Page 1091
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਭੋਲਤਣਿ ਭੈ ਮਨਿ ਵਸੈ ਹੇਕੈ ਪਾਧਰ ਹੀਡੁ ॥ ਅਤਿ ਡਾਹਪਣਿ ਦੁਖੁ ਘਣੋ ਤੀਨੇ ਥਾਵ ਭਰੀਡੁ ॥੧॥
سلوک م ؛ 1
بھولتنھِ بھےَ منِ ۄسےَ ہیکےَ پادھر ہیِڈُ ॥
اتِ ڈاہپنھِ دُکھُ گھنھو تیِنےَ تھاۄ بھریِڈُ ॥੧॥
لفظی معنی:بھولتنھ ۔ ۔ بھولے پن ۔ بھے ۔ خوف۔ پادر۔ پدھرا۔ صاف۔ ہیڈ ۔ ہردا۔ ات ڈاہپن ۔ حسد۔ تسنے تھاو پریڈ ۔ تینوں دل بول و جسم۔ بھریڈ۔ ناپاک ہوجاتے ہیں۔
ترجمہ:اے بھائی، زندگی کا ایک ہی راستباز راستہ یہ ہے کہ ہمارے ذہن میں معصومیت اور خوف خدا بس جائے۔دوسروں کے ساتھ انتہائی حسد، بے پناہ درد لاتا ہے اور دماغ، جسم اور گویائی ملعون رہتے ہیں۔ ||1||
ਮਃ ੧ ॥ ਮਾਂਦਲੁ ਬੇਦਿ ਸਿ ਬਾਜਣੋ ਘਣੋ ਧੜੀਐ ਜੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਤੂ ਬੀਜਉ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥੨॥
مਃ੧॥
ماںدلُ بیدِ سِ باجنھو گھنھو دھڑیِئےَ جوءِ ॥
نانک نامُ سمالِ توُ بیِجءُ اۄرُ ن کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:ماندل۔ ڈہول ۔ باجنھو۔ بجائیا ہے ۔ گھنو۔ بہت سے ۔دھڑیئے ۔ فرقے ۔ جوئے ۔ جستجو ۔ تلاش ۔ تکنا۔ زیر نظر۔ بیجو۔ دوسرا۔ اور دیگر۔
ترجمہ:اپنے عقائد کی تبلیغ کے لیے ویدوں کا ڈھول بہت زور سے بج رہا ہے اور بہت سے لوگ ان کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں،اے نانک، تم خدا کو پیار سے یاد کرو، اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ ||2||
ਮਃ ੧ ॥ ਸਾਗਰੁ ਗੁਣੀ ਅਥਾਹੁ ਕਿਨਿ ਹਾਥਾਲਾ ਦੇਖੀਐ ॥ ਵਡਾ ਵੇਪਰਵਾਹੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਪਾਰਿ ਪਵਾ ॥
مਃ੧॥
ساگرُ گُنھیِ اتھاہُ کِنِ ہاتھالا دیکھیِئےَ ॥
ۄڈا ۄیپرۄاہُ ستِگُرُ مِلےَ ت پارِ پۄا ॥
ترجمہ:اے بھائی، یہ دنیا ایک انمول سمندر کی مانند ہے، جو مایا (مادیت) کے تین طریقوں سے بھری ہوئی ہے (نائب، خوبیاں اور طاقت)؛ اس کی تہہ کس نے دیکھی ہے؟اگر میں عظیم بے پرواہ سچے گرو سے ملوں، تو میں برائیوں کے اس دنیاوی سمندر کو پار کر سکتا ہوں۔
ਮਝ ਭਰਿ ਦੁਖ ਬਦੁਖ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚੇ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਕਿਸੈ ਨ ਲਥੀ ਭੁਖ ॥੩॥
مجھ بھرِ دُکھ بدُکھ ॥
نانک سچے نام بِنُ کِسےَ ن لتھیِ بھُکھ ॥੩॥
لفظی معنی:ساگر۔ سمندر ۔ گنی۔ اوصاف۔ اتھاہ۔ اندازے و مقدار سے بعید۔ ہاتھا لا ۔ تھاہ۔ اندازہ ۔ تھاہ پتہ۔ بے پرواہ۔ بے محتاج۔ پارپو۔ کامیابی ملے ۔ مجھ ۔ مدھ۔ درمیان ۔ دکھ بدکھ ۔ بھاری عذآب ۔ لتھی بھکھ ۔ بھوک مٹتی نہیں۔
ترجمہ:یہ دنیاوی سمندر مصائب سے بھرا ہوا ہے۔اے نانک! کسی کی بھی مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی بھوک خدا کو پیار سے یاد کیے بغیر نہیں بجھتی۔ ||3||
ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨੀ ਅੰਦਰੁ ਭਾਲਿਆ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਵੈ ॥ ਜੋ ਇਛਨਿ ਸੋ ਪਾਇਦੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈ ॥
پئُڑیِ ॥
جِنیِ انّدرُ بھالِیا گُر سبدِ سُہاۄےَ ॥
جو اِچھنِ سو پائِدے ہرِ نامُ دھِیاۄےَ ॥
ترجمہ:جنہوں نے گرو کے خوبصورت کلام کے ذریعے اپنے باطن کو تلاش کیا ہے،وہ پیار سے خدا کا نام یاد کرتے ہیں اور جو کچھ چاہتے ہیں اسے حاصل کرتے ہیں۔
ਜਿਸ ਨੋ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਿਸੁ ਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਸੋ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ ਧਰਮ ਰਾਇ ਤਿਨ ਕਾ ਮਿਤੁ ਹੈ ਜਮ ਮਗਿ ਨ ਪਾਵੈ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹਿ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵੈ ॥੧੪॥
جِس نو ک٘رِپا کرے تِسُ گُرُ مِلےَ سو ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥
دھرم راءِ تِن کا مِتُ ہےَ جم مگِ ن پاۄےَ ॥
ہرِ نامُ دھِیاۄہِ دِنسُ راتِ ہرِ نامِ سماۄےَ ॥੧੪॥
لفظی معنی:جنی اندر بھالیا۔ جس ے اپنے اندرونی نفسی اعمال کی تحقیق کی ۔ گر سبد۔کلام مرشد سے ۔ سہاوے ۔ سوہینے ۔ ہوگئے ۔ چھن۔ خواہش۔ پائید ے ۔ پاتے ہیں۔ ہر نام دھاوے ۔ الہٰی نام سچ ۔ حق و حقیقت میں دھیان لگائے ۔سو ۔ وہ ۔ ہرگن گاوے ۔ خدا کی حمدوثناہ کرے۔ دھرم رائے ۔ الہٰی منصف ۔ مت ۔ دوست۔ جم مگ۔ موت کی راہ۔ ہر نام سماوے ۔ خدا کے نام میں محوومجذوب ۔
ترجمہ:لیکن صرف وہی شخص، جس پر خدا رحم کرتا ہے، گرو سے ملتا ہے اور خدا کی تعریفیں گاتا ہے۔راستبازی کا فیصلہ کرنے والا ان کا دوست بن جاتا ہے اور وہ انہیں کبھی موت کے آسیب کے راستے پر نہیں بھیجتا۔وہ دن رات خدا کے نام کو پیار سے یاد کرتے ہیں اور خدا کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔ ||14||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਸੁਣੀਐ ਏਕੁ ਵਖਾਣੀਐ ਸੁਰਗਿ ਮਿਰਤਿ ਪਇਆਲਿ ॥ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਈ ਮੇਟਿਆ ਜੋ ਲਿਖਿਆ ਸੋ ਨਾਲਿ ॥
سلوکُ مਃ੧॥
سُنھیِئےَ ایکُ ۄکھانھیِئےَ سُرگِ مِرتِ پئِیالِ ॥
ہُکمُ ن جائیِ میٹِیا جو لِکھِیا سو نالِ ॥
ترجمہ:یہ سنا اور کہا جا رہا ہے کہ آسمان، زمین، اور خطوں میں اکیلا خدا ہی موجود ہے۔اس کا حکم مٹایا نہیں جا سکتا۔ انسان کے مقدر میں جو کچھ لکھا ہے وہ اس کے ساتھ جاتا ہے۔
ਕਉਣੁ ਮੂਆ ਕਉਣੁ ਮਾਰਸੀ ਕਉਣੁ ਆਵੈ ਕਉਣੁ ਜਾਇ ॥ ਕਉਣੁ ਰਹਸੀ ਨਾਨਕਾ ਕਿਸ ਕੀ ਸੁਰਤਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
کئُنھُ موُیا کئُنھُ مارسیِ کئُنھُ آۄےَ کئُنھُ جاءِ ॥
کئُنھُ رہسیِ نانکا کِس کیِ سُرتِ سماءِ ॥੧॥
لفظی معنی:سرگ۔ جنت۔ بہشت ۔ مرت۔ زمینی عالم۔پیال ۔ زیر زمین ۔ سنیئے ۔ سننے میں آتا۔ وکھانیئے ۔ بیان کرتے ہیں۔ حکم نہ جائی میٹیا۔ اسکے حکم کی فرماتی نہیں ہو سکتی ۔ رہسی ۔ رہیگا۔ سرت۔ ہوش۔
ترجمہ: (ایک حیرت)، کون مر گیا، کون مارے گا، کون جنم لے گا، کون مرے گا،کون خوشی سے لطف اندوز ہو گا، اور کس کا شعور خدا میں ضم ہو جائے گا؟ ||1||
ਮਃ ੧ ॥ ਹਉ ਮੁਆ ਮੈ ਮਾਰਿਆ ਪਉਣੁ ਵਹੈ ਦਰੀਆਉ ॥ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਥਕੀ ਨਾਨਕਾ ਜਾ ਮਨੁ ਰਤਾ ਨਾਇ ॥
مਃ੧॥
ہءُ مُیا مےَ مارِیا پئُنھُ ۄہےَ دریِیاءُ ॥
ت٘رِسنا تھکیِ نانکا جا منُ رتا ناءِ ॥
ترجمہ:انسان انا میں مر گیا ہے، ملکیت نے اسے مار ڈالا ہے، کیونکہ اس کے اندر دنیاوی خواہش کی ہوا (سانس) بہتی ہوئی ندی کی طرح اڑا دیتی ہے۔اے نانک، انسان کی دنیاوی خواہشات ختم ہو جاتی ہیں، جب ذہن نام سے لبریز ہو جاتا ہے۔
ਲੋਇਣ ਰਤੇ ਲੋਇਣੀ ਕੰਨੀ ਸੁਰਤਿ ਸਮਾਇ ॥ ਜੀਭ ਰਸਾਇਣਿ ਚੂਨੜੀ ਰਤੀ ਲਾਲ ਲਵਾਇ ॥ ਅੰਦਰੁ ਮੁਸਕਿ ਝਕੋਲਿਆ ਕੀਮਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਇ ॥੨॥
لوئِنھ رتے لوئِنھیِ کنّنیِ سُرتِ سماءِ ॥
جیِبھ رسائِنھِ چوُنڑیِ رتیِ لال لۄاءِ ॥
انّدرُ مُسکِ جھکولِیا کیِمتِ کہیِ ن جاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:ہؤ۔ خودی۔ میں ۔ خود۔ پؤن۔ ہوا۔ طوفان۔ وہے دریاؤ۔ دریا جاری ہیں۔ ترشنا۔ خوآہشات ۔ تھکی ۔ ماند پڑی ۔ من رتا نائے ۔ جب من میں خدا کا نام بس گیا۔ لوئن ۔ آنکھیں۔ رتی مخمور۔ گنی ۔ کانوں میں۔ سرت ۔ ہوش۔ مسک۔ خوشبو ۔ جھکولیا۔ ہلائیا ہواہے ۔
ترجمہ:پھر اس کی آنکھیں خدا کو دیکھنے کی آرزو سے لبریز ہو جاتی ہیں اور خدا کی حمد سننے کی تڑپ کانوں میں سما جاتی ہے۔خدا کے نام کے دھیان کے لذت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اس کی زبان سرخ یاقوت سے مزین ہو گئی ہے۔وہ اتنا شریف ہو گیا ہے جیسے اس کا دماغ نام سے معطر ہو گیا ہو، ایسے شخص کی قدر بیان نہیں کی جا سکتی۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਇਸੁ ਜੁਗ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਨਾਮੋ ਨਾਲਿ ਚਲੈ ॥ ਏਹੁ ਅਖੁਟੁ ਕਦੇ ਨ ਨਿਖੁਟਈ ਖਾਇ ਖਰਚਿਉ ਪਲੈ ॥
پئُڑیِ ॥
اِسُ جُگ مہِ نامُ نِدھانُ ہےَ نامو نالِ چلےَ ॥
ایہُ اکھُٹُ کدے ن نِکھُٹئیِ کھاءِ کھرچِءُ پلےَ ॥
ترجمہ:اس انسانی زندگی میں خدا کا نام ہی اصل خزانہ ہے اور نام ہی موت کے بعد انسان کے ساتھ ہوتا ہے۔یہ لازوال ہے، خرچ کرنے، استعمال کرنے اور بچت کرنے سے بھی ختم نہیں ہوتی۔
ਹਰਿ ਜਨ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵਈ ਜਮਕੰਕਰ ਜਮਕਲੈ ॥ ਸੇ ਸਾਹ ਸਚੇ ਵਣਜਾਰਿਆ ਜਿਨ ਹਰਿ ਧਨੁ ਪਲੈ ॥ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਜਾ ਆਪਿ ਹਰਿ ਘਲੈ ॥੧੫॥
ہرِ جن نیڑِ ن آۄئیِ جمکنّکر جمکلےَ ॥
سے ساہ سچے ۄنھجارِیا جِن ہرِ دھنُ پلےَ ॥
ہرِ کِرپا تے ہرِ پائیِئےَ جا آپِ ہرِ گھلےَ ॥੧੫॥
لفظی معنی:جگ ۔ دنیا۔ ندھان۔ خزانہ ۔ نامونال چلے ۔ نام بوقت آکرت ساتھ جاتا ہے ۔ اگھٹ۔کم نیہں ہوتا۔ جم کنکر۔ موت کا خدمتگار ۔ جمکلے ۔ فرشتہ موت۔ سوساہ ۔ وہ شاہوکار ۔ ونجاریا۔ سوداگر۔ ہر دھن پہلے۔ جس کے دامن میں خدا کی دؤلت ہے ۔ گھلے ۔ بھیجنا ہے ۔
ترجمہ:موت کے شیاطین بھی خدا کے بندوں کے قریب نہیں آتے جن کے پاس یہ نام کا خزانہ ہے۔جنہوں نے خدا کے نام کی دولت جمع کی ہے وہ روحانی طور پر دولت مند اور نام کے حقیقی تاجر ہیں،یہ خدا کے فضل سے ہے کہ ہمیں خدا کے نام کی دولت اسی وقت ملتی ہے جب وہ خود ہمیں گرو کے پاس بھیجتا ہے۔ ||15||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਮਨਮੁਖ ਵਾਪਾਰੈ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣਨੀ ਬਿਖੁ ਵਿਹਾਝਹਿ ਬਿਖੁ ਸੰਗ੍ਰਹਹਿ ਬਿਖ ਸਿਉ ਧਰਹਿ ਪਿਆਰੁ ॥ ਬਾਹਰਹੁ ਪੰਡਿਤ ਸਦਾਇਦੇ ਮਨਹੁ ਮੂਰਖ ਗਾਵਾਰ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
منمُکھ ۄاپارےَ سار ن جانھنیِ بِکھُ ۄِہاجھہِ بِکھُ سنّگ٘رہہِ بِکھ سِءُ دھرہِ پِیارُ ॥
باہرہُ پنّڈِت سدائِدے منہُ موُرکھ گاۄار ॥
ترجمہ:اپنے ذہن کے مرید لوگ نام کی تجارت کی قدر نہیں کرتے۔ وہ مایا (مادیت) میں کام کرتے ہیں، مایا (مادیت) کو جمع کرتے ہیں اور مایا (مادیت) سے محبت کرتے ہیں، جو روحانی زندگی کے لیے زہر ہے۔
ظاہری طور پر وہ پنڈت (علماء) کے نام سے جانے جاتے ہیں، لیکن حقیقت میں وہ بے وقوف اور روحانی طور پر جاہل ہیں۔
ਹਰਿ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਨ ਲਾਇਨੀ ਵਾਦੀ ਧਰਨਿ ਪਿਆਰੁ ॥ ਵਾਦਾ ਕੀਆ ਕਰਨਿ ਕਹਾਣੀਆ ਕੂੜੁ ਬੋਲਿ ਕਰਹਿ ਆਹਾਰੁ ॥
ہرِ سِءُ چِتُ ن لائِنیِ ۄادیِ دھرنِ پِیارُ ॥
ۄادا کیِیا کرنِ کہانھیِیا کوُڑُ بولِ کرہِ آہارُ ॥
ترجمہ:کیونکہ وہ اپنے دماغ کو خدا کی طرف مرکوز نہیں کرتے بلکہ دلائل میں مشغول ہونا پسند کرتے ہیں۔وہ تنازعات کی کہانیاں بیان کرتے ہیں اور جھوٹ بول کر خود کو برقرار رکھتے ہیں۔
ਜਗ ਮਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਨਿਰਮਲਾ ਹੋਰੁ ਮੈਲਾ ਸਭੁ ਆਕਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨ ਚੇਤਨੀ ਹੋਇ ਮੈਲੇ ਮਰਹਿ ਗਵਾਰ ॥੧॥
جگ مہِ رام نامُ ہرِ نِرملا ہورُ میَلا سبھُ آکارُ ॥
نانک نامُ ن چیتنیِ ہوءِ میَلے مرہِ گۄار ॥੧॥
لفظی معنی:واپارے ۔ سوداگری ۔ سار ۔ قدروقیمت۔ نہ جاننی ۔ نہیں سمجھتا ۔ وکھ ۔ زیر۔ وہاجیہہ۔ سوداگری ۔ سنگریہہ۔ اکھٹی کرتا ہے ۔ باہو۔ دکھاوے کے طور پر۔ پنڈت۔ سدا یندے ۔ عالم کہلاتے ہیں۔ گوار۔ جاہل۔ چت۔ دل۔ دادی ۔ بحث۔ مباحثے ۔ جھکڑے ۔ آہار۔ روزی۔ نرملا۔ پاک ۔ آکار۔ پھیلاؤ ۔ میلے ۔ ناپاک۔
ترجمہ:اس دنیا میں صرف خدا کا نام پاک ہے باقی تمام صورتیں ناپاک ہیں۔نانک کہتے ہیں، جو لوگ خدا کو پیار سے یاد نہیں کرتے، یہ بے وقوف گنہگار ہو جاتے ہیں اور روحانی طور پر بگڑ جاتے ہیں۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਦੁਖੁ ਲਗਾ ਬਿਨੁ ਸੇਵਿਐ ਹੁਕਮੁ ਮੰਨੇ ਦੁਖੁ ਜਾਇ ॥ ਆਪੇ ਦਾਤਾ ਸੁਖੈ ਦਾ ਆਪੇ ਦੇਇ ਸਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਏਵੈ ਜਾਣੀਐ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਤਿਸੈ ਰਜਾਇ ॥੨॥
مਃ੩॥
دُکھُ لگا بِنُ سیۄِئےَ ہُکمُ منّنے دُکھُ جاءِ ॥
آپے داتا سُکھےَ دا آپے دےءِ سجاءِ ॥
نانک ایۄےَ جانھیِئےَ سبھُ کِچھُ تِسےَ رجاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:سیوئے ۔ خدمتگار ی ۔ حکم منے ۔ فرمانبرداری ۔ داتا۔ سخی۔ سزائے ۔ سزا۔ بولے ۔ اسطرح سے ۔ رضائے ۔ مرضی ۔
ترجمہ:خدا کو یاد کیے بغیر مصائب برداشت کر لیتا ہے، اس کی مصیبت اس وقت ختم ہو جاتی ہے جب وہ اس کا حکم مان لیتا ہے۔خدا خود اندرونی سکون اور خوشی کا عطا کرنے والا ہے، اور وہ خود سزا دیتا ہے۔اے نانک! ہمیں سمجھنا چاہیے کہ سب کچھ اس کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਜਗਤੁ ਹੈ ਨਿਰਧਨੁ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਨਾਹੀ ॥ ਦੂਜੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ਹਉਮੈ ਦੁਖੁ ਪਾਹੀ ॥
پئُڑیِ ॥
ہرِ نام بِنا جگتُ ہےَ نِردھنُ بِنُ ناۄےَ ت٘رِپتِ ناہیِ ॥
دوُجےَ بھرمِ بھُلائِیا ہئُمےَ دُکھُ پاہیِ ॥
ترجمہ:خدا کے نام کے بغیر، یہ دنیا روحانی دولت کے بغیر ہے، کیونکہ کوئی بھی خدا کے نام کو یاد کیے بغیر مطمئن نہیں ہوتا ہے۔دوہرے پن (مادیت) کی محبت نے انسانوں کو شک میں ڈال دیا ہے، اور وہ انا پرستی کی وجہ سے مصائب برداشت کرتے ہیں۔