا کی اس ناقابل بیان بات کو اپنے ذہن میں سمجھو۔اگرچہ ناقابل بیان خدا سب میں رہتا ہے، ہم گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر اس حقیقت کا ادراک نہیں کر سکتے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਜਾਣੀਐ ਜਾਂ ਸਬਦੁ ਵਸੈ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ ਆਪੁ ਗਇਆ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਗਇਆ ਜਨਮ ਮਰਨ ਦੁਖ ਜਾਹਿ ॥
ستِگُرُ مِلےَ ت جانھیِئےَ جاں سبدُ ۄسےَ من ماہِ ॥
آپُ گئِیا بھ٘رمُ بھءُ گئِیا جنم مرن دُکھ جاہِ ॥
ترجمہ:ہم یہ تب سمجھتے ہیں جب ہم سچے گرو سے ملتے ہیں اور ان کا الہی کلام ہمارے ذہنوں میں بس جاتا ہے۔جب انسان کی انا دور ہو جاتی ہے تو اس کا خوف اور شک دور ہو جاتا ہے اور پھر اس کی ساری زندگی (پیدائش سے لے کر موت تک) کی تکلیفیں ختم ہو جاتی ہیں۔
ਗੁਰਮਤਿ ਅਲਖੁ ਲਖਾਈਐ ਊਤਮ ਮਤਿ ਤਰਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋਹੰ ਹੰਸਾ ਜਪੁ ਜਾਪਹੁ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਤਿਸੈ ਸਮਾਹਿ ॥੧॥
گُرمتِ الکھُ لکھائیِئےَ اوُتم متِ تراہِ ॥
نانک سوہنّ ہنّسا جپُ جاپہُ ت٘رِبھۄنھ تِسےَ سماہِ ॥੧॥
لفظی معنی:ہؤمے ۔ خودی۔ گیانی ۔ عالم ۔ دانشمند۔ بوجھنا۔ بجھارت ۔ پہیلی ۔ اکتھ ۔ جوکہی نہ جا سکے ۔ کتھا ۔ کہانی۔ تت۔ اصلیت۔ الکھ ۔ جو سمجھ نہ آئے ۔ سبھ ماہے ۔ سبھ کے اندر۔ جانیئے ۔ سمجھ آتا ہے ۔ آپ۔ اپناپن۔ خودی۔ بھرم بھؤ۔ وہم وگمان اور خوف۔ گرمت۔ سبق و واعظ مرشد۔ اُتم مت۔ بلند عقل ۔ ترا ہے ۔ کامیابی سے عبور کر جاتے ہیں۔ سوہ ۔ وہ میں ہوں ۔ ہنگ سا۔ میں وہ ہوں ۔ مراد یکسو۔ اس میں اور اس میں کا تفرقہ نہیں رہا۔ تربھون۔ تینوں عالم۔
ترجمہ:جو لوگ گرو کی تعلیمات کے ذریعے ناقابل فہم خدا کو سمجھتے ہیں، ان کی عقل بلند ہو جاتی ہے اور وہ دنیاوی مصائب کے سمندر سے تیر جاتے ہیں۔اے نانک، خدا کو اس طرح یاد کرو، تاکہ تمہاری روح اس کے ساتھ ایک ہو جائے، جس میں ساری دنیا کی مخلوقات بھی مدغم ہیں۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਮਨੁ ਮਾਣਕੁ ਜਿਨਿ ਪਰਖਿਆ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਸੇ ਜਨ ਵਿਰਲੇ ਜਾਣੀਅਹਿ ਕਲਜੁਗ ਵਿਚਿ ਸੰਸਾਰਿ ॥
مਃ੩॥
منُ مانھکُ جِنِ پرکھِیا گُر سبدیِ ۄیِچارِ ॥
سے جن ۄِرلے جانھیِئہِ کلجُگ ۄِچِ سنّسارِ ॥
ترجمہ:جس نے گرو کے کلام پر غور کرکے اس موتی جیسے دماغ کو جانچا ہے،کالیوگ کے دور (موجودہ دؤر) میں ایسے لوگ اس دنیا میں کم ہی نظر آتے ہیں۔
ਆਪੈ ਨੋ ਆਪੁ ਮਿਲਿ ਰਹਿਆ ਹਉਮੈ ਦੁਬਿਧਾ ਮਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਦੁਤਰੁ ਤਰੇ ਭਉਜਲੁ ਬਿਖਮੁ ਸੰਸਾਰੁ ॥੨॥
آپےَ نو آپُ مِلِ رہِیا ہئُمےَ دُبِدھا مارِ ॥
نانک نامِ رتے دُترُ ترے بھئُجلُ بِکھمُ سنّسارُ ॥੨॥
لفظی معنی:مانک ۔ موتی۔ پرکھیا۔ آزمایا۔ گر سبد ویچار۔ کلام مرشد کے خیالات کے مطابق ۔ ورے ۔ کوئی۔ جانیہہ۔ جانتے ہیں۔ گلجگ ۔ جھگڑوں کا دؤر ۔ مشیرنی کا زمانے ۔ سنسار ۔ دنیا۔ نام رتے ۔ سچ و حقیقت سے متاثر و محو۔ دتر۔ دشوارگذاریاں ۔ بھوجل وکھم سنسار۔ زہریلے خوفناک سمندر۔
ترجمہ:وہ اپنی انا اور دوئی پر فتح پا کر نفس کے اندر جذب رہتا ہے۔اے نانک! جو لوگ خدا کے نام سے رنگے ہوئے ہیں، وہ برائیوں کے اس خوفناک دنیاوی سمندر کو عبور کر لیتے ہیں جس کو عبور کرنا بہت مشکل ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਮਨਮੁਖ ਅੰਦਰੁ ਨ ਭਾਲਨੀ ਮੁਠੇ ਅਹੰਮਤੇ ॥ ਚਾਰੇ ਕੁੰਡਾਂ ਭਵਿ ਥਕੇ ਅੰਦਰਿ ਤਿਖ ਤਤੇ ॥
پئُڑیِ ॥
منمُکھ انّدرُ ن بھالنیِ مُٹھے اہنّمتے ॥
چارے کُنّڈاں بھۄِ تھکے انّدرِ تِکھ تتے ॥
ترجمہ:اپنی انا کے فریب میں آکر اپنے ذہن کے مرید لوگ اپنے باطن کی تلاش نہیں کرتے۔دنیاوی خواہشات کی آگ میں تڑپ کر ہر جگہ (مایا کی خاطر) بھٹکتے ہیں اور تھک جاتے ہیں۔
ਸਿੰਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ ਨ ਸੋਧਨੀ ਮਨਮੁਖ ਵਿਗੁਤੇ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਸਤੇ ॥ ਤਤੁ ਗਿਆਨੁ ਵੀਚਾਰਿਆ ਹਰਿ ਜਪਿ ਹਰਿ ਗਤੇ ॥੧੯॥
سِنّم٘رِتِ ساست ن سودھنیِ منمُکھ ۄِگُتے ॥
بِنُ گُر کِنےَ ن پائِئو ہرِ نامُ ہرِ ستے ॥
تتُ گِیانُ ۄیِچارِیا ہرِ جپِ ہرِ گتے ॥੧੯॥
لفظی معنی:اندر۔ ذہن و قلب ۔ بھالنی ۔ تحقیق ۔ پڑتال۔ تلاش۔ مٹھے ۔ دہوکے ۔ فریب میں آئے ۔ اہنمتے ۔ غرور و تکبر سے بھرے ہوئے ۔ چارے کنڈاں۔ چارون سمتوں ۔ طرفوں ۔ بھو ۔ بھٹک کر ۔ پھ کر ۔ جھکے ۔ ماند ہوئے ۔ تکھ تتے ۔ جلانیوالی پیاس۔ سمرت شناشت۔ مذہبی کتابوں ۔ وگوتے ۔ ذلیل و خوآر۔ سودھنی ۔ غور سے تٹھقیق ستے ۔ صدیوی ۔ دائمی ۔ تت گیان۔ علمی حقیقت یا علمی نتیجہ ۔ وچاریا۔ سوچیا سمجھیا۔ ہر جپ ۔ الہٰی دیاوریاض ۔ پرگتے ۔ روحانی واخلاقی حالت زندگی کی درست ہوتی ہے ۔
ترجمہ:یہ اپنے ذہن کے مرید لوگ سمرتیوں اور شاستروں (مقدس کتابوں) پر غور نہیں کرتے، اور اپنی ذہن کے طریقوں پر چل کر برباد ہو جاتے ہیں۔گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کسی نے بھی ابدی خدا اور اس کے ابدی نام کا ادراک نہیں کیا ہے۔خدائی حکمت پر غور کرنے کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ برائیوں سے نجات صرف خدا کے نام پر غور کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ ||19||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੨ ॥ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਕਰੇ ਆਪਿ ਆਪੇ ਆਣੈ ਰਾਸਿ ॥ ਤਿਸੈ ਅਗੈ ਨਾਨਕਾ ਖਲਿਇ ਕੀਚੈ ਅਰਦਾਸਿ ॥੧॥
سلوک مਃ੨॥
آپے جانھےَ کرے آپِ آپے آنھےَ راسِ ॥
تِسےَ اگےَ نانکا کھلِءِ کیِچےَ ارداسِ ॥੧॥
ترجمہ:خدا خود مخلوقات کو پیدا کرتا ہے اور ان کے بارے میں سب جانتا ہے اور وہ خود ان کے کام مکمل کرتا ہے۔اے نانک! ہمیں احترام کے ساتھ کھڑے ہو کر اس کے سامنے دعا کرنیچاہیے۔ ||1||
ਮਃ ੧ ॥ ਜਿਨਿ ਕੀਆ ਤਿਨਿ ਦੇਖਿਆ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਸੋਇ ॥ ਕਿਸ ਨੋ ਕਹੀਐ ਨਾਨਕਾ ਜਾ ਘਰਿ ਵਰਤੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥੨॥
مਃ੧॥
جِنِ کیِیا تِنِ دیکھِیا آپے جانھےَ سوءِ ॥
کِس نو کہیِئےَ نانکا جا گھرِ ۄرتےَ سبھُ کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:جن ۔ جس نے ۔ کیا۔ پیدا کیا۔ دیکھیا۔ خبر گیری ۔ نگرانی۔ سوئے ۔ وہی ۔ جاگھر ۔ درتے سبھ کوئے ۔ جب سب کے ذہن و جگر میں بستا ہے ۔
ترجمہ:جس نے یہ دنیا بنائی ہے اسی نے اس کی دیکھ بھال بھی کی ہے اور وہ خود ان سب کو جانتا ہے۔اے نانک، ہم کس سے کچھ مانگیں، جب ہر دل میں خدا رہتا ہے؟ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਸਭੇ ਥੋਕ ਵਿਸਾਰਿ ਇਕੋ ਮਿਤੁ ਕਰਿ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਹੋਇ ਨਿਹਾਲੁ ਪਾਪਾ ਦਹੈ ਹਰਿ ॥
پئُڑیِ ॥
سبھے تھوک ۄِسارِ اِکو مِتُ کرِ ॥
منُ تنُ ہوءِ نِہالُ پاپا دہےَ ہرِ ॥
ترجمہ:اے بشر، باقی تمام چیزوں کو بھول جاؤ اور صرف خدا کو اپنا دوست بنا لو۔آپ کا دماغ اور جسم خوش ہوں گے، کیونکہ خدا تمام گناہوں کو جلا دیتا ہے۔
ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਚੁਕੈ ਜਨਮਿ ਨ ਜਾਹਿ ਮਰਿ ॥ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰੁ ਸੋਗਿ ਨ ਮੋਹਿ ਜਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਮਨ ਮਹਿ ਸੰਜਿ ਧਰਿ ॥੨੦॥
آۄنھ جانھا چُکےَ جنمِ ن جاہِ مرِ ॥
سچُ نامُ آدھارُ سوگِ ن موہِ جرِ ॥
نانک نامُ نِدھانُ من مہِ سنّجِ دھرِ ॥੨੦॥
لفظی معنی:سبھے توھک۔ ہر طرح کے ذخیرے ۔ وسار ۔ بھول جا۔ مت۔ دوست۔ من تن۔ دل وجان۔ نہال۔ خوش۔ پاپا۔ گناہوں ۔ وہے ۔ جلاتا ہے ۔ چکے ۔ ختم ہوتا ہے ۔ آدھار۔ آسرا۔ سوگ ۔ غمگینی ۔ خبر۔ جل۔ سٹر۔ سنج دھر۔ اکھٹا کر۔
ترجمہ:آپ دوبارہ مرنے کے لیے جنم نہیں لیں گے۔ ہاں تمہاری پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جائے گا۔خدا کے نام کو اپنا سہارا بنا لو، تم غم اور دنیاوی لگاؤ میں نہ جلو گے۔اے نانک، اپنے ذہن میں نام کا خزانہ جمع کرو۔ ||20||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ ਮਾਇਆ ਮਨਹੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਮਾਂਗੈ ਦੰਮਾ ਦੰਮ ॥ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਈ ਨਾਨਕ ਨਹੀ ਕਰੰਮ ॥੧॥
سلوک مਃ੫॥
مائِیا منہُ ن ۄیِسرےَ ماںگےَ دنّما دنّم ॥
سو پ٘ربھُ چِتِ ن آۄئیِ نانک نہیِ کرنّم ॥੧॥
لفظی معنی:وسرے ۔ بھولتا ہیں۔ وماں ونم۔ سرمایہ ہی سرمایہ ۔ سوبھ ۔ اس خدا کو۔ چت نہ آوئی ۔ دلمیں خیال نہیں ۔ نہیں کرم نصیب میں نہیں۔
ترجمہ:وہ جس کے دماغ سے مایا (مادیت) کبھی نہیں چھوٹتی اور جو ہر سانس کے ساتھ مانگتا رہتا ہے۔اور خدا کو یاد نہیں کرتا۔ اے نانک! غور کرو کہ اسے اچھی قسمت نہیں ملی۔ ||1||
ਮਃ ੫ ॥ ਮਾਇਆ ਸਾਥਿ ਨ ਚਲਈ ਕਿਆ ਲਪਟਾਵਹਿ ਅੰਧ ॥ ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਣ ਧਿਆਇ ਤੂ ਤੂਟਹਿ ਮਾਇਆ ਬੰਧ ॥੨॥
مਃ੫॥
مائِیا ساتھِ ن چلئیِ کِیا لپٹاۄہِ انّدھ ॥
گُر کے چرنھ دھِیاءِ توُ توُٹہِ مائِیا بنّدھ ॥੨॥
لفظی معنی:ساتھ نہ چلئی ۔ بوقت آخرت در وات ساتھ نہیں جاتی۔ اندھ۔ جاہل۔ بندھ۔ غلامی ۔
ترجمہ:اے جاہل انسان، آخرت میں دنیا کی دولت تیرا ساتھ نہیں دے گی، تو کیوں اس سے چمٹے ہوئے ہے؟گرو کی تعلیمات پر عمل کریں، تاکہ آپ کے مایا (مادیت) کے بندھن ٹوٹ جائیں۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਭਾਣੈ ਹੁਕਮੁ ਮਨਾਇਓਨੁ ਭਾਣੈ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ ਭਾਣੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲਿਓਨੁ ਭਾਣੈ ਸਚੁ ਧਿਆਇਆ ॥ ਭਾਣੇ ਜੇਵਡ ਹੋਰ ਦਾਤਿ ਨਾਹੀ ਸਚੁ ਆਖਿ ਸੁਣਾਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
بھانھےَ ہُکمُ منائِئونُ بھانھےَ سُکھُ پائِیا ॥
بھانھےَ ستِگُرُ میلِئونُ بھانھےَ سچُ دھِیائِیا ॥
بھانھے جیۄڈ ہور داتِ ناہیِ سچُ آکھِ سُنھائِیا ॥
ترجمہ:جو شخص خدا کی طرف سے اس کی مرضی پر عمل کرنے کے لیے الہام ہوا ہے، اس نے اس کی مرضی کے مطابق زندگی گزار کر اندرونی سکون پایا ہے۔اپنی مرضی میں، جسے خدا نے گرو سے ملایا ہے، وہ اپنی مرضی کے مطابق خدا کو پیار سے یاد کرتا ہے۔گرو نے اس سچائی کا اعلان کیا ہے کہ خدا کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے سے بڑا کوئی تحفہ نہیں ہے۔
ਜਿਨ ਕਉ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨ ਸਚੁ ਕਮਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਸਰਣਾਗਤੀ ਜਿਨਿ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ॥੨੧॥
جِن کءُ پوُربِ لِکھِیا تِن سچُ کمائِیا ॥
نانک تِسُ سرنھاگتیِ جِنِ جگتُ اُپائِیا ॥੨੧॥
لفظی معنی؛بھانے ۔ رضا میں راضی۔ حکم سنایؤن ۔ فرمانبرداری کی ۔ سچ دھیائیا۔ خدا میں توجہ دی دھیان لگائیا۔ پورب لکھیا۔ پہلے سے تحریر ہے اعمالنامے میں۔ دات۔ نعمت۔ سچ کمائیا ۔ عمل درآمد کیا۔ سرناگتی ۔ پناہ گیری ۔ جگت اپائیا۔ عالم پیدا کیا۔
ترجمہ:وہ اکیلے ہی نام کی دولت کماتے ہیں، جو اس کے لیے پہلے سے مقرر ہیں۔اے نانک، خدا کی پناہ میں رہو جس نے دنیا کو بنایا ہے۔ ||21||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਅੰਦਰਿ ਗਿਆਨੁ ਨਹੀ ਭੈ ਕੀ ਨਾਹੀ ਬਿੰਦ ॥ ਨਾਨਕ ਮੁਇਆ ਕਾ ਕਿਆ ਮਾਰਣਾ ਜਿ ਆਪਿ ਮਾਰੇ ਗੋਵਿੰਦ ॥੧॥
سلوک مਃ੩॥
جِن کءُ انّدرِ گِیانُ نہیِ بھےَ کیِ ناہیِ بِنّد ॥
نانک مُئِیا کا کِیا مارنھا جِ آپِ مارے گوۄِنّد ॥੧॥
لفظی معنی:گیان ۔ علم و دانش۔ بھے ۔ خوف۔ بند۔ بوند۔ تھوڑی سی ۔ گووند۔ خدا۔
ترجمہ:جن کے اندر خدائی حکمت نہیں ہے اور خدا کا خوف بھی نہیں ہے۔اے نانک! ایسے روحانی طور پر مردہ لوگوں کو سزا دینے کا کیا فائدہ جب کہ خود خدا نے ان کے اعمال کی سزا دیہے؟ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਮਨ ਕੀ ਪਤ੍ਰੀ ਵਾਚਣੀ ਸੁਖੀ ਹੂ ਸੁਖੁ ਸਾਰੁ ॥ ਸੋ ਬ੍ਰਾਹਮਣੁ ਭਲਾ ਆਖੀਐ ਜਿ ਬੂਝੈ ਬ੍ਰਹਮੁ ਬੀਚਾਰੁ ॥
مਃ੩॥
من کیِ پت٘ریِ ۄاچنھیِ سُکھیِ ہوُ سُکھُ سارُ ॥
سو ب٘راہمنھُ بھلا آکھیِئےَ جِ بُجھےَ ب٘رہمُ بیِچارُ ॥
ترجمہ:کسی کو اپنے ذہن کے تقویم کا جائزہ لینا چاہیے، ایسا کرنے سے انسان کو اعلیٰ ترین خوشی اور تمام راحتیں حاصل ہوتی ہیں۔اس برہمن کو (حقیقت میں) عظیم کہا جانا چاہئے جو الہی حکمت کو سمجھتا ہے اور اس پر غور کرتا ہے۔
ਹਰਿ ਸਾਲਾਹੇ ਹਰਿ ਪੜੈ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥
ہرِ سالاہے ہرِ پڑےَ گُر کےَ سبدِ ۄیِچارِ ॥
ترجمہ:ایک برہمن، جو خدا کی تعریفیں گاتا ہے اور گرو کے کلام پر غور کرکے الہی علم کے بارے میں پڑھتا ہے،