Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 957

Page 957

ਰਾਮਕਲੀ ਕੀ ਵਾਰ ਮਹਲਾ ੫ رامکلی کی وار محلہ 5۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਜੈਸਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੁਣੀਦਾ ਤੈਸੋ ਹੀ ਮੈ ਡੀਠੁ ॥ جیسا کہ میں نے صادق گرو کا ذکر سنا تھا، بالکل ویسا ہی میں نے انہیں دیکھا ہے۔
ਵਿਛੁੜਿਆ ਮੇਲੇ ਪ੍ਰਭੂ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਕਾ ਬਸੀਠੁ ॥ وہ بچھڑے ہوئے لوگوں کو رب سے ملا دیتا ہے، اور وہ رب کے دربار کا ایک اعلیٰ درجہ رکھتا ہے۔
ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਮੰਤ੍ਰੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਦਾ ਕਟੇ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ॥ وہ ہری کے نام کے منتر کو مضبوطی سے دل میں بٹھاتا ہے اور انسان کے تکبر کا مرض ختم کردیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰੁ ਤਿਨਾ ਮਿਲਾਇਆ ਜਿਨਾ ਧੁਰੇ ਪਇਆ ਸੰਜੋਗੁ ॥੧॥ بقول نانک رب نے انہیں ہی سچے مرشد سے جوڑا ہے، جن کی قسمت میں پہلے ہی یہ سعادت لکھی جا چکی تھی۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਇਕੁ ਸਜਣੁ ਸਭਿ ਸਜਣਾ ਇਕੁ ਵੈਰੀ ਸਭਿ ਵਾਦਿ ॥ اگر ایک رب میرا دوست بن جائے تو ساری دنیا میرے لیے دوست بن جائے گی، اور اگر وہ میرا دشمن بن جائے، تو سب لوگ مجھ سے جھگڑنے لگیں گے۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਦੇਖਾਲਿਆ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਸਭ ਬਾਦਿ ॥ میرے کامل مرشد نے مجھے دکھا دیا کہ نام کے بغیر سب کچھ بے کار ہے۔
ਸਾਕਤ ਦੁਰਜਨ ਭਰਮਿਆ ਜੋ ਲਗੇ ਦੂਜੈ ਸਾਦਿ ॥ جو لوگ دنیاوی لذتوں اور خواہشات میں پڑے رہتے ہیں، وہی بدبخت ہمیشہ بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਜਨ ਨਾਨਕਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਬੁਝਿਆ ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਪਰਸਾਦਿ ॥੨॥ نانک نے سچے مرشد کی رحمت سے رب کو پہچان لیا ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਥਟਣਹਾਰੈ ਥਾਟੁ ਆਪੇ ਹੀ ਥਟਿਆ ॥ خالق نے خود ہی اس دنیا کو بنایا ہے۔
ਆਪੇ ਪੂਰਾ ਸਾਹੁ ਆਪੇ ਹੀ ਖਟਿਆ ॥ وہ خود ہی سب سے بڑا سرمایہ دار ہے اور خود ہی اس نے روحانی دولت کمائی ہے۔
ਆਪੇ ਕਰਿ ਪਾਸਾਰੁ ਆਪੇ ਰੰਗ ਰਟਿਆ ॥ وہ خود ہی دنیا کو وسیع کرتا ہے اور خود ہی اس میں کھیلتا ہے۔
ਕੁਦਰਤਿ ਕੀਮ ਨ ਪਾਇ ਅਲਖ ਬ੍ਰਹਮਟਿਆ ॥ کسی کو بھی اس کی قدرت کی حد معلوم نہیں ہو سکتی، کیونکہ وہ ناقابلِ فہم ہے۔
ਅਗਮ ਅਥਾਹ ਬੇਅੰਤ ਪਰੈ ਪਰਟਿਆ ॥ وہ نہایت بلند، گہرا، اور بے حد عظیم ہے۔
ਆਪੇ ਵਡ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਆਪਿ ਵਜੀਰਟਿਆ ॥ وہ خود ہی اس کائنات کا سب سے بڑا بادشاہ ہے اور خود ہی وزیر ہے۔
ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੈ ਕੀਮ ਕੇਵਡੁ ਮਟਿਆ ॥ کوئی بھی اس کی اصلیت کو نہیں جان سکتا، اور نہ ہی اس کے مقام کو سمجھ سکتا ہے۔
ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਆਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਗਟਿਆ ॥੧॥ وہ سچا مالک خود ہی اپنے عاشقوں کے دل میں ظاہر ہوتا ہے۔ 1۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਸੁਣਿ ਸਜਣ ਪ੍ਰੀਤਮ ਮੇਰਿਆ ਮੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਦੇਹੁ ਦਿਖਾਲਿ ॥ اے میرے عزیز آقا و مولا! میری درخواست سنو، مجھے میرے سچے مرشد کا دیدار کروا دو۔
ਹਉ ਤਿਸੁ ਦੇਵਾ ਮਨੁ ਆਪਣਾ ਨਿਤ ਹਿਰਦੈ ਰਖਾ ਸਮਾਲਿ ॥ میں اپنا دل اسے سونپ دوں گا اور ہمیشہ اپنے دل میں اسے یاد رکھوں گا۔
ਇਕਸੁ ਸਤਿਗੁਰ ਬਾਹਰਾ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਸੰਸਾਰਿ ॥ ایک سچے مرشد کے بغیر دنیا میں زندگی بسر کرنا بے وقعت ہے۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰੁ ਤਿਨਾ ਮਿਲਾਇਓਨੁ ਜਿਨ ਸਦ ਹੀ ਵਰਤੈ ਨਾਲਿ ॥੧॥ اے نانک! انہیں ہی سچا گرو ملا ہے، جن کے ساتھ رب رہتا ہے۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਮੇਰੈ ਅੰਤਰਿ ਲੋਚਾ ਮਿਲਣ ਕੀ ਕਿਉ ਪਾਵਾ ਪ੍ਰਭ ਤੋਹਿ ॥ اے میرے رب! میرے دل میں تم سے ملنے کی شدید خواہش ہے، میں تمہیں کیسے پا سکتا ہوں؟
ਕੋਈ ਐਸਾ ਸਜਣੁ ਲੋੜਿ ਲਹੁ ਜੋ ਮੇਲੇ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਮੋਹਿ ॥ کوئی ایسا دوست تلاش کرو جو مجھے میرے محبوب سے ملا دے۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਮੇਲਾਇਆ ਜਤ ਦੇਖਾ ਤਤ ਸੋਇ ॥ میرے کامل مرشد نے مجھے رب سے ملا دیا ہے، اور اب میں جہاں بھی دیکھتا ہوں، وہی نظر آتا ہے۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਸੇਵਿਆ ਤਿਸੁ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥੨॥ اے نانک! میں نے صرف اسی رب کی عبادت کی ہے، کیونکہ اس کے برابر کوئی اور نہیں۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਦੇਵਣਹਾਰੁ ਦਾਤਾਰੁ ਕਿਤੁ ਮੁਖਿ ਸਾਲਾਹੀਐ ॥ جو سب کو عطا کرنے والا ہے، اس کی تعریف کس طرح بیان کی جا سکتی ہے؟
ਜਿਸੁ ਰਖੈ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ਰਿਜਕੁ ਸਮਾਹੀਐ ॥ جس پر وہ مہربانی کرتا ہے، اس کی حفاظت بھی وہ خود ہی کرتا ہے اور اس کے رزق کا انتظام بھی وہی کرتا ہے۔
ਕੋਇ ਨ ਕਿਸ ਹੀ ਵਸਿ ਸਭਨਾ ਇਕ ਧਰ ॥ کوئی بھی کسی کے اختیار میں نہیں، سب کا سہارا صرف ایک رب ہے۔
ਪਾਲੇ ਬਾਲਕ ਵਾਗਿ ਦੇ ਕੈ ਆਪਿ ਕਰ ॥ وہ بچوں کی طرح ہر ایک کا خیال رکھتا ہے اور اپنے ہاتھوں سے ان کی پرورش کرتا ہے۔
ਕਰਦਾ ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਣੀਐ ॥ وہی تمام لذتوں اور خوشیوں کا خالق ہے، مگر اس کی قدرت کو سمجھنا ممکن نہیں۔
ਸਰਬ ਧਾਰ ਸਮਰਥ ਹਉ ਤਿਸੁ ਕੁਰਬਾਣੀਐ ॥ وہی سب کو تھامنے والا اور سب پر قدرت رکھنے والا ہے، میں اس پر قربان جاتا ہوں۔
ਗਾਈਐ ਰਾਤਿ ਦਿਨੰਤੁ ਗਾਵਣ ਜੋਗਿਆ ॥ رات دن اس کا ذکر کرنا چاہیے، کیونکہ وہی عبادت کے لائق ہے۔
ਜੋ ਗੁਰ ਕੀ ਪੈਰੀ ਪਾਹਿ ਤਿਨੀ ਹਰਿ ਰਸੁ ਭੋਗਿਆ ॥੨॥ جو لوگ اپنے مرشد کے قدموں میں آجاتے ہیں، وہی رب کے سچے عشق سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ 2۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਭੀੜਹੁ ਮੋਕਲਾਈ ਕੀਤੀਅਨੁ ਸਭ ਰਖੇ ਕੁਟੰਬੈ ਨਾਲਿ ॥ رب نے ہمیں تمام مشکلات سے نجات دی ہے اور ہمارے خاندان سمیت ہماری حفاظت کی ہے۔
ਕਾਰਜ ਆਪਿ ਸਵਾਰਿਅਨੁ ਸੋ ਪ੍ਰਭ ਸਦਾ ਸਭਾਲਿ ॥ اس نے خود ہی ہمارے تمام کام مکمل کیے ہیں، اور ہمیں ہمیشہ اس پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔
ਪ੍ਰਭੁ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਕੰਠਿ ਲਾਇਦਾ ਲਹੁੜੇ ਬਾਲਕ ਪਾਲਿ ॥ رب والدین کی طرح اپنے بندوں کو گلے سے لگاتا ہے، اور بچوں کی طرح ان کی پرورش کرتا ہے۔
ਦਇਆਲ ਹੋਏ ਸਭ ਜੀਅ ਜੰਤ੍ਰ ਹਰਿ ਨਾਨਕ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲ ॥੧॥ اے نانک! سب جانداروں پر رب نے رحم فرمایا ہے، اور اپنی رحمت کی نظر سے سب کو خوش کردیا ہے۔ 1۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top