Page 923
ਰਾਮਕਲੀ ਸਦੁ
رامکلی سدو
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਜਗਿ ਦਾਤਾ ਸੋਇ ਭਗਤਿ ਵਛਲੁ ਤਿਹੁ ਲੋਇ ਜੀਉ ॥
پوری کائنات کو عطا کرنے والا رب ہی ہے، بھگتوں پر عنایت کرنے والا ہے اور تینوں جہانوں میں قائم ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਮਾਵਏ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣੈ ਕੋਇ ਜੀਉ ॥
(گرو امرداس جی) گرو کے کلام کے ذریعے اعلی صادق رب میں ہی مگن رہتے تھے اور صادق رب کے علاوہ دوسرے کسی کو نہیں جانتے۔
ਅਵਰੋ ਨ ਜਾਣਹਿ ਸਬਦਿ ਗੁਰ ਕੈ ਏਕੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹੇ ॥in
وہ دوسرے کسی کو نہیں جانتے اور گرو کے کلام کے ذریعے ایک رب کے نام کا ہی دھیان کرتے رہتے تھے۔
ਪਰਸਾਦਿ ਨਾਨਕ ਗੁਰੂ ਅੰਗਦ ਪਰਮ ਪਦਵੀ ਪਾਵਹੇ ॥
گرو نانک دیو جی اور گرو انگد دیو جی کے کرم سے گرو امرداس جی نے (عقیدت کا) اعلیٰ مقام حاصل کیا۔
ਆਇਆ ਹਕਾਰਾ ਚਲਣਵਾਰਾ ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥
جب گرو (امرداس جی) رام نام میں مگن رہتے تھے، تو انہیں موت کا بلاوا آگیا اور ان کا نور اعلیٰ نور میں ضم ہوگیا۔
ਜਗਿ ਅਮਰੁ ਅਟਲੁ ਅਤੋਲੁ ਠਾਕੁਰੁ ਭਗਤਿ ਤੇ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ॥੧॥
گرو امرداس جی نے عقیدت کے ذریعے اس رب کو پالیا، جو کائنات میں ابدی، مستحکم اور غیر متزلزل آقا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਭਾਣਾ ਗੁਰ ਭਾਇਆ ਗੁਰੁ ਜਾਵੈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਪਾਸਿ ਜੀਉ ॥
جیوتی جیوت سمانے کے گرو (امرداس جی) کو رب کی رضا بخوشی قبول ہوگئی اور وہ رب کے پاس جانے کے لئے تیار ہوگئے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਕਰੇ ਹਰਿ ਪਹਿ ਬੇਨਤੀ ਮੇਰੀ ਪੈਜ ਰਖਹੁ ਅਰਦਾਸਿ ਜੀਉ ॥
صادق گرو (امرداس جی) نے رب سے درخواست کی کہ میری تجھ سے یہی التجا ہے کہ میری عزت رکھ لے۔
ਪੈਜ ਰਾਖਹੁ ਹਰਿ ਜਨਹ ਕੇਰੀ ਹਰਿ ਦੇਹੁ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨੋ ॥
اے ہری! اپنے غلام کی عزت رکھ، مجھے اپنا پاکیزہ نام عطا فرما۔
ਅੰਤਿ ਚਲਦਿਆ ਹੋਇ ਬੇਲੀ ਜਮਦੂਤ ਕਾਲੁ ਨਿਖੰਜਨੋ ॥
جو موت اور ملک الموت کو فنا کرنے والا ہے اور آخری وقت میں ساتھی بنے۔
ਸਤਿਗੁਰੂ ਕੀ ਬੇਨਤੀ ਪਾਈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਸੁਣੀ ਅਰਦਾਸਿ ਜੀਉ ॥
جب صادق گرو (امرداس جی) نے التجا کی تو واہے گرو نے ان کی درخواست سن لی۔
ਹਰਿ ਧਾਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਾਇਆ ਧਨੁ ਧਨੁ ਕਹੈ ਸਾਬਾਸਿ ਜੀਉ ॥੨॥
رب نے فضل فرما کر صادق گرو (امر داس جی) کو اپنے ساتھ ضم کرلیا اور کہنے لگے کہ آپ مبارک ہیں اور تجھے میری طرف سے مبارک باد ہے۔ 2۔
ਮੇਰੇ ਸਿਖ ਸੁਣਹੁ ਪੁਤ ਭਾਈਹੋ ਮੇਰੈ ਹਰਿ ਭਾਣਾ ਆਉ ਮੈ ਪਾਸਿ ਜੀਉ ॥
آخرت میں جانے سے پہلے گرو (امرداس جی) نے کہا، اے میرے سکھو، بیٹے اور بھائیو! میری بات سنو، میرے رب کی یہ خواہش ہے کہ اب میں اس میں ضم ہوجاؤں۔
ਹਰਿ ਭਾਣਾ ਗੁਰ ਭਾਇਆ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਕਰੇ ਸਾਬਾਸਿ ਜੀਉ ॥
گرو کو رب کی رضا پسند آگئی ہے اور رب انہیں مبارک بادی دے رہا ہے۔
ਭਗਤੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਸੋਈ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਭਾਣਾ ਭਾਵਏ ॥
وہہ اعلیٰ عقیدت مند اور عظیم صادق گرو ہے، جسے رب کی رضا بخوشی قبول ہوئی ہے۔
ਆਨੰਦ ਅਨਹਦ ਵਜਹਿ ਵਾਜੇ ਹਰਿ ਆਪਿ ਗਲਿ ਮੇਲਾਵਏ ॥
ان کے دل میں لامحدود آوازوں والی خوش کن ساز بجتے رہتے ہیں اور رب خود اسے اپنے گلے سے لگا لیتا ہے۔۔
ਤੁਸੀ ਪੁਤ ਭਾਈ ਪਰਵਾਰੁ ਮੇਰਾ ਮਨਿ ਵੇਖਹੁ ਕਰਿ ਨਿਰਜਾਸਿ ਜੀਉ ॥
(صادق گرو نے کہا کہ) آپ میرے بیٹے، بھائی اور خاندان ہو اور اپنے دل میں یہ سوچ کر دیکھ لو کہ
ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਪਰਵਾਣਾ ਫਿਰੈ ਨਾਹੀ ਗੁਰੁ ਜਾਇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਪਾਸਿ ਜੀਉ ॥੩॥
رب کے دربار میں لکھا حکم تبدیل نہیں کیا جاسکتا؛ اس لیے اب گرو (امرداس جی) رب کے پاس جارہے ہیں۔ 3
ਸਤਿਗੁਰਿ ਭਾਣੈ ਆਪਣੈ ਬਹਿ ਪਰਵਾਰੁ ਸਦਾਇਆ ॥
صادق گرو امرداس جی کو جیسا مناسب لگا، انہوں نے اپنے گھر والوں کو اپنے پاس بلایا اور کہا کہ
ਮਤ ਮੈ ਪਿਛੈ ਕੋਈ ਰੋਵਸੀ ਸੋ ਮੈ ਮੂਲਿ ਨ ਭਾਇਆ ॥
میرے مرجانے کے بعد کوئی بھی مت رونا، مجھے رونا بالکل اچھا نہیں لگے گا۔
ਮਿਤੁ ਪੈਝੈ ਮਿਤੁ ਬਿਗਸੈ ਜਿਸੁ ਮਿਤ ਕੀ ਪੈਜ ਭਾਵਏ ॥
جنہیں اپنے حبیب کی عزت پسند ہے، وہ اپنے دوست کی تعظیم پر خوش ہوتا ہے، جسے رب کی بارگاہ میں شان حاصل ہورہا ہے، اس کے خیر خواہ کو آنسو بہانے کی بجائے خوش ہونا چاہیے۔
ਤੁਸੀ ਵੀਚਾਰਿ ਦੇਖਹੁ ਪੁਤ ਭਾਈ ਹਰਿ ਸਤਿਗੁਰੂ ਪੈਨਾਵਏ ॥
اے میرے بیٹے اور بھائیو! آپ غور و خوض کرکے دیکھ لو، رب صادق گرو کو شان و شوکت کا حصہ بنا رہا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੂ ਪਰਤਖਿ ਹੋਦੈ ਬਹਿ ਰਾਜੁ ਆਪਿ ਟਿਕਾਇਆ ॥
صادق گرو امرداس جی نے اپنی زندگی میں ہی شری (گرو) رام داس جی گرو کو گرو کی تخت پر بیٹھا دیا اور
ਸਭਿ ਸਿਖ ਬੰਧਪ ਪੁਤ ਭਾਈ ਰਾਮਦਾਸ ਪੈਰੀ ਪਾਇਆ ॥੪॥
اپنے سکھ بیٹوں اور رشتہ داروں کو شری گرو رام داس جی کی صحبت میں لگادیا۔ 4۔
ਅੰਤੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਬੋਲਿਆ ਮੈ ਪਿਛੈ ਕੀਰਤਨੁ ਕਰਿਅਹੁ ਨਿਰਬਾਣੁ ਜੀਉ ॥
چراغ جلانے کے وقت آخر میں صادق گرو امرداس جی نے کہا کہ میرے بعد جہری ذکر کرنا۔
ਕੇਸੋ ਗੋਪਾਲ ਪੰਡਿਤ ਸਦਿਅਹੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਥਾ ਪੜਹਿ ਪੁਰਾਣੁ ਜੀਉ ॥
رب کے پنڈت یعنی سنت حضرات کو بلالینا اور ہری کا جہری ذکر اس کی کہانی ہی پرانوں کا پڑھنا ہوگا۔
ਹਰਿ ਕਥਾ ਪੜੀਐ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੁਣੀਐ ਬੇਬਾਣੁ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਗੁਰ ਭਾਵਏ ॥
ہری کی کہانی پڑھنا اور ہری نام سننا، گرو کو ہری کا رنگ نما کا طیارہ ہی پسند ہے۔
ਪਿੰਡੁ ਪਤਲਿ ਕਿਰਿਆ ਦੀਵਾ ਫੁਲ ਹਰਿ ਸਰਿ ਪਾਵਏ ॥
میری استھیاں ہری سر میں ڈال دینا، پینڈ بھروانا، پتل، کریا اور چراغ جلانا وغیرہ نیکوکاروں کی صحبت میں رب کی مدح سرائی کرنے میں ہوگا۔
ਹਰਿ ਭਾਇਆ ਸਤਿਗੁਰੁ ਬੋਲਿਆ ਹਰਿ ਮਿਲਿਆ ਪੁਰਖੁ ਸੁਜਾਣੁ ਜੀਉ ॥
جیسے رب کو پسند ہے، وہی صادق گرو نے کہا ہے، مجھے عظیم الشان رب مل گیا ہے اور اسی میں ضم ہو رہا ہوں۔
ਰਾਮਦਾਸ ਸੋਢੀ ਤਿਲਕੁ ਦੀਆ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਸਚੁ ਨੀਸਾਣੁ ਜੀਉ ॥੫॥
صادق گرو امرداس جی نے سوڑھی رام داس کو بابا بوڑھا جی سے گروائی کا تلک لگوایا اور حقیقی نام اور کلام عطا کیا، جو سب کے لئے عالمی طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ 5۔