Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1047

Page 1047

ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਕਰਸੀ ॥ ਆਪਹੁ ਹੋਆ ਨਾ ਕਿਛੁ ਹੋਸੀ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਪਤਿ ਪਾਈ ਹੇ ॥੧੬॥੩॥
॥ جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ کرسیِ
॥ آپہُ ہویا نا کِچھُ ہوسیِ
॥19॥3॥ نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ درِ ساچےَ پتِ پائیِ ہے
لفظی معنی:بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ رضا۔ پت۔ عزت (16)
ترجمہ:جو خدا کو راضی ہو گا وہ کرے گا۔اپنی ہی کوشش سے نہ کچھ ہوا ہے نہ کیا جائے گا۔اے نانک، جسے خدا کے نام کی شان سے نوازا جاتا ہے، ابدی خدا کے حضور عزت حاصل کرتا ہے۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਜੋ ਆਇਆ ਸੋ ਸਭੁ ਕੋ ਜਾਸੀ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਬਾਧਾ ਜਮ ਫਾਸੀ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਜਨ ਉਬਰੇ ਸਾਚੇ ਸਾਚਿ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ جو آئِیا سو سبھُ کو جاسیِ
॥ دوُجےَ بھاءِ بادھا جم پھاسیِ
॥1॥ ستِگُرِ راکھے سے جن اُبرے ساچے ساچِ سمائیِ ہے
لفظی معنی:جو آئیا ۔ پیدا ہوا ہے ۔ سبھ ۔ سارے ۔ جاسی ۔ چلے جائینگے ۔ دوجے بھائے ۔ خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت۔ جم پھاسی۔ روحای موت کے پھندے میں۔ بادھا۔ گرفتار۔ اُبھرے ۔ بچے ۔ ساچے ساچ سمائی ہے ۔ وہ پاک سچ و حقیقت مراد خدا کی محبت میں محو ومجذوب رہتے ہیں (1)
ترجمہ:جو کوئی اس دنیا میں آیا ہے وہ سب یہاں سے ضرور چلے جائیں گے۔دوہرے کی محبت کی وجہ سے، انسان موت کے عفریت کے پھندے سے پھنس جاتا ہے۔لیکن وہ لوگ جنہیں سچے گرونے ॥1॥ بچایا ہے، مادیت کی محبت سے اوپر اٹھتے ہیں اور ہمیشہ ابدی خدا میں جذب رہتے ہیں۔

ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋਈ ਜਨੁ ਲੇਖੈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਤਿਸੁ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਸੂਝੈ ਅਗਿਆਨੀ ਅੰਧੁ ਕਮਾਈ ਹੇ ॥੨॥
॥ آپے کرتا کرِ کرِ ۄیکھےَ
॥ جِس نو ندرِ کرے سوئیِ جنُ لیکھےَ
॥2॥ گُرمُکھِ گِیانُ تِسُ سبھُ کِچھُ سوُجھےَ اگِیانیِ انّدھُ کمائیِ ہے
لفظی معنی:کرتا کرتار۔ ندر۔ نگاہ شفقت و عنیات۔ لیکھے ۔ حساب اندر۔ گورمکھ گیان۔ علم مرشد ۔ سوجھے ۔ سمجھ آتی ہے ۔ اگیانی ۔ بے علم۔ اندھ کمائی ہے ۔ اندھوں کے سے کام کرتا ہے (2)
ترجمہ:خالق خود مخلوق کو پیدا کرتا ہے اور اس کی نگرانی کرتا ہے۔جس پر خدا اپنی نظر کرم کرتا ہے وہ اس کی بارگاہ میں منظور ہوتا ہے۔جو گرو کے ذریعے روحانی حکمت حاصل کرتا ہے، ॥2॥ وہ نیک زندگی کے بارے میں سب کچھ سمجھتا ہے۔ روحانی طور پر جاہل شخص جھوٹ پر عمل کرتا ہے۔

ਮਨਮੁਖ ਸਹਸਾ ਬੂਝ ਨ ਪਾਈ ॥ ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਜਨਮੁ ਗਵਾਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸਹਜੇ ਸਾਚਿ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੩॥
॥ منمُکھ سہسا بوُجھ ن پائیِ
॥ مرِ مرِ جنّمےَ جنمُ گۄائیِ
॥3॥ گُرمُکھِ نامِ رتے سُکھُ پائِیا سہجے ساچِ سمائیِ ہے
لفظی معنی:سہسا۔ فکر۔ تشویش ۔ بوجھ۔ سمجھ۔ نام رتے ۔ سچ و حقیقت الہٰی نام۔ رتے ۔ محو۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔ ساچ ۔ خدا ۔ حقیقت ۔ سمائی ۔مجذوب (3)
ترجمہ:اپنے ذہن کا مرید انسان ہمیشہ کسی نہ کسی خوف میں مبتلا رہتا ہے کیونکہ اسے صالح زندگی کی کوئی سمجھ نہیں ہوتی۔انسانی زندگی کو فضول میں برباد کر کے ایسا انسان پیدائش اور موت ॥3॥ کے چکر میں گزرتا رہتا ہے۔خدا کے نام کی محبت سے رنگے ہوئے، گرو کے پیروکار اندرونی سکون حاصل کرتے ہیں اور بدیہی طور پر ابدی خدا میں ضم ہو جاتے ہیں۔

ਧੰਧੈ ਧਾਵਤ ਮਨੁ ਭਇਆ ਮਨੂਰਾ ॥ ਫਿਰਿ ਹੋਵੈ ਕੰਚਨੁ ਭੇਟੈ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ॥ ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਲਏ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਪੂਰੈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਈ ਹੇ ॥੪॥
॥ دھنّدھےَ دھاۄت منُ بھئِیا منوُرا
॥ پھِرِ ہوۄےَ کنّچنُ بھیٹےَ گُرُ پوُرا
॥4॥ آپے بکھسِ لۓ سُکھُ پاۓ پوُرےَ سبدِ مِلائیِ ہے
لفظی معنی:دھندے دھاوت ۔ دنیاوی کاروبار کی دوڑ دہوپ ۔ منور۔ جلا ہوا لوہا ۔ کنچن ۔ سونا۔ بھیٹے گرپور۔ کامل مرشد کے ملاپ سے ۔ پورے سبد۔ مکمل کلام (4)
ترجمہ:دنیاوی معاملات کے پیچھے بھاگتے ہوئے انسان کا دماغ زنگ آلود لوہے کی طرح ہو جاتا ہے۔لیکن جب کوئی کامل گرو کی تعلیمات سے ملتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے تو یہ دوبارہ خالص ॥4॥ سونے کی طرح بن جاتا ہے۔جب خُدا خود معافی عطا کرتا ہے، تو کوئی شخص باطنی سکون حاصل کرتا ہے اور کامل گرو کے الہی کلام کے ذریعے اس کے ساتھ متحد ہو جاتا ہے

ਦੁਰਮਤਿ ਝੂਠੀ ਬੁਰੀ ਬੁਰਿਆਰਿ ॥ ਅਉਗਣਿਆਰੀ ਅਉਗਣਿਆਰਿ ॥ ਕਚੀ ਮਤਿ ਫੀਕਾ ਮੁਖਿ ਬੋਲੈ ਦੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਨ ਪਾਈ ਹੇ ॥੫॥
॥ دُرمتِ جھوُٹھیِ بُریِ بُرِیارِ
॥ ائُگنھِیاریِ ائُگنھِیارِ
॥5॥ کچیِ متِ پھیِکا مُکھِ بولےَ دُرمتِ نامُ ن پائیِ ہے
لفظی معنی:درمت ۔ بدعقلی ۔ بری۔ بد ۔ بریار۔ برائیوں کا گھر۔ اوگنیاری ۔ بداؤصاف والی ۔ کچی مت ۔ کم فہم ۔ پھیکا۔ تلخ۔ مکھ بوے ۔ زبان سے منہ سے کہے ۔ نام نہ پائے ۔ خدا کا نام ست نصیب نہیں ہوتا (5)
ترجمہ:جو دلہن (انسانی روح) اپنی بری عقل کی پیروی کرتی ہے وہ جھوٹی اور بدترین ہے۔وہ نااہل اور بری عقل سے بھری ہوئی رہتی ہے۔اس کی عقل ناپاک ہے اور وہ منہ سے سخت الفاظ نکالتی ॥5॥ ہے اور اپنی بد عقل کی وجہ سے وہ خدا کو نہیں پہچانتی۔

ਅਉਗਣਿਆਰੀ ਕੰਤ ਨ ਭਾਵੈ ॥ ਮਨ ਕੀ ਜੂਠੀ ਜੂਠੁ ਕਮਾਵੈ ॥ ਪਿਰ ਕਾ ਸਾਉ ਨ ਜਾਣੈ ਮੂਰਖਿ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਬੂਝ ਨ ਪਾਈ ਹੇ ॥੬॥
॥ ائُگنھِیاریِ کنّت ن بھاۄےَ
॥ من کیِ جوُٹھیِ جوُٹھُ کماۄےَ
॥6॥ پِر کا ساءُ ن جانھےَ موُرکھِ بِنُ گُر بوُجھ ن پائیِ ہے
لفظی معنی:کنت۔ خاوند۔ مراد خدا۔ بھاوے ۔ اچھی نہیں لگتی ۔نہیں چالتا ۔ من کی جوٹھی۔ ناپاک دل ۔ جوٹھ کماوے ۔ کفر کماتی ہے ۔ پر ۔ خاوند۔ ساؤ۔ لطف ۔ مرضی (6)
ترجمہ:ایسی بے چاری دلہن (انسانی روح) اپنے شوہر خدا کو پیاری نہیں لگتی۔جھوٹے دماغ کی ہونے کی وجہ سے، وہ ہمیشہ جھوٹ (برے کاموں) پر عمل کرتی ہے۔ےوقوفدلہن(انسانیروح)شوہرخداکے ॥6॥ ملاپ کی خوشی کو نہیں جانتی۔ وہ گرو کی تعلیمات کے بغیر نیک زندگی گزارنا نہیں سمجھتی۔

ਦੁਰਮਤਿ ਖੋਟੀ ਖੋਟੁ ਕਮਾਵੈ ॥ ਸੀਗਾਰੁ ਕਰੇ ਪਿਰ ਖਸਮ ਨ ਭਾਵੈ ॥ ਗੁਣਵੰਤੀ ਸਦਾ ਪਿਰੁ ਰਾਵੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ਹੇ ॥੭॥
॥ دُرمتِ کھوٹیِ کھوٹُ کماۄےَ
॥ سیِگارُ کرے پِر کھسم ن بھاۄےَ
॥7॥ گُنھۄنّتیِ سدا پِرُ راۄےَ ستِگُرِ میلِ مِلائیِ ہے
لفظی معنی:کھوٹی۔ بری۔ کھوٹ۔ برے کام۔ سیگار۔ سجاوٹ ۔ زیائش۔ پر ۔ خصم نہ بھاوے ۔ خاوند مالک کو پیاری نہیں۔ گوننتی ۔ بااوصاف۔ راوے ۔ ملاپ کرتا ہے ۔
ترجمہ:بد دماغ، بد دلہن (انسانی روح) ہمیشہ بدکاری کرتی ہے۔وہ اپنے آپ کو ظاہری طور پر سجاتی ہے، لیکن مالک خدا کو خوش نہیں کرتی۔نیک دل دلہن (انسانی روح) ہمیشہ اپنے شوہر خدا کی ॥7॥ صحبت سے لطف اندوز ہوتی ہے۔ اسے سچے گرو کے ساتھ جوڑ کر، خدا اسے اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔

ਆਪੇ ਹੁਕਮੁ ਕਰੇ ਸਭੁ ਵੇਖੈ ॥ ਇਕਨਾ ਬਖਸਿ ਲਏ ਧੁਰਿ ਲੇਖੈ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਚੁ ਪਾਇਆ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ਹੇ ॥੮॥
॥ آپے ہُکمُ کرے سبھُ ۄیکھےَ
॥ اِکنا بکھسِ لۓ دھُرِ لیکھےَ
॥8॥ اندِنُ نامِ رتے سچُ پائِیا آپے میلِ مِلائیِ ہے
لفظی معنی:حکم۔ فرمان محبت۔ بخش لئے دھرلیکھے ۔ بوقت حساب بخشش دیتا ہے ۔ نام رتے ۔ نام میں پریم میں محو (8)
ترجمہ:خدا خود اپنے احکام جاری کرتا ہے اور تمام مخلوقات کے اعمال کو دیکھتا ہے۔خدا اپنے حکم کے مطابق بہت سے لوگوں کے اعمال کا حساب (ان کی پہلے سےلکھیہوئیتقدیرکےمطابق)معاف کر ॥8॥ دیتا ہے۔ہمیشہ خدا کے نام سے لبریز رہنے سے، انہوں نے اسے پہچان لیا ہے۔ خدا انہیں گرو کے ساتھ جوڑ کر اپنے ساتھ متحد رکھتا ہے۔

ਹਉਮੈ ਧਾਤੁ ਮੋਹ ਰਸਿ ਲਾਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲਿਵ ਸਾਚੀ ਸਹਜਿ ਸਮਾਈ ॥ ਆਪੇ ਮੇਲੈ ਆਪੇ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਬੂਝ ਨ ਪਾਈ ਹੇ ॥੯॥
॥ ہئُمےَ دھاتُ موہ رسِ لائیِ
॥ گُرمُکھِ لِۄ ساچیِ سہجِ سمائیِ
॥9॥ آپے میلےَ آپے کرِ ۄیکھےَ بِنُ ستِگُر بوُجھ ن پائیِ ہے
لفظی معنی:ہونمے ۔ خودی ۔ دھات ۔ دوڑ دہوپ۔ موہ رس۔ محبت کا لطف۔ لوساچی ۔ سچی لگن ۔ محبت (9)
ترجمہ:انا پرستی انسان کو مادیت اور دنیاوی محبت سے وابستہ رکھتی ہے۔خدا سے سچی محبت گرو کے پیروکار کو روحانی سکون میں غرق رکھتی ہے۔خدا خود اپنے ساتھ ملاتا ہے، وہ خود ہیتخلیق ॥9॥ کرتا ہے اور دنیاوی کھیل دیکھتا ہے۔ ان سب کی سمجھ حقیقی گرو کے بغیر حاصل نہیں ہوتی۔

ਇਕਿ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ਸਦਾ ਜਨ ਜਾਗੇ ॥ ਇਕਿ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਸੋਇ ਰਹੇ ਅਭਾਗੇ ॥ ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਆਪੇ ਹੋਰੁ ਕਰਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਈ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ اِکِ سبدُ ۄیِچارِ سدا جن جاگے
॥ اِکِ مائِیا موہِ سوءِ رہے ابھاگے
॥10॥ آپے کرے کراۓ آپے ہورُ کرنھا کِچھوُ ن جائیِ ہے
لفظی معنی:سبد وچار۔ کلام سمجھ کر ۔ جاگے ۔ بیدار ۔ ہوشیار۔ سوئے ۔ غفلت۔ میں ۔ ابھاگے ۔ بد قسمت ۔ جاتی ہے ۔ توفیق نہیں (10)
ترجمہ:بہت سے لوگ ہیں جو گرو کے الہی کلام پر غور کرتے ہوئے مایا (مادیت) کے حملے سے ہمیشہ چوکنا رہتے ہیں۔بہت سے بدنصیب ہیں جو مایا (مادیت) کی محبت میں بے خبر رہتے ہیں۔
॥10॥ خدا خود ہی سب کچھ کرتا ہے اور کرواتا ہے، اور (اس کی مرضی کے خلاف) کچھ نہیں کیا جا سکتا۔

ਕਾਲੁ ਮਾਰਿ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਰਖੈ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ کالُ مارِ گُر سبدِ نِۄارے
॥ ہرِ کا نامُ رکھےَ اُر دھارے
॥11॥ ستِگُر سیۄا تے سُکھُ پائِیا ہرِ کےَ نامِ سمائیِ ہے
لفظی معنی:کال ۔ موت۔ گر سبد نوارے کالم مرشد سے دور کر دیتا ہے ۔ اردھارے ۔ دل یا ذہن میں بسا کر (11)
ترجمہ:جو گرو کے کلام پر غور کر کے موت کے خوف پر قابو پا لیتا ہے، اپنی انا کو مٹا دیتا ہے،اور خدا کا نام اپنے دل میں بسائے رکھتا ہے۔وہ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے اندرونی ॥11॥ سکون حاصل کرتا ہے اور خدا کے نام میں جذب رہتا ہے

ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਫਿਰੈ ਦੇਵਾਨੀ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਦੁਖ ਮਾਹਿ ਸਮਾਨੀ ॥ ਬਹੁਤੇ ਭੇਖ ਕਰੈ ਨਹ ਪਾਏ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੁਖੁ ਨ ਪਾਈ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ دوُجےَ بھاءِ پھِرےَ دیۄانیِ
॥ مائِیا موہِ دُکھ ماہِ سمانیِ
॥12॥ بہُتے بھیکھ کرےَ نہ پاۓ بِنُ ستِگُر سُکھُ ن پائیِ ہے
لفظی معنی:دیونای ۔ پاگل۔ دکھ ماہے سمانی۔ عذآب پاتی ہے ۔ بھیکھ ۔ پہراوے (12)
ترجمہ:ساری دنیا دہریت کی محبت میں دیوانہ وار پھرتی ہےمادیت کی محبت کی وجہ سے دکھوں میں مگن رہتا ہے۔ہر قسم کے مذہبی لباس پہننے سے خدا کا ادراک نہیں ہوتا، اور حقیقی گروکیتعلیمات ॥12॥ پر عمل کیے بغیر اندرونی سکون حاصل نہیں ہوتا۔

ਕਿਸ ਨੋ ਕਹੀਐ ਜਾ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ॥ ਜਿਤੁ ਭਾਵੈ ਤਿਤੁ ਰਾਹਿ ਚਲਾਏ ॥ ਆਪੇ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ਸੁਖਦਾਤਾ ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਵੈ ਚਲਾਈ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ کِس نو کہیِئےَ جا آپِ کراۓ
॥ جِتُ بھاۄےَ تِتُ راہِ چلاۓ
॥13॥ آپے مِہرۄانُ سُکھداتا جِءُ بھاۄےَ تِۄےَ چلائیِ ہے
لفظی معنی:جت بھاوے ۔ جو پسند ہے اسکی چاہت ہے ۔ تت ۔ اس طرح۔ اُس ۔ توے ۔ اسطرح (13)
ترجمہ:جب خدا ہی سب کچھ کروا رہا ہے تو شکایت کس سے کرے؟مخلوق وہی کرتی ہے جو خدا چاہتا ہے۔خُدا خود اندرونی سکون کا مہربان عطا کرنے والا ہے۔وہکائناتکےمعاملاتکواسطرحچلاتاہےجس ॥13॥ طرح اس کی رضا ہے۔

ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਭੁਗਤਾ ॥ ਆਪੇ ਸੰਜਮੁ ਆਪੇ ਜੁਗਤਾ ॥ ਆਪੇ ਨਿਰਮਲੁ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ਮਧੁਸੂਦਨੁ ਜਿਸ ਦਾ ਹੁਕਮੁ ਨ ਮੇਟਿਆ ਜਾਈ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ آپے کرتا آپے بھُگتا
॥ آپے سنّجمُ آپے جُگتا
॥14॥ آپے نِرملُ مِہرۄانُ مدھُسوُدنُ جِس دا ہُکمُ ن میٹِیا جائیِ ہے
لفظی معنی:کرتا۔ کرنیوالا۔ بھگتا۔ استعمال کرنے والا۔ سنجم۔ ضبط۔ پرہیز ۔ جگتا۔ ملا ہوا ۔ مندمل۔ نرمل۔ پاک ۔ مدھ سودن۔ گناہگاروں کو مٹانے والا (14)
ترجمہ:خدا خود خالق ہے اور وہ خود لطف لینے والا ہے۔خدا خود نظم و ضبط کا مشاہدہ کرتا ہے اور وہ تمام مخلوقات اور چیزوں میں موجود ہے۔خدا خود پاک، مہربان اور گنہگاروں کا ختم کرنے ॥14॥ والا ہے۔ اس کے حکم کی نافرمانی نہیں ہو سکتی۔

ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਜਿਨੀ ਏਕੋ ਜਾਤਾ॥
॥ سے ۄڈبھاگیِ جِنیِ ایکو جاتا
ترجمہ:خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہوں نے خدا کو پہچان لیا،

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top