Page 1041
ਸਚ ਬਿਨੁ ਭਵਜਲੁ ਜਾਇ ਨ ਤਰਿਆ ॥ ਏਹੁ ਸਮੁੰਦੁ ਅਥਾਹੁ ਮਹਾ ਬਿਖੁ ਭਰਿਆ ॥ ਰਹੈ ਅਤੀਤੁ ਗੁਰਮਤਿ ਲੇ ਊਪਰਿ ਹਰਿ ਨਿਰਭਉ ਕੈ ਘਰਿ ਪਾਇਆ ॥੬॥
॥ سچ بِنُ بھۄجلُ جاءِ ن ترِیا
॥ ایہُ سمُنّدُ اتھاہُ مہا بِکھُ بھرِیا
॥6॥ رہےَ اتیِتُ گُرمتِ لے اوُپرِ ہرِ نِربھءُ کےَ گھرِ پائِیا
لفظی معنی:اَتھاہ۔ اندازے سے باہر ۔ مہادکھ بھریا۔ بھاری زہروں سے بھرا ہوا۔ انیت۔ بیلاگ۔ بلاواسطہ (6)
ترجمہ:برائیوں کے سمندر کو خدا کو یاد کیے بغیر پار نہیں کیا جا سکتا۔یہ وسیع بحرِ عالم ناقابلِ فہم اور برائیوں سے بھرا ہوا ہے جو روحانی زندگی کے لیے زہر ہے۔جو شخص گرو کی تعلیمات پر ॥6॥ عمل کرتا ہے وہ دنیاوی خواہشات اور برائیوں سے متاثر نہیں رہتا، بے خوف خدا کی موجودگی میں مقام حاصل کرتا ہے۔
ਝੂਠੀ ਜਗ ਹਿਤ ਕੀ ਚਤੁਰਾਈ ॥ ਬਿਲਮ ਨ ਲਾਗੈ ਆਵੈ ਜਾਈ ॥ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਚਲਹਿ ਅਭਿਮਾਨੀ ਉਪਜੈ ਬਿਨਸਿ ਖਪਾਇਆ ॥੭॥
॥ جھوُٹھیِ جگ ہِت کیِ چتُرائیِ
॥ بِلم ن لاگےَ آۄےَ جائیِ
॥7॥ نامُ ۄِسارِ چلہِ ابھِمانیِ اُپجےَ بِنسِ کھپائِیا
لفظی معنی:جگ ہت۔ دنیاوی پیار۔ چترائی۔ چالاکی ۔ ہوشیاری ۔ بلم۔ دیر۔ ابھیمانی ۔مغرور (7)
ترجمہ:دنیاوی چیزوں سے محبت کرنے کی چالاکی جھوٹی اور بیکار ہے۔کیونکہ، دنیاوی مال کو کھونے میں کوئی وقت نہیں لگتا۔ جو اس سے جڑا رہتا ہے وہ جنم اور موت کے چکر میں رہتا ہے۔
॥7॥جو لوگ اپنی دولت کی وجہ سے تکبر کرتے ہیں اور خدا کے نام کو چھوڑ کر یہاں سے چلے جاتے ہیں وہ جنم اور موت کے دائمی درد میں ضائع ہو جاتے ہیں۔
ਉਪਜਹਿ ਬਿਨਸਹਿ ਬੰਧਨ ਬੰਧੇ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਇਆ ਕੇ ਗਲਿ ਫੰਧੇ ॥ ਜਿਸੁ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਨਾਹੀ ਮਤਿ ਗੁਰਮਤਿ ਸੋ ਜਮ ਪੁਰਿ ਬੰਧਿ ਚਲਾਇਆ ॥੮॥
॥ اُپجہِ بِنسہِ بنّدھن بنّدھے
॥ ہئُمےَ مائِیا کے گل پھنّدھے
॥8॥ جِسُ رام نامُ ناہیِ متِ گُرمتِ سو جم پُرِ بنّدھِ چلائِیا
لفظی معنی:بندھن بندھے ۔ غلامی میں گرفتار (8)
ترجمہ:دنیاوی بندھنوں میں جکڑے لوگ جنم و موت کے چکر میں پڑے رہتے ہیںکیونکہ ان کے گلے میں ہمیشہ انا اور مایا (مادیت) کا پھندا رہتا ہے۔جس نے گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کے ॥8॥ نام کا ادراک نہیں کیا، وہ اتنا دکھ اٹھاتا ہے جیسے اسے جکڑ کر موت کے شہر میں لے جایا گیا ہو۔
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਮੋਖ ਮੁਕਤਿ ਕਿਉ ਪਾਈਐ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਕਿਉ ਧਿਆਈਐ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਲੇਹੁ ਤਰਹੁ ਭਵ ਦੁਤਰੁ ਮੁਕਤਿ ਭਏ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੯॥
॥ گُر بِنُ موکھ مُکتِ کِءُ پائیِئےَ
॥ بِنُ گُر رام نامُ کِءُ دھِیائیِئےَ
॥9॥ گُرمتِ لیہُ ترہُ بھۄ دُترُ مُکتِ بھۓ سُکھُ پائِیا
لفظی معنی:موکھ مکت۔ نجات ۔ آزادی ۔ دھیایئے ۔ دھیان لگائیں۔ دتر۔ جو ظہور نہ ہو سکے (9)
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کوئی کیسے برائیوں سے آزاد ہوسکتا ہے؟گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کوئی خدا کو کیسے یاد کر سکتا ہے؟اے بھائی، گرو کی تعلیمات پر عمل کریں ॥9॥ اور برائیوں کے ناقابل تیرنے والے عالمی سمندر کو پار کریں۔ جو لوگ برائیوں سے آزاد ہوئے انہوں نے اندرونی سکون حاصل کیا۔
ਗੁਰਮਤਿ ਕ੍ਰਿਸਨਿ ਗੋਵਰਧਨ ਧਾਰੇ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਸਾਇਰਿ ਪਾਹਣ ਤਾਰੇ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਲੇਹੁ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਈਐ ਨਾਨਕ ਗੁਰਿ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥੧੦॥
॥ گُرمتِ ک٘رِسنِ گوۄردھن دھارے
॥ گُرمتِ سائِرِ پاہنھ تارے
॥10॥ گُرمتِ لیہُ پرم پدُ پائیِئےَ نانک گُرِ بھرمُ چُکائِیا
لفظی معنی:گودردھن۔ بندرابن کے نزدیک ایک پہاڑ۔ سائر۔ سمندر۔ پاہن۔ پتھر۔ پرم پد۔ اونچا درجہ ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ شک و شبہ (10)
ترجمہ:شری کرشن نے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے گووردھن پہاڑ کو اٹھایا،اور گرو کی تعلیمات کے ذریعے، شری رام نے سمندر میں پتھر تارے۔اے نانک، جس نے گرو کی تعلیمات پرعمل ॥10॥ کیا، گرو نے اس کے شک کو ختم کر دیا اور اس نے اعلیٰ روحانی درجہ حاصل کر لیا۔
ਗੁਰਮਤਿ ਲੇਹੁ ਤਰਹੁ ਸਚੁ ਤਾਰੀ ॥ ਆਤਮ ਚੀਨਹੁ ਰਿਦੈ ਮੁਰਾਰੀ ॥ ਜਮ ਕੇ ਫਾਹੇ ਕਾਟਹਿ ਹਰਿ ਜਪਿ ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਾਇਆ ॥੧੧॥
॥ گُرمتِ لیہُ ترہُ سچُ تاریِ
॥ آتم چیِنہُ رِدےَ مُراریِ
॥11॥ جم کے پھاہے کاٹہِ ہرِ جپِ اکُل نِرنّجنُ پائِیا
لفظی معنی:آتم چینہو۔ روحانی پرکھ ۔ اکل۔ بلا خاندان (11)
ترجمہ:(اے بھائی)، گرو کی تعلیمات پر عمل کریں، خدا کو یاد کریں اور برائیوں کے دنیاوی سمندر کو عبور کریں۔اے بھائی، اپنی روحانی زندگی پر غور سے غور کریں اور خدا کو اپنےدلمیںبسائیں۔
॥11॥داکے نام کےدھیان سےموت کی پھندا ٹوٹ جاتیہےاور انسان کواس پاک خدا کا ادراک ہوتا ہے جسکا کوئی نسبنہیں
ਗੁਰਮਤਿ ਪੰਚ ਸਖੇ ਗੁਰ ਭਾਈ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਅਗਨਿ ਨਿਵਾਰਿ ਸਮਾਈ ॥ ਮਨਿ ਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਜਗਜੀਵਨ ਰਿਦ ਅੰਤਰਿ ਅਲਖੁ ਲਖਾਇਆ ॥੧੨॥
॥ گُرمتِ پنّچ سکھے گُر بھائیِ
॥ گُرمتِ اگنِ نِۄارِ سمائیِ
॥12॥ منِ مُکھِ نامُ جپہُ جگجیِۄن رِد انّترِ الکھُ لکھائِیا
لفظی معنی:گرمت ۔سبق مرشد سے ۔ سکے ۔ ساتھی۔ پنچ ۔ مقبول عام۔ اگن ۔ نوار۔ خواہشات کی آگ دور کرکے ۔ منمکھ ۔مرید من ۔ ردانتر ۔ دلمیں ۔ الکھ ۔ سمجھ سے باہر ۔لکھائیا ۔ سمجھائیا (12)
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے، پانچ خوبیاں (سچائی، قناعت، صبر، ہمدردی اور راستبازی) کسی کے دوست اور بھائی بن جاتی ہیں۔گرو کی تعلیمات دنیاوی خواہشات کیآگکوبجھادیتیہیںاوراسے ॥12॥ خدا کے نام سے جوڑ دیتی ہیں۔اے بھائی اپنی زبان اور دماغ سے خدا کے نام کا دھیان کرو۔ جو ایسا کرتا ہے وہ اپنے دل میں ناقابل فہم خدا کو سمجھ لیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਸਬਦਿ ਪਤੀਜੈ ॥ ਉਸਤਤਿ ਨਿੰਦਾ ਕਿਸ ਕੀ ਕੀਜੈ ॥ ਚੀਨਹੁ ਆਪੁ ਜਪਹੁ ਜਗਦੀਸਰੁ ਹਰਿ ਜਗੰਨਾਥੁ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥੧੩॥
॥ گُرمُکھِ بوُجھےَ سبدِ پتیِجےَ
॥ اُستتِ نِنّدا کِس کیِ کیِجےَ
॥13॥ چیِنہُ آپُ جپہُ جگدیِسرُ ہرِ جگنّناتھُ منِ بھائِیا
لفظی معنی:سبد یتجے ۔ کلام مین یقین و ایمان لاتا ہےاستت۔ تعریف نندا۔ بد گوئی ۔ چینہو آپ ۔ اپنے آپ کی پڑتال ۔ پرکھ یا تحقیق کرو۔ جگدیسر۔ مالک عالم۔ من بھائیا۔ دل کو پیارا محسوس ہوا (13)
ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور زندگی کے صحیح طریقے کو سمجھتا ہے، وہ گرو کے الہی کلام سے خوش ہوتا ہے۔(وہ سب میں ایک ہی خدا کو پہچانتا ہے) تو وہ کسکیتعریفکرے ॥13॥اور کس کی غیبت کرے۔اے بھائی، اپنے آپ پر غور کرو، اور کائنات کے خدا کو یاد کرو۔ جو کرتا ہے، مالکِ جہان اس کے دل کا پیارا بن جاتا ہے۔
ਜੋ ਬ੍ਰਹਮੰਡਿ ਖੰਡਿ ਸੋ ਜਾਣਹੁ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝਹੁ ਸਬਦਿ ਪਛਾਣਹੁ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਭੋਗੇ ਭੋਗਣਹਾਰਾ ਰਹੈ ਅਤੀਤੁ ਸਬਾਇਆ ॥੧੪॥
॥ جو ب٘رہمنّڈِ کھنّڈِ سو جانھہُ
॥ گُرمُکھِ بوُجھہُ سبدِ پچھانھہُ
॥14॥ گھٹِ گھٹِ بھوگے بھوگنھہارا رہےَ اتیِتُ سبائِیا
لفظی معنی:برمند۔ دنیا۔ گھنڈ۔ اسکا حصہ مراد جسم۔ بھوگے ۔ صرف کرتا ہے ۔ استعمال کرتا ہے ۔ اتیت۔ طارق۔ بے واسطہ ۔ بیالگ (14)
ترجمہ:خدا جو پوری کائنات میں موجود ہے، اسے اپنے جسم کے اندر محسوس کریں۔اس راز کو گرو کی تعلیم کے ذریعے سمجھیں اور گرو کے کلام کے ذریعے خدا کو پہچانیں۔رایکدلمیںموجودرہکرخدا ॥14॥ تمام دنیاوی لذتوں سے لطف اندوز ہوتا ہے پھر بھی ہر چیز سے لاتعلق رہتا ہے۔
ਗੁਰਮਤਿ ਬੋਲਹੁ ਹਰਿ ਜਸੁ ਸੂਚਾ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਆਖੀ ਦੇਖਹੁ ਊਚਾ ॥ ਸ੍ਰਵਣੀ ਨਾਮੁ ਸੁਣੈ ਹਰਿ ਬਾਣੀ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਰੰਗਾਇਆ ॥੧੫॥੩॥੨੦॥
॥ گُرمتِ بولہُ ہرِ جسُ سوُچا
॥ گُرمتِ آکھیِ دیکھہُ اوُچا
॥15॥3॥20॥ س٘رۄنھیِ نامُ سُنھےَ ہرِ بانھیِ نانک ہرِ رنّگِ رنّگائِیا
لفظی معنی:سوچا۔ پاک۔ آکھی۔ آنکھون سے ۔ روسنی ۔ کانوں ۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم پیار۔
ترجمہ:اے بھائی، گرو کی تعلیمات کے ذریعے پاک خدا کی حمد و ثناہ کریں۔گرو کی تعلیمات پر عمل کریں اور اپنی آنکھوں سے عظیم خدا کو دیکھیں۔اے نانک، جو اپنے کانوں سے خدا کے نام اور ॥15॥3॥20॥ اس کی حمد کو سنتا ہے، وہ خدا کی محبت سے لبریز ہے۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਪਰਹਰੁ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ॥ ਲਬੁ ਲੋਭੁ ਤਜਿ ਹੋਹੁ ਨਿਚਿੰਦਾ ॥ ਭ੍ਰਮ ਕਾ ਸੰਗਲੁ ਤੋੜਿ ਨਿਰਾਲਾ ਹਰਿ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਇਆ ॥੧॥
॥1॥ ماروُ مہلا
॥ کامُ ک٘رودھُ پرہرُ پر نِنّدا
॥ لبُ لوبھُ تجِ ہوہُ نِچِنّدا
॥1॥ بھ٘رم کا سنّگلُ توڑِ نِرالا ہرِ انّترِ ہرِ رسُ پائِیا
لفظی معنی:پر ہر ۔ دوسروں کی چھوڑو۔ نچندہ۔ بیفکر ۔ بھرم۔ بھٹکن۔ وہم و گمان (1)
ترجمہ:اے بھائی، شہوت، غصہ اور دوسروں کی غیبت کرنے کی عادت چھوڑ دو۔کھانے پینے کی چیزوں اور دنیاوی چیزوں کے لالچ کو چھوڑ دو اور بے فکر ہو جاؤ۔جو شکوک و شبہات کی زنجیر ॥1॥ کو توڑتا ہے اور الگ رہتا ہے وہ اپنے اندر خدا کو پہچانتا ہے اور خدا کے نام کا امرت پاتا ہے
ਨਿਸਿ ਦਾਮਨਿ ਜਿਉ ਚਮਕਿ ਚੰਦਾਇਣੁ ਦੇਖੈ ॥ ਅਹਿਨਿਸਿ ਜੋਤਿ ਨਿਰੰਤਰਿ ਪੇਖੈ ॥ ਆਨੰਦ ਰੂਪੁ ਅਨੂਪੁ ਸਰੂਪਾ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਦੇਖਾਇਆ ॥੨॥
॥ نِسِ دامنِ جِءُ چمکِ چنّدائِنھُ دیکھےَ
॥ اہِنِسِ جوتِ نِرنّترِ پیکھےَ
॥2॥ آننّد روُپُ انوُپُ سروُپا گُرِ پوُرےَ دیکھائِیا
لفظی معنی:نس دامن۔ رات کی بجلی ۔ چمک چندائن ۔ چمکتی روشنی۔ اہنس۔ دنرات۔ جوت۔ نور۔ روشنی۔ نرنتر۔ لگاتار۔ انوپ سروپا۔ انوکھی شکل و صورت (2)
ترجمہ:جس طرح رات کو بجلی کی چمک کے ساتھ روشنی نظر آتی ہے،اسی طرح ایک (جس نے برائیاں بہائی ہیں) ہر جگہ خدا کا نور دیکھتا ہے۔اس طرح کامل گرو نے بے مثال خوبصورتی کے ॥2॥ خدا اور نعمتوں کا مجسمہ ظاہر کیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲਹੁ ਆਪੇ ਪ੍ਰਭੁ ਤਾਰੇ ॥ ਸਸਿ ਘਰਿ ਸੂਰੁ ਦੀਪਕੁ ਗੈਣਾਰੇ ॥ ਦੇਖਿ ਅਦਿਸਟੁ ਰਹਹੁ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਸਭੁ ਤ੍ਰਿਭਵਣਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਸਬਾਇਆ ॥੩॥
॥ ستِگُر مِلہُ آپے پ٘ربھُ تارے
॥ سسِ گھرِ سوُرُ دیِپکُ گیَنھارے
॥3॥ دیکھِ ادِسٹُ رہہُ لِۄ لاگیِ سبھُ ت٘رِبھۄنھِ ب٘رہمُ سبائِیا
لفظی معنی:سس۔ چاند۔ سور۔ سورج ۔ گینارے ۔ ذہن میں۔ دیپک ۔ چراغ۔ ادسٹ۔ جو نظر نہیں آتا۔ برہم۔ خدا (3)
ترجمہ:اے بھائی، سچے گرو سے ملیں اور ان کی تعلیمات پر عمل کریں، خدا خود آپ کو برائیوں کے دنیاوی سمندر سے پار لے جائے گا۔جس طرح سورج کی روشنی چاند کو روشن کرتی ہے، اسی
॥3॥ طرح علم الہی کا چراغ آپ کے دل کو منور کرے گا۔اپنے اندر موجود اس غیر مرئی خدا کو دیکھ کراسسے ہم آہنگ رہو اور پھر آپ کو اس خدا کا پوری کائنات میں موجود ہونے کااحساسہوگا۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਪਾਏ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭਉ ਜਾਏ ॥ ਅਨਭਉ ਪਦੁ ਪਾਵੈ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ ਊਚੀ ਪਦਵੀ ਊਚੋ ਊਚਾ ਨਿਰਮਲ ਸਬਦੁ ਕਮਾਇਆ ॥੪॥
॥ انّم٘رِت رسُ پاۓ ت٘رِسنا بھءُ جاۓ
॥ انبھءُ پدُ پاۄےَ آپُ گۄاۓ
॥4॥ اوُچیِ پدۄیِ اوُچو اوُچا نِرمل سبدُ کمائِیا
لفظی معنی:ترسنا۔ خؤاہشات کی پیاس۔ انبھؤ پد۔ علمی لیاقت کا بلند درجہ۔ نرمل۔ پاک (4)
ترجمہ:جس کو نام کا امرت ملتا ہے اس کی دنیاوی خواہشات اور موت کا خوف دور ہو جاتا ہے۔وہ اپنا غرور چھوڑ دیتا ہے اور روحانیت کی اس حالت میں داخل ہوتا ہے جہاں اسے الہی حکمتحاصل ॥4॥ ہوتی ہے۔وہ گرو کے پاک کلام کے مطابق زندگی گزارتا ہے، اور اعلیٰ ترین، اعلیٰ روحانی درجہ حاصل کرتا ہے۔
ਅਦ੍ਰਿਸਟ ਅਗੋਚਰੁ ਨਾਮੁ ਅਪਾਰਾ ॥
॥ اد٘رِسٹ اگوچرُ نامُ اپارا
ترجمہ:اے بھائی، ہماری سمجھ سے باہر غیر مرئی اور لامحدود خدا کا نام ہے۔