Page 1022
ਗੰਗਾ ਜਮੁਨਾ ਕੇਲ ਕੇਦਾਰਾ ॥ ਕਾਸੀ ਕਾਂਤੀ ਪੁਰੀ ਦੁਆਰਾ ॥ ਗੰਗਾ ਸਾਗਰੁ ਬੇਣੀ ਸੰਗਮੁ ਅਠਸਠਿ ਅੰਕਿ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੯॥
گنّگا جمُنا کیل کیدارا ॥
کاسیِ کاںتیِ پُریِ دُیارا ॥
گنّگا ساگرُ بینھیِ سنّگمُ اٹھسٹھِ انّکِ سمائیِ ہے ॥੯॥
لفظی معنی:کیل ۔کھیل۔ کیدار۔ گڑہوال ۔ کیدارناتھ ہندوں کی زیارت گاہ ۔ کاسی ۔ بنارس۔ کانتی ۔ کانجی درم ۔ گنگا ساگر۔ گنگا دریا کا ڈیلٹا ۔ بینی سنگم ۔ جہاں گگنا جمنا اور سرستی آپس میں ملتے ہیں۔ اٹھ سٹھ ۔ اتھا ہٹ ۔ انک ۔ گود۔ سمائی۔ بسے ہوئے (9)
ترجمہ:گنگا، جمنا، برنداون (جہاں شری کرشنا کھیلتے تھے)، کیدرناتھ،بنارس، کانچی ورم، پوری، دوارکا،گنگا ساگر (جہاں دریائے گنگا سمندر سے ملتی ہے)، تریبینی (تین دریاؤں کا سنگم) اور دیگر اڑسٹھ مقدس مقامات سب خدا کی گود میں ہیں۔ ||9||
ਆਪੇ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕੁ ਵੀਚਾਰੀ ॥ ਆਪੇ ਰਾਜਨੁ ਪੰਚਾ ਕਾਰੀ ॥ ਤਖਤਿ ਬਹੈ ਅਦਲੀ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪੇ ਭਰਮੁ ਭੇਦੁ ਭਉ ਜਾਈ ਹੇ ॥੧੦॥
آپے سِدھ سادھِکُ ۄیِچاریِ ॥
آپے راجنُ پنّچا کاریِ ॥
تکھتِ بہےَ ادلیِ پ٘ربھُ آپے بھرمُ بھیدُ بھءُ جائیِ ہے ॥੧੦॥
لفظی معنی:سدھ ۔ جسنے زندگی گذارنے کا صحیح راستہ اور طریقہ سمجھ کر اختیار کر لیا ہے ۔ سادھک ۔ جو اس راستے کو سمجھنے اور اختیار کرنے کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔ ویچاری ۔ وچار کرنیوالا۔ سوچنے سمجھنے والا ۔ پنچا کاری ۔ معتبر قابل اعتماد بنانے والا مقبول ۔ عدلی ۔ منسف۔ انصاف کرنیوالا۔ بھرم۔ وہم و گمان ۔ بھید ۔ راز۔ بھؤ ۔ خوف (10)
ترجمہ:خدا خود یوگا کے بارے میں ماہر، متلاشی اور سوچنے والا ہے۔وہ خود بادشاہ اور پانچوں کے مشورے بنانے والا ہے۔خدا خود ایک منصف کے طور پر تخت پر بیٹھتا ہے، اور اس کی موجودگی میں تمام شکوک، اختلافات اور خوف دور ہو جاتے ہیں۔ ||10||
ਆਪੇ ਕਾਜੀ ਆਪੇ ਮੁਲਾ ॥ ਆਪਿ ਅਭੁਲੁ ਨ ਕਬਹੂ ਭੁਲਾ ॥ ਆਪੇ ਮਿਹਰ ਦਇਆਪਤਿ ਦਾਤਾ ਨਾ ਕਿਸੈ ਕੋ ਬੈਰਾਈ ਹੇ ॥੧੧॥
آپے کاجیِ آپے مُلا ॥
آپِ ابھُلُ ن کبہوُ بھُلا ॥
آپے مِہر دئِیاپتِ داتا نا کِسےَ کو بیَرائیِ ہے ॥੧੧॥
لفظی معنی:کاجی ۔ قاضی۔ ملا۔ مولوی ۔ ابھل۔ نہ بھولنے والا۔ مہر۔ مہربان۔ دیا۔ رحمدل۔ بیرائی ۔ دشمن (11)
ترجمہ:خدا خود قاضی (مسلمان منصف) ہے اور خود ملا (پادری) ہےخدا خود بے عیب ہے اور وہ کبھی کوئی غلطی نہیں کرتا۔خدا خود رحم کرنے والا ہے اور اس کی کسی سے دشمنی نہیں ہے۔ ||11||
ਜਿਸੁ ਬਖਸੇ ਤਿਸੁ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥ ਸਭਸੈ ਦਾਤਾ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਈ ॥ ਭਰਪੁਰਿ ਧਾਰਿ ਰਹਿਆ ਨਿਹਕੇਵਲੁ ਗੁਪਤੁ ਪ੍ਰਗਟੁ ਸਭ ਠਾਈ ਹੇ ॥੧੨॥
جِسُ بکھسے تِسُ دے ۄڈِیائیِ ॥
سبھسےَ داتا تِلُ ن تمائیِ ॥
بھرپُرِ دھارِ رہِیا نِہکیۄلُ گُپتُ پ٘رگٹُ سبھ ٹھائیِ ہے ॥੧੨॥
لفظی معنی:سبھسے داتا۔ سبھ کو دینے والا ۔ تمائی ۔ طمع ۔ لالچ۔ نیہکیول۔ پاک ۔ٹھائی ۔ جگہ ۔ مقام (12)
ترجمہ:جس پر خدا فضل کرتا ہے، وہ اس شخص کو جلال سے نوازتا ہے۔خدا سب کا رحمان دینے والا ہے لیکن اس کو ذرہ بھر حرص نہیں ہے۔سب میں موجود، پاک خدا سب کا سہارا ہے۔ ظاہر ہو یا پوشیدہ، خدا ہر جگہ موجود ہے۔ ||12||
ਕਿਆ ਸਾਲਾਹੀ ਅਗਮ ਅਪਾਰੈ ॥ ਸਾਚੇ ਸਿਰਜਣਹਾਰ ਮੁਰਾਰੈ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਿਸੁ ਮੇਲੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲੈ ਮੇਲਾਈ ਹੇ ॥੧੩॥
کِیا سالاہیِ اگم اپارےَ ॥
ساچے سِرجنھہار مُرارےَ ॥
جِس نو ندرِ کرے تِسُ میلے میلِ مِلےَ میلائیِ ہے ॥੧੩॥
لفظی معنی:اگم اپارے ۔ لا محدود۔ ازحدوسیع اور انسانی عقل و ہوش سے بعید ۔ سرجنہار ۔ پیدا کرنےوالا۔ مرارے ۔خدا (13)
ترجمہ:میں خدا کی کیا تعریفیں بیان کروں؟ وہ ناقابل فہم اور لامحدود ہے۔وہ سب کا ابدی خالق اور شیاطین کو نابود کرنے والا ہے۔جس پر خدا فضل کرتا ہے، اس شخص کو گرو سے جوڑ کر اپنے ساتھ جوڑ لیتا ہے۔ ||13||
ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸੁ ਦੁਆਰੈ ॥ ਊਭੇ ਸੇਵਹਿ ਅਲਖ ਅਪਾਰੈ ॥ ਹੋਰ ਕੇਤੀ ਦਰਿ ਦੀਸੈ ਬਿਲਲਾਦੀ ਮੈ ਗਣਤ ਨ ਆਵੈ ਕਾਈ ਹੇ ॥੧੪॥
ب٘رہما بِسنُ مہیسُ دُیارےَ ॥
اوُبھے سیۄہِ الکھ اپارےَ ॥
ہور کیتیِ درِ دیِسےَ بِللادیِ مےَ گنھت ن آۄےَ کائیِ ہے ॥੧੪॥
لفظی معنی:دوآرے ۔ در پر۔ اوبھے ۔ گھڑے ۔ بللادی ۔ آہ وزاری کرتی ۔ گنت ۔ گنتی ۔ شمار (14)
ترجمہ:یہاں تک کہ برہما، وشنو اور شو جیسے دیوتا بھی ناقابل بیان اور لامحدود خدا کی خدمت میں کھڑے رہتے ہیں۔بہت سے دوسرے لوگ عاجزی سے خدا کے حضور دعا کرتے نظر آتے ہیں۔ میں ان کی تعداد کا اندازہ بھی نہیں لگا سکتا۔ ||14||
ਸਾਚੀ ਕੀਰਤਿ ਸਾਚੀ ਬਾਣੀ ॥ ਹੋਰ ਨ ਦੀਸੈ ਬੇਦ ਪੁਰਾਣੀ ॥ ਪੂੰਜੀ ਸਾਚੁ ਸਚੇ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਮੈ ਧਰ ਹੋਰ ਨ ਕਾਈ ਹੇ ॥੧੫॥
ساچیِ کیِرتِ ساچیِ بانھیِ ॥
ہور ن دیِسےَ بید پُرانھیِ ॥
پوُنّجیِ ساچُ سچے گُنھ گاۄا مےَ دھر ہور ن کائیِ ہے ॥੧੫॥
لفظی معنی:ساچی کرت۔ سچی حمدوثناہ ۔ ساچی باقی ۔ سچا صدیوی کلام ۔ ہور۔ اسکے علاوہ ۔ پونجی ۔ سرمایہ۔ ساچ ۔ صدیوی ۔ سچے گن گاو۔ سچے صیوی اور اوصاف۔ دھر۔ ٹھکانہ ۔ آسرا۔ (15)
ترجمہ:ابدی خدا کی حمد ہے اور ابدی اس کا الہی کلام ہے۔یہاں تک کہ ویدوں اور پرانوں میں بھی میں کوئی اور چیز نہیں دیکھ سکتا جو ابدی ہے۔خدا کا نام واحد لازوال دولت ہے۔ میں ابدی خدا کی حمد گاتا ہوں اور میرے لیے کوئی دوسرا سہارا نہیں ہے۔ ||15||
ਜੁਗੁ ਜੁਗੁ ਸਾਚਾ ਹੈ ਭੀ ਹੋਸੀ ॥ ਕਉਣੁ ਨ ਮੂਆ ਕਉਣੁ ਨ ਮਰਸੀ ॥ ਨਾਨਕੁ ਨੀਚੁ ਕਹੈ ਬੇਨੰਤੀ ਦਰਿ ਦੇਖਹੁ ਲਿਵ ਲਾਈ ਹੇ ॥੧੬॥੨॥
جُگُ جُگُ ساچا ہےَ بھیِ ہوسیِ ॥
کئُنھُ ن موُیا کئُنھُ ن مرسیِ ॥
نانکُ نیِچُ کہےَ بیننّتیِ درِ دیکھہُ لِۄ لائیِ ہے ॥੧੬॥੨॥
لفظی معنی:جگ جگ۔ ہر دور زماں میں ۔ ہے بھی ۔ موجود ہے ۔ ہوسی ۔ ہوگا۔ کؤن نہ موآ۔ کسے موت نہیں آئی۔ کؤن نہ مرسی ۔ کؤن نہ مریگا ۔ بیننتی ۔ عرض ۔گذارش ۔ لو ۔ لگن ۔ محبت۔
ترجمہ:خدا ہر دؤر میں موجود تھا، اب بھی موجود ہے اور ہمیشہ موجود رہے گا۔اس دنیا میں کون نہیں مرا اور کون نہیں مرے گا؟عاجز نانک عرض کرتا ہے: اے خدا، اپنے ٹھکانے میں بیٹھے، آپ بہت احتیاط سے تمام مخلوقات کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ ||16||2||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਅੰਨੀ ਬੋਲੀ ॥ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਕੀ ਕਚੀ ਚੋਲੀ ॥ ਘਰਿ ਵਰੁ ਸਹਜੁ ਨ ਜਾਣੈ ਛੋਹਰਿ ਬਿਨੁ ਪਿਰ ਨੀਦ ਨ ਪਾਈ ਹੇ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
دوُجیِ دُرمتِ انّنیِ بولیِ ॥
کام ک٘رودھ کیِ کچیِ چولیِ ॥
گھرِ ۄرُ سہجُ ن جانھےَ چھوہرِ بِنُ پِر نیِد ن پائیِ ہے ॥੧॥
لفظی معنی:دوجی ڈرمت۔ دوسرا پن و بد عقلی ۔ چولی ۔ پہرواوا۔ کچی خام ۔ مٹ جانیوالی ۔ گھر ۔ دل ۔ در۔ خدا۔ خاوند ۔ سہج ۔ ذہی و روحانی سکون ۔ چھوہر ۔ انجان۔ نادان (1)
ترجمہ:دوغلے پن اور بری عقل میں ڈوبی ہوئی دلہن (انسانی روح) اندھی اور بہری ہے (کیونکہ وہ نہ تو اپنی آنکھوں سے خدا کو دیکھ سکتی ہے اور نہ ہی کانوں سے اس کی حمد سن سکتی ہے)۔وہ شہوت اور غصہ جیسی برائیوں میں مبتلا ہے اور اس کے جسم کو ان سے ہڑپ کیا جا رہا ہے۔اس کے دل میں اس کا شوہر خدا بستا ہے، اس کے دل میں سکون اور تسکین بھی موجود ہے، لیکن جاہل دلہن (انسانی روح) اسے نہیں جانتی۔ وہ اپنے شوہر خدا کے بغیر سکون سے نہیں رہ سکتی۔ ||1||
ਅੰਤਰਿ ਅਗਨਿ ਜਲੈ ਭੜਕਾਰੇ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਤਕੇ ਕੁੰਡਾ ਚਾਰੇ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਕਿਉ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਸਾਚੇ ਹਾਥਿ ਵਡਾਈ ਹੇ ॥੨॥
انّترِ اگنِ جلےَ بھڑکارے ॥
منمُکھُ تکے کُنّڈا چارے ॥
بِنُ ستِگُر سیۄے کِءُ سُکھُ پائیِئےَ ساچے ہاتھِ ۄڈائیِ ہے ॥੨॥
لفظی معنی:اگن ۔ خواہشات کی آگ ۔ بھڑکارے ۔ بھڑک بھڑک کر ۔ کنڈا چارے ۔ چاروں طرف۔ وڈائی۔ عظمت (2)
ترجمہ:نفس کے اندر دنیاوی خواہشات کی آگ بھڑک اٹھتی ہے اور وہ چاروں سمتوں میں بھٹکتا رہتا ہے۔
سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کوئی اندرونی سکون کیسے حاصل کر سکتا ہے؟ یہ جلال (اندرونی سکون ابدی خدا کے اختیار میں ہے۔ ||2||
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਅਹੰਕਾਰੁ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਤਸਕਰ ਪੰਚ ਸਬਦਿ ਸੰਘਾਰੇ ॥ ਗਿਆਨ ਖੜਗੁ ਲੈ ਮਨ ਸਿਉ ਲੂਝੈ ਮਨਸਾ ਮਨਹਿ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੩॥
کامُ ک٘رودھُ اہنّکارُ نِۄارے ॥
تسکر پنّچ سبدِ سنّگھارے ॥
گِیان کھڑگُ لےَ من سِءُ لوُجھےَ منسا منہِ سمائیِ ہے ॥੩॥
لفظی معنی:کام کرودھ اہنکار ۔ شہوت۔ غصہ اور تکبر۔ نوارے ۔ مٹائے ۔ تسکر ۔ چور۔ سبد ۔ سنگھارے ۔ کلام و سبق سے مٹائے ۔ گیان کھڑگ ۔ علم کی تلوار ۔ لوجھے ۔ جنگ یا لڑائی کرے ۔ منسا۔ ارادہ ۔ منہ ۔ دلمیں (3)
ترجمہ:وہ جو شہوت، غصہ اور انا کو ختم کردیتا ہے،گرو کے الہی کلام کے ذریعے پانچ چوروں (برائیوں) کو ختم کرتا ہے،اور تلوار جیسی روحانی حکمت کا استعمال کرکے دماغ سے لڑتا ہے۔ اس کے ذہن میں دنیاوی دولت اور طاقت کی خواہش پیدا نہیں ہوتی۔ ||3||
ਮਾ ਕੀ ਰਕਤੁ ਪਿਤਾ ਬਿਦੁ ਧਾਰਾ ॥ ਮੂਰਤਿ ਸੂਰਤਿ ਕਰਿ ਆਪਾਰਾ ॥ ਜੋਤਿ ਦਾਤਿ ਜੇਤੀ ਸਭ ਤੇਰੀ ਤੂ ਕਰਤਾ ਸਭ ਠਾਈ ਹੇ ॥੪॥
ما کیِ رکتُ پِتا بِدُ دھارا ॥
موُرتِ سوُرتِ کرِ آپارا ॥
جوتِ داتِ جیتیِ سبھ تیریِ توُ کرتا سبھ ٹھائیِ ہے ॥੪॥
لفظی معنی:رکت۔ خون ۔ بد۔ بند۔ بیج ۔ مورت۔ سورت۔ شکل و صورت۔ جوت۔ نور۔ روشنی ۔ جیتی ۔ جتنی ۔ کرتا ۔ کرتار ۔ کارساز۔ ٹھائی ۔ جگہ ۔ مقام (4)
ترجمہ:ماں کے بیضے اور باپ کے نطفہ کے ملاپ سے،اے لامحدود خدا! آپ نے خوبصورت انسانی جسم بنایا۔سب کے اندر تیرا نور ہے، جو کچھ ان کے پاس ہے وہ تیری عطا ہے اور تو خالق، ہر جگہ موجود ہے۔ ||4||
ਤੁਝ ਹੀ ਕੀਆ ਜੰਮਣ ਮਰਣਾ ॥ ਗੁਰ ਤੇ ਸਮਝ ਪੜੀ ਕਿਆ ਡਰਣਾ ॥ ਤੂ ਦਇਆਲੁ ਦਇਆ ਕਰਿ ਦੇਖਹਿ ਦੁਖੁ ਦਰਦੁ ਸਰੀਰਹੁ ਜਾਈ ਹੇ ॥੫॥
تُجھ ہیِ کیِیا جنّمنھ مرنھا ॥
گُر تے سمجھ پڑیِ کِیا ڈرنھا ॥
توُ دئِیالُ دئِیا کرِ دیکھہِ دُکھُ دردُ سریِرہُ جائیِ ہے ॥੫॥
لفظی معنی:ڈرنا۔ خوف۔ سر یر ہو۔ جسم (5)
ترجمہ:اے خدا، تو نے پیدائش اور موت کا عمل پیدا کیا ہے۔جو شخص اس سچائی کو گرو سے جان لیتا ہے، اس کے لیے ڈرنے کی کوئی چیز باقی نہیں رہتی۔اے خدا! آپ رحم کرنے والے ہیں؛ جس پر تو اپنی نظر کرم کرتا ہے اس کے جسم سے تمام دکھ اور تکلیفیں نکل جاتی ہیں۔ ||5||
ਨਿਜ ਘਰਿ ਬੈਸਿ ਰਹੇ ਭਉ ਖਾਇਆ ॥ ਧਾਵਤ ਰਾਖੇ ਠਾਕਿ ਰਹਾਇਆ ॥ ਕਮਲ ਬਿਗਾਸ ਹਰੇ ਸਰ ਸੁਭਰ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਸਖਾਈ ਹੇ ॥੬॥
نِج گھرِ بیَسِ رہے بھءُ کھائِیا ॥
دھاۄت راکھے ٹھاکِ رہائِیا ॥
کمل بِگاس ہرے سر سُبھر آتم رامُ سکھائیِ ہے ॥੬॥
لفظی معنی:نج گھر۔ اپنے دلمیں۔ کھائیا۔ ختم کیا۔ دھاوت۔ دؤڑ دہوپ ۔ بھٹکتے ۔ ٹھاک۔ روک ۔ رہائیا۔ ٹکائیا۔ کملدگاس۔ دل کھلا۔ آتم رام ۔ خدا ۔ سکھائی۔ ساتھی (6)
ترجمہ:جو لوگ اپنے دل میں خدا کو یاد کرنے پر مرکوز رہتے ہیں، وہ موت کے خوف کو دور کر دیتے ہیں۔وہ اپنے دماغ کو مادی چیزوں کے پیچھے بھاگنے سے روکتے ہیں اور اسے خدا پر مرکوز کرتے ہیں۔ان کے دل کمل کی طرح کھلتے ہیں، وہ روحانی طور پر جوان ہوتے ہیں، ان کے حسی اعضاء نام سے معمور ہو جاتے ہیں اور ہمہ گیر خدا ان کا ساتھی بن جاتا ہے۔ ||6||
ਮਰਣੁ ਲਿਖਾਇ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਆਏ ॥ ਕਿਉ ਰਹੀਐ ਚਲਣਾ ਪਰਥਾਏ ॥ ਸਚਾ ਅਮਰੁ ਸਚੇ ਅਮਰਾ ਪੁਰਿ ਸੋ ਸਚੁ ਮਿਲੈ ਵਡਾਈ ਹੇ ॥੭॥
مرنھُ لِکھاءِ منّڈل مہِ آۓ ॥
کِءُ رہیِئےَ چلنھا پرتھاۓ ॥
سچا امرُ سچے امرا پُرِ سو سچُ مِلےَ ۄڈائیِ ہے ॥੭॥
لفظی معنی:مرن ۔ موت۔ منڈل ۔ دنیا۔ پرتھائے ۔ پرائی جگہ ۔ پرلوک ۔ سچا امر۔ سچا حکم ۔ صدیوی فرمان ۔ امراپر۔ صدیوی قائم عالم۔ سو سچ ملے ۔ وڈائی ہے ۔ الہٰی ملاپ میں عظمت ہے ۔ (7)
ترجمہ:جب تمام انسان پہلے سے موت کے ساتھ دنیا میں آتے ہیں،پھر کوئی یہاں ہمیشہ کیسے رہ سکتا ہے؟ انہیں پرے کی دنیا میں جانا ہے۔ابدی خدا کا یہ حکم ہے، جو ہمیشہ اس پر مرکوز رہتے ہیں، وہ اس کے ساتھ اتحاد کا جلال پاتے ہیں۔ ||7||
ਆਪਿ ਉਪਾਇਆ ਜਗਤੁ ਸਬਾਇਆ ॥ ਜਿਨਿ ਸਿਰਿਆ ਤਿਨਿ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ॥
آپِ اُپائِیا جگتُ سبائِیا ॥
جِنِ سِرِیا تِنِ دھنّدھےَ لائِیا ॥
ترجمہ:خدا نے خود پوری دنیا کو بنایا ہے۔جس خدا نے انسانوں کو پیدا کیا ہے اس نے ان کو ان کے کام بھی سونپے ہیں۔