Page 1065
ਹਰਿ ਚੇਤਹਿ ਤਿਨ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਤਿਨ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਉ ॥ ਤਿਨ ਕੀ ਧੂਰਿ ਲਾਈ ਮੁਖਿ ਮਸਤਕਿ ਸਤਸੰਗਤਿ ਬਹਿ ਗੁਣ ਗਾਇਦਾ ॥੨॥
॥ ہرِ چیتہِ تِن بلِہارےَ جاءُ
॥ گُر کےَ سبدِ تِن میلِ مِلاءُ
تِن کیِ دھوُرِ لائیِ مُکھِ مستکِ ستسنّگتِ بہِ گُنھ گائِدا
لفظی معنی:ہرچتہہ۔ جو یاد خدا کو کرتے ہیں۔ تن ۔ ان پر ۔ بلہارے ۔ قربان۔ دہور۔ دہول۔ خاک۔ مکھ ۔ چرہے ۔ مستک۔ پیشانی۔ ست سنگت۔ ست ۔ سچے ۔ پاک۔ سنگت ۔ ساتھیوں (2)
ترجمہ:میں ان لوگوں پر صدقہ جاتا ہوں جو خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیںاور گرو کے کلام کے ذریعے، میں ان کے ساتھ ان کی صحبت میں متحد ہوں۔جو لوگ مقدس اجتماع میں خدا کی حمد و ثنا ॥2॥گاتے ہیں، میں ان کی خدمت ایسی عاجزی سے کرتا ہوں، جیسے میں ان کے قدموں کی دھول اپنے چہرے اور پیشانی پر لگاتا ہوں۔
ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਜੇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵਾ ॥ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਵਾ ॥ ਗੁਰਬਾਣੀ ਚਹੁ ਕੁੰਡੀ ਸੁਣੀਐ ਸਾਚੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਦਾ ॥੩॥
॥ ہرِ کے گُنھ گاۄا جے ہرِ پ٘ربھ بھاۄا
॥ انّترِ ہرِ نامُ سبدِ سُہاۄا
॥3॥ گُربانھیِ چہُ کُنّڈیِ سُنھیِئےَ ساچےَ نامِ سمائِدا
لفظی معنی:گن۔ وصف۔ گن گاوا۔ حمدوچناہ۔ پربھ بھاوا۔ خدا کا پیارا محبوب۔ سہاوان۔ دلدادہ۔ چوہ کنڈی ۔ چاروں طرف۔ ساچے نام کدا کے نام سچ حق و حقیقت سمائید۔ محو ومجذوب (3)
ترجمہ:میں خدا کی تعریفیں گا سکتا ہوں، صرف اس صورت میں جب میں اس کو اچھا لگوں۔اگر خدا کا نام میرے دل میں ظاہر ہوتا ہے، تو میری زندگی گرو کے الہی کلام سے آراستہ ہوتی ہے۔جو ॥3॥ گرو کے الہی کلام کی پیروی کرتا ہے وہ پوری دنیا میں مشہور ہو جاتا ہے۔ خدا کے نام کو یاد کرنے سے انسان اس میں ضم ہو جاتا ہے۔
ਸੋ ਜਨੁ ਸਾਚਾ ਜਿ ਅੰਤਰੁ ਭਾਲੇ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੇ ॥ ਗਿਆਨ ਅੰਜਨੁ ਪਾਏ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਨਦਰੀ ਨਦਰਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੪॥
॥ سو جنُ ساچا جِ انّترُ بھالے
॥ گُر کےَ سبدِ ہرِ ندرِ نِہالے
॥4॥ گِیان انّجنُ پاۓ گُر سبدیِ ندریِ ندرِ مِلائِدا
لفظی معنی:ساچا۔۔ پاکدامن۔ جن۔ انسان ۔ شخس۔ انتر بھائے ۔ ذہن و قلب و اعمال کی کاریا اعمال کی تحقیق یا نیک و بد کی تمیز کرے ۔ ندر نہاے ۔ نگاہ شفقت وعنایت کی نظر سے دیکھے ۔۔ گیان انجن۔ علم کا سرمہ ۔ ندری ندر۔ مشفقانہ نگاہ (4)
ترجمہ:جو اپنے نفس میں جھانکتا ہے وہ صالح ہو جاتا ہے۔خدا اس پر رحم کرتا ہے جو گرو کے کلام پر توجہ دیتا ہے۔وہ جو گرو کے کلام کے ذریعے آنکھوں پر روحانی حکمت کا مرہم لگاتا ہے؛ ॥4॥ فضل عطا کرتے ہوئے، مہربان خدا اس شخص کو اپنے ساتھ ملاتا ہے۔
ਵਡੈ ਭਾਗਿ ਇਹੁ ਸਰੀਰੁ ਪਾਇਆ ॥ ਮਾਣਸ ਜਨਮਿ ਸਬਦਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਸਭੁ ਅੰਧ ਅੰਧੇਰਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਿਸਹਿ ਬੁਝਾਇਦਾ ॥੫॥
॥ ۄڈےَ بھاگِ اِہُ سریِرُ پائِیا
॥ مانھس جنمِ سبدِ چِتُ لائِیا
॥5॥ بِنُ سبدےَ سبھُ انّدھ انّدھیرا گُرمُکھِ کِسہِ بُجھائِدا
لفظی معنی:مانس جنم انسانی زندگی ۔ سبد چت۔ کلام سے دلی محبت۔ اند اندھیرا۔ اندھیرا غبار ۔ اتنا اندھیرا جسمیں کچھ دکھائی نہیں دیتا نہ سوجھتا ہے ۔ بجھائید ۔ سمجھات اہے (5)
ترجمہ:بڑی خوش قسمتی سے، مجھے انسانی جسم کا یہ تحفہ ملا۔اور اس انسانی زندگی میں، میں نے اپنا دماغ گرو کے الہی کلام پر مرکوز کیا ہے۔خدا گرو کے ایک نایاب پیروکار کو یہ سمجھنےکے ॥5॥ لئے بناتا ہے کہ گرو کے کلام کے بغیر زندگی کے سفر میں روحانی جہالت کی گہری تاریکی ہے۔
ਇਕਿ ਕਿਤੁ ਆਏ ਜਨਮੁ ਗਵਾਏ ॥ ਮਨਮੁਖ ਲਾਗੇ ਦੂਜੈ ਭਾਏ ॥ ਏਹ ਵੇਲਾ ਫਿਰਿ ਹਾਥਿ ਨ ਆਵੈ ਪਗਿ ਖਿਸਿਐ ਪਛੁਤਾਇਦਾ ॥੬॥
॥ اِکِ کِتُ آۓ جنمُ گۄاۓ
॥ منمُکھ لاگے دوُجےَ بھاۓ
॥6॥ ایہ ۄیلا پھِرِ ہاتھِ ن آۄےَ پگِ کھِسِئےَ پچھُتائِدا
لفظی معنی:کت آئےکس لئے پیدا ہوئے ۔ جنم گوائے زندگی برباد کی ۔ دوبے بھاٹے دنیاوی دولت کی محبتمیں۔ ہتھ نہ آوے ۔ حاصل ہ ہوگا ۔ پگ کھسیا۔ پاوں پھسل جانے پر ۔ پچھتائید۔ پچھتاتا ہے (6)
ترجمہ:کیوں بہت سے لوگ اس دنیا میں آئے، صرف اپنی انسانی زندگی برباد کرنے کے لیے؟اپنے ذہن کے مرید لوگ مادیت کی محبت میں جکڑے رہتے ہیں۔انسانی زندگی کا یہ موقع دوبارہ نہیں آئے ॥6॥ گا اور اسے برائیوں میں ضائع کرنے کے بعد جب اس کا قدم موت کی طرف پھسلتا ہے (موت قریب ہے)۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਵਿਤ੍ਰੁ ਸਰੀਰਾ ॥ ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਵਸੈ ਸਚੁ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰਾ ॥ ਸਚੋ ਸਚੁ ਵੇਖੈ ਸਭ ਥਾਈ ਸਚੁ ਸੁਣਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਦਾ ॥੭॥
॥ گُر کےَ سبدِ پۄِت٘رُ سریِرا
॥ تِسُ ۄِچِ ۄسےَ سچُ گُنھیِ گہیِرا
॥7॥ سچو سچُ ۄیکھےَ سبھ تھائیِ سچُ سُنھِ منّنِ ۄسائِدا
لفظی معنی:پوتر ۔ پاک وپائس۔ سچ گنی ۔گہیرا۔ سچا بااوصاف۔ سنجیدہ مستقل مزاج خدا۔ سچو سچ دیکھے سبھ تھائیں۔ اسے ہر جا خدا نظر اتا ہے ۔ سچ سچن من و سائید۔ حقیقت اور خدا کو سنکر دلمیں بساتا ہے (7)
ترجمہ:وہ جسم جو گرو کے کلام سے پاک رہتا ہے،خُدا، خوبیوں کا اتھاہ سمندر اُس جسم میں ظاہر ہوتا ہے۔پھر وہ شخص ہر جگہ موجود ابدی خدا کو محسوس کرتا ہے، وہ اس کے ابدی نام کو سنتا ॥7॥ ہے اور اپنے دماغ میں بساتا ہے۔
ਹਉਮੈ ਗਣਤ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਹਿਰਦੈ ਰਖਹੁ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਦਾ ਸਾਲਾਹੇ ਮਿਲਿ ਸਾਚੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੮॥
॥ ہئُمےَ گنھت گُر سبدِ نِۄارے
॥ ہرِ جیِءُ ہِردےَ رکھہُ اُر دھارے
॥8॥ گُر کےَ سبدِ سدا سالاہے مِلِ ساچے سُکھُ پائِدا
لفظی معنی:ہونمے گنت۔ خودی اور حساب مراد دؤلت کی گنتی ۔ نوارے ۔ متانا یادور کرتا ہے ۔ اردھارے ۔ دلمیں بسا کر۔ مل ساچے۔ خدا کے ملاپ سے (8)
ترجمہ:کوئی شخص اپنے دنیاوی املاک اور رسمی اعمال کے بارے میں اپنے انا پرستانہ حساب کتاب کو صرف گرو کے خدائی کلام کے ذریعے ہی ختم کر سکتا ہے۔اس لیے خداکواپنےدلمیںبسائےرکھو۔
॥8॥جو ہمیشہ گرو کے کلام کے ذریعے ابدی خدا کی تعریف کرتا ہے، اسے پہچانتا ہے اور اندرونی سکون حاصل کرتا ہے
ਸੋ ਚੇਤੇ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਚੇਤਾਏ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਏ ॥ ਆਪੇ ਵੇਖੈ ਆਪੇ ਬੂਝੈ ਆਪੈ ਆਪੁ ਸਮਾਇਦਾ ॥੯॥
॥ سو چیتے جِسُ آپِ چیتاۓ
॥ گُر کےَ سبدِ ۄسےَ منِ آۓ
॥9॥ آپے ۄیکھےَ آپے بوُجھےَ آپےَ آپُ سمائِدا
لفظی معنی:چیتائے ۔ یاد کرائے ۔ دیکھئے ۔ نظر ڈالتا ہے ۔ ۔ بوجھے ۔سمجھتا ہے ۔ سمائید۔ بخود (9)
ترجمہ:صرف وہی خدا کو یاد کرتا ہے، جسے خدا خود یاد کرنے کی ترغیب دیتا ہے،اور خدا گرو کے الہی کلام کے ذریعے اس کے ذہن میں ظاہر ہو جاتا ہے۔خدا ہر ایک کے کیئے ہوئے تماماعمال ॥9॥ کو دیکھتا اور سمجھتا ہے۔ (سب میں موجود ہوکر)، حقیقت میں، خدا اپنے میں ضم ہو جاتا ہے جب وہ کسی کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔
ਜਿਨਿ ਮਨ ਵਿਚਿ ਵਥੁ ਪਾਈ ਸੋਈ ਜਾਣੈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦੇ ਆਪੁ ਪਛਾਣੈ ॥ ਆਪੁ ਪਛਾਣੈ ਸੋਈ ਜਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਬਾਣੀ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਇਦਾ ॥੧੦॥
॥ جِنِ من ۄِچِ ۄتھُ پائیِ سوئیِ جانھےَ
॥ گُر کےَ سبدے آپُ پچھانھےَ
॥10॥ آپُ پچھانھےَ سوئیِ جنُ نِرملُ بانھیِ سبدُ سُنھائِدا
لفظی معنی:وتھ۔ نعمت۔ سوئی۔ وہی ۔ آپ پچھانے سوئی جن نرمل ۔ جو اپنے آپ کی پہچان کرت اہے وہی شخس پاک ہے ۔ بانی سبد سنا ئید۔ بول کر کلام سنات اہے (10)ترجمہ:جس نے خدا کے نام کو اپنے دماغ میں پہچان لیا، وہ اس کی قدر کو جانتا ہے۔اور وہ گرو کے کلام کے ذریعے خود کو جانچتا اور سمجھتا ہے۔پاکیزہ وہ ہے جو اپنے آپ کو (اپنی روحانی زندگی) کو سمجھتا ہے، اور ॥10॥ دوسروں کو خدا کی تعریف کے الہی کلام کی تبلیغ کرتا ہے۔
ਏਹ ਕਾਇਆ ਪਵਿਤੁ ਹੈ ਸਰੀਰੁ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਚੇਤੈ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰੁ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਗੁਣ ਕਹਿ ਗੁਣੀ ਸਮਾਇਦਾ ॥੧੧॥
॥ ایہ کائِیا پۄِتُ ہےَ سریِرُ
॥ گُر سبدیِ چیتےَ گُنھیِ گہیِرُ
॥11॥ اندِنُ گُنھ گاۄےَ رنّگِ راتا گُنھ کہِ گُنھیِ سمائِدا
لفظی معنی:پوت۔ مقدس۔ چیتے ۔ یاد کرے ۔ گنی گہیر۔ گہرے سنجیدہ اوصاف والا۔ گن۔ اوصاف ۔ (11)
ترجمہ:اس شخص کا یہ جسم پاکیزہ ہے؛جو گرو کے کلام کے ذریعے خوبیوں کے سمندر خدا کو پیار سے یاد کرتا ہے۔خدا کی محبت سے لبریز وہ شخص ہمیشہ خدا کی حمد گاتا ہے اور خداکیصفات ॥11॥ کا ورد کرتے ہوئے اس میں ضم ہوجاتا ہے۔
ਏਹੁ ਸਰੀਰੁ ਸਭ ਮੂਲੁ ਹੈ ਮਾਇਆ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ॥ ਹਰਿ ਨ ਚੇਤੈ ਸਦਾ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਚੇਤੇ ਦੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੧੨॥
॥ ایہُ سریِرُ سبھ موُلُ ہےَ مائِیا
॥ دوُجےَ بھاءِ بھرمِ بھُلائِیا
॥12॥ ہرِ ن چیتےَ سدا دُکھُ پاۓ بِنُ ہرِ چیتے دُکھُ پائِدا
لفظی معنی:مول بنیاد۔ اصل۔ بھلائیا۔گمراہ کیا (12)
ترجمہ:یہ جسم اس شخص کے لیے مادیت کی محبت کا ذریعہ ہے،جو دوئی (مادیت) کی محبت میں الجھا ہوا ہے، اور شک میں گم ہے۔جو خدا کو یاد نہیں کرتا وہ ہمیشہ دکھ برداشت کرتا ہے۔ ہاں ॥12॥ جو خدا کو یاد نہیں کرتا وہ یقیناً دکھی رہتا ہے۔
ਜਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸੋ ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਕਾਇਆ ਹੰਸੁ ਨਿਰਮਲੁ ਦਰਿ ਸਚੈ ਜਾਣੁ ॥ ਹਰਿ ਸੇਵੇ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ਸੋਹੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇਦਾ ॥੧੩॥
॥ جِ ستِگُرُ سیۄے سو پرۄانھُ
॥ کائِیا ہنّسُ نِرملُ درِ سچےَ جانھُ
॥13॥ ہرِ سیۄے ہرِ منّنِ ۄساۓ سوہےَ ہرِ گُنھ گائِدا
لفظی معنی:پروان۔ منظور۔ قبول۔ ہنس۔ رؤح۔ سوہے ہرگن گائید۔ حمدوثناہ کرتا خدا کی اچھا لگتا ہے (13)
ترجمہ:جو سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے وہ خدا کی موجودگی میں منظور ہوتا ہے۔اس کا جسم برائیوں سے پاک ہو جاتا ہے، اس کی روح پاک رہتی ہے اور خدا کی بارگاہ میںپہچانیجاتیہے۔॥13॥وہ پیار سے خُدا کو یاد کرتا ہے، اُسے اپنے ذہن میں بساتا ہے اور اُس کی مدح سرائی کرتے ہوئے ایک صالح زندگی گزارتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਭਾਗਾ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ਮਨਮੁਖ ਭੂਲੇ ਮੁਏ ਬਿਲਲਾਇ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਨਦਰਿ ਹੋਵੈ ਗੁਰ ਕੇਰੀ ਹਰਿ ਜੀਉ ਆਪਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੧੪॥
॥ بِنُ بھاگا گُرُ سیۄِیا ن جاءِ
॥ منمُکھ بھوُلے مُۓ بِللاءِ
॥14॥ جِن کءُ ندرِ ہوۄےَ گُر کیریِ ہرِ جیِءُ آپِ مِلائِدا
لفظی معنی:بن بھاگا۔ بغیر تقدیر۔ بھوے ۔ گمراہ ۔ بللائے ۔ آہ وزاری گرتے ہٰن ۔ ہرجیؤ۔ کدا (14)
ترجمہ:اچھی تقدیر کے بغیر، کوئی بھی گرو کی تعلیمات پر عمل نہیں کر سکتا۔اپنے ذہن کے مرید لوگ زندگی کی راست راہ سے بھٹکتے رہتے ہیں، وہ مصائب برداشت کرتے ہیں اور روحانی طور پر بگڑ جاتے ہیں۔خدا ان لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے جو گرو کی مہربان نظر سے برکت پاتے ہیں۔ ||14||
ਕਾਇਆ ਕੋਟੁ ਪਕੇ ਹਟਨਾਲੇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲੇਵੈ ਵਸਤੁ ਸਮਾਲੇ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਊਤਮ ਪਦਵੀ ਪਾਇਦਾ ॥੧੫॥
॥ کائِیا کوٹُ پکے ہٹنالے
॥ گُرمُکھِ لیۄےَ ۄستُ سمالے
॥15॥ ہرِ کا نامُ دھِیاءِ دِنُ راتیِ اوُتم پدۄیِ پائِدا
لفظی معنی:کائیا کوٹ۔ جسمانی قلعہ ۔ بکے مٹناے ۔ بکے بازار۔ وست۔ اشیا۔ سماے ۔ سنبھال کی ہوئی۔ اتم پدوی ۔ بلند عظمت رتبہ (15)
ترجمہ:حسی اعضاء اس شخص کے قلعہ نما جسم میں موجود برائیوں کے خلاف بہت مضبوط ہو جاتے ہیں۔جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور نام کی دولت کو اپنے اندر بساتا ہے۔اور وہخداکے ॥15॥ نام کو ہمیشہ یاد کر کے اعلیٰ روحانی درجہ حاصل کر لیتا ہے۔
ਆਪੇ ਸਚਾ ਹੈ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹੇ ਸਾਚਾ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਕੋ ਪਾਇਦਾ ॥੧੬॥੭॥੨੧॥
॥ آپے سچا ہےَ سُکھداتا
॥ پوُرے گُر کےَ سبدِ پچھاتا
॥16॥7॥21॥ نانک نامُ سلاہے ساچا پوُرےَ بھاگِ کو پائِدا
لفظی معنی:پچھاتا ۔ پہچان آئی۔ پورے بھاگ ۔ کامل قسمت سے۔
ترجمہ:ابدی خدا خود اندرونی سکون دینے والا ہے،اور وہ صرف کامل گرو کے الہی کلام کے ذریعے ہی محسوس کیا جا سکتا ہے۔اے نانک، کامل تقدیر کے ذریعہ، ابدی خدا کی حمد گانےکاتحفہصرف ॥16॥7॥21॥ ایک نادر ہی کو ملتا ہے۔