Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1027

Page 1027

ਚਾਰਿ ਪਦਾਰਥ ਲੈ ਜਗਿ ਆਇਆ ॥ ਸਿਵ ਸਕਤੀ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ਪਾਇਆ ॥ ਏਕੁ ਵਿਸਾਰੇ ਤਾ ਪਿੜ ਹਾਰੇ ਅੰਧੁਲੈ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਾ ਹੇ ॥੬॥
چارِ پدارتھ لےَ جگِ آئِیا ॥
سِۄ سکتیِ گھرِ ۄاسا پائِیا ॥
ایکُ ۄِسارے تا پِڑ ہارے انّدھُلےَ نامُ ۄِسارا ہے ॥੬॥
لفظی معنی:چارپدارتھ ۔ چار نعمتیں۔ دھرم۔ فرائض انسانی ۔ ارتھ ۔ دنیاوی ضرورتوں کو پورا کرنا۔ کام۔ کامیابی حاصل کرنا ۔ موکھ ۔ نجات۔ ذہنی غلامی سے آزادی حاصل کرنا۔ سوسکتی ۔ دنیاوی نعمتوں کے گھر رہائش ملی ۔ ایک وسار۔ واحد بھلا کر ۔ پڑ ۔ میدان جہد ۔ اندھلے ۔ عقل کے اندھے (6)
ترجمہ:ایک انسان دنیا میں چار مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے آیا تھا (دھرم۔ نیکی، ارتھ ۔مالی تحفظ، کام۔ خاندانی زندگی اور موکشا۔ نجات)؛لیکن وہ مادیت کے جنون میں مبتلا ہو گیا، گویا اس نے مایا نامی خدا کے بنائے ہوئے گھر میں ٹھکانہ بنا لیا ہے۔مادیت کی محبت میں اندھا ہو کر وہ خدا کو بھول گیا ہے۔ وہ نہیں جانتا کہ جو خدا کو چھوڑ دیتا ہے وہ انسانی زندگی کا کھیل ہار جاتا ہے۔ ||6||

ਬਾਲਕੁ ਮਰੈ ਬਾਲਕ ਕੀ ਲੀਲਾ ॥ ਕਹਿ ਕਹਿ ਰੋਵਹਿ ਬਾਲੁ ਰੰਗੀਲਾ ॥ ਜਿਸ ਕਾ ਸਾ ਸੋ ਤਿਨ ਹੀ ਲੀਆ ਭੂਲਾ ਰੋਵਣਹਾਰਾ ਹੇ ॥੭॥
بالکُ مرےَ بالک کیِ لیِلا ॥
کہِ کہِ روۄہِ بالُ رنّگیِلا ॥
جِس کا سا سو تِن ہیِ لیِیا بھوُلا روۄنھہارا ہے ॥੭॥
لفظی معنی:لیلا۔ کھیل ۔ بال رنگیلا۔ پریم پیار بچے کو یاد کرکے ۔ بھولا۔ گمراہ (7)
ترجمہ:بچپن میں کوئی مر جائے تو لواحقین کو اس کے بچکانہ تماشے یاد آتے ہیںاور روتے اور ماتم کرتے ہیں کہ وہ اتنا خوش اور زندہ دل بچہ تھا۔خدا، جس کا وہ بچہ تھا، اسے واپس لے گیا ہے۔ جذباتی بندھنوں کی وجہ سے ماتم کرنے والا زندگی کی راست راہ سے بھٹک جاتا ہے۔ ||7||

ਭਰਿ ਜੋਬਨਿ ਮਰਿ ਜਾਹਿ ਕਿ ਕੀਜੈ ॥ ਮੇਰਾ ਮੇਰਾ ਕਰਿ ਰੋਵੀਜੈ ॥ ਮਾਇਆ ਕਾਰਣਿ ਰੋਇ ਵਿਗੂਚਹਿ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਸੰਸਾਰਾ ਹੇ ॥੮॥
بھرِ جوبنِ مرِ جاہِ کِ کیِجےَ ॥
میرا میرا کرِ روۄیِجےَ ॥
مائِیا کارنھِ روءِ ۄِگوُچہِ دھ٘رِگُ جیِۄنھُ سنّسارا ہے ॥੮॥
لفظی معنی:بھر جوبن ۔ پوری جوانی میں۔ کے کیچے ۔ کیا کرے ۔ مایا کارن ۔ دنیاوی دولت کے سبب۔ وگوچیہہ۔ خوآر ہوتا ہے ۔ دھرگ ۔ جیون سنسار ہے ۔ اس دنیا میں زندہ رہنا لعنت ہے (8)
ترجمہ:جوانی ہی میں مر جائے تو کیا کیا جائے؟ہم چیخ چیخ کر کہتے ہیں کہ وہ میرا ہے۔لیکن وہ تمام لوگ جو روتے ہیں، مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی خاطر روتے ہیں، دنیاوی دولت اور سہارا جو میت انہیں مہیا کر سکتی ہے۔ ملعون ہے ایسی زندگی دنیا میں۔ ||8||

ਕਾਲੀ ਹੂ ਫੁਨਿ ਧਉਲੇ ਆਏ ॥ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਗਥੁ ਗਇਆ ਗਵਾਏ ॥ ਦੁਰਮਤਿ ਅੰਧੁਲਾ ਬਿਨਸਿ ਬਿਨਾਸੈ ਮੂਠੇ ਰੋਇ ਪੂਕਾਰਾ ਹੇ ॥੯॥
کالیِ ہوُ پھُنِ دھئُلے آۓ ॥
ۄِنھُ ناۄےَ گتھُ گئِیا گۄاۓ ॥
دُرمتِ انّدھُلا بِنسِ بِناسےَ موُٹھے روءِ پوُکارا ہے ॥੯॥
لفظی معنی:کالی ہو۔ کالے بالون سے ۔ دہوے آئے ۔ سفید ہوگئے ۔ گتھ ۔ سرمایہ ۔ درمت۔ بدعقلی ۔ اندھلا۔ اندھا۔ ونس وناسے ۔ مٹ جاتا ہے ۔ موٹھے ۔ لوٹاہوکر۔ پکارا۔ آہ و زاری (9)
ترجمہ:یہاں تک کہ جب سیاہ بال سفید ہو جائیں اور جوانی سے بڑھاپے میں منتقل ہو جائیں،خدا کے نام کا دھیان کیے بغیر انسان اپنی زندگی کی دولت کھو کر دنیا سے چلا جاتا ہے۔
مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں اندھا ہو کر بُری عقل والا شخص روحانی طور پر بگڑ جاتا ہے۔ مادیت کے دھوکے میں پھر بھی وہ اس کے لیے روتا رہتا ہے۔ ||9||

ਆਪੁ ਵੀਚਾਰਿ ਨ ਰੋਵੈ ਕੋਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਸੋਝੀ ਹੋਈ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਬਜਰ ਕਪਾਟ ਨ ਖੂਲਹਿ ਸਬਦਿ ਮਿਲੈ ਨਿਸਤਾਰਾ ਹੇ ॥੧੦॥
آپُ ۄیِچارِ ن روۄےَ کوئیِ ॥
ستِگُرُ مِلےَ ت سوجھیِ ہوئیِ ॥
بِنُ گُر بجر کپاٹ ن کھوُلہِ سبدِ مِلےَ نِستارا ہے ॥੧੦॥
لفظی معنی:آپ وچار۔ اپنے آپ کو سمجھ کر۔ سوجہی ۔ سمجھ ۔ بجر کپاٹ ۔ سخت دروازہ ۔ سبد ملے ۔ کلام پر عمل ۔ نستار ۔ نجات ۔ چھٹکار ا (10)
ترجمہ:جو خود پر غور کرتا ہے (اپنی روحانی زندگی کا جائزہ لیتا ہے) توبہ نہیں کرتا۔لیکن کسی کو یہ سمجھ تب ہی حاصل ہوتی ہے جب وہ سچے گرو سے ملتا ہے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں مگن ہو کر، روحانی طور پر جاہل رہتا ہے گویا اس کی عقل بھاری دروازوں کے پیچھے قید ہے جو گرو کی تعلیمات کے بغیر نہیں کھلتے۔ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت سے نجات صرف کلام الہی پر مرکوز کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ ||10||

ਬਿਰਧਿ ਭਇਆ ਤਨੁ ਛੀਜੈ ਦੇਹੀ ॥ ਰਾਮੁ ਨ ਜਪਈ ਅੰਤਿ ਸਨੇਹੀ ॥ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਚਲੈ ਮੁਹਿ ਕਾਲੈ ਦਰਗਹ ਝੂਠੁ ਖੁਆਰਾ ਹੇ ॥੧੧॥
بِردھِ بھئِیا تنُ چھیِجےَ دیہیِ ॥
رامُ ن جپئیِ انّتِ سنیہیِ ॥
نامُ ۄِسارِ چلےَ مُہِ کالےَ درگہ جھوُٹھُ کھُیارا ہے ॥੧੧॥
لفظی معنی:بردھ بھئیا ۔ بوڑھا ہوا ۔ چھیجے ۔ دیہی ۔ جسم کمزور ہوگیا۔ انت سنیہی ۔ بوقت آخرت ساتھی ۔ ورگیہہ جھوٹھ خوآر ہے ۔ تو بارگاہ الہٰی میں ذلیل وخوآر ہوتا ہے (11)
ترجمہ:جب کوئی بوڑھا ہو جاتا ہے تو اس کا جسم کمزور ہو جاتا ہے۔لیکن پھر بھی، وہ خدا کو یاد نہیں کرتا، جو آخر میں حقیقی ساتھی ہے۔جس نے خدا کے نام کو ترک کیا وہ ذلت کے ساتھ دنیا سے چلا جاتا ہے اور جھوٹ (مادیت کی محبت) کی وجہ سے خدا کے حضور ذلیل ہوتا ہے۔ ||11||

ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਚਲੈ ਕੂੜਿਆਰੋ ॥ ਆਵਤ ਜਾਤ ਪੜੈ ਸਿਰਿ ਛਾਰੋ ॥ ਸਾਹੁਰੜੈ ਘਰਿ ਵਾਸੁ ਨ ਪਾਏ ਪੇਈਅੜੈ ਸਿਰਿ ਮਾਰਾ ਹੇ ॥੧੨॥
نامُ ۄِسارِ چلےَ کوُڑِیارو ॥
آۄت جات پڑےَ سِرِ چھارو ॥
ساہُرڑےَ گھرِ ۄاسُ ن پاۓ پیئیِئڑےَ سِرِ مارا ہے ॥੧੨॥
لفظی معنی:نام وسار۔ سچ حق و حقیقت بھلا کر ۔ کوڑیارے ۔ کافر۔ جھوٹے ۔ تناسخ۔ آوت جات ۔ چھارے ۔ راکھ ۔ ساہرڑے گھر۔ خدا کے گھر ۔ واس۔ ٹھکانہ ۔ پیئڑے ۔ اس علام میں (12)
ترجمہ:خدا کے نام کو ترک کرنے والا، جو ہر وقت دنیاوی مشاغل میں مصروف رہتا ہے، دنیا سے چلا جاتا ہے (بغیر کسی الٰہی صفت کے)۔پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے ہوئے وہ اس قدر ذلیل و خوار ہوتا ہے جیسے اس کے سر پر راکھ لگ گئی ہو۔وہ اس لڑکی کی طرح ہے جو اپنے ماں باپ کے گھر (اس دنیا میں) ہمیشہ غم سہتی ہے اور اپنے سسرال میں (خدا کی بارگاہ میں) عزت کا کوئی مقام نہیں پاتی۔ ||12||

ਖਾਜੈ ਪੈਝੈ ਰਲੀ ਕਰੀਜੈ ॥ ਬਿਨੁ ਅਭ ਭਗਤੀ ਬਾਦਿ ਮਰੀਜੈ ॥ ਸਰ ਅਪਸਰ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣੈ ਜਮੁ ਮਾਰੇ ਕਿਆ ਚਾਰਾ ਹੇ ॥੧੩॥
کھاجےَ پیَجھےَ رلیِ کریِجےَ ॥
بِنُ ابھ بھگتیِ بادِ مریِجےَ ॥
سر اپسر کیِ سار ن جانھےَ جمُ مارے کِیا چارا ہے ॥੧੩॥
لفظی معنی:کھاجے ۔ کھات اہے ۔ پیجے ۔ پہنتا ہے ۔ رلی ۔ خؤشیاں ۔ ابھ بھگگتی ۔ اندرونی ذہنی پیار کے ۔ باد جھگڑے ۔ سر اپیسر۔ یک و بد۔ سار۔ قدروقیمت ۔ چار۔ علاج ۔ زور (13)
ترجمہ:کوئی اچھا کھانا کھاتا ہے، اچھے کپڑے پہنتا ہے، اور خوشی سے لطف اندوز ہوتا ہے،لیکن خدا کی محبت بھری عبادت کے بغیر وہ روحانی طور پر بیکار میں بگڑ جاتا ہے۔
جو نیکی اور بدی میں فرق نہیں جانتا، وہ کیا کرے گا جب اسے موت کا عفریت سزا دے گا۔ ||13||

ਪਰਵਿਰਤੀ ਨਰਵਿਰਤਿ ਪਛਾਣੈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸੰਗਿ ਸਬਦਿ ਘਰੁ ਜਾਣੈ ॥ ਕਿਸ ਹੀ ਮੰਦਾ ਆਖਿ ਨ ਚਲੈ ਸਚਿ ਖਰਾ ਸਚਿਆਰਾ ਹੇ ॥੧੪॥
پرۄِرتیِ نرۄِرتِ پچھانھےَ ॥
گُر کےَ سنّگِ سبدِ گھرُ جانھےَ ॥
کِس ہیِ منّدا آکھِ ن چلےَ سچِ کھرا سچِیارا ہے ॥੧੪॥
لفظی معنی:پرورتی نرورت۔ دلمیں بسانے اور ترک کرنے ۔ پچھانے ۔ سمجھے ۔ مرشد کے ساتھ ۔ گر کے سنگ۔ سبد گھر جانے ۔ کلام سے اپنے حقیقت و اسلیت کی سمجھ۔ مندا۔ برا۔ سچ کھرا ۔سچیار ہے ۔ سچ و حقیقت اپنانے سے ہی ۔ سچے چال چلن والا انسان بنتا ہے (14)
ترجمہ:جو اپنے دنیوی فرائض میں مشغول رہتے ہوئے بھی دنیا سے الگ رہنا جانتا ہےاور اپنے دماغ کو گرو کی صحبت میں الہی کلام پر مرکوز رکھ کر اپنے دل میں خدا کو محسوس کرتا ہے،
وہ کسی کو برا نہ سمجھ کر اپنی زندگی گزارتا ہے۔ اس طرح ایک سچی زندگی گزارتے ہوئے، وہ خدا کی موجودگی میں سچا سمجھا جاتا ہے۔ ||14||

ਸਾਚ ਬਿਨਾ ਦਰਿ ਸਿਝੈ ਨ ਕੋਈ ॥ ਸਾਚ ਸਬਦਿ ਪੈਝੈ ਪਤਿ ਹੋਈ ॥ ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਲਏ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਹਉਮੈ ਗਰਬੁ ਨਿਵਾਰਾ ਹੇ ॥੧੫॥
ساچ بِنا درِ سِجھےَ ن کوئیِ ॥
سار سبدِ پیَجھےَ پتِ ہوئیِ ॥
آپے بکھسِ لۓ تِسُ بھاۄےَ ہئُمےَ گربُ نِۄارا ہے ॥੧੫॥
لفظی معنی:سبھے سمجھ ۔ پیجھے ۔ پہن کے ۔ اپنا کے ۔ پت ۔ عزت۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ رضا یا مرضی ۔ ہونمے گربھ ۔ خودی و تکبر (15)
ترجمہ:خدا کو پیار سے یاد کیے بغیر، اس کی موجودگی میں اس کو کامیاب نہیں سمجھا جاتا۔کوئی شخص ابدی خدا کی موجودگی میں صرف اس کی تعریف کے الہی کلام پر توجہ مرکوز کرکے عزت حاصل کرتا ہے۔جس پر خدا فضل کرتا ہے وہ اپنی انا اور خود پسندی کو مٹا دیتا ہے اور اسے پیارا ہو جاتا ہے۔ ||15||

ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੈ ॥ ਜੁਗਹ ਜੁਗੰਤਰ ਕੀ ਬਿਧਿ ਜਾਣੈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਤਰੁ ਤਾਰੀ ਸਚੁ ਤਾਰੇ ਤਾਰਣਹਾਰਾ ਹੇ ॥੧੬॥੧॥੭॥
گُر کِرپا تے ہُکمُ پچھانھےَ ॥
جُگہ جُگنّتر کیِ بِدھِ جانھےَ ॥
نانک نامُ جپہُ ترُ تاریِ سچُ تارے تارنھہارا ہے ॥੧੬॥੧॥੭॥
لفظی معنی:جگیہہ جگنتر ۔ دیرینہ زمانے سے ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ سچ ۔ خدا۔
ترجمہ:جو گرو کے کرم سے خدا کے حکم کو پہچانتا ہے،دوروں سے رائج صالح زندگی کے طریقے کو جانتی ہے۔اے نانک، نام کا دھیان کرو، جو برائیوں کے عالمی سمندر کو پار کرنے کے لیے ایک جہاز کی طرح ہے۔ ابدی خُدا جو اکیلا پار کروانے کے قابل ہے، ہمیں لے جائے گا۔ ||16||1||7||

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਹਰਿ ਸਾ ਮੀਤੁ ਨਾਹੀ ਮੈ ਕੋਈ ॥ ਜਿਨਿ ਤਨੁ ਮਨੁ ਦੀਆ ਸੁਰਤਿ ਸਮੋਈ ॥ ਸਰਬ ਜੀਆ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਿ ਸਮਾਲੇ ਸੋ ਅੰਤਰਿ ਦਾਨਾ ਬੀਨਾ ਹੇ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
ہرِ سا میِتُ ناہیِ مےَ کوئیِ ॥
جِنِ تنُ منُ دیِیا سُرتِ سموئیِ ॥
سرب جیِیا پ٘رتِپالِ سمالے سو انّترِ دانا بیِنا ہے ॥੧॥
لفظی معنی:ہر سامیت۔ خدا کی طرح دوست۔ تن ۔ من ۔ دل وجان۔ سرت ۔ ہوش۔ عقل ۔ پرتپال سماے ۔ پرورش کرتا ہے اور سنبھال کرتا ہے ۔ انتر۔ دل و ذہن میں بستا ہے ۔ دانا۔ دانشمند۔ باشعور ۔ بینا۔ دور نظر (1)
ترجمہ:میں خدا جیسا کوئی دوست نہیں جانتا اور نہ ہی دیکھتا ہوں۔جس نے مجھے یہ جسم اور دماغ دیا ہے، اور میرے اندر بیداری پیدا کی ہے۔خدا تمام مخلوقات کی پرورش اور پرواہ کرتا ہے۔ وہ عالم ہے اور سب جگہ موجود ہے۔ ||1||

ਗੁਰੁ ਸਰਵਰੁ ਹਮ ਹੰਸ ਪਿਆਰੇ ॥ ਸਾਗਰ ਮਹਿ ਰਤਨ ਲਾਲ ਬਹੁ ਸਾਰੇ ॥ ਮੋਤੀ ਮਾਣਕ ਹੀਰਾ ਹਰਿ ਜਸੁ ਗਾਵਤ ਮਨੁ ਤਨੁ ਭੀਨਾ ਹੇ ॥੨॥
گُرُ سرۄرُ ہم ہنّس پِیارے ॥
ساگر مہِ رتن لال بہُ سارے ॥
موتیِ مانھک ہیِرا ہرِ جسُ گاۄت منُ تنُ بھیِنا ہے ॥੨॥
لفظی معنی:سرور۔ تالاب۔ ساگر۔ سمندر۔ ہنس۔ خوبسورت ب اوصف پرندے ۔ رتن ۔ لعل۔ قیمتی اوصاف ۔ بھینا۔ متاثر (2)
ترجمہ:گرو ایک مقدس تالاب کی طرح ہے، اور ہم انسان اس کے پیارے ہنسوں کی طرح ہیں۔سمندر جیسے گرو کے اندر، بہت سارے زیورات اور یاقوت جیسے قیمتی الہی خوبیاں اور خدا کی تعریف کے الفاظ ہیں۔گرو کی صحبت میں اس کی تعریفیں گا کر دماغ اور جسم خدا کی محبت میں ڈوب جاتے ہیں۔ ||2||

ਹਰਿ ਅਗਮ ਅਗਾਹੁ ਅਗਾਧਿ ਨਿਰਾਲਾ ॥ ਹਰਿ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਈਐ ਗੁਰ ਗੋਪਾਲਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਮਤਿ ਤਾਰੇ ਤਾਰਣਹਾਰਾ ਮੇਲਿ ਲਏ ਰੰਗਿ ਲੀਨਾ ਹੇ ॥੩॥
ہرِ اگم اگاہُ اگادھِ نِرالا ॥
ہرِ انّتُ ن پائیِئےَ گُر گوپالا ॥
ستِگُر متِ تارے تارنھہارا میلِ لۓ رنّگِ لیِنا ہے ॥੩॥
لفظی معنی:اگم ۔ انسانی عقل و شعور سے بلند و بعید ۔ آگھاہ ۔ نہایت گہرا۔ جسکی گہرائی کا اندازہ نہ ہو سکے ۔ اگادھ ۔ سجکی اندازہ نہ ہوسکے ۔ نرالا ۔ انوکھا ۔ انت ۔ آخر۔ گوپالا۔ مالک زمین۔ ستگر مت۔ سبق مرشد۔ تارنہار۔ کامیاب بنانے کی توفیق رکھنے والا۔ رنگ ۔ پریم پیار (3)
ترجمہ:خدا ناقابلِ رسائی، ناقابلِ فہم، اور بیلاگ ہے۔خدا کی صفات کی حدیں نہیں مل سکتیں۔ الہی گرو کائنات کا محافظ ہے۔نجات دہندہ خدا حقیقی گرو کی تعلیمات کے ذریعے مخلوقات کو پار لے جاتا ہے۔ وہ خدا کی محبت میں شامل ہو جاتا ہے جسے وہ نام سے جوڑتا ہے۔ ||3||

ਸਤਿਗੁਰ ਬਾਝਹੁ ਮੁਕਤਿ ਕਿਨੇਹੀ ॥ ਓਹੁ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦੀ ਰਾਮ ਸਨੇਹੀ ॥ ਦਰਗਹ ਮੁਕਤਿ ਕਰੇ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਬਖਸੇ ਅਵਗੁਣ ਕੀਨਾ ਹੇ ॥੪॥
ستِگُر باجھہُ مُکتِ کِنیہیِ ॥
اوہُ آدِ جُگادیِ رام سنیہیِ ॥
درگہ مُکتِ کرے کرِ کِرپا بکھسے اۄگُنھ کیِنا ہے ॥੪॥
لفظی معنی:کیہی ۔ گیسی ۔ سنیہی ۔ ساتھی ۔ رشتہ دار۔ درگیہہ۔ بارگاہ الہٰی ۔ اوگن ۔ بداوصاف ۔ قصور (4)
ترجمہ:سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر مادیت کی محبت سے کس قسم کی آزادی حاصل کی جاتی ہے؟گرو س ہر جگہ موجود خدا کا دوست ہے، جو وقت کے آغاز سے اور ہر دؤر میں موجود ہے۔رحم کرتے ہوئے، خدا ہمارے گناہوں کو معاف کرتا ہے، برائیوں سے آزادی دیتا ہے اور ہمیں اپنے حضور میں رکھتا ہے۔ ||4||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top