Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 181

Page 181

ਇਸ ਹੀ ਮਧੇ ਬਸਤੁ ਅਪਾਰ ॥ اس مندر میں لا زوال رب کی نام نما چیز موجود ہے۔
ਇਸ ਹੀ ਭੀਤਰਿ ਸੁਨੀਅਤ ਸਾਹੁ ॥ سنتوں سے سنتے ہیں کہ نام دینے والا ساہوکار رب اس مندر میں ہی رہتا ہے۔
ਕਵਨੁ ਬਾਪਾਰੀ ਜਾ ਕਾ ਊਹਾ ਵਿਸਾਹੁ ॥੧॥ کون سا سوداگر ہے جس پر وہاں بھروسہ کیا جاتا ہے۔1۔‌
ਨਾਮ ਰਤਨ ਕੋ ਕੋ ਬਿਉਹਾਰੀ ॥ کوئی نایاب تاجر ہی ہے، جو نام جوہر کا کاروبار کرتا ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਭੋਜਨੁ ਕਰੇ ਆਹਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ سوداگر اس نام نما امرت کو اپنی خوراک بناتا ہے۔ 1۔ وقفہ
ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪੀ ਸੇਵ ਕਰੀਜੈ ॥ میں اپنا دل و جان اس کے حوالے کر کے اس کی خدمت کروں گا۔
ਕਵਨ ਸੁ ਜੁਗਤਿ ਜਿਤੁ ਕਰਿ ਭੀਜੈ ॥ جو مجھے یہ بتائے کہ وہ کون سی چال ہے جس سے واہےگرو راضی ہوتاہے۔
ਪਾਇ ਲਗਉ ਤਜਿ ਮੇਰਾ ਤੇਰੈ ॥ اپنا غرور میری اور تیری گنوا کر، میں اس کے پاؤں چھوتا ہوں۔
ਕਵਨੁ ਸੁ ਜਨੁ ਜੋ ਸਉਦਾ ਜੋਰੈ ॥੨॥ وہ کون سا آدمی ہے جو مجھے بھی نام کے کاروبار میں لگادے۔ 2۔
ਮਹਲੁ ਸਾਹ ਕਾ ਕਿਨ ਬਿਧਿ ਪਾਵੈ ॥ میں کس ذریعے سے اس سوداگر کے مندر تک پہنچ سکتا ہوں۔
ਕਵਨ ਸੁ ਬਿਧਿ ਜਿਤੁ ਭੀਤਰਿ ਬੁਲਾਵੈ ॥ وہ کون سا طریقہ ہے جس سے وہ مجھے اندر بلالے؟
ਤੂੰ ਵਡ ਸਾਹੁ ਜਾ ਕੇ ਕੋਟਿ ਵਣਜਾਰੇ ॥ اے رب! تو بڑا تاجر ہے، جس کے کروڑوں ہی دکان دار ہیں۔
ਕਵਨੁ ਸੁ ਦਾਤਾ ਲੇ ਸੰਚਾਰੇ ॥੩॥ وہ کون داتا ہے جو میرا ہاتھ پکڑ کر اس کے مندر میں پہنچادے؟ 3۔
ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਨਿਜ ਘਰੁ ਪਾਇਆ ॥ تلاش کرتے کرتے میں نے اپنا ٹھکانہ (گھر) پا لیا ہے۔
ਅਮੋਲ ਰਤਨੁ ਸਾਚੁ ਦਿਖਲਾਇਆ ॥ حقیقی صادق رب نے مجھے انمول جوہر دکھایا ہے۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਜਬ ਮੇਲੇ ਸਾਹਿ ॥ جب تاجر (رب) کرم کرتا ہے تو وہ مخلوق کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਕੈ ਵੇਸਾਹਿ ॥੪॥੧੬॥੮੫॥ اے نانک! یہ تب ہوتا ہے جب مخلوق کو گرو پر یقین ہوتا ہے ۔4۔16۔85۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ਗੁਆਰੇਰੀ ॥ گؤڑی محلہ 5 گؤارےری۔
ਰੈਣਿ ਦਿਨਸੁ ਰਹੈ ਇਕ ਰੰਗਾ ॥ جو لوگ دن رات رب کی محبت میں مگن رہتے ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਕਉ ਜਾਣੈ ਸਦ ਹੀ ਸੰਗਾ ॥ اور ہمیشہ اپنے آس پاس رب کو سمجھتے ہیں۔
ਠਾਕੁਰ ਨਾਮੁ ਕੀਓ ਉਨਿ ਵਰਤਨਿ ॥ انہوں نے آقا کے نام کو اپنا طرز زندگی بنالیا ہے۔
ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਵਨੁ ਹਰਿ ਕੈ ਦਰਸਨਿ ॥੧॥ وہ واہےگرو کے دیدار کرکے مطمئن اور پر سکون ہو جاتے ہیں۔ 1۔
ਹਰਿ ਸੰਗਿ ਰਾਤੇ ਮਨ ਤਨ ਹਰੇ ॥ واہےگرو کے ساتھ تعلق ​​ہونے سے ان کا دل اور جسم کِھل جاتا ہے۔
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੀ ਸਰਨੀ ਪਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ کامل گرو کی پناہ لیتے ہیں۔ 1۔ وقفہ
ਚਰਣ ਕਮਲ ਆਤਮ ਆਧਾਰ ॥ واہےگرو کے قدم کنول ان کی روح کا سہارا بن جاتے ہیں۔
ਏਕੁ ਨਿਹਾਰਹਿ ਆਗਿਆਕਾਰ ॥ وہ صرف ایک واہےگرو کو دیکھتے ہیں اور اس کے فرماں بردار بن جاتے ہیں۔
ਏਕੋ ਬਨਜੁ ਏਕੋ ਬਿਉਹਾਰੀ ॥ وہ صرف ایک نام کا کاروبار کرتے ہیں اور نام کا ذکر ان کا پیشہ بن جاتا ہے۔
ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਨਹਿ ਬਿਨੁ ਨਿਰੰਕਾਰੀ ॥੨॥ وہ غیر متشکل رب کے سوا کسی کو نہیں جانتے۔2۔
ਹਰਖ ਸੋਗ ਦੁਹਹੂੰ ਤੇ ਮੁਕਤੇ ॥ وہ خوشی اور غم دونوں سے آزاد ہے۔
ਸਦਾ ਅਲਿਪਤੁ ਜੋਗ ਅਰੁ ਜੁਗਤੇ ॥ ان کو ہمیشہ دنیا سے الگ رہنے اور رب سے جڑے رہنے کا طریقہ آتا ہے۔
ਦੀਸਹਿ ਸਭ ਮਹਿ ਸਭ ਤੇ ਰਹਤੇ ॥ وہ سب سے پیار کرتے دکھائی دیتے ہیں اور سب سے الگ بھی دکھائی دیتے ہیں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕਾ ਓਇ ਧਿਆਨੁ ਧਰਤੇ ॥੩॥ وہ پربرہما رب کی یاد میں دھیان لگا کر رکھتے ہیں۔ ۔3۔
ਸੰਤਨ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਕਵਨ ਵਖਾਨਉ ॥ سنتوں کی عظمت کا میں کیا کیا بیان کرسکتاہوں؟
ਅਗਾਧਿ ਬੋਧਿ ਕਿਛੁ ਮਿਤਿ ਨਹੀ ਜਾਨਉ ॥ ان کی عقل لامحدود ہے لیکن میں ان کی قدر نہیں جانتا۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਮੋਹਿ ਕਿਰਪਾ ਕੀਜੈ ॥ اے پربرہما رب! مجھ پر مہربانی کیجیے،
ਧੂਰਿ ਸੰਤਨ ਕੀ ਨਾਨਕ ਦੀਜੈ ॥੪॥੧੭॥੮੬॥ نانک کو سنتوں کے قدموں کی خاک دو۔۔4۔17۔86
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی گؤارےری محلہ 5۔
ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਸਖਾ ਤੂੰਹੀ ਮੇਰਾ ਮੀਤੁ ॥ اے واہےگرو ! تو ہی میرا ساتھی ہے اور تو ہی میرا دوست ہے۔
ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਤੁਮ ਸੰਗਿ ਹੀਤੁ ॥ تو ہی میرا محبوب ہے اور تیرے ساتھ ہی میری محبت ہے۔
ਤੂੰ ਮੇਰੀ ਪਤਿ ਤੂਹੈ ਮੇਰਾ ਗਹਣਾ ॥ تو ہی میرا وقار ہے اور تو ہی میرا زیور ہے۔
ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਨਿਮਖੁ ਨ ਜਾਈ ਰਹਣਾ ॥੧॥ میں تیرے بنا ایک لمحہ بھی نہیں رہ سکتا۔ 1۔
ਤੂੰ ਮੇਰੇ ਲਾਲਨ ਤੂੰ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਾਨ ॥ اے ب! تو ہی میرا خوبصورت لعل ہے اور تو ہی میری زندگی ہے۔
ਤੂੰ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬ ਤੂੰ ਮੇਰੇ ਖਾਨ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تو ہی میرا آقا ہے اور تو ہی میرا جاگیردار ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਿਉ ਤੁਮ ਰਾਖਹੁ ਤਿਵ ਹੀ ਰਹਨਾ ॥ اے آقا! جیسے تم مجھے رکھتے ہو، ویسے ہی میں رہتا ہوں۔
ਜੋ ਤੁਮ ਕਹਹੁ ਸੋਈ ਮੋਹਿ ਕਰਨਾ ॥ تم جو کہتے ہو، وہی میں کرتا ہوں۔
ਜਹ ਪੇਖਉ ਤਹਾ ਤੁਮ ਬਸਨਾ ॥ جہاں کہیں بھی دیکھتا ہوں ادھر ہی میں تیرا ٹھکانہ پاتا ہوں۔
ਨਿਰਭਉ ਨਾਮੁ ਜਪਉ ਤੇਰਾ ਰਸਨਾ ॥੨॥ اے بے خوف رب! میں اپنی زبان سے تیرا نام لیتا رہتا ہوں۔ ۔2۔
ਤੂੰ ਮੇਰੀ ਨਵ ਨਿਧਿ ਤੂੰ ਭੰਡਾਰੁ ॥ اے رب! تو میرا نیا خزانہ ہے اور تو ہی میرا ذخیرہ ہے۔
ਰੰਗ ਰਸਾ ਤੂੰ ਮਨਹਿ ਅਧਾਰੁ ॥ اے مالک! میں تیری محبت میں ڈھل گیا ہوں اور تو میرے دل کا سہارا ہیں۔
ਤੂੰ ਮੇਰੀ ਸੋਭਾ ਤੁਮ ਸੰਗਿ ਰਚੀਆ ॥ تو ہی میری شان ہے اور میں تیرے ساتھ ہی دھیان لگاکر رکھتا ہوں۔
ਤੂੰ ਮੇਰੀ ਓਟ ਤੂੰ ਹੈ ਮੇਰਾ ਤਕੀਆ ॥੩॥ تُو میری حفاظت گاہ ہے اور تُو ہی میری پناہ ہے۔ ۔3۔
ਮਨ ਤਨ ਅੰਤਰਿ ਤੁਹੀ ਧਿਆਇਆ ॥ اے رب! میں اپنے من اور تن میں تیرا ہی دھیان کرتا رہتا ہوں۔
ਮਰਮੁ ਤੁਮਾਰਾ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਇਆ ॥ میں نے گرو جی سے تیرا راز حاصل کر لیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਦ੍ਰਿੜਿਆ ਇਕੁ ਏਕੈ ॥ ست گرو سے میں نے صرف ایک واہےگرو کے نام کے ذکر کو مضبوط پکڑ لیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਟੇਕੈ ॥੪॥੧੮॥੮੭॥ اے نانک! ہری رب کا نام ہی میرا سہارا ہے۔4۔18۔87۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی گؤارےری محلہ 5۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/