Page 1015
ਕਿਤੀ ਚਖਉ ਸਾਡੜੇ ਕਿਤੀ ਵੇਸ ਕਰੇਉ ॥ ਪਿਰ ਬਿਨੁ ਜੋਬਨੁ ਬਾਦਿ ਗਇਅਮੁ ਵਾਢੀ ਝੂਰੇਦੀ ਝੂਰੇਉ ॥੫॥
کِتیِ چکھءُ ساڈڑے کِتیِ ۄیس کریءُ ॥
پِر بِنُ جوبنُ بادِ گئِئمُ ۄاڈھیِ جھوُریدیِ جھوُریءُ ॥੫॥
لفظی معنی:کتی ۔ کتنے ہی ۔ چکھؤ ۔ چکھوں لطف اُٹھاوں ۔ مزے کروں ۔ ساڈڑے ۔ لطف اندوز۔ ویس ۔ پہرواوے ۔ جوبن ۔ جونای ۔ باد۔ بیکار۔ فضول۔ گیئم ۔ چلا گیا۔ واڈی ۔ مسافر ۔ منکر خدا۔
جھوریدی جھوریؤ۔ فکر۔ غم و تاصف میں گذرتی ہے (5)
ترجمہ:اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میں کتنے ہی لذیذ پکوان چکھوں، اور چاہے میں کتنے ہی مہنگے کپڑے پہنوں،تب بھی اپنے شوہر خدا کے ساتھ نہ رہنے سے میری زندگی برباد ہوتیجارہی ہے اور جب تک میں ویران رہوں گا، میں اپنے دن پچھتاوے میں گزارنے پر مجبور ہوں گی۔ ||5||
ਸਚੇ ਸੰਦਾ ਸਦੜਾ ਸੁਣੀਐ ਗੁਰ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਸਚੇ ਸਚਾ ਬੈਹਣਾ ਨਦਰੀ ਨਦਰਿ ਪਿਆਰਿ ॥੬॥
سچے سنّدا سدڑا سُنھیِئےَ گُر ۄیِچارِ ॥
سچے سچا بیَہنھا ندریِ ندرِ پِیارِ ॥੬॥
لفظی معنی:سچے ۔ صدیوی سچ وحق ۔ سندا۔ کلام ۔ سندڑا۔ پیغام ۔ گرویچار۔ خیالات مرشد۔ سچے سچا بیہنا۔ صدیوی سچے کی صحبت و قربت مراد خدا کی ساتھ ۔ندری ۔نظر ۔ ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ پیار ۔محبت بھری (6)
ترجمہ:اگر ہم گرو کے کلام پر غور کرکے خدا کے پیغام کو سنیں،پھر ہم ہمیشہ کے لیے خُدا کی موجودگی میں ہوتے ہیں اور جیسے ہی وہ ہمیں فضل کی نظر سے دیکھتا ہے، الہی محبت ہم میںپیدا ہو جاتی ہے۔ ||6||
ਗਿਆਨੀ ਅੰਜਨੁ ਸਚ ਕਾ ਡੇਖੈ ਡੇਖਣਹਾਰੁ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਜਾਣੀਐ ਹਉਮੈ ਗਰਬੁ ਨਿਵਾਰਿ ॥੭॥
گِیانیِ انّجنُ سچ کا ڈیکھےَ ڈیکھنھہارُ ॥
گُرمُکھِ بوُجھےَ جانھیِئےَ ہئُمےَ گربُ نِۄارِ ॥੭॥
لفظی معنی:گیانی ۔ عالم فاضل۔ دانش ۔ انجن۔ سرمہ ۔ سچ ۔ صدیوی حقیقت ۔ ڈیکھنہار۔ جسمیں ۔ دیکھنے کی توفیق ہے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے ۔ ہونمے گربھ نوار۔ خودی و تکبر چھوڑ کر (7)
ترجمہ:روحانی طور پر عقلمند شخص اپنی آنکھوں پر سچائی کا مرہم لگاتا ہے، اور خدا کے بابرکت دیدار حاصل کرتا ہے، جو ہر ایک کی مدد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے جو اپنی انا کو مٹاتا ہے وہ اس راز کو سمجھتا ہے۔ ||7||
ਤਉ ਭਾਵਨਿ ਤਉ ਜੇਹੀਆ ਮੂ ਜੇਹੀਆ ਕਿਤੀਆਹ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਹੁ ਨ ਵੀਛੁੜੈ ਤਿਨ ਸਚੈ ਰਤੜੀਆਹ ॥੮॥੧॥੯॥
تءُ بھاۄنِ تءُ جیہیِیا موُ جیہیِیا کِتیِیاہ ॥
نانک ناہُ ن ۄیِچھُڑےَ تِن سچےَ رتڑیِیاہ ॥੮॥੧॥੯॥
لفظی معنی:بھاون ۔ توچاہتا ہے تجھے پیارے ہیں۔ تؤ جیہیا۔ تیرے جیسی ۔ مو۔ مجھے ۔ جیہیا۔ جیسے ۔ کتسیا ہے ۔ بیشمار ۔ ناہو ۔ نہیں۔ ویچھڑے ۔ جدا نہں ہوتا۔ تن ۔ ان سے ۔ سچے رتیڑیہا ۔ جو سچے صدیوی سچ حق و حقیقت کی محبت و پیار میں مخمور ہیں۔
ترجمہ:اے پیارے خُدا، وہ دلہنیں (انسانی روح) جو تجھ کو پسند ہیں، تیرے جیسی (نیک) بن جاتی ہیں۔ دوسری طرف مجھ جیسے بہت سے ہیں جو بھٹکتے رہتے ہیں۔اے نانک، وہ دلہنیں (انسانیروح) جو ازلی خدا کی محبت سے لبریز ہیں، کبھی بھی شوہر خدا سے جدا نہیں ہوتیں۔ ||8||1||9||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨਾ ਭੈਣਾ ਭਰਜਾਈਆ ਨਾ ਸੇ ਸਸੁੜੀਆਹ ॥ ਸਚਾ ਸਾਕੁ ਨ ਤੁਟਈ ਗੁਰੁ ਮੇਲੇ ਸਹੀਆਹ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
نا بھیَنھا بھرجائیِیا نا سے سسُڑیِیاہ ॥
سچا ساکُ ن تُٹئیِ گُرُ میلے سہیِیاہ ॥੧॥
لفظی معنی:سچا ساک ۔ سچا رشتہ ۔ گرمیلے سہیا۔ مرشد کے ملائے ساتھی (1)
ترجمہ:ہماری بہنوں یا بہوؤں یا ساس سسر کے رشتے ہمیشہ قائم نہیں رہتے۔گرو خدا سے محبت کرنے والے دوستوں سے جوڑتا ہے، ان دوستوں کے ساتھ یہ سچا رشتہ کبھی نہیں ٹوٹتا۔ ||1||
ਬਲਿਹਾਰੀ ਗੁਰ ਆਪਣੇ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਏਤਾ ਭਵਿ ਥਕੀ ਗੁਰਿ ਪਿਰੁ ਮੇਲਿਮੁ ਦਿਤਮੁ ਮਿਲਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بلِہاریِ گُر آپنھے سد بلِہارےَ جاءُ ॥
گُر بِنُ ایتا بھۄِ تھکیِ گُرِ پِرُ میلِمُ دِتمُ مِلاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:ایتا۔ اتنا۔ بھو۔ بھٹکن۔ گر پر میلم دتم میلائے ۔ مرشد نے مجھے خدا سے میلاپ کرادیا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:میں اپنے گرو پر صدقہ جاتا ہوں؛ میں اس پر ہمیشہ قربان جاتا ہوں،کیونکہ، میں گرو کے بغیر بھٹک کر تھک گئی تھی اور اب گرو نے مجھے اپنے پیارے شوہر خدا سے ملا دیا ہے۔||1||توقف||
ਫੁਫੀ ਨਾਨੀ ਮਾਸੀਆ ਦੇਰ ਜੇਠਾਨੜੀਆਹ ॥ ਆਵਨਿ ਵੰਞਨਿ ਨਾ ਰਹਨਿ ਪੂਰ ਭਰੇ ਪਹੀਆਹ ॥੨॥
پھُپھیِ نانیِ ماسیِیا دیر جیٹھانڑیِیاہ ॥
آۄنِ ۄنّجنْنِ نا رہنِ پوُر بھرے پہیِیاہ ॥੨॥
لفظی معنی:آون ونجھن ۔ آتی اور چلی جاتی ہیں ۔ پور بھرے ۔ پہیا ہے ۔ مسافروں کے گروہ یا قافلے (2)
ترجمہ:ہماری پھوپھی اور خالہ، دادی، اور چھوٹے اور بڑے بہنوئی کی بیویاں،یہ سب آتے ہیں اور مسافروں کی کشتی کی طرح چلے جاتے ہیں، اور ہمارے ساتھ نہیں ریتے۔ ||2||
ਮਾਮੇ ਤੈ ਮਾਮਾਣੀਆ ਭਾਇਰ ਬਾਪ ਨ ਮਾਉ ॥ ਸਾਥ ਲਡੇ ਤਿਨ ਨਾਠੀਆ ਭੀੜ ਘਣੀ ਦਰੀਆਉ ॥੩॥
مامے تےَ مامانھیِیا بھائِر باپ ن ماءُ ॥
ساتھ لڈے تِن ناٹھیِیا بھیِڑ گھنھیِ دریِیاءُ ॥੩॥
لفظی معنی:بھایئر ۔ بھائی ۔ ساتھ ۔ گردہ ۔ قافلے ۔ لڈے ۔ چلے گئے ۔ ناٹھیا۔ مہمانو۔ گھنی ۔ نہایت ۔ زیادہ ۔ درباؤ۔ سمندر۔ مراد ۔دنیا (3)
ترجمہ:ہمارے ماموں اور پھوپھیوں، بھائیوں، والد اور والدہ کے ساتھ بھی تعلقات ہمیشہ قائم نہیں رہتے۔ان کے ساتھ ہمارے تعلقات ان مہمانوں کی طرح ہیں جو دنیاوی دریا کے کنارے پر بڑے ہجوم میں سے ہمارے ساتھ زندگی کے سفر کے جہاز میں سوار ہوئے ہیں۔ ||3||
ਸਾਚਉ ਰੰਗਿ ਰੰਗਾਵਲੋ ਸਖੀ ਹਮਾਰੋ ਕੰਤੁ ॥ ਸਚਿ ਵਿਛੋੜਾ ਨਾ ਥੀਐ ਸੋ ਸਹੁ ਰੰਗਿ ਰਵੰਤੁ ॥੪॥
ساچءُ رنّگِ رنّگاۄلو سکھیِ ہمارو کنّتُ ॥
سچِ ۄِچھوڑا نا تھیِئےَ سو سہُ رنّگِ رۄنّتُ ॥੪॥
لفظی معنی:ساچو۔ سدیوی ۔ رنگ ۔ پریم پیار۔ رنگاولو۔ محبت و پیار سے مخمور۔ سکھی۔ ساتھی ۔ گنت ۔ خاوند ۔ مراد خدا ۔ سچ ۔ حقیقت مراد خدا۔ وچھوڑا۔ جدائی۔ تھیئے ۔ جدا نہیں ہوتا۔ سو۔ وہ ۔ سوہ۔ خدا۔ رنگ رونت۔ اپنے پریم پیار میں ملا لیتا ہے (4)
ترجمہ:اے میرے دوستو، صرف ہمارا شوہر خدا ہی لازوال ہے اور وہی محبت کے حقیقی رنگ میں رنگا ہوا ہے۔دلہن (انسانی روح)، جو خدا کی محبت سے سرشار رہتی ہے، کبھی اس سے جدانہیں ہوتی، اور وہ اسے اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ ||4||
ਸਭੇ ਰੁਤੀ ਚੰਗੀਆ ਜਿਤੁ ਸਚੇ ਸਿਉ ਨੇਹੁ ॥ ਸਾ ਧਨ ਕੰਤੁ ਪਛਾਣਿਆ ਸੁਖਿ ਸੁਤੀ ਨਿਸਿ ਡੇਹੁ ॥੫॥
سبھے رُتیِ چنّگیِیا جِتُ سچے سِءُ نیہُ ॥
سا دھن کنّتُ پچھانھِیا سُکھِ سُتیِ نِسِ ڈیہُ ॥੫॥
لفظی معنی:رتی ۔ موسم۔ نیہو۔ رشتہ ۔ ملاپ ۔ سادھن۔ اس عورت مراد انسان ۔ کنت ۔ خاوند مراد خدا۔ نس۔ رات ۔ ڈیہو۔ دن (5)
ترجمہ:وہ تمام موسم مبارک ہیں جن میں دلہن (انسانی روح) ابدی خدا سے جڑی ہوئی ہے۔دلہن (انسانی روح)، جو اپنے شوہر خدا کو جان لیتی ہے، دن رات سکون میں رہتی ہے۔ ||5||
ਪਤਣਿ ਕੂਕੇ ਪਾਤਣੀ ਵੰਞਹੁ ਧ੍ਰੁਕਿ ਵਿਲਾੜਿ ॥ ਪਾਰਿ ਪਵੰਦੜੇ ਡਿਠੁ ਮੈ ਸਤਿਗੁਰ ਬੋਹਿਥਿ ਚਾੜਿ ॥੬॥
پتنھِ کوُکے پاتنھیِ ۄنّجنْہُ دھ٘رُکِ ۄِلاڑِ ॥
پارِ پۄنّدڑے ڈِٹھُ مےَ ستِگُر بوہِتھِ چاڑِ ॥੬॥
لفظی معنی:پتن ۔ کنارے ۔ پاتنی ۔ ملاچ۔ ونجہو۔ پار کرؤ ۔دھرک۔ دوڑ کر۔ دلاڑ۔ چھلانگ لگا کر۔ پار پونڈرے ۔ پار کرتے ۔ ڈٹھ میں ۔ میں دیکھے ہیں۔ ستگر بوہتھ چاڑھ ۔ جہاز پر سوار کرکے (6)
ترجمہ:عالمی دریا کے کنارے کھڑا ایک کشتی والا (گرو) ہمیں پکار رہا ہے کہ بھاگو اور اس کے نام کے جہاز میں چھلانگ لگاؤ اور پار کرو۔میں، نانک، نے ذاتی طور پر انہیں عالمیدریاپارکرتے دیکھا ہے جو سچے گرو کے نام کے جہاز پر سوار ہوئے تھے۔ ||6||
ਹਿਕਨੀ ਲਦਿਆ ਹਿਕਿ ਲਦਿ ਗਏ ਹਿਕਿ ਭਾਰੇ ਭਰ ਨਾਲਿ ॥ ਜਿਨੀ ਸਚੁ ਵਣੰਜਿਆ ਸੇ ਸਚੇ ਪ੍ਰਭ ਨਾਲਿ ॥੭॥
ہِکنیِ لدِیا ہِکِ لدِ گۓ ہِکِ بھارے بھر نالِ ॥
جِنیِ سچُ ۄنھنّجِیا سے سچے پ٘ربھ نالِ ॥੭॥
لفظی معنی:ہکنی ۔ ایک نے ۔ لدیا۔ مراد واعظ مرشد تسلیم کیا دل بسائیا۔ بک لدگئے ۔ اور ایک ساتھ لیکر چلے گئے ۔ بھارے ۔ گناہوں بدکاریوں کے بوجھ کی وجہ سے ۔ بھرنال۔ بوجھ کے ساتھ ۔ سچ ونجیا۔ حقیقت خریدی ۔ سوداگری کی ۔ سے سچے پربھ نال۔ وہ حقیقی حقیقت مراد خدا کی محبت و قربت حاصل کی (7)
ترجمہ:کچھ نے خدا کے نام کا سرمایہ اٹھایا اور کوئی دنیاوی دریا کو پار کر گئے، لیکن کچھ گناہوں کے بھاری سامان کے ساتھ ڈوب گئے۔جنہوں نے نام کی لازوال شے خریدی ہے، وہ ابدی خداکے ساتھ ضم ہو گئے ہیں۔ ||7||
ਨਾ ਹਮ ਚੰਗੇ ਆਖੀਅਹ ਬੁਰਾ ਨ ਦਿਸੈ ਕੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਹਉਮੈ ਮਾਰੀਐ ਸਚੇ ਜੇਹੜਾ ਸੋਇ ॥੮॥੨॥੧੦॥
نا ہم چنّگے آکھیِئہ بُرا ن دِسےَ کوءِ ॥
نانک ہئُمےَ ماریِئےَ سچے جیہڑا سوءِ ॥੮॥੨॥੧੦॥
لفظی معنی:ہونمے ماریئے ۔ خودی مٹانی چاہیے ۔ سچے جیہڑا سوئے ۔ وہی خدا جیسا ہے ۔
ترجمہ:ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ہم دوسروں سے بہتر ہیں۔ درحقیقت ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ کوئی ہم سے بدتر ہے۔اے نانک، ہمیں اپنی انا کو ختم کرنا چاہیے۔ جو ایسا کرتا ہے، وہ ابدیخدا کی طرح ہو جاتا ہے۔ ||8||2||10||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨਾ ਜਾਣਾ ਮੂਰਖੁ ਹੈ ਕੋਈ ਨਾ ਜਾਣਾ ਸਿਆਣਾ ॥ ਸਦਾ ਸਾਹਿਬ ਕੈ ਰੰਗੇ ਰਾਤਾ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣਾ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
نا جانھا موُرکھُ ہےَ کوئیِ نا جانھا سِیانھا ॥
سدا ساہِب کےَ رنّگے راتا اندِنُ نامُ ۄکھانھا ॥੧॥
لفظی معنی:ناجانا۔ نہ سمجھتا ہوں ۔ مورکھ ۔ بیوقوف۔ جاہل۔ سیانا۔ سمجھدار۔ رنگ راتا۔ پیار میں محو ۔ اندن ۔ ہر روز۔ دکھانا ۔ بیان کرنا (1)
ترجمہ:اے خدا! میں نہ کسی کو بیوقوف سمجھتا ہوں نہ عقلمند۔میں اپنے آقا خدا کی محبت سے ہمیشہ کے لیے رنگے ہوئے ہوں، میں اسے ہمیشہ یاد کرتا رہتا ہوں۔ ||1||
ਬਾਬਾ ਮੂਰਖੁ ਹਾ ਨਾਵੈ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥ ਤੂ ਕਰਤਾ ਤੂ ਦਾਨਾ ਬੀਨਾ ਤੇਰੈ ਨਾਮਿ ਤਰਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بابا موُرکھُ ہا ناۄےَ بلِ جاءُ ॥
توُ کرتا توُ دانا بیِنا تیرےَ نامِ تراءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:بابا۔ اے خدا ۔ ناوے ۔ نام پر ۔ مراد ست یا سچ یا حقیق پر ۔ بل۔ صدقے ۔ قربان ۔ کرتا کرنیوالا ۔ کارساز۔ دانا۔ دانشمند ۔ جاننے والا۔ بینا ۔ دور اندیش ۔ تراؤ۔ کامیابی (1) رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا، تیرے نام کا دھیان کیے بغیر، میں روحانی طور پر جاہل رہتا ہوں۔ میں آپ کے نام پر صدقہ جاتا ہوں۔آپ اس دنیا کے خالق ہیں، آپ عقلمند اور دور اندیش ہیں۔ میں تیرے نام کادھیان کر کے برائیوں کے دنیاوی سمندر کو پار کر سکتا ہوں۔ ||1||توقف||
ਮੂਰਖੁ ਸਿਆਣਾ ਏਕੁ ਹੈ ਏਕ ਜੋਤਿ ਦੁਇ ਨਾਉ ॥ ਮੂਰਖਾ ਸਿਰਿ ਮੂਰਖੁ ਹੈ ਜਿ ਮੰਨੇ ਨਾਹੀ ਨਾਉ ॥੨॥
موُرکھُ سِیانھا ایکُ ہےَ ایک جوتِ دُءِ ناءُ ॥
موُرکھا سِرِ موُرکھُ ہےَ جِ منّنے ناہیِ ناءُ ॥੨॥
لفظی معنی:جوت ۔ نور ۔ر وشنی ۔ مورکھا سر مورکھ ۔ نہایت بیوقوف (2)
ترجمہ:احمق اور عقلمند دونوں درحقیقت ایک ہی خدا کی صورت ہیں لیکن انہیں دو مختلف ناموں سے پکارا جا رہا ہے۔تاہم، وہ شخص سب سے بڑا احمق ہے، جو خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے پر یقین نہیں رکھتا۔ ||2||
ਗੁਰ ਦੁਆਰੈ ਨਾਉ ਪਾਈਐ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਪਲੈ ਨ ਪਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਮਨਿ ਵਸੈ ਤਾ ਅਹਿਨਿਸਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੩॥
گُر دُیارےَ ناءُ پائیِئےَ بِنُ ستِگُر پلےَ ن پاءِ ॥
ستِگُر کےَ بھانھےَ منِ ۄسےَ تا اہِنِسِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥੩॥
لفظی معنی:دوآرے ۔ در پر ۔ گردو آرے ۔ مرشد کے در سے ۔ ناؤ پاییئے ۔ حقیقت اور اصلیت کا پتہ چلتا ہے ۔ پلے ۔ دامن۔ بھانے ۔ رضا۔ مرضیکے مطابق ۔ اہنس۔ روز و شب۔ دن اور رات۔ بولائے ۔ ذہن نشین ۔ مکمل توجو اور دھیان (3)
ترجمہ:یہ صرف گرو کے پیروکار بننے سے ہی ہے کہ ہم نام حاصل کرتے ہیں اور سچے گرو کی پیروی کیے بغیر ہمیں اس سے نوازا نہیں جا سکتا۔اگر سچے گرو کے حکم کی تعمیل کرتےہوئے، نام ذہن میں سمایا جائے، تو دن رات، انسان خدا سے جڑا رہتا ہے۔ ||3||
ਰਾਜੰ ਰੰਗੰ ਰੂਪੰ ਮਾਲੰ ਜੋਬਨੁ ਤੇ ਜੂਆਰੀ ॥ ਹੁਕਮੀ ਬਾਧੇ ਪਾਸੈ ਖੇਲਹਿ ਚਉਪੜਿ ਏਕਾ ਸਾਰੀ ॥੪॥
راجنّ رنّگنّ روُپنّ مالنّ جوبنُ تے جوُیاریِ ॥
ہُکمیِ بادھے پاسےَ کھیلہِ چئُپڑِ ایکا ساریِ ॥੪॥
لفظی معنی:راجنگ۔ حکمرانی ۔ رنگ ۔ عیش و عشرت۔ روپتنگ ۔ خوبصورتی ۔ مال ۔ سرمایہ۔ جوبن۔ جوای۔ جوآری ۔ جوئے باز۔ حکمی ۔ بادھے ۔ تابع فرمان۔ پاسے ۔ چوپڑ۔ ایکا ساری ۔ ایکا ساری ۔ ایک ہی نرو (4)
ترجمہ:جو لوگ اقتدار، دنیاوی لذت، حسن، مال اور جوانی کے پیچھے دوڑتے رہتے ہیں، انہیں جواری سمجھتے ہیں۔خدا کے حکم کے پابند ہو کر وہ اپنی زندگی کو شطرنج کی بساطکیطرحدنیاویخواہشات کے پاسے سے چلاتے رہتے ہیں۔ ||4||
ਜਗਿ ਚਤੁਰੁ ਸਿਆਣਾ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਣਾ ਨਾਉ ਪੰਡਿਤ ਪੜਹਿ ਗਾਵਾਰੀ ॥ ਨਾਉ ਵਿਸਾਰਹਿ ਬੇਦੁ ਸਮਾਲਹਿ ਬਿਖੁ ਭੂਲੇ ਲੇਖਾਰੀ ॥੫॥
جگِ چتُرُ سِیانھا بھرمِ بھُلانھا ناءُ پنّڈِت پڑہِ گاۄاریِ ॥
ناءُ ۄِسارہِ بیدُ سمالہِ بِکھُ بھوُلے لیکھاریِ ॥੫॥
لفظی معنی:چتر۔ چالاک ۔ بھرم۔ وہم و گمان ۔ بھلانا ۔ گمراہ ۔پنڈت۔ علام فاضل۔ گاواری ۔ جاہلانا۔ سمالیہہ۔ سنبھالتا ہے ۔ وکھ ۔ دنیاوی دولت۔ لیکھاری ۔ قلمکار۔ تحریر کرنیوالے (5)
ترجمہ:دنیاوی خواہشات کے سراب میں گم رہنے والا دنیا میں ہوشیار اور عقلمند سمجھا جاتا ہے۔ خود کو پنڈت کہنے والے بھی پڑھے لکھے احمق ہیں۔خدا کے نام کو بھول کر ویدوں پر غور کرنےکا دعویٰ کرتے ہیں لیکن درحقیقت ایسی کتابوں کے لکھنے والے بھی دنیاوی دولت کے زہر کو سمیٹنے میں کھو جاتے ہیں۔ ||5||