Page 1000
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਮਾਨ ਮੋਹ ਅਰੁ ਲੋਭ ਵਿਕਾਰਾ ਬੀਓ ਚੀਤਿ ਨ ਘਾਲਿਓ ॥ ਨਾਮ ਰਤਨੁ ਗੁਣਾ ਹਰਿ ਬਣਜੇ ਲਾਦਿ ਵਖਰੁ ਲੈ ਚਾਲਿਓ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
مان موہ ارُ لوبھ ۄِکارا بیِئو چیِتِ ن گھالِئو ॥
نام رتنُ گُنھا ہرِ بنھجے لادِ ۄکھرُ لےَ چالِئو ॥੧॥
ترجمہ: خدا کا پرستار تکبر، دنیاوی لگاؤ اور لالچ جیسی برائیوں کو اپنے دماغ میں داخل نہیں ہونے دیتا۔عقیدت مند ہمیشہ خدا کے نام اور اس کی شان کی تعریف کے جواہر جیسی خوبیوں کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس دنیا سے صرف اتنا ہی سامان لے کر چلا جاتا ہے۔ ||1||
ਸੇਵਕ ਕੀ ਓੜਕਿ ਨਿਬਹੀ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ ਜੀਵਤ ਸਾਹਿਬੁ ਸੇਵਿਓ ਅਪਨਾ ਚਲਤੇ ਰਾਖਿਓ ਚੀਤਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سیۄک کیِ اوڑکِ نِبہیِ پ٘ریِتِ ॥
جیِۄت ساہِبُ سیۄِئو اپنا چلتے راکھِئو چیِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ: خُدا کے بندے کی خدا سے محبت آخری دم تک رہتی ہے۔جب تک زندہ ہے، عقیدت مند اپنے مالک کو یاد کرتا ہے اور جب وہ اس دنیا سے چلا جاتا ہے، تب بھی وہ خدا کو اپنے ذہن میں محفوظ رکھتا ہے۔ ||1||توقف||
ਜੈਸੀ ਆਗਿਆ ਕੀਨੀ ਠਾਕੁਰਿ ਤਿਸ ਤੇ ਮੁਖੁ ਨਹੀ ਮੋਰਿਓ ॥ ਸਹਜੁ ਅਨੰਦੁ ਰਖਿਓ ਗ੍ਰਿਹ ਭੀਤਰਿ ਉਠਿ ਉਆਹੂ ਕਉ ਦਉਰਿਓ ॥੨॥
جیَسیِ آگِیا کیِنیِ ٹھاکُرِ تِس تے مُکھُ نہیِ مورِئو ॥
سہجُ اننّدُ رکھِئو گ٘رِہ بھیِترِ اُٹھِ اُیاہوُ کءُ دئُرِئو ॥੨॥
ترجمہ: سچا عقیدت مند وہ ہے جو کبھی اپنے آقا کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
عقیدت مند اپنے دل میں آسمانی سکون اور خوشی کو برقرار رکھتا ہے۔ اور جب اس سے پوچھا جائے تو وہ تیزی سے اپنے حکموں پر عمل کرتا ہے۔
ਆਗਿਆ ਮਹਿ ਭੂਖ ਸੋਈ ਕਰਿ ਸੂਖਾ ਸੋਗ ਹਰਖ ਨਹੀ ਜਾਨਿਓ ॥ ਜੋ ਜੋ ਹੁਕਮੁ ਭਇਓ ਸਾਹਿਬ ਕਾ ਸੋ ਮਾਥੈ ਲੇ ਮਾਨਿਓ ॥੩॥
آگِیا مہِ بھوُکھ سوئیِ کرِ سوُکھا سوگ ہرکھ نہیِ جانِئو ॥
جو جو ہُکمُ بھئِئو ساہِب کا سو ماتھےَ لے مانِئو ॥੩॥
ترجمہ: اپنے آقا و مولا کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اگر کسی بندے کو کوئی محرومی درپیش ہوتی ہے تو وہ اسے خوشی سے قبول کرتا ہے اور اسی طرح دکھ اور خوشی محسوس کرتا ہے۔
آقا خدا جو بھی حکم دیتا ہے، عقیدت مند اسے خوش دلی سے قبول کرتا ہے۔ ||3||
ਭਇਓ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਠਾਕੁਰੁ ਸੇਵਕ ਕਉ ਸਵਰੇ ਹਲਤ ਪਲਾਤਾ ॥ ਧੰਨੁ ਸੇਵਕੁ ਸਫਲੁ ਓਹੁ ਆਇਆ ਜਿਨਿ ਨਾਨਕ ਖਸਮੁ ਪਛਾਤਾ ॥੪॥੫॥
بھئِئو ک٘رِپالُ ٹھاکُرُ سیۄک کءُ سۄرے ہلت پلاتا ॥
دھنّنُ سیۄکُ سپھلُ اوہُ آئِیا جِنِ نانک کھسمُ پچھاتا ॥੪॥੫॥
ترجمہ: ایسے بندے پر خدا کا کرم ہوتا ہے، اس کی زندگی یہاں اور آخرت سنور جاتی ہے۔اے نانک، مبارک ہے وہ بندہ جس نے خدا کو پہچان لیا، اور اس کا اس دنیا میں آنا ثمر آور ہے۔ ||4||5||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਖੁਲਿਆ ਕਰਮੁ ਕ੍ਰਿਪਾ ਭਈ ਠਾਕੁਰ ਕੀਰਤਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗਾਈ ॥ ਸ੍ਰਮੁ ਥਾਕਾ ਪਾਏ ਬਿਸ੍ਰਾਮਾ ਮਿਟਿ ਗਈ ਸਗਲੀ ਧਾਈ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
کھُلِیا کرمُ ک٘رِپا بھئیِ ٹھاکُر کیِرتنُ ہرِ ہرِ گائیِ ॥
س٘رمُ تھاکا پاۓ بِس٘راما مِٹِ گئیِ سگلیِ دھائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:کھلیا کرم ۔ نصیب بیدار ہوئے ۔ کر پابھئی ۔ رحمت ہوئی ۔ کیرتن ۔ حمدوچناہ ۔ سرم تھاکا۔ محنت و مشقت ختم ہوئی ۔ بسراما۔ آرام ملا۔ دھائی۔ دؤڑ دہوپ (1)
ترجمہ: میں محسوس کرتا ہوں کہ اب میری تقدیر جاگ گئی ہے، مجھے خدا کی رحمت سے نوازا گیا ہے اور میں خدا کی تسبیح گا رہا ہوں۔
میری جدوجہد ختم ہو گئی، مجھے امن و سکون مل گیا، اور دنیاوی مشاغل کے لیے میری تمام بھٹکنا بند ہو گئی۔ ||1||
ਅਬ ਮੋਹਿ ਜੀਵਨ ਪਦਵੀ ਪਾਈ ॥ ਚੀਤਿ ਆਇਓ ਮਨਿ ਪੁਰਖੁ ਬਿਧਾਤਾ ਸੰਤਨ ਕੀ ਸਰਣਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اب موہِ جیِۄن پدۄیِ پائیِ ॥
چیِتِ آئِئو منِ پُرکھُ بِدھاتا سنّتن کیِ سرنھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ: اب میں نے ایک اعلیٰ روحانی مقام حاصل کر لیا ہے۔
سنت (گرو) سے پناہ مانگنے کی وجہ سے، خدا میرے ذہن میں ظاہر ہوا ہے۔ ||1||توقف||
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਲੋਭੁ ਮੋਹੁ ਨਿਵਾਰੇ ਨਿਵਰੇ ਸਗਲ ਬੈਰਾਈ ॥ ਸਦ ਹਜੂਰਿ ਹਾਜਰੁ ਹੈ ਨਾਜਰੁ ਕਤਹਿ ਨ ਭਇਓ ਦੂਰਾਈ ॥੨॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ موہُ نِۄارے نِۄرے سگل بیَرائیِ ॥
سد ہجوُرِ ہاجرُ ہےَ ناجرُ کتہِ ن بھئِئو دوُرائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:جیون ۔ پدوی ۔ زندگی جینے کا درجہ ۔ چیت ۔ دل ۔ پرکھ بدھاتا ۔ کارساز کرتار۔ سرنائی ۔پناہگیر ۔ رہاؤ۔ توارے ۔ مٹائے ۔ سگل بیرائی ۔ ساری برائیاں۔ سد ۔ ہمیشہ ۔ حضور ۔ حاضر۔ ساتھ ۔ ناظر ۔ دیکھنے والا۔ دورائی ۔ دوری (2)
ترجمہ: اللہ تعالیٰ نے میری تمام ہوس، غصہ، لالچ اور دنیاوی لگن کو ختم کر دیا ہے اور باقی تمام برائیاں بھی دور کر دی ہیں۔خدا ہمیشہ میرے سامنے موجود ہے، اور کبھی دور نہیں لگتا۔ ||2||
ਸੁਖ ਸੀਤਲ ਸਰਧਾ ਸਭ ਪੂਰੀ ਹੋਏ ਸੰਤ ਸਹਾਈ ॥ ਪਾਵਨ ਪਤਿਤ ਕੀਏ ਖਿਨ ਭੀਤਰਿ ਮਹਿਮਾ ਕਥਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥੩॥
سُکھ سیِتل سردھا سبھ پوُریِ ہوۓ سنّت سہائیِ ॥
پاۄن پتِت کیِۓ کھِن بھیِترِ مہِما کتھنُ ن جائیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
سکھ ۔ آڑام ۔ سیتل ۔ ٹھنڈک ۔ سردھا۔ یقین ۔ وشواش ۔ سنت سہائی۔ مددگار۔ پاون ۔ پاک۔ پنت ۔ ناپاک۔ کھن بھیتھر۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں مہماعظمت۔ کتھن نہ جائی ۔ بیان نہیں ہوسکتی (3) ۔
ترجمہ: اولیاء اللہ کی مدد اور تعاون سے میں نے امن و سکون حاصل کیا ہے اور اب میری ہر خواہش پوری ہو رہی ہے۔مقدس سنت نے ایک لمحے میں گنہگاروں کو مقدس کر دیا؛ اولیاء کی شان بیان نہیں کی جا سکتی۔ ||3||
ਨਿਰਭਉ ਭਏ ਸਗਲ ਭੈ ਖੋਏ ਗੋਬਿਦ ਚਰਣ ਓਟਾਈ ॥ ਨਾਨਕੁ ਜਸੁ ਗਾਵੈ ਠਾਕੁਰ ਕਾ ਰੈਣਿ ਦਿਨਸੁ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੪॥੬॥
نِربھءُ بھۓ سگل بھےَ کھوۓ گوبِد چرنھ اوٹائیِ ॥
نانکُ جسُ گاۄےَ ٹھاکُر کا ریَنھِ دِنسُ لِۄ لائیِ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:نربھؤ۔ بیخوف۔ بھیئے ۔ ہوئے ۔ سگل بھے ۔ سارے خوف۔ کھوئے ۔ مٹائے ۔ اوتائی ۔ آسرا۔ رین دنس ۔ دن رات۔ روز و شب ۔
ترجمہ: جب میں نے خدا کے نام کی پناہ لی تو میرے سارے خوف دور ہو گئے اور میں بے خوف ہو گیا۔اور اب نانک ہمیشہ خدا کی تسبیح گاتے ہیں اور اس کے نام پر مرکوز رہتے ہیں۔ ||4||6||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਜੋ ਸਮਰਥੁ ਸਰਬ ਗੁਣ ਨਾਇਕੁ ਤਿਸ ਕਉ ਕਬਹੁ ਨ ਗਾਵਸਿ ਰੇ ॥ ਛੋਡਿ ਜਾਇ ਖਿਨ ਭੀਤਰਿ ਤਾ ਕਉ ਉਆ ਕਉ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਧਾਵਸਿ ਰੇ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
جو سمرتھُ سرب گُنھ نائِکُ تِس کءُ کبہُ ن گاۄسِ رے ॥
چھوڈِ جاءِ کھِن بھیِترِ تا کءُ اُیا کءُ پھِرِ پھِرِ دھاۄسِ رے ॥੧॥
لفظی معنی:سمرتھ ۔ باتوفیق ۔ سرب گن نائگ۔ سارے اوصاف کا مالک ۔ کھ بھیر ۔ فوڑ۔ دھاوس۔ دؤڑتا ہے (1)
ترجمہ:اے بھائی، آپ کبھی بھی خدا کی حمد نہیں کرتے جو تمام طاقت ور اور تمام خوبیوں کا مالک ہے،لیکن تم بار بار اس دنیاوی دولت کے پیچھے بھاگتے ہو جسے تم ایک لمحے میں چھوڑنے والے ہو؟ ||1||
ਅਪੁਨੇ ਪ੍ਰਭ ਕਉ ਕਿਉ ਨ ਸਮਾਰਸਿ ਰੇ ॥ ਬੈਰੀ ਸੰਗਿ ਰੰਗ ਰਸਿ ਰਚਿਆ ਤਿਸੁ ਸਿਉ ਜੀਅਰਾ ਜਾਰਸਿ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اپُنے پ٘ربھ کءُ کِءُ ن سمارسِ رے ॥
بیَریِ سنّگِ رنّگ رسِ رچِیا تِسُ سِءُ جیِئرا جارسِ رے ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:سمارس۔ یاد کرنا۔ بیری ۔ دشمن۔ سنگ۔ ساتھ ۔ رنگ رس۔ پیار کا مزہ ۔ رچیا۔ گھل مل۔ جیا جارس۔ دل جلاتا ہے (1) رہاؤ۔
ترجمہ: اے بشر تم خدا کو پیار سے یاد کیوں نہیں کرتے؟تم اپنے دشمن یعنی دنیاوی مال کی صحبت میں مگن ہو کر لذت پاتے ہو اور تم اپنی روحانی زندگی کو دنیاوی خواہشات کی آگ سے تباہ کر رہے ہو۔ ||1||توقف||
ਜਾ ਕੈ ਨਾਮਿ ਸੁਨਿਐ ਜਮੁ ਛੋਡੈ ਤਾ ਕੀ ਸਰਣਿ ਨ ਪਾਵਸਿ ਰੇ ॥ ਕਾਢਿ ਦੇਇ ਸਿਆਲ ਬਪੁਰੇ ਕਉ ਤਾ ਕੀ ਓਟ ਟਿਕਾਵਸਿ ਰੇ ॥੨॥
جا کےَ نامِ سُنِئےَ جمُ چھوڈےَ تا کیِ سرنھِ ن پاۄسِ رے ॥
کاڈھِ دےءِ سِیال بپُرے کءُ تا کیِ اوٹ ٹِکاۄسِ رے ॥੨॥
لفظی معنی:نام۔ ناموری ۔ مشہوری ۔ عظمت ۔ سیال ۔ گیڈر۔ بپرے ۔ بیچارے ۔ اوٹ۔ آصرا۔ (2)
ترجمہ: اے بشر، تو خدا کی پناہ کیوں نہیں مانگتا جو اتنا طاقتور ہے کہ اس کا نام سن کر موت کا آسیب بھی تجھے چھوڑ دے؟اس خدا کا سہارا بناؤ جو تمہارے اندر سے گیدڑ (بزدلی) کو نکال دے گا۔ ||2||
ਜਿਸ ਕਾ ਜਾਸੁ ਸੁਨਤ ਭਵ ਤਰੀਐ ਤਾ ਸਿਉ ਰੰਗੁ ਨ ਲਾਵਸਿ ਰੇ ॥ ਥੋਰੀ ਬਾਤ ਅਲਪ ਸੁਪਨੇ ਕੀ ਬਹੁਰਿ ਬਹੁਰਿ ਅਟਕਾਵਸਿ ਰੇ ॥੩॥
جِس کا جاسُ سُنت بھۄ تریِئےَ تا سِءُ رنّگُ ن لاۄسِ رے ॥
تھوریِ بات الپ سُپنے کیِ بہُرِ بہُرِ اٹکاۄسِ رے ॥੩॥
لفظی معنی:جاس۔ صفت صلاح ۔ بھو ۔ خوفناک۔ ڈراؤنا۔ رنگ ۔ پریم پیار۔ (3)
ترجمہ:تم نے اپنے آپ کو خدا کی محبت سے کیوں نہیں رنگ لیا، جس کی تعریفیں سن کر، برائیوں کے خوفناک سمندر سے پار ہوسکتے ہیں ؟یہ معمولی دنیاوی وابستگیوں کی محبت ایک قلیل المدتی خواب کی مانند ہے، اور پھر بھی، آپ اپنے ذہن کو بار بار اس میں الجھا رہے ہیں۔ ||3||
ਭਇਓ ਪ੍ਰਸਾਦੁ ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਿ ਠਾਕੁਰ ਸੰਤਸੰਗਿ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਭ੍ਰਮੁ ਛੂਟਾ ਜਉ ਪ੍ਰਭ ਭਏ ਸਹਾਈ ॥੪॥੭॥
بھئِئو پ٘رسادُ ک٘رِپا نِدھِ ٹھاکُر سنّتسنّگِ پتِ پائیِ ॥
کہُ نانک ت٘رےَ گُنھ بھ٘رمُ چھوُٹا جءُ پ٘ربھ بھۓ سہائیِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:بھیؤ پرساد۔ رحمت ہوئی ۔ کر پاندھ ۔ مہربانیوں کا خزانہ ۔ رحمان الرحیم ۔ سنت سنگ پت پائی ۔ سنت کی صحبت و قربت سے عزت ملی ۔ نریگن بھرم۔ تینوں اوصافوں کا وہم و گمان ۔سہائی ۔ مدگار۔
ترجمہ: جب خدا جو کہ رحمت کا خزانہ ہے، کسی پر اپنا فضل کرتا ہے تو وہ مقدس ہستیوں کی جماعت میں عزت پاتا ہے۔نانک کہتے ہیں، جب خدا مہربان ہو جاتا ہے، اس کے فضل سے، انسان مایا کے تینوں پروں، دنیاوی دولت اور طاقت سے چھٹکارا پاتا ہے۔ ||4||7||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਸਭ ਬਿਧਿ ਜਾਨੈ ਤਿਸ ਤੇ ਕਹਾ ਦੁਲਾਰਿਓ ॥ ਹਸਤ ਪਾਵ ਝਰੇ ਖਿਨ ਭੀਤਰਿ ਅਗਨਿ ਸੰਗਿ ਲੈ ਜਾਰਿਓ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
انّترجامیِ سبھ بِدھِ جانےَ تِس تے کہا دُلارِئو ॥
ہست پاۄ جھرے کھِن بھیِترِ اگنِ سنّگِ لےَ جارِئو ॥੧॥
ترجمہ:خدا، تمام دلوں کا جاننے والا، سب کچھ جانتا ہے۔ کوئی اس سے کہاں چھپا سکتا ہے؟تمہارے ہاتھ پاؤں جن سے تم گناہ کرتے ہو موت کے وقت ایک پل میں بے کار ہو جاتے ہیں اور باقی جسم سمیت جل کر راکھ ہو جاتے ہیں۔ ||1||