Page 862
ਮਿਲੁ ਮਿਲੁ ਸਖੀ ਗੁਣ ਕਹੁ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਲੇ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਮਤਿ ਧੀਰ ॥੩॥
اے میری سہیلیوں! آؤ، مل کر صادق گرو کی صبر عطا کرنے والی رائے لے کر مجھے میرے رب کی حمد سناؤ۔ 3۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਕੀ ਹਰਿ ਆਸ ਪੁਜਾਵਹੁ ਹਰਿ ਦਰਸਨਿ ਸਾਂਤਿ ਸਰੀਰ ॥੪॥੬॥ ਛਕਾ ੧ ॥
اے ہری! نانک کی خواہش پوری کر، کیونکہ تیرے دیدار سے ہی اس کے جسم کو سکون ملتا ہے۔ 4۔ 6۔ چھ 1۔
ਰਾਗੁ ਗੋਂਡ ਮਹਲਾ ੫ ਚਉਪਦੇ ਘਰੁ ੧
راگو گونڈ محلہ 5 چؤپدے گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਭੁ ਕਰਤਾ ਸਭੁ ਭੁਗਤਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
رب ہی سب کچھ کرنے اور سہنے والا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੁਨਤੋ ਕਰਤਾ ਪੇਖਤ ਕਰਤਾ ॥
وہ خود ہی سنتا اور دیکھتا ہے۔
ਅਦ੍ਰਿਸਟੋ ਕਰਤਾ ਦ੍ਰਿਸਟੋ ਕਰਤਾ ॥
ایک وہی ظاہر اور پوشیدہ ہے۔
ਓਪਤਿ ਕਰਤਾ ਪਰਲਉ ਕਰਤਾ ॥
وہی کائنات کی تخلیق اور قیامت برپا کرنے والا ہے۔
ਬਿਆਪਤ ਕਰਤਾ ਅਲਿਪਤੋ ਕਰਤਾ ॥੧॥
وہ ہمہ گیر ہے؛ لیکن خود کائنات کی محبت سے بے زار ہے۔ 1۔
ਬਕਤੋ ਕਰਤਾ ਬੂਝਤ ਕਰਤਾ ॥
واہے گرو ہی کلام کرنے والا اور ہر شئی سے باخبر ہے۔
ਆਵਤੁ ਕਰਤਾ ਜਾਤੁ ਭੀ ਕਰਤਾ ॥
ایک وہی انسانی شکل میں بندوں کی اصلاح کے لیے دنیا میں آتا ہے اور وہی جاتا بھی ہے۔
ਨਿਰਗੁਨ ਕਰਤਾ ਸਰਗੁਨ ਕਰਤਾ ॥
ایک رب ہی مجسم اور غیر مجسم شکل میں ہے۔
ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਨਾਨਕ ਸਮਦ੍ਰਿਸਟਾ ॥੨॥੧॥
اے نانک! وہ سب کو ایک نظر دیکھنے والا رب تو گرو کے فضل سے ہی ملتا ہے۔ 2۔ 1۔
ਗੋਂਡ ਮਹਲਾ ੫ ॥
گونڈ محلہ 5۔
ਫਾਕਿਓ ਮੀਨ ਕਪਿਕ ਕੀ ਨਿਆਈ ਤੂ ਉਰਝਿ ਰਹਿਓ ਕੁਸੰਭਾਇਲੇ ॥
اے لوگو! تو مچھلی اور بندر کی طرح ملک الموت کے جال میں پھنس چکا ہے اور کسنبھ کے پھل کی طرح دولت کی ہوس میں الجھا ہوا ہے۔
ਪਗ ਧਾਰਹਿ ਸਾਸੁ ਲੇਖੈ ਲੈ ਤਉ ਉਧਰਹਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇਲੇ ॥੧॥
تو اپنی تقدیر کے مطابق ہی پیر رکھتا اور سانس لیتا ہے، اگر تو رب کی مدح سرائی کرلے، تو تجھے نجات مل سکتی ہے۔ 1۔
ਮਨ ਸਮਝੁ ਛੋਡਿ ਆਵਾਇਲੇ ॥
اے دل! ہوش کے ناخن لے اور دنیا کی ہوس سے باز آجا۔
ਅਪਨੇ ਰਹਨ ਕਉ ਠਉਰੁ ਨ ਪਾਵਹਿ ਕਾਏ ਪਰ ਕੈ ਜਾਇਲੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اپنے قیام کے لیے رہائش گاہ نہیں ملی، تو پھر کیوں اجنبی کے گھر جاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਿਉ ਮੈਗਲੁ ਇੰਦ੍ਰੀ ਰਸਿ ਪ੍ਰੇਰਿਓ ਤੂ ਲਾਗਿ ਪਰਿਓ ਕੁਟੰਬਾਇਲੇ ॥
جیسے شہوانی لذات نے ہاتھی کو قبضے میں کرلیا ہے، اسی طرح تو خاندان کی محبت میں مگن ہے۔
ਜਿਉ ਪੰਖੀ ਇਕਤ੍ਰ ਹੋਇ ਫਿਰਿ ਬਿਛੁਰੈ ਥਿਰੁ ਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਇਲੇ ॥੨॥
جس طرح پرندے رات کو درخت پر جمع ہوکر صبح الگ ہوجاتے ہیں، اسی طرح خاندان کے افراد بھی جدا ہوجاتے ہیں۔ نیکوکاروں کی صحبت میں واہے گرو کا دھیان کرنے سے استحکام حاصل ہوجاتا ہے۔ 2۔
ਜੈਸੇ ਮੀਨੁ ਰਸਨ ਸਾਦਿ ਬਿਨਸਿਓ ਓਹੁ ਮੂਠੌ ਮੂੜ ਲੋਭਾਇਲੇ ॥
جس طرح زبان کے ذائقے کی وجہ سے مچھلی تباہ ہوجاتی ہے، اسی طرح احمق انسان حرص میں مبتلا ہوکر لٹ جاتا ہے۔
ਤੂ ਹੋਆ ਪੰਚ ਵਾਸਿ ਵੈਰੀ ਕੈ ਛੂਟਹਿ ਪਰੁ ਸਰਨਾਇਲੇ ॥੩॥
اے دل! تو ہوس، غصہ، لگاؤ، حرص اور غرور جیسے پانچ دشمنوں کے زیر اثر ہوگیا ہے؛ لیکن رب کی پناہ سے آزادی مل سکتی ہے۔ 3۔
ਹੋਹੁ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਦੀਨ ਦੁਖ ਭੰਜਨ ਸਭਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਰੇ ਜੀਅ ਜੰਤਾਇਲੇ ॥
اے غریبوں کی تکلیف مٹانے والے! مہربان ہوجا، سارے انسان تیرے ہی پیدا کیے ہوئے ہیں۔
ਪਾਵਉ ਦਾਨੁ ਸਦਾ ਦਰਸੁ ਪੇਖਾ ਮਿਲੁ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਦਸਾਇਲੇ ॥੪॥੨॥
میں ہمیشہ تیرے دیدار کی بھیک مانگتا ہوں، مجھے ملو، نانک تیرے غلاموں کا غلام ہے۔ 4۔
ਰਾਗੁ ਗੋਂਡ ਮਹਲਾ ੫ ਚਉਪਦੇ ਘਰੁ ੨
راگو گونڈ محلہ 5 چؤپدے گھرو۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਜੀਅ ਪ੍ਰਾਨ ਕੀਏ ਜਿਨਿ ਸਾਜਿ ॥
جس نے وجود بخش کر یہ جسم و جان عطا کیا ہے،
ਮਾਟੀ ਮਹਿ ਜੋਤਿ ਰਖੀ ਨਿਵਾਜਿ ॥
مٹی جیسے جسم میں اپنا نور شامل کر کے تجھے عزت دی ہے۔
ਬਰਤਨ ਕਉ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਭੋਜਨ ਭੋਗਾਇ ॥
تیرے استعمال کے لیے ساری چیزیں عطا کی اور لذیذ کھانا بھی کھلاتا ہے۔
ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਤਜਿ ਮੂੜੇ ਕਤ ਜਾਇ ॥੧॥
اے نادان! اس رب کو چھوڑ کر کہاں بھٹک رہا ہے۔ 1۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੀ ਲਾਗਉ ਸੇਵ ॥
پربرہما کی خدمت میں لگ جاؤ،
ਗੁਰ ਤੇ ਸੁਝੈ ਨਿਰੰਜਨ ਦੇਵ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اس بے عیب مالک کی بصیرت تو گرو سے حاصل ہوتی ہے۔ 5۔ وقفہ۔
ਜਿਨਿ ਕੀਏ ਰੰਗ ਅਨਿਕ ਪਰਕਾਰ ॥
جس نے مختلف قسموں کے کھیل تماشے بنائے ہیں،
ਓਪਤਿ ਪਰਲਉ ਨਿਮਖ ਮਝਾਰ ॥
ایک لمحے میں ہی کائنات کو پیدا کرتا اور فنا کرتا ہے،
ਜਾ ਕੀ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਇ ॥
اس رب کی رفتار اور پھیلاؤ بیان نہیں کی جاسکتی۔
ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ਸਦਾ ਧਿਆਇ ॥੨॥
اے میرے دل! ایسے رب کا ہمیشہ دھیان کرو۔ 2۔
ਆਇ ਨ ਜਾਵੈ ਨਿਹਚਲੁ ਧਨੀ ॥
وہ سب کا مالک ہے، مستحکم ہے اور پیدائش و موت کے چکر سے آزاد ہے۔
ਬੇਅੰਤ ਗੁਨਾ ਤਾ ਕੇ ਕੇਤਕ ਗਨੀ ॥
اس کی بے شمار خوبیاں ہیں، جنہیں شمار نہیں کیا جاسکتا۔