Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1075

Page 1075

ਗੁਰੁ ਸਿਮਰਤ ਸਭਿ ਕਿਲਵਿਖ ਨਾਸਹਿ ॥ ਗੁਰੁ ਸਿਮਰਤ ਜਮ ਸੰਗਿ ਨ ਫਾਸਹਿ ॥ ਗੁਰੁ ਸਿਮਰਤ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਵੈ ਗੁਰੁ ਕਾਟੇ ਅਪਮਾਨਾ ਹੇ ॥੨॥
گُرُ سِمرت سبھِ کِلۄِکھ ناسہِ ॥
گُرُ سِمرت جم سنّگِ ن پھاسہِ ॥
॥2॥ گُرُ سِمرت منُ نِرملُ ہوۄےَ گُرُ کاٹے اپمانا ہے
لفظی معنی:سمرت۔ یاد کرنے سے ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ ناسیہہ۔ مٹ جاتے ہیں۔ دور ہو جاتے ہین جم سنگی ۔ موت کے ساتھ ۔ پھاسیہہ۔ پھنستا نہیں۔ نرمل۔ پاک ۔ اپمانا۔ بے قدری ۔ بے عزتی (2)
ترجمہ:گرو کو ہمیشہ یاد کرنے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنے سے تمام گناہ مٹ جاتے ہیں۔گرو کو یاد کرنے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنے سے انسان موت کے خوف میں نہیں پھنستا۔گرو کو یاد کرنے سے انسان کا دماغ پاک ہو جاتا ہے اور گرو اسے یہاں اور آخرت کی رسوائی سے بچاتا ہے۔ ||2||

ਗੁਰ ਕਾ ਸੇਵਕੁ ਨਰਕਿ ਨ ਜਾਏ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਸੇਵਕੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਧਿਆਏ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਸੇਵਕੁ ਸਾਧਸੰਗੁ ਪਾਏ ਗੁਰੁ ਕਰਦਾ ਨਿਤ ਜੀਅ ਦਾਨਾ ਹੇ ॥੩॥
گُر کا سیۄکُ نرکِ ن جاۓ ॥
گُر کا سیۄکُ پارب٘رہمُ دھِیاۓ ॥
॥3॥ گُر کا سیۄکُ سادھسنّگُ پاۓ گُرُ کردا نِت جیِء دانا ہے
لفظی معنی:ترک۔ دوزخ۔ دھیائے ۔ توجہ دیتا ہے دھیان لگاتا ہے ۔ سیوک ۔ مرید۔ خدمتگار۔ سادھ سنگ۔ صحبت و قربت پاکیزگان ۔ جیئہ دانا ے ۔ روحانی زندگی عنایت کرتا ہے (3)
ترجمہ:گرو کا پیروکار جہنم میں نہیں جاتا (تکلیف برداشت نہیں کرتا ہے)۔گرو کا پیروکار ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرتا ہے۔گرو کا پیروکار مقدس لوگوں کی صحبت میںشاملہوتاہے،جہاںگروہمیشہروحانی زندگی کا تحفہ دیتا ہے۔ ||3||

ਗੁਰ ਦੁਆਰੈ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਸੁਣੀਐ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਮੁਖਿ ਭਣੀਐ ॥ ਕਲਿ ਕਲੇਸ ਮਿਟਾਏ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਦੇਵੈ ਮਾਨਾਂ ਹੇ ॥੪॥
گُر دُیارےَ ہرِ کیِرتنُ سُنھیِئےَ ॥
ستِگُرُ بھیٹِ ہرِ جسُ مُکھِ بھنھیِئےَ ॥
کلِ کلیس مِٹاۓ ستِگُرُ ہرِ درگہ دیۄےَ ماناں ہے ॥4॥
لفظی معنی:کیرتن ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ نرک۔ دوزخ۔ اعراف ۔ بھیٹ ۔ ملاپ ۔ ہر جس ۔ الہٰی صفت صلاح۔ مکھ بھنیئے ۔ زبان سے بیان کریں۔ کل کلیس۔ لڑائی جھگڑے ۔ درگیہہ۔ در پر ۔ بارگاہ پر۔ مانا۔ وقار۔ قدروقیمت (4)
ترجمہ:ہمیں گرو کی موجودگی میں خدا کی تعریف سننی چاہئے۔ہمیں سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کی ستائش کرنی چاہیے۔سچا گرو کسی شخص کے جھگڑوں اور غموں کو مٹاتا ہے اور اسے خدا کی موجودگی میں عزت دیتا ہے۔ ||4||

ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਗੁਰੂ ਦਿਖਾਇਆ ॥ ਭੂਲਾ ਮਾਰਗਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਪਾਇਆ ॥ ਗੁਰ ਸੇਵਕ ਕਉ ਬਿਘਨੁ ਨ ਭਗਤੀ ਹਰਿ ਪੂਰ ਦ੍ਰਿੜ੍ਹ੍ਹਾਇਆ ਗਿਆਨਾਂ ਹੇ ॥੫॥
اگمُ اگوچرُ گُروُ دِکھائِیا ॥
بھوُلا مارگِ ستِگُرِ پائِیا ॥
گُر سیۄک کءُ بِگھنُ ن بھگتیِ ہرِ پوُر د٘رِڑ٘ہ٘ہائِیا گِیاناں ہے ॥੫॥
لفظی معنی:اگم اگوچر۔ انسانی عقل و ہوش رسائی سے اور بیان سے بعید۔ بھولا مارگ ۔ گمراہ۔ وگھن۔ رکاوٹ ۔ بھگتی ۔ عبادت وریاضت۔ درڑاییا ۔ مکمل طور پر ذہن نشین کرائیا۔ گیان۔ علم و دانش (5)
ترجمہ:گرو نے ناقابل رسائی اور ناقابل فہم خدا کو ایک پر ظاہر کیا ہے،جو بھٹک گیا تھا سچے گرو نے ہمیشہ ایسے شخص کو زندگی میں صحیح راستہ دکھایا ہے۔گرو کے پیروکار کی راہ میں کوئی رکاوٹ ان کی عقیدت مندانہ عبادت کی وجہ سے نہیں آتی، گرو نے اس میں کامل الہی حکمت کو مکمل طور پر ذہن نشین کرائیا ہے۔ ||5||

ਗੁਰਿ ਦ੍ਰਿਸਟਾਇਆ ਸਭਨੀ ਠਾਂਈ ॥ ਜਲਿ ਥਲਿ ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਗੋਸਾਈ ॥ ਊਚ ਊਨ ਸਭ ਏਕ ਸਮਾਨਾਂ ਮਨਿ ਲਾਗਾ ਸਹਜਿ ਧਿਆਨਾ ਹੇ ॥੬॥
گُر د٘رِسٹائِیا سبھنیِ ٹھاںئیِ ॥
جلِ تھلِ پوُرِ رہِیا گوسائیِ ॥
اوُچ اوُن سبھ ایک سماناں منِ لاگا سہجِ دھِیانا ہے ॥੬॥
لفظی معنی:درسٹائیا ۔ دیدار کرائیا۔ ٹھامیں۔ ہر مقام۔ ہر جگہ ۔ پوریہیا۔ بس رہا ہے ۔ گوسائیں۔ مالک زمیں علام۔ اوچ۔ اون نشیب و فراز۔ اونچے ۔ نیچے ۔ ایک سمانا۔ برابر سہج دھیانا۔ روحانی سکون میں توجہی (6)
ترجمہ:گرو نے انکشاف کیا ہے کہ خدا ہر جگہ پر موجودہے۔اور کائنات کا مالک پانی اور زمین میں بھی موجود ہے۔خدا اونچی اور نیچی دونوں جگہوں پر یکساں طور پر موجود ہے۔ روحانی سکون کی حالت میں، دماغ خدا کے پاک نام سے جڑا ہوا ہے۔ ||6||

ਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਸਭ ਤ੍ਰਿਸਨ ਬੁਝਾਈ ॥ ਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਨਹ ਜੋਹੈ ਮਾਈ ॥ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਦੀਆ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀ ਪਾਨਾਂ ਹੇ ॥੭॥
گُرِ مِلِئےَ سبھ ت٘رِسن بُجھائیِ ॥
گُرِ مِلِئےَ نہ جوہےَ مائیِ ॥
ستُ سنّتوکھُ دیِیا گُرِ پوُرےَ نامُ انّم٘رِتُ پیِ پاناں ہے ॥੭॥
لفظی معنی:ترسن بجھائی ۔ خواہشات کی پیاس مٹائی ۔ جو ہے ۔ تاک۔ زیر نظر۔ مائی۔ دیاوی دؤلت ۔ ست سنتوکھ ۔ سچائی اور صبر۔ گرپورے ۔ کامل مرشد ۔ نام انمرت ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت جو آبحیات روحانی واخلاقی زندگی بنانے والا ہے ۔ پی پاناں۔ پیا اور پلائیا (7)
ترجمہ:اگر کوئی گرو سے ملتا ہے (اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے)، تو گرو اس کی تمام دنیاوی خواہشات کو ختم کر دیتا ہے۔گرو سے ملاقات پر مادیت کی محبت انسان کو متاثر نہیں کرتی۔
وہ جسے سچے گرو نے سچائی اور قناعت سے نوازا ہے، وہ نام کا امرت پیتا ہے اور دوسروں کو اسے پینے کی ترغیب دیتا ہے۔ ||7||

ਗੁਰ ਕੀ ਬਾਣੀ ਸਭ ਮਾਹਿ ਸਮਾਣੀ ॥ ਆਪਿ ਸੁਣੀ ਤੈ ਆਪਿ ਵਖਾਣੀ ॥ ਜਿਨਿ ਜਿਨਿ ਜਪੀ ਤੇਈ ਸਭਿ ਨਿਸਤ੍ਰੇ ਤਿਨ ਪਾਇਆ ਨਿਹਚਲ ਥਾਨਾਂ ਹੇ ॥੮॥
گُر کیِ بانھیِ سبھ ماہِ سمانھیِ ॥
آپِ سُنھیِ تےَ آپِ ۄکھانھیِ ॥
جِنِ جِنِ جپیِ تیئیِ سبھِ نِست٘رے تِن پائِیا نِہچل تھاناں ہے ॥੮॥
لفظی معنی:مہما۔ عظمت ۔ بزرگی ۔ بلندی ۔ بھانے ۔ رضا سے ۔ بانی ۔ کلام سبق ۔ پندوآموز۔ سبھ ماہے سمنای۔ سبھ کے دل میں بسنے والی۔ دکھانی ۔ گہی ۔ بیان کی۔ نسترے ۔ کامیاب ہوئے ۔ نہچل۔ مستقل ۔د ائمی ۔ تھاناں۔ ٹھکانہ ۔مقام (8)
ترجمہ:گرو کا الہی کلام تمام انسانوں کے دل میں بسا ہوا ہے۔گرو نے ذاتی طور پر خدا سے الہی کلام سنا ہے اور انسانوں کو ذاتی طور پر سنایا ہے۔جس نے پیار سے کلام الٰہی کو یاد کیا ہے، اس نے برائیوں کے سمندر میں تیر کر روحانی استحکام حاصل کر لیا ہے۔ ||8||

ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਾਣੈ ॥ ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰੇ ਸੁ ਆਪਣ ਭਾਣੈ ॥ ਸਾਧੂ ਧੂਰਿ ਜਾਚਹਿ ਜਨ ਤੇਰੇ ਨਾਨਕ ਸਦ ਕੁਰਬਾਨਾਂ ਹੇ ॥੯॥੧॥੪॥
ستِگُر کیِ مہِما ستِگُرُ جانھےَ ॥
جو کِچھُ کرے سُ آپنھ بھانھےَ ॥
سادھوُ دھوُرِ جاچہِ جن تیرے نانک سد کُرباناں ہے ॥੯॥੧॥੪॥
لفظی معنی:جاچیہہ ۔ مانگتے ہیں۔ جن تیرے ۔ تیرے خدمتگار ۔ خادم۔
ترجمہ:صرف سچا گرو ہی اپنی اعلیٰ روحانی حیثیت کی شان کو جانتا ہے۔گرو جانتا ہے کہ خدا جو کچھ بھی کرتا ہے، وہ اپنی مرضی کے مطابق کرتا ہے۔اے نانک، خدا کے پرستار عاجزی کے ساتھ گرو کی تعلیمات کی تلاش کرتے ہیں اور ہمیشہ اس پر قربان جاتے ہیں۔ ||9||1||4||

ਮਾਰੂ ਸੋਲਹੇ ਮਹਲਾ ੫ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਆਦਿ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪ੍ਰਭੁ ਨਿਰੰਕਾਰਾ ॥ ਸਭ ਮਹਿ ਵਰਤੈ ਆਪਿ ਨਿਰਾਰਾ ॥ ਵਰਨੁ ਜਾਤਿ ਚਿਹਨੁ ਨਹੀ ਕੋਈ ਸਭ ਹੁਕਮੇ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਇਦਾ ॥੧॥
ماروُ سولہے مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
آدِ نِرنّجنُ پ٘ربھُ نِرنّکارا ॥
سبھ مہِ ۄرتےَ آپِ نِرارا ॥
ۄرنُ جاتِ چِہنُ نہیِ کوئیِ سبھ ہُکمے س٘رِسٹِ اُپائِدا ॥੧॥
لفظی معنی:آو ۔ آغاز عالم۔ نرنجن۔ پاک۔ بیداگ۔ نرنکار۔ بغیر آکار۔ پھیلاو ۔ حجم۔ بلا شکل و صورت ۔ درتے ۔ بستا ہے ۔ نرارا۔ نرالا۔ انوکھا۔ ورن۔ رنگ۔ نسل۔ چین ۔ شکل وصورت۔ نشانی۔ حکمے۔ فرمان سے ۔ سر چنٹ دنیا۔ علام۔ اپائیداد۔ پیدا کیا (1)
ترجمہ:بنیادی، پاک اور بلا شکل خدا،تمام مخلوقات میں موجود ہے۔ پھر بھی وہ خود ہر چیز سے لاتعلق رہتا ہے۔خدا کی کوئی ذات، رنگ یا خصوصیت نہیں ہے۔ وہ پوری کائنات کو اپنی مرضی کے مطابق تخلیق کرتا ہے۔ ||1||

ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਜੋਨਿ ਸਬਾਈ ॥ ਮਾਣਸ ਕਉ ਪ੍ਰਭਿ ਦੀਈ ਵਡਿਆਈ ॥ ਇਸੁ ਪਉੜੀ ਤੇ ਜੋ ਨਰੁ ਚੂਕੈ ਸੋ ਆਇ ਜਾਇ ਦੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੨॥
لکھ چئُراسیِہ جونِ سبائیِ ॥
مانھس کءُ پ٘ربھِ دیِئیِ ۄڈِیائیِ ॥
اِسُ پئُڑیِ تے جو نرُ چوُکےَ سو آءِ جاءِ دُکھُ پائِدا ॥੨॥
لفظی معنی:سبائی۔ ساری ۔ جون ۔ جونیاں۔ زندگیاں۔ مانس۔ انسان۔ وڈیائی۔ عظمت و حشمت۔ بزرگی بلندی۔ پؤڑی ۔منزل۔ زندگی کی راہ۔ چوکے ۔ گمراہ ۔ آئے ۔ جائے ۔ آواگؤن ۔ تناسخ (2)
ترجمہ:تمام لاکھوں مخلوقات میں سے،خدا نے انسانوں کو اعلیٰ ترین مرتبے سے نوازا ہے۔جو شخص اس مقام سے گر جاتا ہے (خدا کے ساتھ میلاپ کا یہ موقع گنوا دیتا ہے) پیدائش اور موت کے چکر میں مبتلا رہتا ہے۔ ||2||

ਕੀਤਾ ਹੋਵੈ ਤਿਸੁ ਕਿਆ ਕਹੀਐ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਲਹੀਐ ॥ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਭੁਲਾਏ ਸੋਈ ਭੂਲੈ ਸੋ ਬੂਝੈ ਜਿਸਹਿ ਬੁਝਾਇਦਾ ॥੩॥
کیِتا ہوۄےَ تِسُ کِیا کہیِئےَ ॥
گُرمُکھِ نامُ پدارتھُ لہیِئےَ ॥
جِسُ آپِ بھُلاۓ سوئیِ بھوُلےَ سو بوُجھےَ جِسہِ بُجھائِدا ॥੩॥
لفظی معنی:کیتا ہووے ۔ جو خدا کا پیدا کیا ہوا ہے ۔ نام بدارتھ۔ نام کی نعمت۔ بھلائے ۔ گمراہ کرے ۔ سوبوجھے ۔ وہ سمجھتا ہے ۔
ترجمہ:خدا کے بنائے ہوئے کی تعریف کرنا بیکار ہے۔ (ہمیں خدا کی حمد گانا چاہئے)اس کے بجائے، ہمیں گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے انمول نام حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔اس کے اعمال کی بنا پر، جسے خدا خود گمراہ کرتا ہے، زندگی میں غلط راستے پر بھٹک جاتا ہے۔ صرف وہی راست راہ کو سمجھتا ہے، جسے خدا خود الہام کرتا ہے۔ ||3||

ਹਰਖ ਸੋਗ ਕਾ ਨਗਰੁ ਇਹੁ ਕੀਆ ॥ ਸੇ ਉਬਰੇ ਜੋ ਸਤਿਗੁਰ ਸਰਣੀਆ ॥ ਤ੍ਰਿਹਾ ਗੁਣਾ ਤੇ ਰਹੈ ਨਿਰਾਰਾ ਸੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੋਭਾ ਪਾਇਦਾ ॥੪॥
ہرکھ سوگ کا نگرُ اِہُ کیِیا ॥
سے اُبرے جو ستِگُر سرنھیِیا ॥
ت٘رِہا گُنھا تے رہےَ نِرارا سو گُرمُکھِ سوبھا پائِدا ॥੪॥
لفظی معنی:ہرکھ سوگ۔ غمی ۔خوشی۔لگر ۔شہر ۔ اُبھرے ۔ بچے۔ سرنیا۔ پناہ گیر ۔ نرار۔نرالا ۔ انوکھا۔ سوبھا۔ شہرت (4)
ترجمہ:خدا نے اس جسم کو ایک شہر بنایا ہے جس میں خوشیاں اور غم دونوں ہیں،وہ اکیلے خوشیوں اور غموں کے اثرات سے اوپر اٹھتے ہیں، جو سچے گرو کی پناہ لیتے ہیں۔جو شخص گرو کی تعلیمات کی پیروی کرتا ہے اور مایا کے تین محرکات (نائب، خوبی اور طاقت) سے الگ رہتا ہے، وہ عزت پاتا ہے۔ ||4||

ਅਨਿਕ ਕਰਮ ਕੀਏ ਬਹੁਤੇਰੇ ॥ ਜੋ ਕੀਜੈ ਸੋ ਬੰਧਨੁ ਪੈਰੇ ॥ ਕੁਰੁਤਾ ਬੀਜੁ ਬੀਜੇ ਨਹੀ ਜੰਮੈ ਸਭੁ ਲਾਹਾ ਮੂਲੁ ਗਵਾਇਦਾ ॥੫॥
انِک کرم کیِۓ بہُتیرے ॥
جو کیِجےَ سو بنّدھنُ پیَرے ॥
کُرُتا بیِجُ بیِجے نہیِ جنّمےَ سبھُ لاہا موُلُ گۄائِدا ॥੫॥
لفظی معنی:انک کرم۔ بیشمار اعمال۔ بندھن۔ غلامی۔ بندھن پیرے ۔ پآون مین بیڑی ۔ کرتا ۔ بے موسمی۔ بیج بیجے ۔ بیج بوئے ۔ جمے ۔ اُگتا ۔ لاہا۔ نفع۔ مول۔ اصل (5)
ترجمہ:خواہ بے شمار رسمی اعمال کیے جائیں لیکن خدا کو یاد کرنے کے علاوہ،جو کچھ بھی کیا جاتا ہے انسان کے پاؤں میں مایا کا طوق ہے۔یہ اس بیج کی مانند ہے جو موسم سے باہر لگایا جاتا ہے، وہ اگتا نہیں اور اس کا سارا سرمایہ اور منافع ضائع ہو جاتا ہے۔ ||5||

ਕਲਜੁਗ ਮਹਿ ਕੀਰਤਨੁ ਪਰਧਾਨਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਪੀਐ ਲਾਇ ਧਿਆਨਾ ॥
کلجُگ مہِ کیِرتنُ پردھانا ॥
گُرمُکھِ جپیِئےَ لاءِ دھِیانا ॥
ترجمہ:موجودہ دور میں جسے کلیوگ کہا جاتا ہے، خدا کی حمد گانا سب سے اعلیٰ کام ہے۔ہمیں گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کے نام پر توجہ سے غور کرنا چاہئے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top