Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 165

Page 165

ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 4۔
ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵਾ ਸਫਲ ਹੈ ਬਣੀ ॥ اس ستگرو کی خدمت ثمر آور ہے۔
ਜਿਤੁ ਮਿਲਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਹਰਿ ਧਣੀ ॥ جس ستگرو کو مل کر دنیا کے مالک رب کے نام کا دھیان کیا جاتا ہے،
ਜਿਨ ਹਰਿ ਜਪਿਆ ਤਿਨ ਪੀਛੈ ਛੂਟੀ ਘਣੀ ॥੧॥ جن لوگوں نے رب کے نام کا ذکر کیا ہے، بہت سے لوگ ان کی پیروی کرکے دنیاوی سمندر سے آزاد ہوگئے ہیں۔ 1۔
ਗੁਰਸਿਖ ਹਰਿ ਬੋਲਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ॥ اے میرے بھائیو! گرو کے شاگردو، 'ہری ہری' کا ورد کرو۔
ਹਰਿ ਬੋਲਤ ਸਭ ਪਾਪ ਲਹਿ ਜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ہری بولنے سے انسان کے سارے گناہ مٹ جاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਬ ਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਤਬ ਮਨੁ ਵਸਿ ਆਇਆ ॥ جب گرو جی ملتے ہیں، تو دل قابو میں آجاتا ہے۔
ਧਾਵਤ ਪੰਚ ਰਹੇ ਹਰਿ ਧਿਆਇਆ ॥ رب کا دھیان کرنے سے پانچوں حسی اعضاء (برائیوں کی طرف) چلنے سے رک جاتے ہیں۔
ਅਨਦਿਨੁ ਨਗਰੀ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇਆ ॥੨॥ اور دن رات انسان اپنے جسم نما شہر میں رب کی حمد و ثنا کرتا رہتا ہے۔ 2۔
ਸਤਿਗੁਰ ਪਗ ਧੂਰਿ ਜਿਨਾ ਮੁਖਿ ਲਾਈ ॥ جو لوگ ستگرو کے قدموں کی خاک اپنے چہرے پر لگاتے ہیں،
ਤਿਨ ਕੂੜ ਤਿਆਗੇ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ وہ جھوٹ کو چھوڑ دیتے ہیں اور رب کے ساتھ قلبی لگاؤ لگالیتے ہیں۔
ਤੇ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਮੁਖ ਊਜਲ ਭਾਈ ॥੩॥ اے بھائی! رب کے دربار میں صرف انہیں کے چہرے چمکتے ہیں۔ 3۔
ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਆਪਿ ਹਰਿ ਭਾਵੈ ॥ گرو کی خدمت رب کو بھی خود پسند ہے۔
ਕ੍ਰਿਸਨੁ ਬਲਭਦ੍ਰੁ ਗੁਰ ਪਗ ਲਗਿ ਧਿਆਵੈ ॥ شری کرشن اور بلبھدر نے اپنے گرو سندیپن کے قدموں میں جھک کر رب کا ہی دھیان کیا تھا۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਆਪਿ ਤਰਾਵੈ ॥੪॥੫॥੪੩॥ اے نانک! گرومکھوں کو رب دنیاوی سمندر سے خود پار کرواتا ہے۔ 4۔ 5۔ 43۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 4۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਜੋਗੀ ਡੰਡਾਧਾਰੀ ॥ رب خود ہی (ہاتھوں میں) ڈنڈا رکھنے والا یوگی ہے۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਬਨਵਾਰੀ ॥ (دنیا کا) مالک رب ہمہ گیر ہورہا ہے۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਤਪੁ ਤਾਪੈ ਲਾਇ ਤਾਰੀ ॥੧॥ رب خود ہی مراقبہ کی اعلیٰ حالت میں مراقب ہے۔ 1۔
ਐਸਾ ਮੇਰਾ ਰਾਮੁ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥ میرا رام ایسا ہے ، جو ہر جگہ کامل ہے۔
ਨਿਕਟਿ ਵਸੈ ਨਾਹੀ ਹਰਿ ਦੂਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب(انسان کے) قریب ہی رہتا ہے، وہ کہیں دور نہیں ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਸਬਦੁ ਸੁਰਤਿ ਧੁਨਿ ਆਪੇ ॥ رب خود ہی لامحدود کلام ہے اور وہ خود ہی لامحدود کلام کی آواز کو سننے والی ذات ہے۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਵੇਖੈ ਵਿਗਸੈ ਆਪੇ ॥ رب خود ہی اپنی دنیا کو دیکھ دیکھ کر خوش ہوتا ہے۔
ਹਰਿ ਆਪਿ ਜਪਾਇ ਆਪੇ ਹਰਿ ਜਾਪੇ ॥੨॥ رب خود ہی اپنے نام کا ذکر کرتا ہے اور انسانوں سے بھی اپنے ہی نام کا ذکر کرواتا ہے۔ 2۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਸਾਰਿੰਗ ਅੰਮ੍ਰਿਤਧਾਰਾ ॥ رب خود چاتک ہے اور خود ہی نام امرت کی دھارا ہے۔
ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਆਪਿ ਪੀਆਵਣਹਾਰਾ ॥ رب خود ہی انسانوں کو نام امرت پلانے والا ہے۔
ਹਰਿ ਆਪਿ ਕਰੇ ਆਪੇ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥੩॥ رب خود ہی انسانوں کو پیدا کرتا ہے اور خود ہی انسانوں کو دنیاوی سمندر سے پار کرواتا ہے۔ 3۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਬੇੜੀ ਤੁਲਹਾ ਤਾਰਾ ॥ رب خود ہی کشتی، ترازو اور کشتی چلانے والا ہے۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਗੁਰਮਤੀ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥ گرو کی تعلیمات سے رب خود ہی انسانوں کو نجات دیتا ہے۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਨਾਨਕ ਪਾਵੈ ਪਾਰਾ ॥੪॥੬॥੪੪॥ اے نانک! رب خود ہی انسانوں کو دنیاوی سمندر سے پار کرواتا ہے۔ 4۔ 6۔ 44۔
ਗਉੜੀ ਬੈਰਾਗਣਿ ਮਹਲਾ ੪ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 4۔
ਸਾਹੁ ਹਮਾਰਾ ਤੂੰ ਧਣੀ ਜੈਸੀ ਤੂੰ ਰਾਸਿ ਦੇਹਿ ਤੈਸੀ ਹਮ ਲੇਹਿ ॥ اے رب ! آپ رب! آپ ہی میرے بادشاہ اور مالک ہیں۔ جو سرمایہ آپ مجھے دیتے ہیں، میں وہی سرمایہ لیتا ہوں۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਣੰਜਹ ਰੰਗ ਸਿਉ ਜੇ ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਹੋਇ ਦੇਹਿ ॥੧॥ اگر آپ مہربان ہوکر خود مجھے ہری نام دو، تو ہی میں ہری نام کا کاروبار کروں۔ 1۔
ਹਮ ਵਣਜਾਰੇ ਰਾਮ ਕੇ ॥ اے بھائی! میں تو رام کا تاجر ہوں۔
ਹਰਿ ਵਣਜੁ ਕਰਾਵੈ ਦੇ ਰਾਸਿ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اور رب اپنا سرمایہ دے کر مجھے اپنے نام کا کاروبار کرواتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਲਾਹਾ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਧਨੁ ਖਟਿਆ ਹਰਿ ਸਚੇ ਸਾਹ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥ میں نے ہری پرستش کے نام نما دولت کا فائدہ حاصل کیا ہے اور سچے عظیم تاجر رب کے دل کو پسند آگیا ہوں۔
ਹਰਿ ਜਪਿ ਹਰਿ ਵਖਰੁ ਲਦਿਆ ਜਮੁ ਜਾਗਾਤੀ ਨੇੜਿ ਨ ਆਇਆ ॥੨॥ میں نے ہری کا نام ذکر کرکے ہری نام نما سودا صادق کے دربار میں لے جانے کےلیے لاد دیا ہے اور کرلینے والا یمدوت میرے قریب نہیں آتا۔ 2۔
ਹੋਰੁ ਵਣਜੁ ਕਰਹਿ ਵਾਪਾਰੀਏ ਅਨੰਤ ਤਰੰਗੀ ਦੁਖੁ ਮਾਇਆ ॥ جو تاجر نام کے علاوہ دوسری چیزوں کا سودا کرتے ہیں، وہ لامحدود لہروں والی ممتا کی محبت میں پھنس کر بہت ہی پریشان ہوتے ہیں
ਓਇ ਜੇਹੈ ਵਣਜਿ ਹਰਿ ਲਾਇਆ ਫਲੁ ਤੇਹਾ ਤਿਨ ਪਾਇਆ ॥੩॥ رب نے ان کے لیے جس طرح کا کاروبار لگایا ہے، ویسا ہی پھل وہ حاصل کرتے ہیں۔ 3۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਵਣਜੁ ਸੋ ਜਨੁ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਹੋਇ ਪ੍ਰਭੁ ਦੇਈ ॥ صرف وہی لوگ رب کے نام کا کاروبار کرتے ہیں، جسے رب اپنے فضل و کرم سے نام کا کاروبار کرنےدیتے ہیں۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਾਹੁ ਹਰਿ ਸੇਵਿਆ ਫਿਰਿ ਲੇਖਾ ਮੂਲਿ ਨ ਲੇਈ ॥੪॥੧॥੭॥੪੫॥ اے نانک! جو لوگ اعلیٰ تاجر واہے گرو کی خدمت کرتا ہے، رب اس سے اس کے اعمال کا ہرگز حسابنہیں مانگتا۔4۔1۔7۔45۔
ਗਉੜੀ ਬੈਰਾਗਣਿ ਮਹਲਾ ੪ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 4۔
ਜਿਉ ਜਨਨੀ ਗਰਭੁ ਪਾਲਤੀ ਸੁਤ ਕੀ ਕਰਿ ਆਸਾ ॥ جیسے کوئی ماں یہ امید رکھ کر پیٹ میں پڑے بچے کی نو ماہ تک حفاظت کرتی ہے کہ اسے بیٹا پیدا ہوگا۔
ਵਡਾ ਹੋਇ ਧਨੁ ਖਾਟਿ ਦੇਇ ਕਰਿ ਭੋਗ ਬਿਲਾਸਾ ॥ اور وہ بڑا ہوکر پیسہ کماکر اسے خوشی اور مسرت کے لیے دے گا۔
ਤਿਉ ਹਰਿ ਜਨ ਪ੍ਰੀਤਿ ਹਰਿ ਰਾਖਦਾ ਦੇ ਆਪਿ ਹਥਾਸਾ ॥੧॥ اسی طرح رب اپنے پرستاروں سے محبت کرتا ہے اور انہیں اپنی مدد کا ہاتھ دیتا ہے۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/