Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Kannada Page 1236

Page 1236

ਅਨਿਕ ਪੁਰਖ ਅੰਸਾ ਅਵਤਾਰ ॥ بے شمار انسان مالک رب کے جزو ہیں۔
ਅਨਿਕ ਇੰਦ੍ਰ ਊਭੇ ਦਰਬਾਰ ॥੩॥ بے شمار اندر اُس کے دربار میں حاضر ہیں۔3
ਅਨਿਕ ਪਵਨ ਪਾਵਕ ਅਰੁ ਨੀਰ ॥ بے شمار ہوائیں، آگ اور پانی اُس کی پیدا کردہ ہیں۔
ਅਨਿਕ ਰਤਨ ਸਾਗਰ ਦਧਿ ਖੀਰ ॥ بے شمار رتن دودھ اور دہی کے سمندر اُس کے ہیں۔
ਅਨਿਕ ਸੂਰ ਸਸੀਅਰ ਨਖਿਆਤਿ ॥ بے شمار سورج چاند اور ستارے موجود ہیں۔
ਅਨਿਕ ਦੇਵੀ ਦੇਵਾ ਬਹੁ ਭਾਂਤਿ ॥੪॥ بے شمار دیویاں اور دیوتا مختلف شکلوں میں ہیں۔ 4۔
ਅਨਿਕ ਬਸੁਧਾ ਅਨਿਕ ਕਾਮਧੇਨ ॥ بے شمار زمینیں اور مرادیں دینے والی گائیں اُس کے حکم سے ہیں۔
ਅਨਿਕ ਪਾਰਜਾਤ ਅਨਿਕ ਮੁਖਿ ਬੇਨ ॥ بے شمار جنتی درخت اور بانسری بجانے والے موجود ہیں۔
ਅਨਿਕ ਅਕਾਸ ਅਨਿਕ ਪਾਤਾਲ ॥ بے شمار آسمان اور پاتال موجود ہیں۔
ਅਨਿਕ ਮੁਖੀ ਜਪੀਐ ਗੋਪਾਲ ॥੫॥ بے شمار زبانوں سے مالک رب کا نام جپا جا رہا ہے۔
ਅਨਿਕ ਸਾਸਤ੍ਰ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਪੁਰਾਨ ॥ ਅਨਿਕ ਜੁਗਤਿ ਹੋਵਤ ਬਖਿਆਨ ॥ بے شمار شاستر سمرتیاں اور پران اُس کی شان بیان کرتے ہیں۔
ਅਨਿਕ ਸਰੋਤੇ ਸੁਨਹਿ ਨਿਧਾਨ ॥ ਸਰਬ ਜੀਅ ਪੂਰਨ ਭਗਵਾਨ ॥੬॥ بے شمار طریقوں سے اُس کی تعریف کی جا رہی ہے، بے شمار سننے والے مالک کی باتیں سنتے ہیں لیکن سب کا پرورش کرنے والا صرف وہی رب ہے۔ 6۔
ਅਨਿਕ ਧਰਮ ਅਨਿਕ ਕੁਮੇਰ ॥ بے شمار یم دوت موت کے فرشتے اور خزانے کے مالک بھی موجود ہیں۔
ਅਨਿਕ ਬਰਨ ਅਨਿਕ ਕਨਿਕ ਸੁਮੇਰ ॥ بے شمار ورن (سمندر کے دیوتا اور سونے کے پہاڑ بھی ہیں۔
ਅਨਿਕ ਸੇਖ ਨਵਤਨ ਨਾਮੁ ਲੇਹਿ ॥ بے شمار شیش ناگ ہیں جو روز نیا نام لیتے ہیں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕਾ ਅੰਤੁ ਨ ਤੇਹਿ ॥੭॥ مگر پھر بھی اس مالک رب کی حقیقت کو نہیں پاسکتے۔ 7۔
ਅਨਿਕ ਪੁਰੀਆ ਅਨਿਕ ਤਹ ਖੰਡ ॥ ਅਨਿਕ ਰੂਪ ਰੰਗ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ॥ بے شمار شہر دنیائیں اور خطے ہیں۔ بے شمار رنگ اور صورتوں والے برہمان ہیں۔
ਅਨਿਕ ਬਨਾ ਅਨਿਕ ਫਲ ਮੂਲ ॥ بے شمار باغات پھل اور جڑیں ہیں۔
ਆਪਹਿ ਸੂਖਮ ਆਪਹਿ ਅਸਥੂਲ ॥੮॥ مالک رب خود ہی باریک ہے، خود ہی موٹا ہے۔ 8۔
ਅਨਿਕ ਜੁਗਾਦਿ ਦਿਨਸ ਅਰੁ ਰਾਤਿ ॥ بے شمار یگ دن اور راتیں ہوچکی ہیں۔
ਅਨਿਕ ਪਰਲਉ ਅਨਿਕ ਉਤਪਾਤਿ ॥ بے شمار بار تخلیق اور فنا ہوئی ہے۔
ਅਨਿਕ ਜੀਅ ਜਾ ਕੇ ਗ੍ਰਿਹ ਮਾਹਿ ॥ ਰਮਤ ਰਾਮ ਪੂਰਨ ਸ੍ਰਬ ਠਾਂਇ ॥੯॥ بے شمار جاندار اُس کے گھر میں بستے ہیں۔ رب ہر جگہ موجود ہے اور ہر دل میں بستا ہے۔ 9
ਅਨਿਕ ਮਾਇਆ ਜਾ ਕੀ ਲਖੀ ਨ ਜਾਇ ॥ بے شمار مایائیں ہیں جنہیں سمجھا نہیں جا سکتا۔
ਅਨਿਕ ਕਲਾ ਖੇਲੈ ਹਰਿ ਰਾਇ ॥ مالک رب مختلف طاقتوں سے کھیل رہا ہے۔
ਅਨਿਕ ਧੁਨਿਤ ਲਲਿਤ ਸੰਗੀਤ ॥ بے شمار قسم کی آوازوں میں میٹھے ساز گونج رہے ہیں۔
ਅਨਿਕ ਗੁਪਤ ਪ੍ਰਗਟੇ ਤਹ ਚੀਤ ॥੧੦॥ وہاں بے شمار چھپی ہوئی اور ظاہر قوتیں موجود ہیں۔ 10۔
ਸਭ ਤੇ ਊਚ ਭਗਤ ਜਾ ਕੈ ਸੰਗਿ ॥ ਆਠ ਪਹਰ ਗੁਨ ਗਾਵਹਿ ਰੰਗਿ ॥ جس کے ساتھ مالک رب ہوتا ہے، وہی سب سے اعلیٰ درجہ کا بھکت ہوتا ہے۔
ਅਨਿਕ ਅਨਾਹਦ ਆਨੰਦ ਝੁਨਕਾਰ ॥ وہاں ان گنت قلبی آوازیں خوشی کے ساتھ گونجتی ہیں اور
ਉਆ ਰਸ ਕਾ ਕਛੁ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰ ॥੧੧॥ اُس ذائقے کی نہ کوئی حد ہے اور نہ کوئی کنارہ۔ 11۔
ਸਤਿ ਪੁਰਖੁ ਸਤਿ ਅਸਥਾਨੁ ॥ وہ مالک ہمیشہ قائم رہنے والا ہے، اُس کا ٹھکانا بھی اٹل ہے۔
ਊਚ ਤੇ ਊਚ ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਬਾਨੁ ॥ وہ سب سے بلند پاکیزہ اور دنیاوی علائق سے آزاد ہے۔
ਅਪੁਨਾ ਕੀਆ ਜਾਨਹਿ ਆਪਿ ॥ وہ اپنے کیے ہوئے کا بھید خود ہی جانتا ہے اور
ਆਪੇ ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਹਿਓ ਬਿਆਪਿ ॥ وہ خود ہی ہر دل میں وسیع طور پر بس رہا ہے۔
ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਾਨ ਨਾਨਕ ਦਇਆਲ ॥ وہ فضل کا خزانہ ہے نانک کہتا ہے وہ بڑا مہربان ہے
ਜਿਨਿ ਜਪਿਆ ਨਾਨਕ ਤੇ ਭਏ ਨਿਹਾਲ ॥੧੨॥੧॥੨॥੨॥੩॥੭॥ جس نے بھی مالک رب کا نام جپا ہے، وہ خوش بخت ہو گیا۔ 12۔ 1۔ 2۔ 2۔ 3۔ 7.
ਸਾਰਗ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੫ سارنگ چھنت محلہ 5
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਭ ਦੇਖੀਐ ਅਨਭੈ ਕਾ ਦਾਤਾ ॥ ہر طرف اسی کو دیکھو، جو نڈر بناتا ہے اور مکتی دیتا ہے۔
ਘਟਿ ਘਟਿ ਪੂਰਨ ਹੈ ਅਲਿਪਾਤਾ ॥ وہ ہر دل میں مکمل طور پر موجود ہے، مگر دنیا سے الگ بھی ہے۔
ਘਟਿ ਘਟਿ ਪੂਰਨੁ ਕਰਿ ਬਿਸਥੀਰਨੁ ਜਲ ਤਰੰਗ ਜਿਉ ਰਚਨੁ ਕੀਆ ॥ جیسے پانی اور لہریں ایک دوسرے میں گندھے ہوئے ہوں، ویسے ہی وہ پھیلا ہوا ہے۔
ਹਭਿ ਰਸ ਮਾਣੇ ਭੋਗ ਘਟਾਣੇ ਆਨ ਨ ਬੀਆ ਕੋ ਥੀਆ ॥ وہ ہر ذائقے کو چکھ رہا ہے، ہر جسم میں موجود ہے، اور اس کے سوا دوسرا کوئی نہیں۔
ਹਰਿ ਰੰਗੀ ਇਕ ਰੰਗੀ ਠਾਕੁਰੁ ਸੰਤਸੰਗਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਤਾ ॥ وہ مالک رب رنگوں میں بھی ایک ہے، اور سنتوں کی صحبت میں اس کا بھید جانا جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਦਰਸਿ ਲੀਨਾ ਜਿਉ ਜਲ ਮੀਨਾ ਸਭ ਦੇਖੀਐ ਅਨਭੈ ਕਾ ਦਾਤਾ ॥੧॥ اے نانک جیسے مچھلی پانی میں جذب ہو جاتی ہے، ویسے ہی ہم اُس کے دیدار میں گم ہیں۔ 1۔
ਕਉਨ ਉਪਮਾ ਦੇਉ ਕਵਨ ਬਡਾਈ ॥ میں اسے کیا تشبیہ دوں، اُس کی بڑائی کا کیا بیان کروں؟
ਪੂਰਨ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਸ੍ਰਬ ਠਾਈ ॥ وہ پوری کائنات میں بھرا ہوا ہے، ہر جگہ موجود ہے۔
ਪੂਰਨ ਮਨਮੋਹਨ ਘਟ ਘਟ ਸੋਹਨ ਜਬ ਖਿੰਚੈ ਤਬ ਛਾਈ ॥ وہ دلوں کو موہ لینے والا ہے، ہر جسم میں بس رہا ہے،جب وہ سانس کی طاقت کھینچ لیتا ہے تو جسم مٹی ہو جاتا ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top