Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1049

Page 1049

ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਸੁਧਿ ਨ ਕਾਈ ॥ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੇ ਕਿਛੂ ਨ ਸੂਝੈ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਗਾਸੀ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ مائِیا موہِ سُدھِ ن کائیِ
॥14॥ منمُکھانّدھے کِچھوُنسوُجھےَ گُرمتِ نامُ پ٘رگاسیِ ہے
لفظی معنی:انل داؤ۔ خوآہشات کی آگ کی ہوائیں۔ بھرم بھلائی۔ وہم وگمان و شک و شہبات میں گمراہ کرتی ہیں۔ سدھ۔ ہوش۔ عقل گرمت۔ سبق مرشد۔ نام پرگاسی ہےسچ و حقیقت۔ ست کو روشن کرتا ہے (14)
ترجمہ:اور مادیت سے محبت کی وجہ سے اسے اس غلطی کا کوئی علم نہیں ہے۔روحانی طور پر جاہل، اپنے ذہن کا مرید شخص مایا (مادیت) کے علاوہ کسی چیز کے بارے میں نہیں سوچتا۔ خدا کا ॥14॥نام اس شخص کو روشن کرتا ہے جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔

ਮਨਮੁਖ ਹਉਮੈ ਮਾਇਆ ਸੂਤੇ ॥ ਅਪਣਾ ਘਰੁ ਨ ਸਮਾਲਹਿ ਅੰਤਿ ਵਿਗੂਤੇ ॥ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ਕਰਹਿ ਬਹੁ ਚਿੰਤਾ ਜਾਲੈ ਦੁਖੇ ਦੁਖਿ ਨਿਵਾਸੀ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ منمُکھ ہئُمےَ مائِیا سوُتے
॥ اپنھا گھرُ ن سمالہِ انّتِ ۄِگوُتے
॥15॥ پر نِنّدا کرہِ بہُ چِنّتا جالےَ دُکھے دُکھِ نِۄاسیِ ہے
لفظی معنی:سوتے ۔ غافل۔ لاپرواہ ۔ وگوتے ۔ ذلیل و خوآر۔ بہوچنتا جاے ۔ فکر و تشویش میں جلتا ہے (15)
ترجمہ:اپنے ذہن کے مرید لوگ اپنی انا پرستی اور مادیت سے محبت کی وجہ سے صالح زندگی سے بے خبر رہتے ہیں۔وہ مایا (مادیت) کے حملے سے خود کو نہیں بچا پاتے اور آخرکار برباد ہو ॥15॥ جاتے ہیں۔وہ دوسروں کی بدگوئی کرتے ہیں، شدید اضطراب میں جلتے ہیں اور دکھ کے بعد دکھ سہتے رہتے ہیں۔

ਆਪੇ ਕਰਤੈ ਕਾਰ ਕਰਾਈ ॥ ਆਪੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇਇ ਬੁਝਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਨਾਮੇ ਨਾਮਿ ਨਿਵਾਸੀ ਹੇ ॥੧੬॥੫॥
॥ آپے کرتےَ کار کرائیِ
॥ آپے گُرمُکھِ دےءِ بُجھائیِ
॥16॥5॥ نانک نامِ رتے منُ نِرملُ نامے نامِ نِۄاسیِ ہے
لفظی معنی:کرتے ۔ کرتار۔ خدا۔ گورمکھ۔ مرشد کے زریعے ۔ دیہہ بجھائی ۔ سمجھاتا ہے ۔ نرمل۔ پاک و پائش ۔ نامے نام نام نواسی ہے ۔ نام مراد ست و حقیقت کی برکت و قوت سے سچے صدیوی نام سچ و حق ق حقیقت بس جاتی ہے دل قلب و ذہن میں۔
ترجمہ:خالق خود اپنی مخلوق سے تمام (اچھے یا برے) اعمال کرواتا ہے۔خدا خود گرو کے ذریعے نیک زندگی گزارنے کے بارے میں سمجھ دیتا ہے۔اے نانک، جو لوگ نام پر دھیان رکھتے ہیں، ان کا دماغ پاک ہو جاتا ہے اور وہ ہمیشہ خدا کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਏਕੋ ਸੇਵੀ ਸਦਾ ਥਿਰੁ ਸਾਚਾ ॥ ਦੂਜੈ ਲਾਗਾ ਸਭੁ ਜਗੁ ਕਾਚਾ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸਾਲਾਹੀ ਸਾਚੇ ਹੀ ਸਾਚਿ ਪਤੀਜੈ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ ایکو سیۄیِ سدا تھِرُ ساچا
॥ دوُجےَ لاگا سبھُ جگُ کاچا
॥1॥ گُرمتیِ سدا سچُ سالاہیِ ساچے ہیِ ساچِ پتیِجےَ ہے
لفظی معنی:ایکو سیوی ۔ خدمتگار واحد ۔ سدا تھر ۔ ساچا۔ ہمیشہ صدیوی سچا ہے ۔ دوجے لاگے ۔ خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت ۔ کاچا کم اہمیت والا۔ سچ ۔ مستقل خدا۔ ساچے ہی ساچ ۔ نتیجے ۔ حقیقت اور سچ سے سچے خدا میں یقین و ایمان بنتا ہے ۔
ترجمہ:میں صرف اور صرف ایک ابدی خدا کی عبادت کرتا ہوں۔دوہرے پن سے منسلک، تقریباً پوری دنیا روحانی طور پر کمزور ہے۔گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، میں ہمیشہ ابدی خدا کیحمد ॥1॥ و ثناہ کرتا ہوں اور میرا دماغ اس پر مکمل یقین رکھتا ہے۔

ਤੇਰੇ ਗੁਣ ਬਹੁਤੇ ਮੈ ਏਕੁ ਨ ਜਾਤਾ ॥ ਆਪੇ ਲਾਇ ਲਏ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ॥ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ਗੁਰਮਤਿ ਇਹੁ ਮਨੁ ਭੀਜੈ ਹੇ ॥੨॥
॥ تیرے گُنھ بہُتے مےَ ایکُ ن جاتا
آپے لاءِ لۓ جگجیِۄنُ داتا ॥
॥2॥ آپے بکھسے دے ۄڈِیائیِ گُرمتِ اِہُ منُ بھیِجےَ ہے
لفظی معنی:جاتا ۔ جانیا۔ سمجھیا۔ جگجیون داتا۔ علام کو زندگی بخشنے والا۔ گرمت۔ سبق مرشد سے ۔ بھیجے ۔ متاثر ہوتا ہے (2)
ترجمہ:اے خدا تیرے احسان تو بہت ہیں مجھ پر لیکن میں نے ایک بھی نہیں سمجھا۔خدا، دنیا کی زندگی اور سب کو نعمتیں دینے والا، انسان کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔جس پر خدا رحم کرتا ہے، اسے ॥2॥ نام کی شان سے نوازتا ہے اور گرو کی تعلیمات کے ذریعے اس شخص کا ذہن اس کی محبت سے لبریز ہو جاتا ہے۔

ਮਾਇਆ ਲਹਰਿ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰੀ ॥ ਇਹੁ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹਉਮੈ ਮਾਰੀ ॥ ਸਹਜੇ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਰਸਨਾ ਰਾਮੁ ਰਵੀਜੈ ਹੇ ॥੩॥
॥ مائِیا لہرِ سبدِ نِۄاریِ
॥ اِہُ منُ نِرملُ ہئُمےَ ماریِ
॥3॥ سہجے گُنھ گاۄےَ رنّگِ راتا رسنا رامُ رۄیِجےَ ہے
لفظی معنی:نواری ۔مٹائی۔ نرمل ہونمے ماری۔ خودی مٹانے سے پاک ہوجاتا ہے ۔ سہجے ۔ روحانی سکون میں۔ رنگ راتا۔ روھانی پریم پیار میں۔ رسنا رام رویجے ہے ۔ زبان خدا میں محو ہے (3)
ترجمہ:گرو کے الہی کلام کے ذریعے، جس نے اپنے ذہن میں پیدا ہونے والی مادیت کی لہروں کو قابو کر لیا،اس کا دماغ انا پر قابو پا کر پاک ہو گیا ہے۔روحانی سکون کی حالت میں، وہ خدا کی ॥3॥ حمد و ثناہ گاتا رہتا ہے۔ وہ خدا کی محبت سے لبریز رہتا ہے اور اس کی زبان اس کا نام لیتی رہتی ہے۔

ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਰਤ ਵਿਹਾਣੀ ॥ ਮਨਮੁਖਿ ਨ ਬੂਝੈ ਫਿਰੈ ਇਆਣੀ ॥ ਜਮਕਾਲੁ ਘੜੀ ਮੁਹਤੁ ਨਿਹਾਲੇ ਅਨਦਿਨੁ ਆਰਜਾ ਛੀਜੈ ਹੇ ॥੪॥
॥ میریِ میریِ کرت ۄِہانھیِ
॥ منمُکھِ ن بوُجھےَ پھِرےَ اِیانھیِ
॥4॥ جمکالُ گھڑیِ مُہتُ نِہالے اندِنُ آرجا چھیِجےَ ہے
لفظی معنی:وہانی۔ گذاری ۔ ایانی۔ انجان ۔ بے سمجھ ۔ جمکال۔ روحانی موت۔ نہاے ۔ نگاہ رکھتی ہے ۔ گھڑی مہت ۔ تھوڑی تھوڑی دیر بعد۔ عارجا ۔ عمر۔ چھیجے ۔ گھٹتی ہے (4)
ترجمہ:ایک اپنے ذہن کی مرید بولی دلہن (انسانی روح) صالح زندگی کو نہیں سمجھتی اور اس کی ساری زندگی ملکیت کے احساس کے ساتھ بھٹکتے ہوئے گزر جاتی ہے۔موت کا خوف اس پر ہروقت ॥4॥ منڈلا رہی ہے (ہر لمحہ وہ روحانی طور پر بگڑ رہی ہے) اور اس کی زندگی کا دورانیہ دن بدن گھٹتا جا رہا ہے۔

ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਕਰੈ ਨਹੀ ਬੂਝੈ ॥ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਜਮਕਾਲੁ ਨ ਸੂਝੈ ॥ ਐਥੈ ਕਮਾਣਾ ਸੁ ਅਗੈ ਆਇਆ ਅੰਤਕਾਲਿ ਕਿਆ ਕੀਜੈ ਹੇ ॥੫॥
॥ انّترِ لوبھُ کرےَ نہیِ بوُجھےَ
॥ سِر اوُپرِ جمکالُ ن سوُجھےَ
॥5॥ ایَتھےَ کمانھا سُ اگےَ آئِیا انّتکالِ کِیا کیِجےَ ہے
لفظی معنی:لوبھ۔ لالچ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ جمکال۔ روحانی موت۔ سوجھے ۔ سمجھتا ۔ اشکال ۔ بوقت آخرت بوقت موت (5)
ترجمہ:جو لالچ میں مبتلا ہے، وہ زندگی کے راست روی کو نہیں سمجھتا۔موت اس کے سر پر منڈلا رہی ہے مگر اسے سمجھ نہیں آتی۔اس دنیا میں جو کچھ بھی کرتا ہے، آخرت میں اس کا سامناکرنا ॥5॥ پڑتا ہے (اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے)۔ وہ اس آخری لمحے میں کیا کر سکتا ہے؟

ਜੋ ਸਚਿ ਲਾਗੇ ਤਿਨ ਸਾਚੀ ਸੋਇ ॥ ਦੂਜੈ ਲਾਗੇ ਮਨਮੁਖਿ ਰੋਇ ॥ ਦੁਹਾ ਸਿਰਿਆ ਕਾ ਖਸਮੁ ਹੈ ਆਪੇ ਆਪੇ ਗੁਣ ਮਹਿ ਭੀਜੈ ਹੇ ॥੬॥
॥ جو سچِ لاگے تِن ساچیِ سوءِ
॥ دوُجےَ لاگے منمُکھِ روءِ
॥6॥ دُہا سِرِیا کا کھسمُ ہےَ آپے آپے گُنھ مہِ بھیِجےَ ہے
لفظی معنی:ساچی سوئے ۔ سچی شہرت ۔ خصم۔ مالک۔ گن میہہ۔ اوصاف میں۔ بھیجے ہے ۔ متاثر ہوتا ہے ۔ (6)
ترجمہ:وہ لوگ جو ابدی خدا سے منسلک ہیں، حقیقی جلال حاصل کرتے ہیں.مادیت کی محبت سے منسلک اپنے ذہن کا مرید شخص روحانی طور پر تکلیف اٹھاتا ہے۔خدا خود دونوں سروں (روحانیت ॥6॥ اور مادیت) کا مالک ہے، اور وہ خود اپنی خوبیوں سے راضی ہے۔

ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਦਾ ਜਨੁ ਸੋਹੈ ॥ ਨਾਮ ਰਸਾਇਣਿ ਇਹੁ ਮਨੁ ਮੋਹੈ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਮੈਲੁ ਪਤੰਗੁ ਨ ਲਾਗੈ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਭੀਜੈ ਹੇ ॥੭॥
॥ گُر کےَ سبدِ سدا جنُ سوہےَ
॥ نام رسائِنھِ اِہُ منُ موہےَ
مائِیا موہ میَلُ پتنّگُ ن لاگےَ گُرمتیِ ہرِ نامِ بھیِجےَ ہے ॥7॥
لفظی معنی:گر کے سبد ۔ مرشد کے سبد کے ذریعے ۔ سوہے ۔ شہرت پاتا ہے ۔ نام رسائن ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت جو سچ ہے صدیوی ہے ۔ لطف کا سرچشمہ سے ۔ موہے ۔ محبت میں آجاتا ہے ۔ مائیا موہ میل پتنگ ۔ دنیاوی دولت کی ناپاکیزگی تھوڑی سی بھی نہیں لگتی (7)
ترجمہ:گرو کے الہی کلام پر عمل کرنے سے کسی کی زندگی ہمیشہ کے لیے بلند ہو جاتی ہے۔اور اس کا دماغ نام کے امرت کی طرف مائل رہتا ہے۔مایا (مادیت) کی گندگی کا ایک ذرہ بھی اس پر نہیں چپکا اور گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے وہ خدا کے نام سے مسرور رہتا ہے۔ ||7||

ਸਭਨਾ ਵਿਚਿ ਵਰਤੈ ਇਕੁ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਰਗਟੁ ਹੋਈ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਨਾਇ ਸਾਚੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਜੈ ਹੇ ॥੮॥
॥ سبھنا ۄِچِ ۄرتےَ اِکُ سوئیِ
॥ گُر پرسادیِ پرگٹُ ہوئیِ
॥8॥ ہئُمےَ مارِ سدا سُکھُ پائِیا ناءِ ساچےَ انّم٘رِتُ پیِجےَ ہے
لفظی معنی:سوئی۔ وہی ۔ پرگٹ طاہر۔ نائے ساچے ۔ سچے نام۔ انمرت۔ آبحیات (8)
ترجمہ:ایک ہی خدا تمام مخلوقات میں موجود ہے۔(جس کے دل میں) وہ گرو کے فضل سے ظاہر ہوتا ہے،وہ اپنی انا کو ختم کرکے دیرپا اندرونی سکون حاصل کرتا ہے اور خدا کے نام کے امرت ॥8॥ کو پیتا ہے۔

ਕਿਲਬਿਖ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇਵਿਆ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਾ ॥ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਆਪੇ ਆਪਿ ਵਰਤੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਨੁ ਮਨੁ ਭੀਜੈ ਹੇ ॥੯॥
॥ کِلبِکھ دوُکھ نِۄارنھہارا
॥ گُرمُکھِ سیۄِیا سبدِ ۄیِچارا
॥9॥ سبھُ کِچھُ آپے آپِ ۄرتےَ گُرمُکھِ تنُ منُ بھیِجےَ ہے
لفظی معنی:کل وکھ ۔ گناہ ۔ نوار نہارا۔ دور کرنے کی توفیق رکھنے والا۔ گورمکھ تن من بھیجے ہے ۔ دل و جان متاثر ہوتی ہے (9)
ترجمہ:خدا جو گناہوں اور مصیبتوں کو ختم کرنے والا ہے،گرو کا پیروکار جس نے اس کی عقیدت مندانہ عبادت کی اور الہی کلام پر غور کیا،اسے یقین ہو گیا کہ خدا خود ہر جگہ موجود ہے۔ ایسے ॥9॥ گرو کے پیروکار کا جسم اور دماغ خدا کی عبادت میں ڈوبے رہتے ہیں۔

ਮਾਇਆ ਅਗਨਿ ਜਲੈ ਸੰਸਾਰੇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਵਾਰੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰੇ ॥ ਅੰਤਰਿ ਸਾਂਤਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਗੁਰਮਤੀ ਨਾਮੁ ਲੀਜੈ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ مائِیا اگنِ جلےَ سنّسارے
॥ گُرمُکھِ نِۄارےَ سبدِ ۄیِچارے
॥10॥ انّترِ ساںتِ سدا سُکھُ پائِیا گُرمتیِ نامُ لیِجےَ ہے
لفظی معنی:مائیا اگن ۔ دنیاوی دولت کی آگ ۔ جلے سنسارے ۔ دنیا میں جلتی ہے ۔ سبدوچارے ۔کلام کو سمجھ کر۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے (10)
ترجمہ:دنیا میں دنیاوی خواہش کی آگ جل رہی ہے۔گرو کا پیروکار گرو کے خدائی کلام پر غور کرکے دنیاوی خواہشات کی اس آگ کو بجھا دیتا ہے،اس کے اندر ہمیشہ سکون غالب رہتا ہے اور وہ ॥10॥ اندرونی سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے ہی خدا کو پیار سے یاد کیا جاسکتا ہے۔

ਇੰਦ੍ਰ ਇੰਦ੍ਰਾਸਣਿ ਬੈਠੇ ਜਮ ਕਾ ਭਉ ਪਾਵਹਿ ॥ ਜਮੁ ਨ ਛੋਡੈ ਬਹੁ ਕਰਮ ਕਮਾਵਹਿ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਤਾ ਮੁਕਤਿ ਪਾਈਐ ਹਰਿ ਹਰਿ ਰਸਨਾ ਪੀਜੈ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ اِنّد٘ر اِنّد٘راسنھِ بیَٹھے جم کا بھءُ پاۄہِ
॥ جمُ ن چھوڈےَ بہُ کرم کماۄہِ
॥11॥ ستِگُرُ بھیٹےَ تا مُکتِ پائیِئےَ ہرِ ہرِ رسنا پیِجےَ ہے
لفظی معنی:جم کا بھؤ پاوے ۔ اخلاقی موت سے ڈرتے ہیں۔ ہر ہر رسنا ۔ زبان سے خدا خدا کا نام لینے سے (11)
ترجمہ:اندر جیسے بادشاہ بھی اپنے تخت پر بیٹھے موت کے خوف کو سہتے ہیں۔وہ بہت سے رسمی اعمال کرتے ہیں لیکن موت کا خوف انہیں نہیں بخشتا۔جب کوئی سچے گرو سے ملتا ہے اور انکی ॥11॥ تعلیمات پر عمل کرتا ہے تب ہی وہ موت کے خوف سے آزاد ہوتا ہے اور اس کی زبان خدا کے نام کی لذت کو چکھتی ہے۔

ਮਨਮੁਖਿ ਅੰਤਰਿ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਗਤਿ ਸਾਂਤਿ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ ਪਵਿਤ੍ਰ ਪਾਵਨ ਸਦਾ ਹੈ ਬਾਣੀ ਗੁਰਮਤਿ ਅੰਤਰੁ ਭੀਜੈ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ منمُکھِ انّترِ بھگتِ ن ہوئیِ
॥ گُرمُکھِ بھگتِ ساںتِ سُکھُ ہوئیِ
॥12॥ پۄِت٘ر پاۄن سدا ہےَ بانھیِ گُرمتِ انّترُ بھیِجےَ ہے
لفظی معنی:بھگت ۔ الہٰی عشق ۔ سانت ۔ سکون۔ پوترپاؤن۔ پاک بنانے والی ۔ بھیجے ۔ متاثر (12)
ترجمہ:خُدا کے لیے عقیدت مندانہ عبادت ایک اپنے ذہن کے مرید شخص کے اندر پیدا نہیں ہوتی۔گرو کے پیروکار کو خدا کی عقیدت مندانہ عبادت کے ذریعے اندرونی سکون ملتا ہے۔گرو کا الہی کلام ॥12॥ ہمیشہ کے لیے انتہائی پاکیزہ ہے۔ کسی کا دماغ گرو کی تعلیمات کے ذریعے الہی کلام میں مطمئن ہوتا ہے۔

ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸੁ ਵੀਚਾਰੀ ॥ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਬਧਕ ਮੁਕਤਿ ਨਿਰਾਰੀ ॥
॥ ب٘رہما بِسنُ مہیسُ ۄیِچاریِ
॥ ت٘رےَ گُنھ بدھک مُکتِ نِراریِ
ترجمہ:فرشتے جیسے برہما، وشنو، شو اور دیگر غور و فکر کرنے والے افراد۔مایا (مادیت) کے تین طریقوں (نصائب، خوبی اور طاقت) میں بندھے ہوئے ہیں، اس لیے برائیوں سے نجات ان سے دور رہتی ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top