Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1055

Page 1055

ਜੁਗ ਚਾਰੇ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਰੈ ਨ ਜਨਮੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦਿ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ جُگ چارے گُر سبدِ پچھاتا
॥10॥ گُرمُکھِ مرےَ ‘ن’ جنمےَ گُرمُکھِ گُرمُکھِ سبدِ سماہا ہے
لفظی معنی:جاتا۔ جانیا ۔سمجھیا ۔کرم ۔ بخشش۔ بدھاتا ۔ تدبیر ساز۔ پچھاتا ۔ پہچان سمجھ ۔ سماہا۔ محو (10)
॥10॥ ترجمہ:چاروں دؤر سے، وہ گرو کے کلام کو پہچانتا ہے۔گرو کا پیروکار نہیں مرتا، گرو کا پیروکار دوبارہ پیدا نہیں ہوتا۔ گرو کا پیروکار الہیٰ کلام میں ڈوبا ہوا ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਸਬਦਿ ਸਾਲਾਹੇ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਵੇਪਰਵਾਹੇ ॥ ਏਕ ਨਾਮਿ ਜੁਗ ਚਾਰਿ ਉਧਾਰੇ ਸਬਦੇ ਨਾਮ ਵਿਸਾਹਾ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ گُرمُکھِ نامِ سبدِ سالاہے
॥ اگم اگوچر ۄیپرۄاہے
॥11॥ ایک نامِ جُگ چارِ اُدھارے سبدے نام ۄِساہا ہے
لفظی معنی:نام سبد صلاحے ۔ سچ و حقیقت کی کلام سے ھمدوچناہ کرتا ہے ۔ ادھارے ۔ بچائے ۔ وساہا۔ یقین (11)
॥11॥ ترجمہ:گرو کا پیروکار خدا کے نام اور الہیٰ کلام کی تعریف کرتا ہے۔خدا ناقابل رسائی، ناقابل تسخیر اور خود کفیل ہے۔ایک رب کا نام، چاروں ادوار میں بچاتا اور چھڑاتا ہے۔ الہیٰ کلام کے ذریعے نام میں تجارت کرتا ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਂਤਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਏ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੋ ਨਾਮੁ ਬੂਝੈ ਕਾਟੇ ਦੁਰਮਤਿ ਫਾਹਾ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ گُرمُکھِ ساںتِ سدا سُکھُ پاۓ
॥ گُرمُکھِ ہِردےَ نامُ ۄساۓ
॥12॥ گُرمُکھِ ہوۄےَ سو نامُ بوُجھےَ کاٹے دُرمتِ پھاہا ہے
لفظی معنی:سانت۔ ذہنی سکون۔ ہرودے ۔دلمیں۔ ذہن میں ۔ نام۔ ست سچ و حقیقت۔ درمت۔ بدعقلی ۔ پھاہا۔ پھندہ ۔جال (12)
॥12॥ ترجمہ:گرو کے پیروکار کو ابدی سکون ملتا ہے۔گرو کا پیروکار نام کو اپنے دل میں بسا لیتا ہے۔جو گرو کا پیروکار بن جاتا ہے وہ نام کو پہچان لیتا ہے، اور برے ذہن کی پھندا چھوٹ جاتی ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਉਪਜੈ ਸਾਚਿ ਸਮਾਵੈ ॥ ਨਾ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਨ ਜੂਨੀ ਪਾਵੈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਰਹਹਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਅਨਦਿਨੁ ਲੈਦੇ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ گُرمُکھِ اُپجےَ ساچِ سماۄےَ
॥ نا مرِ جنّمےَ ن جوُنیِ پاۄےَ
॥13॥ گُرمُکھِ سدا رہہِ رنّگِ راتے اندِنُ لیَدے لاہا ہے
لفظی معنی:اُپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ ساچ سماوے ۔ خدا۔ حقیقت میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ جونی ۔ جنم۔ رنگ راتا۔ پیار مین مصروف ۔ لاہا۔مناع کمنا (13)
ترجمہ:گرو کا پیروکار وہاں سے اٹھتا ہے، اور پھر سچائی میں ضم ہو جاتا ہے۔وہ نہ مرتا ہے اور نہ ہی جنم لیتا ہے، اور اسے دوبارہ جنم نہیں دیا جاتا ہے۔گرو کا پیروکار ہمیشہ کے لیے رب کی محبت کے رنگ میں رنگا رہتا ہے۔॥13॥ رات دن خدا کے نام کا منافع کماتا ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਗਤ ਸੋਹਹਿ ਦਰਬਾਰੇ ॥ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰੇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਸਹਜ ਸੇਤੀ ਘਰਿ ਜਾਹਾ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ گُرمُکھِ بھگت سوہہِ دربارے
॥ سچیِ بانھیِ سبدِ سۄارے
॥14॥ اندِنُ گُنھ گاۄےَ دِنُ راتیِ سہج سیتیِ گھرِ جاہا ہے
لفظی معنی:گورمکھ بھگت ۔ مرید مرشد اور عابد ۔ سوہے دربارے ۔ دربار الہٰی کی زیتت ہوتے ہیں۔ پاک کلام ۔ سچی بانی۔ سڈیوی سچے پاک کلام۔ سبد سوارے ۔ کلام سے زندگی میں درستی آتی ہے اور صھیح ہوتی ہے ۔ سہج سیتی۔ ذہنی سکون سے ۔ گھر ۔ ذہن نشین (14)
॥14॥ ترجمہ:گرو کا پیروکار ، عقیدت مند، رب کے دربار میں سربلند اور آراستہ ہیں۔وہ سچے الہیٰ کلام سے مزین ہیں۔رات دن وہ رب کی تسبیح گاتے ہیں، اور وہ خود بخود اپنے گھر جاتے ہیں۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਏ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਕਰਹੁ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਸਦ ਹੀ ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਮਲ ਗੁਣ ਪਾਤਿਸਾਹਾ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ ستِگُرُ پوُرا سبدُ سُنھاۓ
॥ اندِنُ بھگتِ کرہُ لِۄ لاۓ
॥15॥ ہرِ گُنھ گاۄہِ سد ہیِ نِرمل نِرمل گُنھ پاتِساہا ہے
لفظی معنی:بھگت کرہو۔ عبادت وریاضت۔ لولائے ۔ دھیان اور توجہ اور پیار سے ۔ ہرگن گاویہہ۔ الہٰی حمدوثناہ سے ۔ نرمل۔ پاک۔ نرمل گن پاتساہا ہے ۔ پاکزگی الہٰی وصف ہے (15)
॥15॥ ترجمہ:کامل سچا گرو الہیٰ کلام کا اعلان کرتا ہے۔شب و روز محبت سے عبادت میں مشغول رہیں۔جو ہمیشہ کے لیے رب کی تسبیح گاتا ہے، وہ پاک ہو جاتا ہے۔ پاک ہیں قادر مطلق خدا کی حمد و ثناہ۔

ਗੁਣ ਕਾ ਦਾਤਾ ਸਚਾ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਜਨੁ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹੇ ਬਿਗਸੈ ਸੋ ਨਾਮੁ ਬੇਪਰਵਾਹਾ ਹੇ ॥੧੬॥੨॥੧੧॥
॥ گُنھ کا داتا سچا سوئیِ
॥ گُرمُکھِ ۄِرلا بوُجھےَ کوئیِ
॥16॥2॥11॥ نانک جنُ نامُ سلاہے بِگسےَ سو نامُ بیپرۄاہا ہے
لفظی معنی:وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ بے پرواہا ۔ بے محتاج ۔ و سب نگر نہیں۔
॥16॥2॥11॥ ترجمہ:سچا رب فضیلت دینے والا ہے۔کتنے نایاب ہیں جو گرو کے پیروکار کے طور پر اس بات کو سمجھتے ہیں۔خادم نانک نام کی تعریف کرتا ہے؛ وہ خود مختار رب کے نام کی خوشی میں پھولتا ہے۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸੇਵਿਹੁ ਅਗਮ ਅਪਾਰਾ ॥ ਤਿਸ ਦਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਈਐ ਪਾਰਾਵਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਰਵਿਆ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਤਿਤੁ ਘਟਿ ਮਤਿ ਅਗਾਹਾ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ہرِ جیِءُ سیۄِہُ اگم اپارا
॥ تِس دا انّتُ ن پائیِئےَ پاراۄارا
॥1॥ گُر پرسادِ رۄِیا گھٹ انّترِ تِتُ گھٹِ متِ اگاہا ہے
॥1॥ ترجمہ:پیارے رب کی عبادت کرو جو ناقابل رسائی اور لامحدود ہے۔اس کی کوئی انتہا یا حد نہیں ہے۔گرو کے فضل سے، جو اپنے دل کی گہرائیوں میں رب پر بستا ہے – اس کا دل لامحدود حکمت سے بھرا ہوا ہے۔

ਸਭ ਮਹਿ ਵਰਤੈ ਏਕੋ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਰਗਟੁ ਹੋਈ ॥ ਸਭਨਾ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ਕਰੇ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦੇਦਾ ਰਿਜਕੁ ਸੰਬਾਹਾ ਹੇ ॥੨॥
॥ سبھ مہِ ۄرتےَ ایکو سوئیِ
گُر پرسادیِ پرگٹُ ہوئیِ ॥
॥2॥ سبھنا پ٘رتِپال کرے جگجیِۄنُ دیدا رِجکُ سنّباہا ہے
॥2॥ ترجمہ:ایک رب سب کے اندر موجود ہے۔گرو کے فضل سے، وہ ظاہر ہوا ہے۔دنیا کی زندگی خدا سب کی کرتا ہے، سب کو رزق دیتا ہے۔

ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਬੂਝਿ ਬੁਝਾਇਆ ॥ ਹੁਕਮੇ ਹੀ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ॥ ਹੁਕਮੁ ਮੰਨੇ ਸੋਈ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਹੁਕਮੁ ਸਿਰਿ ਸਾਹਾ ਪਾਤਿਸਾਹਾ ਹੇ ॥੩॥
॥ پوُرےَ ستِگُرِ بوُجھِ بُجھائِیا
॥ ہُکمے ہیِ سبھُ جگتُ اُپائِیا
॥3॥ ہُکمُ منّنے سوئیِ سُکھُ پاۓ ہُکمُ سِرِ ساہا پاتِساہا ہے
॥3॥ترجمہ:کامل سچے گرو نے یہ سمجھ عطا کی ہے۔اپنے حکم سے اس نے پوری کائنات کو تخلیق کیا۔جو اس کے حکم کے آگے سرتسلیم خم کرتا ہے اسے سکون ملتا ہے۔ اس کا حکم بادشاہوں اور شہنشاہوں کے سروں سے اوپر ہے۔

ਸਚਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਬਦੁ ਅਪਾਰਾ ॥ ਤਿਸ ਦੈ ਸਬਦਿ ਨਿਸਤਰੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਦੇਦਾ ਸਾਸ ਗਿਰਾਹਾ ਹੇ ॥੪॥
॥ سچا ستِگُرُ سبدُ اپارا
॥ تِس دےَ سبدِ نِسترےَ سنّسارا
॥4॥ آپے کرتا کرِ کرِ ۄیکھےَ دیدا ساس گِراہا ہے
॥4॥ ترجمہ:سچا ہے سچا گرو۔ لامحدود اس کا الہیٰ کلام ہے۔اس کے کلام کے ذریعے دنیا کی نجات ہوتی ہے۔خالق نے خود مخلوق کو پیدا کیا۔ وہ اس پر نگاہ کرتا ہے، اور اسے سانس اور پرورش سے نوازتا ہے۔

ਕੋਟਿ ਮਧੇ ਕਿਸਹਿ ਬੁਝਾਏ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਰੰਗੁ ਲਾਏ ॥ ਹਰਿ ਸਾਲਾਹਹਿ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਤਾ ਹਰਿ ਬਖਸੇ ਭਗਤਿ ਸਲਾਹਾ ਹੇ ॥੫॥
॥ کوٹِ مدھے کِسہِ بُجھاۓ
॥ گُر کےَ سبدِ رتے رنّگُ لاۓ
॥5॥ ہرِ سالاہہِ سدا سُکھداتا ہرِ بکھسے بھگتِ سلاہا ہے
ترجمہ:لاکھوں میں سے صرف چند ہی سمجھتے ہیں۔گرو کے کلام سے لبریز، وہ اس کی محبت میں رنگے ہوئے ہیں۔وہ خُداوند کی حمد کرتے ہیں جو ابد تک امن دینے والا ہے۔ رب اپنے بندوں کو معاف کرتا ہے، اور انہیںاپنیحمدسے ॥5॥ نوازتا ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਸੇ ਜਨ ਸਾਚੇ ॥ ਜੋ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਕਾਚਨਿ ਕਾਚੇ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਵੇਪਰਵਾਹਾ ਭਗਤਿ ਵਛਲੁ ਅਥਾਹਾ ਹੇ ॥੬॥
॥ ستِگُرُ سیۄہِ سے جن ساچے
॥ جو مرِ جنّمہِ کاچنِ کاچے
॥6॥ اگم اگوچرُ ۄیپرۄاہا بھگتِ ۄچھلُ اتھاہا ہے
॥6॥ ترجمہ:وہ عاجز انسان جو سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں وہ سچے ہیں۔جھوٹے کا سب سے جھوٹا مرنا، صرف دوبارہ جنم لینا ہے۔ناقابل رسائی، ناقابلِ تسخیر، خود کفیل، ناقابل فہم رب اپنے بندوں کا عاشق ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਸਾਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਦਾ ਗੁਣ ਗਾਏ ॥ ਗੁਣਦਾਤਾ ਵਰਤੈ ਸਭ ਅੰਤਰਿ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਲਿਖਦਾ ਸਾਹਾ ਹੇ ॥੭॥
॥ ستِگُرُ پوُرا ساچُ د٘رِڑاۓ
॥ سچےَ سبدِ سدا گُنھ گاۓ
॥7॥ گُنھداتا ۄرتےَ سبھ انّترِ سِرِ سِرِ لِکھدا ساہا ہے
॥7॥ ترجمہ:کامل سچا گرو سچائی کو اپنے اندر بساتا ہے۔سچے کلام کے ذریعے، وہ ہمیشہ کے لیے اس کی تسبیح گاتے ہیں۔فضیلت دینے والا خدا تمام مخلوقات کے اندر موجود ہے۔ وہ ہر ایک کے سر پر تقدیر کا وقت لکھ دیتاہے۔

ਸਦਾ ਹਦੂਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਪੈ ॥ ਸਬਦੇ ਸੇਵੈ ਸੋ ਜਨੁ ਧ੍ਰਾਪੈ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਸੇਵਹਿ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਸਬਦਿ ਸਚੈ ਓਮਾਹਾ ਹੇ ॥੮॥
॥ سدا ہدوُرِ گُرمُکھِ جاپےَ
॥ سبدے سیۄےَ سو جنُ دھ٘راپےَ
॥8॥ اندِنُ سیۄہِ سچیِ بانھیِ سبدِ سچےَ اوماہا ہے
॥8॥ترجمہ:گرو کا پیروکار جانتا ہے کہ خدا ہمیشہ سے موجود ہے۔وہ عاجز ہستی جو الہیٰ کلام کو سمجھتا ہے، وہ تسلی پاتا ہے۔رات دن، وہ گرو کے سچے کلام پر عمل کرتا ہے۔ وہ سچے کلام میں خوش ہوتا ہے۔

ਅਗਿਆਨੀ ਅੰਧਾ ਬਹੁ ਕਰਮ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ ਮਨਹਠਿ ਕਰਮ ਫਿਰਿ ਜੋਨੀ ਪਾਏ ॥
॥ اگِیانیِ انّدھا بہُ کرم د٘رِڑاۓ
॥ منہٹھِ کرم پھِرِ جونیِ پاۓ
ترجمہ:جاہل اور اندھے ہر طرح کی رسومات سے چمٹے ہوئے ہیں۔وہ ضدی ذہن کے ساتھ ان رسومات کو انجام دیتے ہیں، اور دوبارہ جنم لینے کے لیے بھیجے جاتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top