Page 1043
ਮੋਹ ਪਸਾਰ ਨਹੀ ਸੰਗਿ ਬੇਲੀ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਗੁਰ ਕਿਨਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੪॥
॥4॥ موہ پسار نہیِ سنّگِ بیلیِ بِنُ ہرِ گُر کِنِ سُکھُ پائِیا
لفظی معنی:من تن ۔ دھن ۔ دل ۔ جسم ۔ دولت۔ تے ۔ سے ۔ انت۔ آکر۔ سکھائی۔ ساتھی ۔ چلن وارا۔ چلنے والا۔ موہ پسار۔ محبت کا پھیلاؤ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بیلی ۔ دوست (4)ترجمہ:دنیا کی محبت کسیکی ॥4॥دوست نہیں بنتی۔ کس نے کبھی بھی گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کو پیار سے یاد کیے بغیر اندرونی سکون حاصل کیا ہے۔
ਜਿਸ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ॥ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਏ ਗੁਰਮਤਿ ਸੂਰਾ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਨ ਸਰੇਵਹੁ ਜਿਨਿ ਭੂਲਾ ਮਾਰਗਿ ਪਾਇਆ ॥੫॥
॥ جِس کءُ ندرِ کرے گُرُ پوُرا
॥ سبدِ مِلاۓ گُرمتِ سوُرا
॥5॥ نانک گُر کے چرن سریۄہُ جِنِ بھوُلا مارگِ پائِیا
لفظی معنی:گرمت ۔ سبق مرشد ۔ سورا۔ بہادر۔ مارگ۔ راستے (5)
ترجمہ:جس پر کامل گرو اپنی نظر کرم کرتا ہے،اسے الہی کلام کے ساتھ جوڑتا ہے اور وہ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے برائیوں سے لڑنے کے لیے بہادر بن جاتا ہے۔اے نانک، انتہائیعاجزی ॥5॥کے ساتھ، گرو کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہیں جو بھٹکے ہوئے ذہن کو زندگی کی راست راہ پر ڈالتے ہیں۔
ਸੰਤ ਜਨਾਂ ਹਰਿ ਧਨੁ ਜਸੁ ਪਿਆਰਾ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਇਆ ਨਾਮੁ ਤੁਮਾਰਾ ॥ ਜਾਚਿਕੁ ਸੇਵ ਕਰੇ ਦਰਿ ਹਰਿ ਕੈ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਜਸੁ ਗਾਇਆ ॥੬॥
॥ سنّت جناں ہرِ دھنُ جسُ پِیارا
॥ گُرمتِ پائِیا نامُ تُمارا
॥6॥ جاچِکُ سیۄ کرے درِ ہرِ کےَ ہرِ درگہ جسُ گائِیا
لفظی معنی:جس۔ تعریف۔ جاچک ۔ بھکاری ۔ سیو۔ خدمت۔ ہردرگیہہ۔ الہٰی دربار مین (6)
ترجمہ:نام کی دولت اور تیری حمد و ثنا سنتوں کو بہت عزیز ہے۔اے خدا، انہوں نے آپ کا نام گرو کی تعلیمات سے حاصل کیا ہے۔خدا کا بندہ عبادت میں مشغول رہتا ہے اور اس کی بارگاہ میں اس ॥6॥ کی حمد گاتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਮਹਲਿ ਬੁਲਾਏ ॥ ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਗਤਿ ਪਤਿ ਪਾਏ ॥ ਸਾਕਤ ਠਉਰ ਨਾਹੀ ਹਰਿ ਮੰਦਰ ਜਨਮ ਮਰੈ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੭॥
॥ ستِگُرُ مِلےَ ت مہلِ بُلاۓ
॥ ساچیِ درگہ گتِ پتِ پاۓ
॥7॥ ساکت ٹھئُر ناہیِ ہرِ منّدر جنم مرےَ دُکھُ پائِیا
لفظی معنی:محل۔ ٹھکانے ۔ حَضُوری ۔ گت پت۔ بلند روحانی حالت اور عزت۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ تھٹور ۔ٹھکانہ ۔ ہر مندر۔ بارگاہ الہٰی (7)
ترجمہ:جو شخص سچے گرو کی تعلیمات سے ملتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے، خدا اس شخص کو اپنے نام سے اس طرح جوڑتا ہے جیسے خدا نے اسے اپنے حضور بلایا ہو۔تب اسے خدا کیبارگاہ ॥7॥میں اعلیٰ روحانی مقام اور عزت ملتی ہے۔لیکن ایک بے ایمان مذموم کو خدا کی بارگاہ میں کوئی جگہ نہیں ملتی۔ وہ پیدائش اور موت کے چکر میں مصائب برداشت کرتا ہے۔
ਸੇਵਹੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸਮੁੰਦੁ ਅਥਾਹਾ ॥ ਪਾਵਹੁ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਧਨੁ ਲਾਹਾ ॥ ਬਿਖਿਆ ਮਲੁ ਜਾਇ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਰਿ ਨਾਵਹੁ ਗੁਰ ਸਰ ਸੰਤੋਖੁ ਪਾਇਆ ॥੮॥
॥ سیۄہُ ستِگُر سمُنّدُ اتھاہا
॥ پاۄہُ نامُ رتنُ دھنُ لاہا
॥8॥ بِکھِیا ملُ جاءِ انّم٘رِت سرِ ناۄہُ گُر سر سنّتوکھُ پائِیا
لفظی معنی:سمند اتھاہا۔ بیشمار گہرا سمندر ۔ لاہا۔ منافع۔ وکھیامل۔ زیریلی ناپاکیزگی ۔ انمرت سر ناوہو۔ آبحیات کے تالاب میں غسل کرؤ۔
ترجمہ:اے بھائی، سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کریں جو الہی خوبیوں کے ایک انمول سمندر کی طرح ہے،اور اس سے جواہر جیسے قیمتی نام کی دولت حاصل کریں جو انسانی زندگی کا واحد انعام ہے۔مقدس اجتماع میں خدا کی حمد گاؤ جو کہ امرت کے تالاب میں نہانے کے مترادف ہے، آپ کے دماغ سے مایا (مادیت) کی محبت کی گندگی دھل جائے گی اور آپ کو گرو کی صحبت میںاطمینان ॥8॥ حاصل ہوگا۔
ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵਹੁ ਸੰਕ ਨ ਕੀਜੈ ॥ ਆਸਾ ਮਾਹਿ ਨਿਰਾਸੁ ਰਹੀਜੈ ॥ ਸੰਸਾ ਦੂਖ ਬਿਨਾਸਨੁ ਸੇਵਹੁ ਫਿਰਿ ਬਾਹੁੜਿ ਰੋਗੁ ਨ ਲਾਇਆ ॥੯॥
॥ ستِگُر سیۄہُ سنّک ن کیِجےَ
॥ آسا ماہِ نِراسُ رہیِجےَ
॥9॥ سنّسا دوُکھ بِناسنُ سیۄہُ پھِرِ باہُڑِ روگُ ن لائِیا
لفظی معنی:سنگ ۔ پرہیز ۔ سنکوچ۔ نراس۔ بے اُمید ۔ سنا۔ فکر ۔ دوکھ بناسن۔ عذاب مٹانیوالا (9)
ترجمہ:بغیر کسی شک کے سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کریں۔دنیا میں رہتے ہوئے بھی دنیاوی خواہشات سے دور رہو۔شکوک و شبہات کو ختم کرنے والے خدا کو پیار سے یاد کرو اور پھرتمدنیاوی ॥9॥ وابستگیوں کی بیماری میں مبتلا نہیں رہو گے۔
ਸਾਚੇ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਵਡੀਆਏ ॥ ਕਉਨੁ ਸੁ ਦੂਜਾ ਤਿਸੁ ਸਮਝਾਏ ॥ ਹਰਿ ਗੁਰ ਮੂਰਤਿ ਏਕਾ ਵਰਤੈ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਰ ਭਾਇਆ ॥੧੦॥
॥ ساچے بھاۄےَ تِسُ ۄڈیِیاۓ
॥ کئُنُ سُ دوُجا تِسُ سمجھاۓ
॥10॥ ہرِ گُر موُرتِ ایکا ۄرتےَ نانک ہرِ گُر بھائِیا
لفظی معنی:ساپے بھاوے ۔ جو خدا کا پیارا۔ وڈیائی۔ وڈیائے ۔ آداب دیتا ہے ۔ کون سودوجا ۔ اسکے عللاوہ دوسرا کون ہے ۔ ہر گر مورت ایکاو درتے ۔ خدا اور مرد ایک ہی جگہ بستے ہیں ایک سی اہمیت ہے ۔ ہر گر بھائیا۔ خدا کو مرشد پیارا ہے (10)
ترجمہ:ابدی خُدا اُس شخص کو جلال سے نوازتا ہے جو اُس کو پیارا لگتا ہے۔(گرو کے علاوہ) اور کون ہے جو زندگی میں راست راہ کی تعلیم دے سکتا ہے؟خدا اور گرو کی ہستیایکساتھکامکرتیہے ॥10॥ اے نانک جو گرو کو پیارا لگتا ہے وہ خدا کو بھی پیارا لگتا ہے۔
ਵਾਚਹਿ ਪੁਸਤਕ ਵੇਦ ਪੁਰਾਨਾਂ ॥ ਇਕ ਬਹਿ ਸੁਨਹਿ ਸੁਨਾਵਹਿ ਕਾਨਾਂ ॥ ਅਜਗਰ ਕਪਟੁ ਕਹਹੁ ਕਿਉ ਖੁਲ੍ਹ੍ਹੈ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਤਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥੧੧॥
॥ ۄاچہِ پُستک ۄید پُراناں
॥ اِکِ بہِ سُنہِ سُناۄہِ کاناں
॥11॥ اجگر کپٹُ کہہُ کِءُ کھُل٘ہ٘ہےَ بِنُ ستِگُر تتُ ن پائِیا
لفظی معنی:واچیہہ۔ پڑھتا ہے ۔ پستک ۔ کتاب ۔ سنادیہہ کاناں۔ کانوں سے سنتے ہیں۔ اجگر۔ از دہا۔ کپٹ۔ کواڑ۔ دروازہ۔ تت۔ اصلیت (11)
ترجمہ:پنڈت وید، پران اور دیگر مقدس کتابیں پڑھتے ہیں۔بہت سے لوگ دھیان سے سنتے ہیں، جو پنڈت انہیں بتاتے ہیں۔دنیاوی بندھنوں کا وسیع دروازہ اس طرح کیسے کھل سکتا ہے؟ حقیقت کا جوہر ॥11॥ (خدا) حقیقی گرو کی تعلیمات کے بغیر محسوس نہیں ہوتا۔
ਕਰਹਿ ਬਿਭੂਤਿ ਲਗਾਵਹਿ ਭਸਮੈ ॥ ਅੰਤਰਿ ਕ੍ਰੋਧੁ ਚੰਡਾਲੁ ਸੁ ਹਉਮੈ ॥ ਪਾਖੰਡ ਕੀਨੇ ਜੋਗੁ ਨ ਪਾਈਐ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਅਲਖੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥੧੨॥
॥ کرہِ بِبھوُتِ لگاۄہِ بھسمےَ
॥ انّترِ ک٘رودھُ چنّڈالُ سُ ہئُمےَ
॥12॥ پاکھنّڈ کیِنے جوگُ ن پائیِئےَ بِنُ ستِگُر الکھُ ن پائِیا
لفظی معنی:ببھوت۔ راکھ ۔ سوآہ۔ بھسم۔ سوآہ۔ کرودھ چنڈال ۔ ظالم کمینہ ۔ غسہ۔ ہونمے ۔ خودی۔ پاکھنڈ۔ دکھاوا۔ جوگ۔ روحانی منزل (12)
ترجمہ:کچھ ایسے بھی ہیں جو راکھ جمع کرتے ہیں اور ان راکھوں سے اپنے جسم کو مسلتے ہیں۔لیکن ان کے ذہن میں آسیب جیسا غصہ اور انا ہے۔منافقت سے خدا کے ساتھ اتحاد حاصل نہیں کیا جا ॥12॥ سکتا۔ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کسی نے ناقابلِ ادراک خدا کا ادراک نہیں کیا۔
ਤੀਰਥ ਵਰਤ ਨੇਮ ਕਰਹਿ ਉਦਿਆਨਾ ॥ ਜਤੁ ਸਤੁ ਸੰਜਮੁ ਕਥਹਿ ਗਿਆਨਾ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਭਰਮੁ ਨ ਜਾਇਆ ॥੧੩॥
॥ تیِرتھ ۄرت نیم کرہِ اُدِیانا
॥ جتُ ستُ سنّجمُ کتھہِ گِیانا
॥13॥ رام نام بِنُ کِءُ سُکھُ پائیِئےَ بِنُ ستِگُر بھرمُ ن جائِیا
لفظی معنی:ادیانا۔ جنگلوں میں رہائش ۔ جت ۔ نفس پر ضبط۔ ۔ ست۔ سَچائی۔ سنجم۔ اعضائے جسمانی پر قابو۔ گیان ۔علم (13)
ترجمہ:کچھ ایسے ہیں جو مقدس مقامات پر جاتے ہیں، روزے رکھتے ہیں اور جنگلوں میں بھٹکتے ہیں۔وہ عفت، خیرات، ضبط نفس اور روحانی حکمت کی بات کرتے ہیں۔لیکن خدا کے نام کو یاد کیے ॥13॥ بغیر کوئی کیسے باطنی سکون پا سکتا ہے؟ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر شک دور نہیں ہوتا۔
ਨਿਉਲੀ ਕਰਮ ਭੁਇਅੰਗਮ ਭਾਠੀ ॥ ਰੇਚਕ ਕੁੰਭਕ ਪੂਰਕ ਮਨ ਹਾਠੀ ॥ ਪਾਖੰਡ ਧਰਮੁ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨਹੀ ਹਰਿ ਸਉ ਗੁਰ ਸਬਦ ਮਹਾ ਰਸੁ ਪਾਇਆ ॥੧੪॥
॥ نِئُلیِ کرم بھُئِئنّگم بھاٹھیِ
॥ ریچک کُنّبھک پوُرک من ہاٹھیِ
॥14॥ پاکھنّڈ دھرمُ پ٘ریِتِ نہیِ ہرِ سءُ گُر سبد مہا رسُ پائِیا
لفظی معنی:نیونی ۔ پیٹ کی درزش ۔ بھاٹھی۔ ذہن۔ بھوئنگم۔ سانپ کی مانند کنڈلی والی شریانیں ۔ ریچک۔ سانس باہر نکالنا۔ گنبھک۔ سانس اندر بھرنا۔ من ہاٹھی۔ دلی ضد۔ پورک۔ سنانس اندر ٹھہرانا۔ پاکھنڈ دھرم۔ دکھاوے کا دھرم (14)
ترجمہ:لوگ یوگی مشقیں کرتے ہیں جیسے نیولی کرم (گٹ کی صفائی)، بھونگم (دسویں دروازے تک خیالی راستے سے سانس کا گزرنا)،اور دماغ کی ضد کے ذریعے سانس لینا، باہر نکالنا اور سانس ॥14॥روکنا۔خدا کے لیے محبت ان منافقانہ مذہبی رسومات کے ذریعے بہتر نہیں ہو سکتی۔ نام کا اعلیٰ رس صرف گرو کے الہی کلام کے ذریعے ہی ملتا ہے۔
ਕੁਦਰਤਿ ਦੇਖਿ ਰਹੇ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸਭੁ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਛਾਨਿਆ ॥ ਨਾਨਕ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਸਬਾਇਆ ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਅਲਖੁ ਲਖਾਇਆ ॥੧੫॥੫॥੨੨॥
॥ کُدرتِ دیکھِ رہے منُ مانِیا
॥ گُر سبدیِ سبھُ ب٘رہمُ پچھانِیا
॥15॥5॥22॥ نانک آتم رامُ سبائِیا گُر ستِگُر الکھُ لکھائِیا
لفظی معنی:آتم رام۔ بستا خدا۔
ترجمہ:جو لوگ خدا کو اس کی مخلوق میں موجود دیکھتے ہیں، ان کا دماغ مطمئن ہو جاتا ہے۔اور گرو کے کلام کے ذریعے، وہ ہر جگہ موجود خدا کو پہچانتے ہیں۔اے نانک، وہ پوری کائنات میں ॥15॥5॥22॥ ہر طرف موجود خدا کو دیکھتے ہیں اور سچے گرو نے ان کو ناقابلِ ادراک خدا کو جاننے میں مدد کی ہے
ਮਾਰੂ ਸੋਲਹੇ ਮਹਲਾ ੩ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਹੁਕਮੀ ਸਹਜੇ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਈ ॥ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਅਪਣੀ ਵਡਿਆਈ ॥ ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਆਪੇ ਹੁਕਮੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੧॥
ماروُ سولہے مہلا 3
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ ہُکمیِ سہجے س٘رِسٹِ اُپائیِ
॥ کرِ کرِ ۄیکھےَ اپنھیِ ۄڈِیائیِ
॥1॥ آپے کرے کراۓ آپے ہُکمے رہِیا سمائیِ ہے
لفظی معنی:سہجے ۔ قدرتی طور پر ۔ وڈائی ۔ عطمت۔ سمائی ۔ بستا ہے ۔ (1)
ترجمہ:خدا نے اپنے حکم سے اس کائنات کو بدیہی طور پر تخلیق کیا۔اسے تخلیق کرنے کے بعد، خدا خود اپنے شاندار عجوبے کو دیکھ رہا ہے۔وہ خود ہی سب کچھ کرتا اور کرواتا ہے اوراپنیمرضی ॥1॥ کے مطابق اپنی مخلوق میں ظاہر رہتا ہے۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਜਗਤੁ ਗੁਬਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਕੋ ਵੀਚਾਰਾ ॥ ਆਪੇ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋ ਪਾਏ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ਹੇ ॥੨॥
॥ مائِیا موہُ جگتُ گُبارا
॥ گُرمُکھِ بوُجھےَ کو ۄیِچارا
॥2॥ آپے ندرِ کرے سو پاۓ آپے میلِ مِلائیِ ہے
لفظی معنی:غبارا ۔ اندھیرا۔ گور مکھ ۔ مرید مرشد۔ ندر۔ نگاہ شفقت (2)
ترجمہ:یہ دنیا مایا (مادیت) سے محبت کی وجہ سے جہالت کے اندھیروں کی لپیٹ میں ہے۔صرف ایک نایاب گرو کا پیروکار اس خیال کو سمجھتا ہے۔جس پر خدا اپنی مہربان نظر ڈالتا ہے، وہیہسمجھ ॥2॥ حاصل کرتا ہے کہ اپنے طور پر، خدا گرو کے ذریعہ ایک شخص کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔